Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
Ishq-e-Lafana – Hussain bin Mansoor Hallaj
Collapse
X
-
-
-
Re: Ishq-e-Lafana – Hussain bin Mansoor Hallaj
حسین بن منصور حلاج سے متعلق قیاس غالب یہ ہے کہ وہ باطینیہ اسماعیلہ کے مبلغ تھے انھوں نے باطینیہ کے حلول، نسخ ارواح اور اوتار کے تصورات تصوف میں داخل کئے۔۔ان کے بیان کے مطابق خدا ان میں حلول کئے ہوئے ہے اس وجہ سے وہ نعرہ لگاتے تھے انا الحق میں حق ( خدا ) ہوں اس کے لوگس کو ہُو ہُو کا نام دیا اور کہا کہ یہ خلق ادم سے پہلے موجود تھا اور یہی کائنات کی تکوین کا اصول اول ہے ناسوت اور لاہوت کی تاکیب وضع کئیں اور کہا کہ لاہوت ادم بن کر ناسوت میں داخل ہوا۔راقم کے خیال میں منصور حلاج جس وحدت الوجود کا مدعی تھا وہ معتبر محتاط مسلمان صوفیا کا وحدت الوجود نہیں بلکہ وہ حلول یعنی ایک قسم کے ہندو اوتار کے مسئلے کا قائل تھا۔۔ان کی کتاب کتاب الطواسین سے بھی ثابت ہے کہ وہ ہندوستان کے جادو منتر سیکھنے ہندوستان گئے تھے اس لیے عجب نہیں کہ وہ یہیں سے اپنا مسئلہ وحدت الوجود عراق لے گئے ہو۔۔
؎
خوش رہیں
:(
Comment
-
Re: Ishq-e-Lafana – Hussain bin Mansoor Hallaj
Originally posted by Dr Faustus View Postحسین بن منصور حلاج سے متعلق قیاس غالب یہ ہے کہ وہ باطینیہ اسماعیلہ کے مبلغ تھے انھوں نے باطینیہ کے حلول، نسخ ارواح اور اوتار کے تصورات تصوف میں داخل کئے۔۔ان کے بیان کے مطابق خدا ان میں حلول کئے ہوئے ہے اس وجہ سے وہ نعرہ لگاتے تھے انا الحق میں حق ( خدا ) ہوں اس کے لوگس کو ہُو ہُو کا نام دیا اور کہا کہ یہ خلق ادم سے پہلے موجود تھا اور یہی کائنات کی تکوین کا اصول اول ہے ناسوت اور لاہوت کی تاکیب وضع کئیں اور کہا کہ لاہوت ادم بن کر ناسوت میں داخل ہوا۔راقم کے خیال میں منصور حلاج جس وحدت الوجود کا مدعی تھا وہ معتبر محتاط مسلمان صوفیا کا وحدت الوجود نہیں بلکہ وہ حلول یعنی ایک قسم کے ہندو اوتار کے مسئلے کا قائل تھا۔۔ان کی کتاب کتاب الطواسین سے بھی ثابت ہے کہ وہ ہندوستان کے جادو منتر سیکھنے ہندوستان گئے تھے اس لیے عجب نہیں کہ وہ یہیں سے اپنا مسئلہ وحدت الوجود عراق لے گئے ہو۔۔
؎
خوش رہیں
khush rahin :)
Comment
Comment