Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

sirf Health & Care

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #46
    Re: sirf Health & Care


    بیرسے ذائقہ بھی فائدہ بھی


    جن مریضوں کو شدید مروڑ ہوتی ہو اور پیچش کی شکایت بھی لاحق ہو وہ سوکھے بیر کی گٹھلی نکال کر صرف چھلکے کو باریک پیس لیں۔ اس کے بعد تقریباً 125 گرام پانی میں حسب ذائقہ شکر ملا کر پی جائیں صبح و شام اس ترکیب پر عمل کرنے سے چند روز میں دست بند ہو جاتے ہیں۔
    بیرموسم سرما کا پھل ہے۔ یہ بڑا لذیذ اور خوش ذائقہ ہوتا ہے۔ اس کی تین بڑی اقسام ہیں :۔
    1۔ پیوندی بیر


    یہ بیر سائز اور وزن کے اعتبار سے بڑے ہوتے ہیں ان کی شکل لمبوتری ہوتی ہے یہ ایک سے دو انچ تک لمبے ہوتے ہیں۔
    2۔ تخمی بیر


    تخمی بیر گول ہوتے ہیں انہیں کاٹھے بیر بھی کہا جاتا ہے۔ رنگ سرخ اور گودا کم ہوتا ہے۔
    3۔ جنگلی بیر


    انہیں جھڑبیری یا کوکنی بیر بھی کہا جاتا ہے۔ جھڑبیری کے بیر درختوں کی بجائے چھوٹی چھوٹی جھاڑیوں پر لگتے ہیں یہ جھاڑیاں زیادہ تر بنجر زمین پر اگتی ہیں ان بیروں کا ذائقہ کھٹا ہوتا ہے۔ سائز بہت چھوٹا اور رنگ زرد یا سرخ ہوتا ہے۔ غذائیت کے لحاظ سے پیوندی بیر نہایت اعلیٰ شمار ہوتا ہے اس بیر میں پروٹین، شکر، اور ریشے دار قبض کشا پھوک والے مادے کے علاوہ فاسفورس، سوڈیم، حیاتین الف، حیاتین ب اور حیاتین ج پائے جاتے ہیں۔ تخمی بیر اور جنگلی بیر دیر میں ہضم ہوتے ہیں جب کہ پیوندی بیر غذائیت اور توانائی فراہم کرتے ہیں بیر ہمارے جسم کے لئے کئی لحاظ سے مفید ہیں اس پھل کے چند فوائد ذیل میں درج کیے جا رہے ہیں۔
    بھوک کی کمی


    بھوک کی کمی کھانا صحیح طرح ہضم نہ ہونا، غذا کی نالی میں جلن اور گیس کی شکایت بہت عام ہے جن مریضوں کو یہ شکایت رہتی ہو وہ صبح ناشتہ کرنے کے بجائے 135 گرام سے آدھ کلو تک حسب خواہش بیر کھایا کریں۔ چند دنوں میں نظام ہضم کی تمام شکایات ختم ہو جائیں گی اور بھوک خوب کھل کر لگے گی۔ اس ناشتے سے آنتوں کے کیڑے بھی ہلاک ہوکر خارج ہو جاتے ہیں۔
    مروڑ اور پیچش


    جن مریضوں کو شدید مروڑ ہوتی ہو اور پیچش کی شکایت بھی لاحق ہو وہ سوکھے بیر کی گٹھلی نکال کر صرف چھلکے کو باریک پیس لیں۔ اس کے بعد تقریباً 125 گرام پانی میں حسب ذائقہ شکر ملا کر پی جائیں صبح و شام اس ترکیب پر عمل کرنے سے چند روز میں دست بند ہو جاتے ہیں۔ مروڑ اور پیچش دور کرنے کے لئے کچا بیر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ جھڑ بیری یعنی جنگلی بیری کی جڑ بھی اس مقصد کے لئے مفید ہے جھڑبیری کی جڑ 12 گرام اور کالی مرچ سات عدد پانی میں گھوٹ کر دن میں 3 بار پینے سے پیچش کی شکایت ختم ہو جاتی ہے۔

    Comment


    • #47
      Re: sirf Health & Care

      غذا ہضم نہ ہونا


      اگر غذا بالکل ہضم نہ ہوتی ہو اور دستوں کی راہ سے نکل جاتی ہو تو خشک کر کے پیسے ہوئے بیروں کا سفوف 20 گرام، ایک بڑی الائچی اور چھ گرام سفید زیرہ نرم آگ پر بھون کر سب چیزوں کو اچھی طرح ملا لیں۔ دن میں دو یا تین بار ایک چمچہ سفوف پانی میں حل کر کے شکر ملا کر پئیں۔ اس کے استعمال سے آنتیں غذا کو اچھی طرح ہضم کرنے لگتی ہے۔
      دائمی قبض


      جن مریضوں میں قبض کی شکایت بہت عرصے سے ہو انہیں دائمی قبض کا مریض کہا جاتا ہے قبض کی وجہ سے آنتوں میں خشکی اور تیزابیت پیدا ہو جاتی ہے ختم کرنے کے لئے بڑے سائز کے میٹھے بیروں کا گودا اور چھلکا معمولی طور پر پیس کر پانی یا دہی کی پتلی لسی کے ساتھ پندرہ سے پچاس گرام تک صبح ناشتے سے قبل استعمال کریں۔ اس سے تیزابیت کم ہو جائے گی اور قبض ختم ہو جائے گی۔ بیری کے درخت کی پتیاں پیس کر نیم گرم لیپ زخموں اور ورم پر باندھنے سے پیپ خارج ہو جاتی ہے۔ بیر آنتوں کی خشکی کو دور کرتے ہیں اور آنتوں کے زخم کو بہت جلد مندمل کر دیتے ہیں۔
      اعصابی کمزوری اور تھکن


      اعصابی کمزوری کی وجہ سے جلد تھک جانا، بھوک کم ہونا اور جوڑوں کے درد کی شکایت میں بیری کے درخت کی جڑ بہت مفید ہے۔ اس کی جڑ دھو کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر لیں۔ ان جڑوں کے ٹکڑے تقریباً سو گرام کی مقدا میں لے کر 750گرام پانی میں رات بھر بھگوئے رکھیں۔ صبح اتنا جوش دیں کہ صرف ایک پیالی پانی رہ جائے۔ اب اسے چھان کر اس میں حسب ذائقہ شکر ملا کر دودھ کے ساتھ پئیں چند دنوں میں اعصابی تکان اور جوڑوں کے درد کی شکایت ختم ہو جائے گی۔ بچوں کے دست: دودھ پیتے بچوں کو جب رنگ برنگے دست آنے لگیں اور بے چینی اور پیاس کی شکایت بھی ہو تو تین سے گیارہ دانے سوکھے بیر پانی یا سونف کے عرق میں بھگودیں۔ رات بھر بھگونے کے بعد صبح انہیں دونوں ہاتھوں سے رگڑ کر پانی نتھار لیں اور تھوڑی شکر ملا کر یہ پانی چمچے کی مدد سے ایک ایک گھونٹ پلائیں۔ اس سے دست اور قے کی شکایت ختم ہو جائے گی۔ ...

