لڑکیاں بے وفا نہیں ہوتیں
وہ تو مجبوریوں میں لپٹی ہیں
اپنے شدت بھرے خیالوں میں
اپنے اندر چھپی اک عورت میں
وہ ہمیشہ ہی ڈرتی ہیں
نہ تو جیتی ہیں نہ تو مرتی ہیں
لڑکیاں بے وفا نہیں ہوتیں
پر ہمیشہ ہی ڈرتی رہتی ہیں
اپنی ریتی اور رواجوں سے
آنے والے نئے عذابوں سے
زرد رُت میں کِھلے گلابوں سے
پیار کرتی ہیں اور چھپاتی ہیں
لڑکیاں بے وفا نہیں ہوتیں
کیونکہ مجبوریوں میں لپٹی ہیں
اور ہر لمحہ ڈرتی ہیں
اپنے پیار سے اپنے سائے سے
اپنے رشتوں سے دل کی دھڑکن سے
اپنی خواہش سے اپنی خوشیوں سے
لڑکیاں بے وفا نہیں ہوتیں
(پروین شاکر)
--
Comment