تم مجھ سے پوچھتے ہو کےغُربت کیا ہے؟
سنو۔۔!
تم کوحیرت ہوگی جب تم سنوگے کہ میری عمر کیا ہے؟
میں تم کوعمر رسیدہ لگتی ہوں نا۔ میری کمر اس لیےجھکی ہے کہ میں سارا دن باتھ ٹب دھوتی تھی۔ مجھ کو یاد نہیں پڑتا کہ میں نےاس کےعلاوہ کوئی اور نوکری کی ہو۔ ہر رات میں اپنے بچوں کے اکلوتےجوڑے کو دھوتی ہوں اور امید کرتی ہوں کہ یہ صبح تک خشک ہوجائے گا۔
گرمیوں میں میرے بچے کا رونا اور مکھیوں کا ان آنسو کو پینے کا نام غُربت ہے ۔
غُربت، اللہ سے یہ دُعا کرنا یا اللہ بارش کھبی نہ ہو تاکہ میں ہمیشہ بچوں کے کپڑے سُکھاسکوں ۔
غُربت بھیک مانگنا ہے۔ کیا تم نے کبھی اس لمحہ کو محسوس کیا ہے۔ وہ لمحہ ۔۔۔ جب ، جب ایک ماں اپنا ہاتھ ایک اجنبی کے سامنےہاتھ پھیلاتی ہے۔۔۔ تمہیں دھتکار کے آنے سے پہلے اس لمحہ کا پتہ ہے جہاں خوف سےاس ماں کا احساس منجمد ہوجاتا ہے اور۔۔۔ اور جب ماں کا خالی ہاتھ واپس لوٹتا ہے تو کیا تم اس ماں کے دکھ کا اندازہ کرسکتے ہو، جو آج بھوکی سوئے گی اور اپنے بچوں کو بھوکا سلائےگی۔،۔،
سنو۔۔!
تم کوحیرت ہوگی جب تم سنوگے کہ میری عمر کیا ہے؟
میں تم کوعمر رسیدہ لگتی ہوں نا۔ میری کمر اس لیےجھکی ہے کہ میں سارا دن باتھ ٹب دھوتی تھی۔ مجھ کو یاد نہیں پڑتا کہ میں نےاس کےعلاوہ کوئی اور نوکری کی ہو۔ ہر رات میں اپنے بچوں کے اکلوتےجوڑے کو دھوتی ہوں اور امید کرتی ہوں کہ یہ صبح تک خشک ہوجائے گا۔
گرمیوں میں میرے بچے کا رونا اور مکھیوں کا ان آنسو کو پینے کا نام غُربت ہے ۔
غُربت، اللہ سے یہ دُعا کرنا یا اللہ بارش کھبی نہ ہو تاکہ میں ہمیشہ بچوں کے کپڑے سُکھاسکوں ۔
غُربت بھیک مانگنا ہے۔ کیا تم نے کبھی اس لمحہ کو محسوس کیا ہے۔ وہ لمحہ ۔۔۔ جب ، جب ایک ماں اپنا ہاتھ ایک اجنبی کے سامنےہاتھ پھیلاتی ہے۔۔۔ تمہیں دھتکار کے آنے سے پہلے اس لمحہ کا پتہ ہے جہاں خوف سےاس ماں کا احساس منجمد ہوجاتا ہے اور۔۔۔ اور جب ماں کا خالی ہاتھ واپس لوٹتا ہے تو کیا تم اس ماں کے دکھ کا اندازہ کرسکتے ہو، جو آج بھوکی سوئے گی اور اپنے بچوں کو بھوکا سلائےگی۔،۔،
Comment