      Comment


      • #48
        Re: sirf Health & Care

        خواتین کے لئے


        بیر کی پتیوں کو پانی میں جوش دے کر سر دھونے سے بال گرنے کی شکایت ختم ہو جاتی ہے اور بال لمبے اور گھنے ہو جاتے ہیں بیری کے درخت کی پتیوں کو خشک کر کے سفوف بنا کر بطور ابٹن استعمال کیا جاتا ہے جس کے استعمال سے رنگ گورا ہو جاتا ہے۔
        ٭٭٭

        سنگترہ ، بہترین پھل بہترین فوائد

        خدیجہ آفاق،لاہور


        بیماری کے بعد جسم انسانی کی قوت مدافعت کمزور ہو جاتی ہے جسم نقاہت محسوس کرتا ہے اور روزمرہ زندگی کے معمولات میں صلاحیت عمل میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ ایسے حالات میں سنگترہ کا استعمال قدرتی ٹانک ہے اور اسے طاقت بخش مشروب کے طور پر پینا چاہیے۔
        سنگترہ ہمارے ہاں بکثرت پیدا ہونے والا پھل ہے اس کی غذا بخشی اور دوائی اثرات کو تمام ماہرین طب وسائنس تسلیم کرتے ہیں ایسے لوگ جو دماغی کام کرتے ہیں یعنی لکھنے پڑھنے کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہیں ان میں اہل قلم ادیب صحافی شاعر طبقہ اور اکاؤنٹس کا کام کرنے والے حضرات شامل ہیں ، کے لئے یہ پھل قدرت کا تحفہ ٹانک ہے اور اسے اگر اس کے موسم میں باقاعدہ استعمال کیا جائے تو دماغی صلاحیتوں کو جلا ملتی ہے جسم میں چستی آتی اور فرحت حاصل ہوتی ہے کوئی مصنوعی ٹانک اس کا مقابلہ نہیں کرسکتا سنگترہ کا رس حلق سے نیچے اترتے ہی دوران خون میں شامل ہو جاتا ہے اور شہد کی طرح اسے بھی ہضم کے مراحل طے کرنے نہیں پڑتے۔
        سنگترہ کا استعمال تیزابیت کو ختم کر دیتا ہے بلکہ ثقیل دیر ہضم کھانے یا کسی اور وجہ سے قبض کا عارضہ ہو جائے تو سنگترہ کا صبح خالی معدہ ہفتہ دو ہفتہ کا استعمال مفید ہے اور قبض کا عارضہ جاتا رہے گا۔ اکثر لوگوں میں دیکھا گیا ہے کہ صبح اٹھنے پر زبان پر سفید میل کی تہہ جم جاتی ہے۔ طب کے تجربات شاہد ہیں کہ ایسا عموماً معدے کی خرابی یا جگر کا اپنے فعل کو صحیح سرانجام نہ دینے پر ہوتا ہے ایسے لوگوں کو سنگترہ کا استعمال ضرور کرنا چاہیے کیونکہ ان کے لئے یہ دوا کا کام دے گا۔ سنگترہ معدے کے نظام کو صحیح کرتا ہے۔ اس طرح زبان پر سفید میل کی تہہ جمنے کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔
        یرقان سے ہونے والی جگر کی گرمی میں اطباء صدیوں سے سنگترہ کا استعمال کرا رہے ہیں اس کے علاوہ بیماری کے بعد جسم انسانی کی قوت مدافعت کمزور ہو جاتی ہے جسم نقاہت محسوس کرتا ہے اور روزمرہ زندگی کے معمولات میں صلاحیت عمل میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ ایسے حالات میں سنگترہ کا استعمال قدرتی ٹانک ہے اور اسے طاقت بخش مشروب کے طور پر پینا چاہیے۔ وہ بچے جن کو ماں کا دودھ ہضم نہیں ہوتا یا سوکھا پن کا شکار ہوتے ہیں یا فیڈر سے دودھ پلانے کی وجہ سے قدرتی حیاتین کی کمی کا شکار ہوں تو ایسے بچوں کی اس کمی کو دور کرنے کے لئے سنگترہ کا رس دن میں تین چار چمچ دے کر پورا کیا جا سکتا ہے۔
        سنگترے کے چھلکے اور پودینہ چھ چھ ماشہ جوش دے کر چھان کر میٹھا کر کے دن میں دو تین دفعہ پینے سے بدہضمی کی شکایت جاتی رہتی ہے۔ جن لوگوں کو قبض رہتا ہو انہیں چاہیے صبح ناشتے میں تین کینو کھائیں یا ایک گلاس جوس کا پی لیں۔ رس سے بہتر کینو رہے گا کیونکہ ان کا پھوک اور ریشہ انتڑیوں کی صفائی کریگا۔
        کچھ خواتین کا جگر خراب ہو جاتا ہے ، تھوڑا سا کام کرنے سے سانس پھولتا ہے سیڑھیاں چڑھتے ہوئے برا حال ہو جاتا ہے۔ انہیں چاہیے کینو کا رس روزانہ غذا میں شامل کریں تاکہ جگر کی خرابی کا تدارک ہوسکے اسی طرح بعض دفعہ پیشاب جل کر آتا ہے۔ رک رک کر پیلا زرد پیشاب آئے تو آپ کینو کا رس پیجئے۔ مسلسل استعمال سے یہ شکایت باقی نہیں رہے گی۔
        مسوڑھے پھول جائیں ، دانتوں کی خرابی سے خون یا پیپ آنے لگے تو آپ وٹامن سی کے اس خزانے سے بھرپور فائدہ اٹھائیے۔ دن میں دو بار کینو یا مالٹے کا رس پیجئے۔ بخار میں موسمی یا کینو کا رس دینے سے پیاس کی شدت ختم ہو جاتی ہے اور قوت آتی ہے۔ گرم مزاج والوں کے لئے مفید ہے۔ دل اور معدے کو طاقت دیتا ہے۔ سنگترے کے پھولوں کا عرق بے حد مفید ہوتا ہے۔ صبح شام پینے سے معدہ طاقتور ہو جاتا ہے۔ اعصابی تھکان اور کھچاؤ نہیں رہتا۔ پیٹ میں جمع گیس خارج ہونے سے جسم ہلکا پھلکا محسوس ہوتا ہے۔ کچھ خواتین کو ہسٹریا کی شکایت ہوتی ہے۔ ان دوروں کو آسیب کا اثر سمجھا جاتا ہے۔ ایسی خواتین بار بار بیہوش ہو جاتی ہیں۔ پیٹ کے نچلے حصے میں بوجھ اور درد رہتا ہے ایسی صورت میں سنگترے کے پھولوں کا عرق سادہ پانی یا دودھ میں ملا کر پلانے سے یہ تکلیف دور ہو جاتی ہے۔
        سنگترے کا شربت خون کی خرابی کے لئے مفید ہے۔ چھ ماشہ چرائتہ رات کو بھگو دیں ، صبح چھان کر شربت کے ہمراہ پینے سے بار بار نکلنے والی پھنسیوں اور خون کی تیزابیت دونوں کا علاج ہو جاتا ہے۔ یہی شربت دست آنے میں فائدہ بخش ہے۔ پتلے دست جلن سے بار بار آئیں تو شیشم کے دس گیارہ پتے دو پیالی پانی میں جوش دیں۔ ایک پیالی پانی میں سنگترے کا شربت ملا کر پلانے سے آرام آ جاتا ہے۔ صبح شام پلائیے اور آرام آنے پر چھوڑ دیجئے۔ چہرے کی جھائیوں اور داغ دھبوں کے لئے نارنگی کا چھلکا باریک پیس کر روز ملنے سے آرام آتا ہے۔
        ٭٭٭

        Comment


        • #49
          Re: sirf Health & Care


          انگور.... !چھوٹی چیز بڑے فائدے

          سمیرا،اسلام آباد


          انگور کا رنگ زرد اور سیاہ ہوتا ہے۔ کچا انگور ترش ہوتا ہے جبکہ پکا ہوا شیریں ہوتا ہے۔ اس کا مزاج پختہ کا گرم تر درجہ اول اور کچا خشک درجہ اول ہوتا ہے۔ اس کی مقدار خوراک بقدر ہضم ہے۔ دوا کے طور پر دو چھٹانک سے ایک پاؤ تک روزانہ ہے۔ انگور کے حسب ذیل فائدے ہیں :۔
          انگور کے فائدے


          انگور کثیر الغذا اور زود ہضم ہوتا ہے۔
          ٭ خون صالح پیدا کرتا ہے اور مصفیٰ خون بھی ہے۔
          ٭ جسم کو موٹا کرتا ہے۔
          ٭ پختہ انگور زیادہ کھانے سے اسہال آنے لگتے ہیں۔
          ٭ کچا انگور قابض ہوتا ہے اور اسہال کے مرض میں مفید ہوتا ہے۔
          ٭ انگور میں کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، وٹامن اے ، وٹامن سی،کیلشیم اور آئرن پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کے لئے بہت مفید ہوتے ہیں۔
          ٭ جن لوگوں کا معدہ اکثر خراب رہتا ہے ان کے لئے انگور پختہ کا استعمال بے حد مفید ہے۔
          ٭ پسینہ زیادہ آنے کی صورت میں مازو ایک تولہ، انگور کا رس چھ تولے ، ٹھنڈا پانی دو تولے ، ان تمام اشیاء کو ملا کر بدن پر لیپ کرنے سے فوری فائدہ ہوتا ہے۔
          ٭ گیس یا بوجھل معدہ والے حضرات انگور کا ناشتہ کرنے سے اس مرض سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔
          ٭ انگور دل، جگر، دماغ اور گردوں کو طاقت دیتا ہے
          ٭ گرمی کے سر درد یا پھر آنکھ جو سرخ ہو کر درد کرنے لگے تو انگور کے پتے پیس کر پیشانی پر لیپ کرنے سے صحت ہو جاتی ہے۔
          ٭ لاغری اور کمزوری میں اس کا استعمال مفید ہے۔
          ٭ پرانے بخار میں انگور کا استعمال مفید پایا گیا ہے۔
          ٭ انگور کا بکثرت استعمال گردہ کی چربی بڑھاتا ہے۔
          ٭ چہرے کا رنگ نکھارتا ہے۔
          ٭ اگر انگور کو تخم خطمی کے ہمراہ پکا کر روم پر لگائیں تو ورم جلدی تحلیل ہو جاتا ہے اور صحت ہو جاتی ہے۔
          ٭ سینے کے جملہ امراض میں انگور بے حد مفید ہے۔
          ٭ پھیپھڑوں سے بلغم کے اخراج کے لئے انگور بہترین دوا ہے۔ ٭ کھانسی کو ختم کرنے کے لئے انگور کے رس میں شہد ملا کر چٹانا مفید ہوتا ہے۔ ٭ انگور کا جوس یا رس پینے کے بعد پانی ہرگز نہیں پینا چاہیے۔ ٭ عورتوں کے زمانہ حمل میں انگور کا رس پینے سے حاملہ عورت غشی، چکر، اپھارہ اور در وغیرہ سے محفوظ رہتی ہے اور بچہ بھی صحت مند اور توانا پیدا ہوتا ہے۔
          ٭ جسمانی طور پر کمزور انسان ایک پاؤ شیریں انگور صبح و شام کھائیں اور رات کو سوتے وقت دودھ میں ایک چمچہ شہد ملا کر پینے سے بالکل صحت مند ہو جائیں گے۔

