Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
khawaaab
Collapse
X
-
khawaaab
خواب
کبھی اک خواب سا دیکھا تھا میں نے
کہ تم میری ہو اور میرے لیے ہو
تمہاری ہر دلکشی میرے لیے ہے
میں جو کچھ ہوں تمہارے ہی لیے ہوں
تمہاری ہر خوشی میرے لیے ہے
وہ راتیں آہ وہ سرمست راتیں
کہ جن کی تشنہ لب سرمستیوں نے
سرور تشنگی بخشا تھا مجھ کو
تمہاری والہانہ بیخودی نے
غرور دلبری بخشا تھا مجھ کو
یقین جان فزا۔۔۔ خوابِ تمنا
عذاب روح بن جائے گا اک دن
کبھی میں ے یہ سوچا بھی نہیں تھا
یہ ہو گی خواب کی تعبیر یعنی
کہ میں نے خواب دیکھا ہی نہ تھا
جو میری آرزوکا نقش گر ہے
کبھی وہ دور گزرا ہی نہیں تھا
وہ راتیں خواب ہو کر رہ گئیں ہیں
مگر خوابوں میں خوابوں کا تسلسل
عذاب جان بھی ہے جاں آفریں بھی
یہ زنجیر خیال و خواب و اوہام
فریب زندگی بھی ہے یقیں بھی
سلا کر حال کی تاریکیوں میں
مجھے ماضی میں چونکاتے ہیں یہ خواب
مری پلکوں کو بوجھل دیکھتے ہی
سمٹ جاتے ہیں شرماتے ہیں یہ خواب
میں ان خوابوں سے جب بھی روٹھتا ہوں
تو پہروں اشک برساتے ہیں یہ خواب
مجھے بانہوں کے حلقے میں جکڑ کر
مرے سر کی قسم کھاتے ہیں یہ خواب
مرا آغوش اپنانے کی خاطر
زمانے بھر کو ٹھکراتے ہیں یہ خواب
شفق پہ روکتے ہیں اپنا آنچل
افق میں جا کے چھپ جاتے ہیں یہ خواب
جہاں کچھ بھی نہیں تنہا خلا ہے
نظر کا سارا سرمایہ خلا ہے
Tags: None
- Likes 1
Leave a comment: