Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

behtreen aqwaal

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: behtreen aqwaal

    ايک دفعہ كا ذكر ہے كہ ايک مچھیرا تھا ، اپنے كام ميں مگن اور راضی خوشی رہنے والا وہ صرف مچھلی كا شكار كرتا اور باقی وقت گھر پر گزارتا قناعت كا يہ عالم كہ جب تک پہلی شكار كی ہوئی مچھلی ختم نہ ہو دوبارہ شكار پر نہ جاتا۔

    ايک دن كی بات ہے کہ ۔۔۔ مچھیرے کی بيوی اپنے شوہر کی شكار كردہ مچھلی كو چھیل كاٹ رہی تھی كہ اس نے ايک حيرت ناک منظر ديكھا۔ حيرت نے تو اس كو دنگ كر كے ركھ ديا تھا۔۔۔ ايک چمكتا دمكتا موتی مچھلی كے پيٹ ميں۔۔۔ سبحان اللہ ۔۔۔ سرتاج، سرتاج، آؤ ديكھو تو، مجھے كيا ملا ہے۔
    كيا ملا ہے، بتاؤ تو سہی۔۔۔ یہ دیکھو اتنا خوبصورت موتی ۔۔۔
    كدھر سے ملا ہے۔۔۔ مچھلی کے پيٹ سے۔۔۔ لاؤ مجھے دو ميری پياری بيوی، لگتا ہے آج ہماری خوش قسمتی ہے جو اس كو بيچ كر مچھلی كے علاوہ كچھ اور كھانا کھانے كو ملے گا۔۔۔

    مچھیرے نے بيوی سے موتی لیا۔۔۔ اور محلے كے سنار كے پاس پونہچا۔۔۔ السلام عليكم۔۔۔ و عليكم السلام۔۔۔ جی قصہ یہ ہے کہ مجھے مچھلی كےپيٹ سے موتی ملا ہے۔۔۔ دو مجھے ، ميں ديكھتا ہوں اسے۔۔۔ اوہ،،،، يہ تو بہت عظيم الشان ہے۔۔۔ ميرے پاس تو ايسی قيمتی چيز خريدنے كی استطاعت نہيں ہے۔۔۔ چاہے اپنا گھر ، دكان اور سارا مال و اسباب ہی كيوں نہ بيچ ڈالوں، اس موتی كی قيمت پھر بھی ادا نہیں کر سكتا میں۔۔۔ تم ايسا كرو ساتھ والے شہر كے سب سے بڑے سنار كے پاس چلے جاؤ۔۔۔ ہو سكتا ہے كہ وہ اسکی قيمت ادا كر سكے، جاؤ اللہ تيرا حامی و ناصر ہو۔۔۔

    مچھیرا موتی لے كر، ساتھ والے شہر كے سب سے امير كبير سنار كے پاس پونہچا، اور اسے سارا قصہ كہہ سنايا۔۔۔ مجھے بھی تو دكھاؤ، ميں ديكھتا ہوں ايسی كيا خاص چيز مل گئی ہے تمہيں۔۔۔ اللہ اللہ ، پروردگار كی قسم ہے بھائی، ميرے پاس اسكو خريدنے کی حيثيت نہیں ہے۔۔۔ ليكن ميرے پاس اسكا ايک حل ہے، تم شہر كے والی کے پاس چلے جاؤ۔۔۔ لگتا ہے ايسا موتی خريدنے كی اسكے پاس ضرور حيثيت ہوگی۔۔۔ مدد كرنے كا شكريہ، ميں چلتا ہوں والی شہر کے پاس۔۔۔

    اور اب شہر كے والی كے دروازے پر ہمارا یہ مچھیرا دوست ٹھہرا ہوا ہے، اپنی قيمتی متاع كے ساتھ، محل ميں داخلے كی اجازت كا منتظر۔۔۔ اور اب شہر كے والی كے دربار ميں اس كے سامنے۔۔۔
    ميرے آقا، يہ ہے ميرا قصہ ، اور يہ رہا وہ موتی جو مجھے مچھلی كے پيٹ سے ملا۔۔۔ اللہ اللہ۔۔۔ كيا عديم المثال چيز ملی ہے تمہيں، ميں تو گويا ايسی چيز ديكھنے كی حسرت ميں ہی تھا۔۔۔ ليكن كيسے اس كی قيمت كا شمار كروں۔۔۔ ايک حل ہے ميرے پاس، تم ميرے خزانے ميں چلے جاؤ۔۔۔ اُدھر تمہيں 6 گھنٹے گزارنے كی اجازت ہوگی۔۔۔ جس قدر مال و متاع لے سكتے ہو لے لينا، شايد اس طرح موتی کی كچھ قيمت مجھ سے ادا ہو پائے گی۔۔۔ آقا، 6 گھنٹے!!!! مجھ جيسے مفلوک الحال مچھیرے كيلئے تو 2 گھنٹے بھی كافی ہيں۔۔۔ نہيں، 6 گھنٹے، جو چاہو اس دوران خزانے سے لے سكتے ہو، اجازت ہے تمہيں۔۔۔

    ہمارا یہ مچھیرا دوست والی شہر كے خزانے ميں داخل ہو كر دنگ ہی رہ گيا، بہت بڑا اور عظيم الشان ہال كمرا، سليقے سے تين اقسام اور حصوں ميں بٹا ہوا، ايک قسم ہيرے، جواہرات اور سونے كے زيورات سے بھری ہوئی۔۔۔ ايک قسم ريشمی پردوں سے مزّين اور نرم و نازک راحت بخش مخمليں بستروں سے آراستہ۔۔۔ اور آخری قسم كھانے پينے كی ہر اُس شئے سے آراستہ جس كو ديكھ كر منہ ميں پانی آجائے۔۔۔

    مچھيرے نے اپنے آپ سے كہا،،، 6 گھنٹے؟؟؟ مجھ جيسے غريب مچھیرے كيلئے تو بہت ہی زيادہ مہلت ہے يہ۔۔۔ كيا كروں گا ميں ان 6 گھنٹوں ميں آخر؟؟؟ خير۔۔۔ كيوں نہ ابتدا كچھ كھانے پينے سے كی جائے؟؟؟ آج تو پيٹ بھر كر كھاؤں گا، ايسے كھانے تو پہلے كبھی ديكھے بھی نہيں۔۔۔ اور اس طرح مجھے ايسی توانائی بھی ملے گی جو ہيرے، جواہرات اور زيور سميٹنے ميں مدد دے۔۔۔

    اور جناب ہمارا يہ مچھیرا دوست خزانے كی تيسری قسم ميں داخل ہوا۔۔۔ اور ادھر اُس نے والی شہر كی عطاء كردہ مہلت ميں سے دو گھنٹے گزار ديئے۔۔۔ اور وہ بھی محض كھاتے، كھاتے، كھاتے۔۔۔ اس قسم سے نكل كر ہيرے جواہرات كی طرف جاتے ہوئے، اس كی نظر مخمليں بستروں پر پڑی، اُس نے اپنے آپ سے كہا۔۔۔ آج تو پيٹ بھر كر كھايا ہے۔۔۔ كيا بگڑ جائے گا اگر تھوڑا آرام كر ليا جائے تو، اس طرح مال و متاب جمع كرنے ميں بھی مزا آئے گا۔۔۔ ايسے پر تعيش بستروں پر سونے كا موقع بھی تو بار بار نہيں ملے گا، اور موقع كيوں گنوايا جائے۔۔۔
    مچھيرے نے بستر پر سر ركھا اور بس،،،، پھر وہ گہری سے گہری نيند ميں ڈوبتا چلا گيا۔۔۔

    اُٹھ ۔ اُٹھ اے احمق مچھیرے، تجھے دی ہوئی مہلت ختم ہو چكی ہے۔۔۔ ہائيں، وہ كيسے؟؟؟ جی، تو نے ٹھيک سنا ہے، نكل ادھر سے باہر كو۔۔۔ مجھ پر مہربانی كرو، مجھے كافی وقت نہيں ملا، تھوڑی مہلت اور دو۔۔۔ آہ۔۔۔ آہ۔۔۔ تجھے اس خزانے ميں آئے 6 گھنٹے گزر چكے ہيں، اور تو اپنی غفلت سے اب جاگنا چاہتا ہے۔۔۔! اور ہيرے جواہرات اكٹھے كرنا چاہتا ہے كيا؟؟؟ تجھے تو یہ سارا خزانہ سميٹ لينے كيلئے كافی وقت ديا گيا تھا۔۔۔ تاكہ جب ادھر سے باہر نكل كر جاتا تو ايسا بلكہ اس سے بھی بہتر کھانا خريد پاتا۔۔۔ اور اس جيسے بلكہ اس سے بھی بہتر آسائش والے بستر بنواتا۔۔۔ ليكن تو احمق نكلا كہ غفلت ميں پڑ گيا۔۔۔ تو نے اس كنويں كو ہی سب كچھ جان ليا جس ميں رہتا تھا۔۔۔ باہر نكل كر سمندروں كی وسعت ديكھنا تونے گوارہ ہی نہ کی۔۔۔ نكالو باہر اس كو۔۔۔ نہيں، نہيں، مجھے ايک مہلت اور دو، مجھ پر رحم كھاؤ۔۔۔
    ••••••••••••••••••••••••••••••••••••••

    ( يہ قصہ تو ادھر ختم ہو گيا ہے )
    ليكن عبرت حاصل كرنے والی بات ابھی ختم نہيں ہوئی۔۔۔

    اُس قيمتی موتی كو پہچانا ہے آپ لوگوں نے؟؟؟
    وہ تمہاری روح ہے اے ابن آدم، اے ضعيف مخلوق!!!
    يہ ايسی قيمتی چيز ہے جس كی قيمت كا ادراک بھی نہيں کیا جا سكتا۔۔۔

    اچھا، اُس خزانے كے بارے ميں سوچا ہے كہ وہ كيا چيز ہے؟؟؟
    جی ہاں، وہ دنيا ہے۔۔۔
    اسكی عظمت كو ديكھ دیکھ اسكے حصول كيلئے ہم كيسے مگن ہيں؟؟؟

    اس خزانے ميں ركھے گئے ہيرے جواہرات!!!
    وہ تيرے اعمال صالحہ ہيں۔۔۔

    اور وہ پر تعيش و پر آسائش بستر!!!
    وہ تيری غفلت ہيں۔۔۔

    اور وہ كھانا-پينا!!!
    وہ شہوات ہيں۔۔۔

    اور اب۔۔۔ اے مچھلی كا شكار كرنے والے دوست۔۔۔
    اب بھی وقت ہے كہ نيندِ غفلت سے جاگ جا،،
    اور چھوڑ دے اس پر تعيش اور آرام دہ بستر كو۔۔۔
    اور جمع كرنا شروع كر دے ان ہيروں اور جواہرات كو جو کہ تيری دسترس ميں ہی ہیں۔۔۔
    اس سے قبل كہ تجھے دی گئی 6 گھنٹوں كی مہلت ختم ہو جائے۔۔۔
    تجھے محض حسرت ہی رہ جائے گی۔۔۔

    خزانے پر مأمور سپاہيوں نے تو تجھے ذرا سی بھی اور زيادہ فرصت نہيں دينی،
    اور تجھے ان نعمتوں سے باہر نكال دينا ہے جن ميں تو رہ رہا ہے۔۔۔
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • Re: behtreen aqwaal

      حضرت ذوالنون مصری رحمۃ اللہ علیہ ایک مرتبہ دریا کے کنارے کپڑے دھونے کو گئے تو ایک عظیم الجثہ بچھو دیکھا جو دریا کی طرف جا رہا تھا۔ حضرت ذوالنون اسے دیکھ کر خدا کی پناہ طلب کرنے لگے اور اس کے پیچھے ہو لئے۔ وہ بچھو جب دریا کے کنارے پہنچا تو دریا سے ایک بڑا مینڈک باہر آیا اور بچھو فوراً اس کی پیٹھ پر سوار ہوگیا اور مینڈک اسے لے کر دریا عبور کرنے لگا۔ حضرت ذوالنون یہ منظر دیکھ کر واقعہ معلوم کرنے کو خود بھی دریا میں کود پڑے، اور بچھو اور مینڈک کے پیچھے یہ بھی دوسرے کنارے جا پہنچے۔ دوسرے کنارے پر جا کر بچھو مینڈک کی پیٹھ سے اترا اور آگے بڑھا۔ حضرت ذوالنون نے دیکھا کہ وہاں ایک درخت کے نیچے ایک شخص سو رہا تھا جو شراب کے نشہ میں مخمور تھا۔ درخت بڑا گھنا تھا۔ بچھو اسی نوجوان کی طرف بڑھ رہا تھا۔ اس درخت پر سے ایک خوفناک اژدہا بھی اسی نوجوان کی تاک میں اتر رہا تھا، اژدہا درخت سے اتر کر اس سوئے ہوئے نوجوان پر حملہ کرنے ہی کو تھا کہ بچھو فوراً پہنچ گیا اور اس اژدہا کو کاٹ لیا اور اژدہا فوراً مر گیا اور بچھو واپس آ گیا۔ گویا اس مرد گناہ گار کے لئے خدا نے اتنی دور سے اس بچھو کو بھیجا تھا۔ حضرت ذوالنون نے اس موقعہ پر یہ رباعی پڑھی: ؎
      یا راقدا و الجلیل یحفظہ
      من کل سوء یکون فی الظلم
      کیف تنام العیون عن ملک
      تاتیک منہ فوائد النعم
      "اے سونے والے! تو سو رہا ہے اور اندھیروں میں رب جلیل تیری حفاظت فرماتا ہے۔ اس بادشاہ سے آنکھیں کیسے بند رہتی ہیں جس سے تجھے ہزار ہا فائدے پہنچتے ہیں۔"
      وہ نوجوان جب جاگا تو حضرت ذوالنون نے سارا قصہ اس سے کہا وہ اس قدر متاثر ہوا کہ جملہ گناہوں سے سچے دل سے توبہ کر کے چیخا اور وہیں جان دے دی۔
      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment


      • Re: behtreen aqwaal

        اعلان نبوت کے چند روز بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک رات مکہ کی ایک گلی سے گزر رہے تھے کہ انہیں ایک گھر میں سے کسی کے رونے کی آواز آئی ۔ آواز میں اتنا درد تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بے اختیار اس گھر میں داخل ہوگئے ۔ دیکھا تو ایک نوجوان جو کہ حبشہ کا معلوم ہوتا ہے چکی پیس رہا ہے اور زارو قطار رو رہا ہے
        آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے رونے کی وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ میں ایک غلام ہوں ۔ سارا دن اپنے مالک کی بکریاں چراتا ہوں شام کو تھک کر جب گھر آتا ہوں تو میرا مالک مجھے گندم کی ایک بوری پیسنے کے لیے دے دیتا ہے جس کو پیسنے میں ساری رات لگ جاتی ہے ۔ میں اپنی قسمت پر رو رہا ہوں کہ میری بھی کیا قسمت ہے میں بھی تو ایک گوشت پوست کا انسان ہوں ۔ میرا جسم بھی آرام مانگتا ہے مجھے بھی نیند ستاتی ہے لیکن میرے مالک کو مجھ پر ذرا بھی ترس نہیں آتا ۔ کیا میرے مقدر میں ساری عمر اس طرح رو رو کے زندگی گزارنا لکھا ہے
        نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہارے مالک سے کہہ کر تمہاری مشقت تو کم نہیں کروا سکتا کیوں کہ وہ میری بات نہیں مانے گا ہاں میں تمہاری تھوڑی مدد کرسکتا ہوں کہ تم سو جاؤ اور میں تمہاری جگہ پر چکی پیستا ہوں ۔ وہ غلام بہت خوش ہوا اور شکریہ ادا کرکے سو گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسکی جگہ چکی پیستے رہے جب گندم ختم ہوگئی تو آپ اسے جگائے بغیر واپس تشریف لے آئے ۔ دوسرے دن پھر آپ وہاں تشریف لے گئے اور اس غلام کو سلا کر اسکی جگہ چکی پیستے رہے ۔ تیسرے دن بھی یہی ماجرا ہوا کہ آپ اس غلام کی جگہ ساری رات چکی پیستے اور صبح کو خاموشی سے اپنے گھر تشریف لے آتے
        چوتھی رات جب آپ وہاں گئے تو اس غلام نے کہا ۔ اے اللہ کے بندے آپ کون ہو اور میرا اتنا خیال کیوں کر رہے ہو ۔ ہم غلاموں سے نہ کسی کو کوئی ڈر ہوتا ہے اور نہ کوئی فائدہ ۔ تو پھر آپ یہ سب کچھ کس لیے کر رہے ہو
        آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں یہ سب انسانی ہمددری کے تحت کر رہا ہوں اس کے علاوہ مجھے تم سے کوئی غرض نہیں
        اس غلام نے کہا کہ آپ کون ہو ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تمہیں علم ہے کہ مکہ میں ایک شخص نے نبوت کا دعویٰ کیا ہے ۔ اس غلام نے کہا ہاں میں نے سنا ہے کہ ایک شخص جس کا نام محمد ہے اپنے آپ کو اللہ کا نبی کہتا ہے
        آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں وہی محمد ہوں ۔ یہ سن کر اس غلام نے کہا کہ اگر آپ ہی وہ نبی ہیں تو مجھے اپنا کلمہ پڑھائیے کیوں اتنا شفیق اور مہربان کوئی نبی ہی ہوسکتا ہے جو غلاموں کا بھی اس قدر خیال رکھے
        آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کلمہ پڑھا کر مسلمان کردیا ، پھر دنیا نے دیکھا کہ اس غلام نے تکلیفیں اور مشقتیں برداشت کی لیکن دامن مصطفیٰ نہ چھوڑا ۔ انہیں جان دینا تو گوارا تھا لیکن اتنے شفیق اور مہربان نبی کا ساتھ چھوڑنا گوارہ نہ تھا
        آج دنیا انہیں بلال حبشی رضی اللہ عنہ کے نام سے جانتی ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہمددری اور محبت نے انہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بے لوث غلام بنا کر رہتی دنیا تک مثال بنا دیا..
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment


        • Re: behtreen aqwaal

          محبّت اور عزت نفس کا آپس میں بڑا گہرا تعلق ہوتا ہے. محبّت سب سے پہلے عزت نفس کو ختم کردیتی ہے! یا تو بندہ محبّت کر لے یا پھر اپنی عزت . یہ دونوں چیزیں ایک ساتھ ہاتھ نہیں آتیں
          اقتباس : امر بیل
          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment


          • Re: behtreen aqwaal

            انسان روٹی کے بغیر مر جاتا ہے، دوائی کے بغیر مر جاتا ہے ۔ محبت کے بغیر کوئی نہیں مرتا ۔

            من و سلوی -
            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment


            • Re: behtreen aqwaal

              “ تمہیں اپنی اور میری عزت کا ذرا بھی خیال نہیں جاثیہ۔لوگ تمہارے شور مچانے کی وجہ پوچھیں گے تو میں کیا جواب دوں گی تم اتنی بےحس کیوں ہوگئی ہو۔تمہیں مجھ پر ترس نہیں آتا۔“
              عفت اسے سمجھاتے سمجھاتے عاجز آ گئی تھیں اسکی وجہ سے وہ اسکول بھی نہیں جا رہی تھیں۔
              “ آپ کو مجھ پر ترس نہیں آتا تو میں آپ پر ترس کیوں کھاؤں آپ کو لوگوں کی پروا ہے،میرا کوئی احساس نہیں،میں بہت تکلیف میں ہوں۔۔۔۔۔۔دروازہ کھول دیں مجھ پر رحم کریں۔۔۔۔۔۔“
              چیختے چیختے اس کا گلہ بیٹھ گیا۔

              “ میں نے ساری زندگی تمہاری خاطر،صرف تمہاری خاطر بیوگی میں گزار دی میں نے کیا نہیں کیا تمہارے لیے کس چیز سے محروم رکھا۔اچھے کپڑے،اچھا کھانا،تعلیم۔۔۔۔۔۔۔۔ان سب
              کے بدلے میں تم میرے منہ پر کالک ملنا چاہتی ہو۔“

              “ میں آپ کے احسانات کی فہرست نہیں سننا چاہتی ساری زندگی آپ نے کیا ہی کیا ہے سوائے احسانات گنوانے کے اولاد کی خاطر کیا بھی ہے تو اس میں میری خواہش شامل نہیں تھی میں نے آپ سے کوئی قربانی نہیں مانگی آپ دوسری شادی کر لیتیں مجھسے بھیک منگوا لیتیں آپ جیسے رکھتیں میں رہ لیتی کاش آپ مجھے کچھ بھی نہ دیتیں، لیکن مجھے انسان سمجھتیں اپنی اولاد سے تو جانور بھی پیار کرتے ہیں آپ کیسی ماں ہیں،آپ مجھے تکلیف میں دیکھ کر خوش ہیں۔“

              اس کی آواز میں آنسوؤں کی نمی بھی شامل تھی۔

              “ یہودی سے شادی کرو گی اس کا مطلب جانتی ہو تم،تمہیں الله سے خوف نہیں آتا۔“

              “ الله کا خوف ۔۔۔۔۔ آپ کو الله کیسے یاد آ گیا امی۔آج کیسے آپ نے اس کا نام لے لیا میں
              نے آپ کو کبھی نماز پڑھتے نہیں دیکھا ساری زندگی آپ نے اسکا ذکر نہیں کیا اور اب آپ مجھے اس کا خوف دلا رہی ہیں،آپ نے تو مجھے لوگوں سے ڈرنا سکھایا ہے معاشرے
              سے خوف کھانا سکھایا،الله سے ڈرانا تو آپ بھول ہی گئیں اب میں کیسے ڈر جاؤں۔

              بشریٰ سعید کے ناول ’’رقصِ جنوں‘‘ سے اقتباس
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment


              • Re: behtreen aqwaal

                "حیا" عبرانی زبان کے لفظ "حوا" سے نکلا ہے جو کے اماں حوا علیہ السلام کا نام تھا۔ حوا کے معنی ہیں، زندگی۔ سو حیا کے بھی یہی معنی ہیں۔ اسی لیے عربی میں حیا کا لفظی معنی تروتازگی اور شادابی کیا جاتا ہے کیونکہ یہ دونوں چیزیں زندگی کی علامت ہوتی ہیں۔ اسی سے لفظ "حیات" (زندگی) اور اللہ تعالیٰ کا نام "الحیی" (ہمیشہ زندہ رہنے والا) ہے۔ اس کے اصطلاحی معنی عموماً شرم اور موڈسٹی اس لیے کیے جاتے ہیں کیونکہ شرم انسان کی اخلاقی زندگی اور کردار کو تروتازہ اور زندہ رکھتی ہے۔

                ("جنت کے پتے" سے اقتباس
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment


                • Re: behtreen aqwaal

                  آج میں بہت تھک گئی ہوں۔اور پتا نہیں بعض دفعہ ایسا کیوں ہوتا ہے کہ آپ تھک جاتے ہیں حالانکہ آپ نےنہ کوئی جسمانی مشقت کی ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی ذہنی
                  پھر بھی زندگی بیکار لگتی ہے اوراپنا وجود۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
                  اپنا وجود بوجھ لگتا ہے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ !!!

                  عمیرہ احمد: زندگی گلزار ہے —
                  اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                  اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                  Comment


                  • Re: behtreen aqwaal

                    انسان بھی کتنا مجبور اور لاچار ہوتا ھے باہر آس پاس لگے سبھی آئینے پھوڑ بھی ڈالے تب بھی اپنے اندر لگے آئینے کا سامنا ہر دم لازمی ہوتا ھے صرف ایک اپنی ذات سے بچنے کے لیے کسی بھی ناگوار چیز کو جھیلنے کے لئے تیار ہوجاتا ہے اور اپنا سامنا لمحہ بھر کو بھی کرنا نہیں چاہتا

                    خدا اور محبت سے اقتباس۔۔۔
                    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                    Comment


                    • Re: behtreen aqwaal

                      انسان کے وجود میں دو مقام ہوتے ہیں داتا اور منگتا – جو اللہ تعالیٰ کا بندہ ہو جاتا ہے وہ صورت کے اعتبار سے بھی داتا ہو جاتا ہے اور معنوں کے اعتبار سے بھی داتا ہو جاتا ہے – اس لیے بزرگان دین فرماتے ہیں ، صاحبو ! سوال مت بنو ، جواب بنو ۔ ۔ ۔ ۔

                      اشفاق احمد
                      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                      Comment


                      • Re: behtreen aqwaal

                        وہ کیسی عجیب سی کیفیت ہوتی ہے کہ جب دعا نہیں مانگی جاتی۔۔ دعا کے لیے اٹھے ہاتھوں کو دیکھ کر انہی ہاتھوں سے کیے جانے والے گناہ یاد آجاتے ہیں تب لگتا ہے کہ معافی ابھی تک نہیں ملی۔۔ کیا واقعی سارے گناہ معاف ہو جاتے ہیں؟؟ ہمیں کیوں لگتا ہے کہ ہم گناہوں سے توبہ کرلیں گے اور پھر انہیں بھلا کر سب ٹھیک ہو جائے گا۔۔ گناہ ایسے پیچھا نہیں چھوڑتے۔ ان کے آثار ہمیشہ ان جگہوں پر موجود رہتے ہیں۔۔ گناہ تو ساری عمر پیچھا کرتے ہیں۔۔ کیا ان سے کوئی رہائی تھی؟ کیا ان کی ملکیت سے کوئی آزادی تھی؟

                        (نمرا احمد کے ناول"جنت کے ہتے"سے اقتباس
                        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                        Comment


                        • Re: behtreen aqwaal

                          نیک ، ایماندار اور اصول پرست انسان کے لیے آج کل کے دور میں کسی بھی جگہ کسی اور کے انڈر رہ کر کام کرنا مشکل ضرور ہے مگر ناممکن ہر گز نہیں کیونکہ اردگرد کام کرنے والے دوسرے لوگ ایسے شخص کو اپنے لیے ہمیشہ ایک رکاوٹ اور راہ کا کانٹا ہی خیال کرتے ہیں مگر جولوگ اللہ کے بتائے گئے اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کا ارادہ کرلیتے ہیں ان کے لیے آسانیاں بھی اللہ کی ذات ہی پیدا کرتی ہے ۔

                          ہزاروں خواہشیں ایسی
                          از فاخرہ گل
                          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                          Comment