          ٭ لیکوریا کی صورت میں خواتین کو چاہیے کہ وہ انگور کے اسی میں ایک چمچہ شہد ملا کر پئیں تو یقیناً مرض دور ہو جائے گا۔ یہ خوراک دس دن کی ہے۔
          ٭ بندش حیض میں انگور کے جوس میں ایک چمچہ شہد اور دو عدد پسے ہوئے چھوہارے ملا کر استعمال کرنا بے حد مفید ہوتا ہے۔
          ٭ گردے اور مثانے کی جملہ بیماریوں کو دور رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ ایک پاؤ انگور روزانہ کھائے جائیں۔
          ٭ مرگی کے مریض کو انگور کا رس پانچ تولہ متواتر تین ماہ تک دن میں تین بار پلانے سے مرگی کا مکمل خاتمہ ہو جاتا ہے۔
          ٭ انگور کا رس ایک چمچہ صبح و شام پلانے سے جن بچوں کے منہ اور حلق میں چھالے پڑے ہوں فائدہ ہوتا ہے۔
          ٭ قطرہ قطرہ پیشاب آنے کی صورت میں ایک پاؤ انگور روزانہ کھانا مفید ہے۔
          ٭ ضعف گردہ اور سخت زکام میں انگور کا استعمال بے حد مفید ہے۔
          ٭ تین سال کے بچوں کی قبض دور کرنے کے لئے ایک چھوٹا چمچہ چائے والا انگور کا رس پلانا مفید ہوتا ہے۔
          ٭ جو بچے دانت نکال رہے ہوں اگر انہیں ایک چمچہ انگور کا رس روزانہ پلایا جائے تو دانت بالکل آسانی سے نکل آتے ہیں اور سیدھے بھی رہتے ہیں۔
          ٭ جن چھوٹے بچوں کو سوکھے پن کی بیماری ہوتی ہے ان کو ایک چھٹانک انگور کا رس روزانہ پلانا مفید ہوتا ہے۔
          ٭ گردے کی پتھری کے لئے دو تولے انگور کے پتے رگڑ کر دن میں دو بار پلانے سے پتھری ریزہ ریزہ ہوکر نکل جاتی ہے ایسے مریض کو سادہ پانی بھی وافر مقدار میں پیتے رہنا چاہیے۔
          ٭ انگور کے رس میں ایک چوتھائی چینی ملا کر رِب تیار کر کے کھانے سے دل کو طاقت ہوتی ہے اور مفرح بھی ہوتا ہے۔
          ٭ مردانہ کمزوری کو دور کرنے کے لئے ایک ہفتہ تک ہر روز ایک گھنٹہ کے ساٹھ منٹوں میں ایک دانہ انگور فی منٹ روز کھانے سے بے حد فائدہ ہوتا ہے۔
          ٭ انگور جگر اور آنتوں کے امراض میں بہت مفید ہوتا ہے۔
          ٭ انگور دوا بھی ہے اور غذا بھی۔ اس لیے اس کو کھانے میں مکمل احتیاط کی جائے ، ترش انگور سے پرہیز کیا جائے اور تازہ اور اچھے انگور کھائے جائیں تو یقیناً صحت اچھی رہے گی۔
          ٭٭٭

          Comment


          • #50
            Re: sirf Health & Care

            ٭٭٭
            تربوز سے تپتی دھوپ میں ٹھنڈک کا احساس

            سید نور عالم شاہ، کوہاٹ


            تر بو ز گرمیوں کی سوغات


            تر بو ز مو سم گرما کی ممکنہ تکالیف کے خلاف ڈھال ہے۔ تپتی دھو پ میں جب سور ج سر پر ہو تا ہے غضب کی گرمی پڑتی ہے اور کسی بھی طر ح چین حاصل نہیں ہو تا۔ پیا س کا شدت سے احساس ہو تا ہے تو ایسے میں تر بو ز نہ صرف پیا س بجھا تا ہے بلکہ جسم کو توانائی اور فرحت بھی بخشتا ہے۔ تر بو ز کا رنگ اوپر سے ہلکا سبز اور گہرا سبز ہو تا ہے۔ کچی حالت میں اس کے گودے کا رنگ سفید ہو تا ہے اور پکنے کے بعد سر خ ہو جا تا ہے۔ شیریں ذائقے کی وجہ سے پو ری دنیا میں ذوق و شوق سے کھا یا جا تا ہے۔ تر بو ز اپنی خصوصیات کی بناء پر ایک صحت مند پھل ہے جبکہ دیگر پھلوں کی بہ نسبت اس کی قیمت بھی کم ہو تی ہے۔ جسم کی قوت اور توانائی کے لیے اور جسم میں پانی کی کمی کی ضرورت پوری کرنے کی غرض سے استعمال کرنا چاہیے۔ اس میں فولاد، فاسفورس، روغنی اجزا، پو ٹاشیم، نشا ستے دار شکر ی اجزا ء اور وٹامن اے ، بی اور ڈی کے علا وہ گلو کو ز بھی ہو تا ہے۔ تر بو ز میں گلوکو ز وافر مقدار میں ہوتا ہے۔ اس لیے پانی میں گلوکو ز پاؤڈر ڈال کر پینے سے بہتر ہے کہ تربوز کے وٹا منز کو استعمال کیا جائے۔ تر بو ز کا مزاج سرد تر ہو تا ہے چنانچہ یہ مو سم گرما کی شدت اور لو کے اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔ تر بو ز کو اگر صبح نہار منہ استعمال کیا جائے تو جسم کو پورے دن جو پانی کی ضرورت ہو تی ہے اس سے پوری کی جا سکتی ہے۔ تربو ز کو کھا نا کھا نے کے فوراً بعد یا فوراً پہلے استعمال نہیں کر نا چاہیے کیونکہ کھانا دیر سے ہضم ہو تا ہے اور تر بو ز تیزی سے ہضم ہو تا ہے۔ کھا نا تربوز کے جلد ہضم ہونے میں رکا وٹ بنتا ہے۔ اس لیے بد ہضمی، اپھا رہ اور دستوں کی شکایت ہو سکتی ہے۔ تر بو ز کھا نا کھانے کے دو سے تین گھنٹے بعد کھا نا چاہیے۔ تر بوز کے متعلق یہ وہم ہے کہ اسے زیادہ کھا نے سے ہیضہ ہو جا تا ہے یا تر بو ز کے بعد پانی پینے سے نقصان ہو تا ہے ، یہ مفروضہ غلط ہے۔ تر بو ز میں خود 93% پانی ہو تا ہے اس لیے مزید پانی سے کسی ردِ عمل کا خطرہ نہیں ہوتا۔ تربوز کھا نے کے فوراً بعد خون میں پانی اور گلو کو ز کی مقدار میں اضافہ ہو جا تا ہے۔ گلوکو ز خلیات میں تیزی سے جذب ہو کر کمزوری،د رد سر اور گھبراہٹ کی علا مات کو ختم کر دیتا ہے جبکہ اس کا پانی دوران خون میں شامل ہو کر رگوں میں گر دش کر تا ہواگردوں میں پہنچتا ہے جہاں خون کی صفا ئی ہو تی ہے اور پانی کی زائد مقدار پیشاب کے را ستے جسم سے خارج ہو جاتی ہے۔ تر بو ز میں وٹامنز کی خاصی مقدار کی وجہ سے بھی یہ فائدہ مند ہے۔ اس میں مو جود وٹامن اے جسم میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پید ا کر تا ہے۔ یہ مریضوں اور بچوں کو بھی منا سب مقدار میں کھلا یا جا سکتا ہے۔
            تر بو ز میں پانی کی زیادہ مقدار اور غذائیت کی وجہ سے یر قان کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے۔ یہ حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی خواتین کے لیے بھی مفید ہے۔ اگر نظام ہضم درست نہ ہو تو سیاہ مر چ، سفید زیرہ اور نمک پیس کر رکھ لیں تر بو ز کے ٹکڑے کا ٹ کر اس پر چھڑک کر کھائیں نہ صرف یہ زیادہ لذیذ ہو جا تا ہے بلکہ ہاضمے کی بہترین دوا بن جاتا ہے اور نظام ہضم کی اصلا ح کر تا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کی صورت میں تربو ز کھا نے سے پیشاب زیادہ مقدار میں آتا ہے اسطر ح بلڈ پریشر کم ہو جا تا ہے جبکہ لو بلڈ پریشر میں دل کو فرحت بخشتا ہے اور توانائی کے لیے گلو کو ز فراہم کر تا ہے۔ سر کا درد، گرمی سے ہو تو ایک گلا س تربوز کا رس لیکر اس میں مصری ملائیں اور صبح کے وقت پئیں۔ چند دن پینے سے سر درد دور ہو جائے گا۔ گر دوں اور مثانے کی گرمی کو ختم کر نے کے لیے روزانہ تربوز کھائیں۔ اگر تربو ز کا مو سم نہ ہو تو اس کے بیج (چھلے ہوئے ) پانی میں گھوٹ کر سر دائی بنا کر پی لیں ، حرارت ختم ہو جائے گی۔ بار بار پانی پینے سے بھی پیاس کی شدت کم نہ ہو تو دن میں تین بار تربوز کا پانی پلا نے سے پیا س کی شدت فوراً دور ہو جاتی ہے۔ قبض دور کرنے کی دواؤں کے ساتھ تربوز کا استعمال بہت مفید ہے۔ تر بو ز بھی قبض دور کرنے میں معاون ہے۔ تر بو ز پیشاب آور ہے۔ چنانچہ یہ گردے اور مثانے میں پتھری بننے کے عمل کو روکتا ہے۔ معدے کی سوزش اور پیشاب کی جلن کو بھی ختم کر دیتا ہے۔ اگر متلی اور قے کی شکایت رہتی ہو تو روزانہ صبح کے وقت 20 تولہ تر بو ز کے بیج (چھلے ہوئے ) پانی میں مصر ی ملا کر پئیں ، قے کی شکایت دور ہو جائے گی۔ دل کی تیز دھڑکن اور کمزوری کے لیے تر بو ز کے بیج ایک تولہ (چھلے ہوئے ) پانی میں گھوٹ کر میٹھا ملا کر دن میں تین مرتبہ پئیں ، دل کے لیے بہت مفید ہے۔ اگر ہو نٹ پھٹنے کی شکایت ہو تو تربو ز کے بیجوں کا لیپ فائدہ مند ہوتا ہے تھوڑے سے بیج باریک پیس کر رات سو تے وقت ہو نٹوں پر لیپ کیجئے جلد آرام آ جائے گا۔

            Comment


            • #51
              Re: sirf Health & Care

              تے وقت ہو نٹوں پر لیپ کیجئے جلد آرام آ جائے گا۔
              تر بو ز کا شر بت


              سر خ رنگ کے پکے ہوئے تر بو ز کا رس نکالئے۔ ایک کلو رس میں ایک کلو چینی شامل کر کے درمیانی آنچ پرپکائیں ، جب گاڑھا ہو جائے تو چولہے سے اتار لیں۔ شربت تیا رہے۔ دن میں تین بار پانی میں ملا کر استعمال کریں صفراوی بخار پیا س اور گرمی کی شدت کو دور کرتا ہے۔ خشک کھا نسی کے لیے 250 گرام تر بو ز کے رس میں اتنی ہی چینی ڈال کر درمیانی آنچ پر پکائیں جب چاشنی گاڑھی ہو جائے تو گوند کیکر، گو ند کتیرا، ست ملٹھی اور چھوٹی الائچی کے دانے دس دس گرام سب چیزوں کو بار یک پیس کر چاشنی میں ملا لیں اور اچھی طر ح گھوٹ کر اتار لیں۔ خشک کھا نسی کے لیے یہ دوا بہت فائدے مند ہے۔ دس گرام صبح کے وقت کھائیں۔ تربوز کے چھلکوں کی ترکاری۔ تر بو ز کے ہر ے چھلکے لیکر اس کا سفید حصہ علیحدہ کر دیں ایک ایک انچ کے ٹکڑے باریک کا ٹ لیں۔ پیا ز گھی میں لال کر کے اس میں نمک، مرچ، ہلدی، لہسن ملا کر بھون لیں اور اس میں تر بو ز کے چھلکے ڈال دیں تھوڑا سا پانی ڈال کر ہلکی آنچ پر پکا کر اتار لیں۔ مزیدار تر کا ری تیا رہے۔
              ٭٭٭

              Comment


              • #52
                Re: sirf Health & Care

                ٭٭٭

                پھلوں سے جلد کی حفاظت اور حُسن

                سیدہ نقوی


                (وہ خواتین جو اپنی صحت اور تندرستی کی خواہش مند ہوں ، توجہ فرمائیں )
                کیلا


                اگر آپ بہت دبلی ہیں تو روزانہ دو کیلے کھا کر اپنے وزن میں منا سب اضافہ کر سکتی ہیں۔ اس کے بر عکس آپ کا جسم فربہی کی جا نب مائل ہے اور آپ آج کل ڈائٹنگ کر رہی ہیں تو روزانہ ایک کیلے کا استعمال بطور غذا آپ کے جسم کو مطلوبہ غذائیت بہم پہنچائے گا۔ یہ بات غلط ہے کہ جو خواتین ڈائٹنگ کر رہی ہوں ، کیلا، آم، انگوریا چیکو سے حتی الامکان پرہیز کریں۔ ہر پھل اپنے اندر غذائیت کا خزینہ لیے ہوئے ہے۔ لہذا ان سے کنا رہ کشی اختیار کرنا کسی طور پربھی درست نہیں ، البتہ اعتدال سے کھائیے۔ جن خواتین کو ذیا بیطس کی شکایت ہو وہ میٹھے پھل معالج کے مشورے کے بغیر نہ کھائیں۔ کیلا خشک جلد کے لیے بے حد مفید ہے۔ آپ ایک کیلا اور ایک چھوٹا چمچ شہد اچھی طر ح ملا کر چہرے پر لگائیں۔ بیس منٹ بعد چہرہ دھولیں۔ یہ ماسک آپ کے چہر ے سے سارا میل کچیل کھینچ لے گا اور آپ کی جلد دمک اٹھے گی۔
                خربوزہ


                خربوزے کا باقاعدہ استعمال چہرے سے داغ دھبوں کو دور کرتا ہے۔ رنگت صاف کرنے کے لیے خربوزے کے بیج، سنگترے کے چھلکے ، سونف اور جو کا آٹا چاروں چیزیں ہم وزن لیکر باریک پیس لیں اور روزانہ چہرے پر ملیں۔ چہرے سے رواں بھی دور ہو گا اور جلد بھی صاف شفاف ہو جائے گی۔
                سنگترہ


                سنگترہ خون صاف کرتا ہے۔ اس کے چھلکے بھی فائدہ مند ہوتے ہیں۔ آپ چھلکوں کو اپنے ہا تھوں ، کہنیوں اور پیر پر متواتر ملیں اور پھر ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔ سنگترے کے چھلکے ہا تھ پیروں کو نرم بنائیں گے۔

                Comment


                • #53
                  Re: sirf Health & Care

                  لیموں


                  لیموں کا رس یا گو دا اگر چہرے پر ملا جائے تو چھائیاں دور ہو جاتی ہیں۔ اگر دانتوں اور مسوڑھوں پر لیموں کا رس ملا جائے تو دانتوں پر جما ہو اسخت میل بھی اترنے لگتا ہے۔ اور پائیوریا ٹھیک ہو جا تا ہے۔ اگر لیموں کے چھلکوں کو باریک پیس کر حسب ضرورت کسی بھی کریم میں ملا کر، آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں پر لگا یا جائے تو حلقے دور ہو جاتے ہیں۔
                  چکو ترا


                  چکو ترے کے چھلکوں میں تیل ہو تا ہے ، لہذا انھیں نہ پھینکیں۔ ایک پیالے میں ابلا ہوا ٹھنڈا پانی لیکر اس میں چکوترے کے چھلکے چھوٹے چھوٹے کر کے ڈال کر رات بھر رکھ دیں۔ صبح ان چھلکوں کو نچوڑ کر پھینک دیں اور اس پانی سے منہ دھوئیں۔ میک اپ سے قبل منہ دھونے کے لیے بھی یہ پانی استعمال کریں۔

                  Comment


                  • #54
                    Re: sirf Health & Care

                    آم


                    ایک پا ؤ آم کے رس میں کھا نے کے دو چمچے گائے کا دودھ، دو کھا نے کے چمچ ادرک کا رس، ایک کھانے کا چمچہ شکر ملا کر روزانہ مسلسل دو ماہ استعمال کریں۔ یہ مرکب افزائش خون کے لیے بے حد مفید ہے اور چہرے پر تازگی بھی پیدا ہوتی ہے۔ یاد رکھیں کہ نہار منہ آم کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ لہذا احتیاط رکھیں۔

                    Comment


                    • #55
                      Re: sirf Health & Care

                      سیب


                      مثل مشہور ہے کہ روزانہ ایک سیب کا استعمال معالج سے دور رکھتا ہے۔ صبح نا شتے میں اس کا استعمال صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔ چکنی جلد کی حامل خواتین سیب کو کدو کش کر کے چہرے پر لگائیں۔ دس پندرہ منٹ بعد ٹھنڈے پانی سے منہ دھو لیں۔ اس طر ح چہرے کی چکناہٹ کا خاتمہ ممکن ہے۔
                      ٭٭٭
                      تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید
                      محمد حبیب صادق

                      Comment


                      • #56
                        Re: sirf Health & Care




                        اُمّ الغذا کلونجی: ہر بیماری کے علاج میں معاون




                        یوسف ثانی




                        ٭ کلونجی میں موت کے سوا ہر مرض کا علاج ہے ٭ (بخاری، ابن ماجہ، مسند احمد)



                        حضرت ابو ہریرہؓ راوی ہیں کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: کلونجی میں موت کے سوا ہر مرض کا علاج ہے (بخاری، ابن ماجہ، مسند احمد) آپؐ خود بھی کلونجی کو شہد کے شربت کے ساتھ ملا کر استعمال کیا کرتے تھے۔ قدیم اطباء کلونجی اور اس کے بیجوں کے استعمال سے خوب واقف تھے۔ وہ کلونجی کے بیج کو معدے اور پیٹ کے امراض مثلاً ریاح، گیس کا ہونا، آنتوں کا درد، نسیان، رعشہ، دماغی کمزوری، فالج اور افزائش دودھ کے لیے استعمال کراتے تھے۔

                        کلونجی ایک قسم کی گھاس کا بیج ہے۔ اس کا پودا سونف سے مشابہ، خود رو اور تقریباً سَوا فٹ بلند ہوتا ہے۔کلونجی کی فصل حاصل کرنے کے لئے اس کی باقاعدہ کاشت کی جاتی ہے۔ اس کے پھول زردی مائل، بیجوں کا رنگ سیاہ اور شکل پیاز کے بیجوں سے ملتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ انہیں پیاز کا بیج سمجھتے ہیں۔ اصلی کلونجی کی پہچان یہ ہے کہ اگر اسے سفید کاغذ میں لپیٹ کر رکھیں تو اس پر چکنائی کے داغ لگ جاتے ہیں۔ ہر شاخ کے اوپر سیاہ دانے دار بیج ہوتے ہیں۔ اسی بیج کے حصول کے لئے بھارت، بنگلہ دیش، ترکی، وغیرہ میں اس کی کاشت کی جاتی ہے۔ کلونجی کے ان بیجوں کی خصوصی مہک ہوتی ہے۔ اسے ادویات کے علاوہ کھانے اور اچار وغیرہ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

                        شعبہ طب میں اسے مصفی دوائی کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔کلونجی کے بیجوں میں فاسفورس، فولاد، اور کاربو ہائڈریٹ کے مرکبات شامل ہوتے ہیں۔ کلونجی کی کیمیاوی تجزیے سے معلوم ہو ا اس میں پیلے رنگ کا مادہ کیروٹین پایا جاتا ہے جو جگر میں پہنچ کر وٹامن اے میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ان کے علاوہ بھی بہت سے ایسے مرکبات کلونجی میں پائے جاتے ہیں ، جو نظام انہظام کے لیے مفید ہیں۔ یہ بولی امرض کو دور کرتا ہے۔یہ جسم کی قوت مدافعت میں اضافہ کرنے کے علاوہ ہر قسم کے امراض کے علاج میں معاون ہے۔ کلونجی کے تیل میں ساٹھ فیصد لینو لیٹک ترشہ (Linoletic Acid) اور تقریباً ۲۱ فیصد Lipase کیمیاوی مادہ پایا جاتا ہے۔ یہ گرم درجہ حرارت میں جسم کو ٹھنڈا رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔کلونجی میں پائے جانے والے خصوصی مادے Saponin Vlatile Oil اورNigelline پائے جاتے ہیں جو مختلف بولی امراض میں کارگر ہوتے ہیں۔ اسی لئے نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ کلونجی کو اپنی غذا میں شامل کرو کہ یہ موت کے سوا تمام امراض کے علاج کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مختلف امراض میں کلونجی کے تیل کی استعمال کی ترکیب حسب ذیل ہے۔

                        دمہ، کھانسی اور الرجی: ان امراض سے نجات کے لئے ایک کپ گرم پانی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل چالیس روز تک استعمال کریں۔ سرد اشیاء کھانے سے پرہیز کریں۔

                        ذیابیطس (شوگر): ایک کپ قہوہ (کالی چائے)نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔ روغنی خوراک بالخصوص تلی ہوئی اشیا کھانے سے پرہیز کریں۔ اگر ذیابیطس کے لئے پہلے سے کوئی دوائی کھا رہے ہوں تو اسے جاری رکھیں۔ البتہ بیس روز بعد خون میں شوگر کا لیول چیک کروائیں۔ اگر معمول کے مطابق پائیں تو ادویہ کا استعمال بند کر کے اس نسخہ کو چالیس روز تک جاری رکھیں۔ مکمل شفا کے بعد نسخہ کا استعمال بند کر دیں۔

                        دل کا دورہ: ایک کپ گرم پانی میں ایک چمچہ شہد، نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار دس دن تک استعمال کریں۔ دس دن کے بعد مزید دس دن یومیہ ایک مرتبہ استعمال کریں۔

                        پولیو اور لقوہ: ایک کپ گرم پانی میں ایک چمچہ شہد، نصف چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار استعمال کریں۔ بچوں کو گرم پانی میں دو چمچے دودھ اور تین قطرے کلونجی کا تیل ملا کر دن میں تین مرتبہ پلائیں۔ علاج۴۰ دن تک جاری رکھیں۔

                        جوڑوں کا درد: ایک چمچہ سرکہ، نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اور دو چمچہ شہد ملا کر صبح نہار منہ اور رات کو سونے سے قبل استعمال کریں۔

                        بد ہضمی، گیس، پیٹ کا درد: ایک چمچہ سرکہ میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار پئیں۔ موٹاپا دور کر نے کے لئے بھی یہی نسخہ کا آمد ہے۔

                        آنکھوں کے امراض: آنکھوں کا سرخ ہونا، پانی بہنا، کمزوری بصارت وغیرہ کی صورت میں ایک کپ گاجر کے عرق میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پئیں۔ یہ علاج چالیس روز تک جاری رکھیں ، اچار اور بینگن سے پرہیز کریں۔

                        امراض مستورات (لیکوریا، پیٹ میں درد، کمر درد): دو گلاس پانی میں دس گرام پودینے کے پتے ابال لیں۔ پانی الگ کر کے اس میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔ علاج چالیس روز تک جاری رکھیں ، اچار، بیگن، انڈے اور مچھلی سے پرہیز کریں۔ اگر معمول سے زائد عرصہ تک ماہواری رُک جائے تو ایک کپ گرم پانی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اور دو چمچہ شہد ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔ علاج ایک ماہ تک جاری رکھیں۔ آلو، بینگن سے پرہیز کریں۔

                        یادداشت میں کمی: یاد داشت میں اضافہ کے لئے ایک کپ پانی میں دس گرام پودینے کے پتے ابال لیں۔ اس پانی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار پئیں۔ یہ علاج بیس روز تک جاری رکھیں۔

                        درد گردہ: ۲۵۰ گرام کلونجی کے بیج کو پیس کر ایک کپ شہد میں اچھی طرح ملا لیں۔ دو چمچہ اس آمیزہ کو نصف پیالی پانی میں ملا کر اس میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں ایک بار پئیں۔ علاج کو بیس روز تک جاری رکھیں۔

                        عام جسمانی کمزوری:نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل میں ایک چمچہ شہد ملا کر دن میں ایک مرتبہ استعمال کرنے سے عام کمزوری اور اس کا باعث بننے والے دیگر امراض دور ہو جاتے ہیں۔

                        دردِ سر: پیشانی اور کانوں کے قریب کلونجی تیل سے مالش کے علاوہ نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل دن میں دو بار پئیں۔

                        بلند فشار خون: گرم چائے یا کافی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ڈال کر دن میں دو بار استعمال کریں۔ اسی کے ساتھ روزانہ دو جوے لہسن بھی استعمال کریں۔

                        بالو ں کا گرنا: نیبو کے عرق سے سر کی اچھی طرح مالش کریں۔ ۱۵ منٹ کے بعد بالوں کو شیمپو سے دھو کر اچھی طرح خشک کریں۔ پھر پورے سر پر کلونجی کے تیل کی مالش کریں۔ ایک ہفتہ تک روزانہ کے علاج سے بالوں کا گرنا بند ہو جاتا ہے

                        عام بخار: آدھے کپ پانی میں نصف چمچہ نیمبو کا عرق اور نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار پئیں۔ بخار اترنے تک یہ نسخہ جاری رکھیں اور چاولوں سے پرہیز کریں۔

                        گردے میں پتھری:ایک پیالی گرم پانی میں دو چمچہ شہد، نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح نہار منہ اور رات کو سونے سے قبل پئیں۔ ٹماٹر اور پالک اور لیمن سے پرہیز کریں۔

                        کانوں میں درد، پیپ کا بہنا، سماعت میں کمی: کلونجی کے تیل کو گرم کر کے ٹھنڈا کر لیں۔ متاثرہ کان میں دو قطرے ڈالیں۔

                        دانتوں کے امراض: دانتوں کی کمزوری، دانتوں سے خون نکلنے، ناگوار بو آنے یا مسوڑھوں کے سوج جانے کی صورت میں ایک پیالی دہی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر صبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل کھا لیں۔

                        کثرتِ احتلام: مردوں میں کثرت احتلام کی صورت میں ایک پیالی سیب کے جوس میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر صبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔ علاج ۲۱ روز تک جاری رکھیں اور گرم مسالہ والے کھانوں سے پرہیز کریں

