Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

sirf Wasif Ali Wasif (واصف علی واصف )

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #46
    Re: sirf Wasif Ali Wasif (واصف علی واصف )

    دانا کی زندگی کا علم دانائی نہیں بلکہ دانا کی زندگی کا عمل دانائی ہے .نصیحت کرنے والا مخلص نہ ہو تو نصیحت بهی ایک پیشہ ہے
    واصف علی واصف علیہ رح
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • #47
      Re: sirf Wasif Ali Wasif (واصف علی واصف )

      فراق سے اندر کا انسان بیدار ہوتا ہے، انسان کا اپنا باطن اس پر آشکار ہوتا ہے۔ محبوب کی یاد اسے جگاتی ہے۔ ہجر کی رات، غم کی رات عرفان ذات کی رات ہوتی ہے۔۔۔۔!!!

      (حضرت واصف علی واصف رحمۃ اللہ علیہ)
      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment


      • #48
        Re: sirf Wasif Ali Wasif (واصف علی واصف )

        ہم یہ بتا رہے ہیں کہ اﷲ نے یہ فرمایا ہے کہ میں نے جنوں اور انسانوں کو ماخلقت الجن والانس الا لیعبدون عبادت کے لیے پید اکیا۔ اب عبادت کی تشریح اور تفسیر جو ہے یہ لمبی بات ہے ۔اﷲ تعالیٰ نے یہی فرمایا کہ میں نے عبادت کے لیے بھیجا۔ اس پہ غور کرنے کی بات یہ ہے کہ اگر عبادت صرف مسجد میں خاص قسم کی Ceremonyکرنے کا نام ہو تو جب یہ صلوٰۃ نافذ ہو گئی تو اس کے بعد زندگی کی دِقت ختم ہو جانی چاہیے۔ پھر انسان کہتا ہے کہ بڑی تکلیف ہے‘ اب عصر کی نماز ہونے والی ہے‘ اس کے بعد تکلیف ختم ہو جائے گی۔ اور یہ بھی کہتا ہے کہ دشمن نے حملہ کر دیا مگر کوئی بات نہیں کیونکہ مغرب کی اذان قریب ہے‘ مغرب ہو جانے دو پھر حملے والے غائب ہو جائیں گے۔ تو مسجد کے اندر بھی بم گر رہا ہے اور نمازی لوگ اپنے گھر اور وطن چھوڑ کے آپ کے پاس افغان ریفیوجی بنے بیٹھے ہیں۔ مطلب یہ کہ اگر اﷲ کا عبادت کا مدعا یہی کچھ ہوتا تو زندگی نافذ نہ فرماتا۔ تو اس نے زندگی نافذ کر دی ہے اور آپ اس زندگی کو اس کے حکم کے مطابق گزارو تو یہی عبادت ہے۔ جو فنکشن اس نے عطا کیے ہیں اگر یہ پورے کرو تو عبادت ہیں۔ جھوٹ نہ بولنا اور جو چیز نہیں ہے اس کا اظہار نہ کرنا‘ جو چیز ہے اس کو چھپانا ناں۔ تو آپ اتنا کام تو کر لو۔ اﷲ تعالیٰ کا دین سچا ہے اور جھوٹے آدمی کے پاس یہ دین آ نہیں سکتا۔جھوٹا مولوی اگر سچا قرآن بولے گا تو قرآن کی تاثیر واپس لے لی جائے گی اور یہ تاثیر واپس ہو چکی ہے‘ آپ دیکھ رہے ہو‘ کہ قرآن بولا جا رہا ہے مگر تاثیر نہیں ہے۔ قرآن بھیجنے والے کا حکم ہے کہ اگر میں یہ قرآن پہاڑوں پر نازل کرتا تو وہ اﷲ کے خوف سے ریزہ ریزہ ہو جاتے۔ اور آج کے مسلمان کو خوفِ خدا نہیں ہے‘ وہ قرآن کے نام پر قسم کھا جاتا ہے‘ جھوٹی قسم کھا جاتا ہے۔ اس کا مطلب کیا ہے؟ تاثیر واپس چلی گئی ہے۔ علم کتاب میں چلا گیا اور روحانیت مزار میں چلی گئی۔ تو آدمی جائے توکہاں جائے۔ روحانیت کا آپ کو جب بھی شوق ہو گا تو کہاں جائیں گے؟ مزار پہ۔ اور علم کہاں ہے؟ کتاب میں۔ حالانکہ علم آپ کا نام ہونا چاہیے مگر آپ ابھی تک طالب علم ہیں‘ کبھی تو آپ دین میں داخل ہو جائیں کہ جہاں سے اصلی علم آیا کرتا ہے۔ اور روحانیت بھی آپ کا اپنا نام ہونا چاہیے۔ پھر آپ کے مسائل حل ہو جائیں گے۔ آپ بات پہ غور کر رہے ہیں؟ اس میں دِقت کی کوئی بات نہیں ہے۔ آپ کو عبادت کے لیے اﷲ تعالیٰ نے پیدا فرمایا۔ عبادت ہے اپنی ذات کے ساتھ صداقت۔جس کو اﷲ نے جو گفٹ عطا فرمایا وہ اس کی حفاظت کرے۔ جس کو اﷲ نے کوئی صفت دی ہے وہ اس صفت سے ان لوگوں کی خدمت کرے جن کے پاس وہ صفت نہیں ہے۔ اس طرح عبادت پوری ہو جائے گی۔ آپ اپنے بزرگوں کا‘ جیسے اﷲ نے کہا ہے ادب کرو اور احترام کرو۔ اس کے لیے اسلام کا منشا یہ ہے کہ الالیعبدون آپ کو عبادت کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔ عبادت اس صفت کی حفاظت ہے جو آپ کے نام منسوب کی گئی ہے۔ میں نے پہلے بتایا تھا کہ شاہین کا کام ہے پرواز کرنا اور شاہین اگر نماز ہی پڑھتا جائے اور پرواز نہ کرے تو پھر شاہین عبادت نہیں کر رہا۔ مردِ مومن اگر اندیشے میں مبتلا ہے تو مومن نہیں ہے چاہے وہ مسجد میں بیٹھا ہوا ہے۔ اگر اسے لاخوف کا مقام نہیں ملا تو سمجھو کہ اس کے ایمان میں کمی ہے کیونکہ لاخوف علیھم ولاھم یحزنون تو مومن کا Normہے۔یعنی کہ اس کو آنے والے وقت کا خوف نہیں اور گزرے ہوئے کا ملال نہیں۔ تو آپ اتنی سی بات تو کرلو۔ یہ صرف ولی اﷲ کا کام نہیں ہے بلکہ ہر آدمی کا کام ہے۔ تو جو آ رہا ہے اس کا خوف نہ کرو‘وہ بہتر ہی آئے گا اور جو گزر گیا سو گزر گیا۔ آپ حال میں رہیں۔ مستقبل کو Discussنہ کریں اور ماضی کو Discussنہ کریں ۔تو آپ اتنی دیر میں اپنی یہ Activityکر لو کہ ماضی کو چھوڑ دو‘ مستقبل کو چھوڑ دو اور حال کو دیکھو کہ کیا ہو رہا ہے‘ یہ منظر دوبارہ پھر نہیں آئے گا۔ گزر جائے گا یہ سماں سارا۔ اب آپ مومن ہو گئے۔مومن کون ہے؟ علیٰ حال‘ حال کے اندر ہے۔ آپ یہ دیکھیں کہ آپ کی آدھی زندگی ماضی کا گِلہ ہے اور باقی کی آدھی زندگی مستقبل کے خواب ہوتے ہیں‘ اور پھر اناﷲ و انا الیہ _____ تو آپ مستقبل کے خواب چھوڑ دو‘ ماضی کی یادوں کو ماضی کے ساتھ ہی رخصت کر دو اور اب دیکھو کہ کیا حال ہے_____ اب حال ٹھیک ہو جائے گا۔

        (حضرت واصف علی واصف رحمۃ اللہ علیہ)
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment

        Working...
        X