Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

جان عزیز، یہ تیرے، جانے کے دن نہ تھے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • جان عزیز، یہ تیرے، جانے کے دن نہ تھے

    مٹی میں اپنا آپ، ملانے کے دن نہ تھے
    
جان عزیز، یہ تیرے، جانے کے دن نہ تھے

    

اب تو بہار آئی تھی، اب تو کھلے تھے پھول
    
یہ اہل گلستاں کو، رلانے کے دن نہ تھے


    
مانا کہ تجھ کو رسم مدارات تھی عزیز
    
لیکن ابھی قضا کو، بلانے کے دن نہ تھے


    
گہری ھے شام، چاند کا امکان بھی نہیں
    
یہ تو تیرے چراغ، بجھانے کے دن نہ تھے

    

باقی تھی رات اور ابھی، احباب بیٹھے تھے

    یوں جا کے بزم غیر، سجانے کے دن نہ تھے
    ہم نغمہ سرا کچُھ غزلوں کے، ہم صُورت گر کچُھ خوابوں کے
    بے جذبۂ شوق سُنائیں کیا، کوئی خواب نہ ہو، تو بتائیں کیا


  • #2
    Re: جان عزیز، یہ تیرے، جانے کے دن نہ تھے

    Umdah.
    tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
    tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

    Comment


    • #3
      Re: جان عزیز، یہ تیرے، جانے کے دن نہ تھے

      shukriya
      ہم نغمہ سرا کچُھ غزلوں کے، ہم صُورت گر کچُھ خوابوں کے
      بے جذبۂ شوق سُنائیں کیا، کوئی خواب نہ ہو، تو بتائیں کیا

      Comment


      • #4
        Re: جان عزیز، یہ تیرے، جانے کے دن نہ تھے

        :thmbup:
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment


        • #5
          Re: جان عزیز، یہ تیرے، جانے کے دن نہ تھے

          اُف ف ف ف
          کتنی غمی اور دکھ کا احساس ہے اس نظم میں
          اپنے بچھڑے یاد آگئے
          اللہ جی سب کو اپنوں کی محبتوں کے درمیاں ہنسی خوشی والی زندگی عطا کریں ٓمین
          :star1:

          Comment


          • #6
            Re: جان عزیز، یہ تیرے، جانے کے دن نہ تھے

            bahut hi ala

            Comment

            Working...
            X