                          • Re: behtreen aqwaal

                            "تجھے بنایا ہے اس نے تو کیا تجھے چھوڑ دے گا- - -؟ کبھی ماں میلے میں بچے کی انگلی چھوڑتی ہے..؟ اگر چھوٹ بھی جائے تو بچہ اتنا بے قرار نہیں ہوتا___جتنا ماں ہوتی ہے-
                            پھر اللہ انسان کو کیسے چھوڑ سکتا ہے- -؟تجھے کیسے چھوڑ سکتا ہے؟
                            اس کی نظر میں جو ایک بار آ جاتا ہے، ہمیشہ رہتا ہے-"

                            عمیرہ احمد کے ناول "شہر ذات" سے اقتباس
                            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                            Comment


                            • Re: behtreen aqwaal

                              ﺯﻣﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﮨﻞِ ﺯﻣﯿﻦ ﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﺑﮑﮭﺮﯼ ﺍﭼﮭﯽ
                              ﺑﺎﺗﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻋﺎﺩﺗﻮﮞ ﮐﻮ ﯾﻮﮞ ﭼُﻨﻮ ﺟﯿﺴﮯ ﭘﺮﻧﺪﮮ ﺯﻧﺪﮔﯽ
                              ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺭﺯﻕ ﭼُﻨﺘﮯ ﮨﯿﮟ
                              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                              Comment


                              • Re: behtreen aqwaal

                                کچھ جھجکتے ہوئے اس نے عمر کے ہاتھ سے پرفیوم پکڑ لیا تھا۔
                                ’’مجھے یہ تو نہیں پتا تھا کہ تمھارا فیورٹ پرفیوم کون سا ہے مگر مجھے بہت اچھا لگتا ہے، اگر کوئی لڑکی یہ پرفیوم استعمال کرے۔ ویسے تمھیں کون سا پرفیوم پسند ہے۔ ‘‘ اس نے مسکراتے ہوئے پوچھا۔
                                ’’مھے وہ سارے پرفیوم پسند ہیں جو لڑکوں کے لئے ہوتے ہیں۔‘‘ اسکی بات پر عمر ایک دم کھلکھلا کر ہنس پڑا۔
                                ’’گُڈ تمھارے اور میرے درمیان یہ دوسری کامن چیز ہے۔ پھر تو تمھیں شینل 5 کے بجائے Men 212 دینا چاہیے تھا۔‘‘ اس نے دوسرے پرفیوم کا نام لیتے ہوئے کہا تھا۔
                                ’’نہیں مجھے Eternity اور Joy زیادہ پسند ہیں۔ ‘‘ علیزہ نے کچھ جھجکتے ہوئے کہا۔
                                ’’اور مجھے Baby Doll اور Ripple‘‘ عمر نے اپنی پسند بتائی تھی۔ علیزہ کو یک دم اس میں دلچسپی پیدا ہوگئی تھی۔
                                ’’عمر اتنا برا نہیں ہے جتنا میں سمجھ رہی تھی۔ وہ اچھا ہے۔‘‘ اس نے فورا’’ نتیجہ اخذ کر لیا تھا۔
                                ’’کیا میں یہ پرفیوم دیکھ لوں؟‘‘ اس نے ہاتھ سے ڈریسنگ ٹیبل کی طرف اشارہ کیا تھا۔
                                ’’Sure why not?‘‘ عمر نے دوستانہ انداز میں کہا اور ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے سے ہٹ گیا تھا۔
                                وہ بڑی متجسس انداز میں ڈریسنگ ٹیبل کی طرف بڑھی۔ پرفیومز کا انبار دیکھ کر اسکی سمجھ میں ہی نہیں آ رہا تھا کہ وہ کونسا پرفیوم پہلے اٹھا کر دیکھے۔

                                (عمیرہ احمد کے ناول ’’امربیل‘‘ سے اقتباس)
                                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                                Comment

                                Working...
                                X