کبھی خواہشوں کا وبال تھا, سو نہیں رہا
انہی حسرتوں کا ملال تھا, سو نہیں رہا
شب و روز, فکر و مزاج بدلے ہیں اس طرح
کہ جو تم کو میرا خیال تھا, سو نہیں رہا
مجھے یوں ملا ہے جواب اپنے سوال کا
کہ جو ہر نظر میں سوال تھا, سو نہیں رہا
میری بات, میرے کلام میں وہ اثر نہیں
مجھے گفتگو میں کمال تھا, سو نہیں رہا
کبھی یوں زمانہ کرے گا میرا بھی ذکر کہ
وہ جو آپ اپنی مثال تھا, سو نہیں رہا
انہی حسرتوں کا ملال تھا, سو نہیں رہا
شب و روز, فکر و مزاج بدلے ہیں اس طرح
کہ جو تم کو میرا خیال تھا, سو نہیں رہا
مجھے یوں ملا ہے جواب اپنے سوال کا
کہ جو ہر نظر میں سوال تھا, سو نہیں رہا
میری بات, میرے کلام میں وہ اثر نہیں
مجھے گفتگو میں کمال تھا, سو نہیں رہا
کبھی یوں زمانہ کرے گا میرا بھی ذکر کہ
وہ جو آپ اپنی مثال تھا, سو نہیں رہا
Comment