"تو کیا میں اس سے محبّت نہ کروں؟"
"آپ محبّت ضرور کریں مگر محبّت کے حصول کی اتنی خواہش نہ کریں- آپ کے مقدّر میں جو چیز ہو گی وہ آپ کو مل جائے گی مگر کسی چیز کو خواہش بن کر، کائی بن کر اپنے وجود پر پھیلنے مت دیں ورنہ یہ سب سے پہلے ایمان کو نگلے گی- آپ اس عورت کے حصول کے لیے دعا کی کوشش بھی کر رہے ہیں- اب صبر کر لیں اور معاملات الله پر چھوڑ دیں، راتوں کو جاگنے اور سرابوں کے پیچھے بھا گنے سے کسی چیز کو مقدّر نہیں بنایا جا سکتا-"
(عمیرہ احمد کے ناول "ایمان، امید اور محبّت" سے اقتباس
Comment