                        خون کی کمی (انیمیا): پودینہ کے پتوں کی ایک شاخ کو پانی میں اُبال کر ایک پیالی جوس بنائیں۔ نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل پئیں۔ یہ نسخہ ۲۱ دن تک استعمال کریں۔

                        یرقان (پیلیا): ایک پیالی دودھ میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل ایک ہفتہ تک پئیں۔

                        کھانسی: ایک پیالی گرم پانی میں دو چمچے شہد اور نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح ناشتہ سے قبل اور رات کھانے کے بعد استعمال کریں۔ علاج دو ہفتہ تک جاری رکھیں ، ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں۔

                        حملہ قلب (ہارٹ اٹیک): دل کے والو کی بندش، سانس لینے میں دقت، ٹھنڈا پسینہ اور دل پر دباؤ کی صورت میں ایک پیالی بکری کا دودھ میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح ناشتہ سے قبل اور رات سونے سے قبل استعمال کریں۔ یہ علاج ۲۱ دن تک جاری رکھیں۔

                        زچگی: بچہ کی پیدائش کے بعد ذہنی کمزوری، تھکاوٹ اور اخراجِ خون جیسے امراض میں ایک پیالی کھیرے کے جوس میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح ناشتہ سے قبل اور رات سونے سے قبل استعمال کریں۔ یہ علاج ۴۰ دن تک جاری رکھیں۔

                        پیٹ میں کیڑے: ایک چمچہ سرکہ میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں تین بار صبح ناشتہ سے قبل، دوپہر اور رات میں استعمال کریں۔ یہ علاج ۱۰دن تک جاری رکھیں۔

                        جوڑوں کا درد: ایک چمچہ سرکہ اور دو چمچہ شہد میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار استعمال کریں۔ جوڑوں کی تِل کے تیل سے مالش بھی کریں۔ ۲۱ دن تک گیس آور خوراک سے پرہیز کریں۔

                        جسمانی صحت: صحت کو برقرار رکھنے کے لئے ایک کلو گرام گندم کے آٹے میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر روٹی بنائیں اور کھائیں۔ ان شاء اللہ صحت برقرار رہے گی۔

                        چہرہ اور جلد کی شادابی کے لئے: دو بڑے چمچہ شہد، نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اور نصف چائے کا چمچہ زیتون کا تیل اچھی طرح ملا کر صبح اور شام چہرہ پر ۴۰ دن تک لگائیں۔

                        بواسیر: ایک چمچہ سرکہ اور نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر بواسیر کی جگہ پر دن میں دو بار لگائیں۔

                        ماہواری میں بے ترتیبی: ایک چمچہ شہد اور نصف چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر صبح ناشتہ سے قبل اور رات میں دو ہفتہ تک پئیں۔

                        بے خوابی: آرام دہ نیند کے لئے رات کھانے کے بعد نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ایک چمچہ شہد میں ملا کر پئیں۔

                        سستی : چست رہنے کیلئے روزانہ صبح ناشتہ سے قبل نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل دو چمچہ شہد کے ساتھ استعمال کریں۔

                        شیرِ مادر: ماں کے دودھ میں اضافہ کے لئے ایک پیالی دودھ میں دو قطرے کلونجی تیل ڈال کر صبح ناشتہ سے قبل اور رات سونے پیشتر پئیں۔

                        درد معدہ : ہر قسم کے درد معدہ کو رفع کرنے کے لئے میٹھے سنگترہ کے ایک گلاس جوس میں دو چمچہ شہد اور نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار پئیں۔

                        جوڑوں کے درد، کمر درد، گردن میں درد: دو عدد خشک انجیر کھا کر ایک پیالی دودھ میں چار قطرے کلونجی کا تیل ڈال کر پئیں اور اس کے بعد دو گھنٹہ تک کچھ نہ کھائیں۔ یہ علاج دو ماہ تک جاری رکھیں۔ آلو اور ٹماٹر سے پرہیز کریں۔

                        رحم کے مسائل: بچہ دانی کے مختلف امراض میں نصف گڈی پودینہ کا عرق، ۲ چمچہ مصری کا سفوف میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اچھی طرح ملا کر صبح ناشتہ سے قبل استعمال کریں۔ علاج ۴۰ دن تک جاری رکھیں۔

                        دانتوں میں درد: سوتے وقت روئی کے پھاہے کو کلونجی کے تیل میں گیلا کر کے متاثرہ حصہ میں رکھ دیں۔

                        کانوں کی تکالیف کے لئے: ایک چائے کے چمچہ کلونجی کے تیل کو ایک بڑے چمچ زیتون کے تیل میں ملا کر اچھی طرح گرم کر لیں۔ پھر ٹھنڈا کر کے سوتے وقت اس کے دو تین قطرے کانوں میں ڈال لیں۔ فوری افاقہ ہو گا۔

                        Comment


                        • #57
                          Re: sirf Health & Care





                          جگر و معدہ کے امراض:دو سَو گرام شہد میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اچھی طرح ملا کر اس آمیزہ کا نصف صبح ناشتہ سے قبل اور نصف شام میں استعمال کریں۔ ایک ماہ تک اس نسخہ کو استعمال کریں اور ترش اشیاء سے پرہیز کریں۔

                          مٹاپا: نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل میں دو چمچہ شہد نیم گرم پانی میں حل کر کے دن میں دو بار پئیں چاول سے پرہیز کریں

                          ہکلانا، تتلانا: نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اور دو چمچے شہد اچھی طرح ملا کر اسے زبان کے اوپر دن میں دو بار رکھیں۔

                          خشکی: دس گرام کلونجی کا تیل، تیس گرام زیتون کا تیل اور تیس گرام منہدی سفوف کو اچھی طرح ملا کر تھوڑا سا گرم کریں۔ ٹھنڈا ہونے پر اسے بالوں کی جڑوں میں لگائیں۔
                          ( مرتبہ : یوسف ثانی، بشکریہ ماہنامہ اردو ڈائجسٹ لاہور، غذائیات نمبر،مئی ۲۰۱۱ء)
                          ٭٭٭

                          یہ کتاب ’اوامر و نواہی‘ کا ایک جزو ہے، اسی کتاب کی برقی شکل سے الگ کیا گیا ہے۔
                          تشکر: مصنف جنہوں نے اجازت کے ساتھ فائل بھی فراہم کی
                          ان پیج سے تبدیلی، تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید
                          محمد حبیب صادق

                          Comment

                          Working...
                          X