Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

تاریخی دریچوں اور ادبی جھروکوں سے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Re: تاریخی دریچوں اور ادبی جھروکوں سے





    "لاہور کی تاریخی مسجد، بادشاہی مسجد کے خطیب مولانا عبدالقادر آزاد نے ایک دفعہ بتایا کہ ان کی مسجد میں خاص خاص دنوں میں نماز پڑھنے کیلئے آنے والوں میں تاجر اور چھوٹے بڑے دکاندار زیادہ تعداد میں ہوتے ہیں۔
    میں جب سلام پھیرنے کے بعد عربی میں دعا کرا رہا ہوتا ہوں تو مقتدی آہستہ آہستہ ’’آمین‘‘ کہتے ہیں۔
    جب اردو میں دعا شروع کرتا ہوںت و آمین نسبتاً زور سے کہی جاتی ہے
    لیکن جب میں یہ کہتا ہوں۔ ’’یا اللہ!ہم نے جھوٹ بولا، کم تولا، ملاوٹ کی، وعدہ توڑا، دھوکا دیا تو معاف فرما!

    تو وہ اتنے زور سے آمین کہتے ہیں کہ مسجد لرز جاتی ہے۔
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment

    Working...
    X