Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

sirf Health & Care

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: sirf Health & Care

    `Health benefits of apricot ``
    LONDON: The apricot fruit has fiber and beta-carotene, an antioxidant that fights against macular degeneration, high cholesterol, diabetes, and obesity.

    Because it is high in beta-carotene, apricots have the ingredients to protect eyes from macular degeneration, which is the leading cause of vision loss among adults). Eating three piece of apricot fruits provides 12 % of the recommended Daily Value of fiber, which also helps lower cholesterol, control blood sugar, and aid in weight loss.

    Apricot has high mineral content, that makes it beneficial in cases of anemia, tuberculosis, asthma, bronchitis, and toxemia. It is high in vitamin A, that is why it is very helpful in the removal of skin pimples and other skin disorder.

    Apricot contain lycopene, this substance can help prevent cancer and help to protect LDL cholesterol from oxidation, which may help prevent heart disease.

    Comment


    • #17
      Re: sirf Health & Care

      سگرٹ نوشی مردوں کے جلدی مرنے کی بڑی وجہ

      سگرٹ نوشی مردوں کے جلدی مرنے کی بڑی وجہ






      ایک نئی تحقیق کے مطابق یورپ بھر میں عورتوں کے مقابلے میں مردوں کے جلدی مر جانے کی بڑی وجہ سگرٹ نوشی ہے۔
      عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق زیادہ تر ممالک میں تمباکو نوشی سے متعلق بیماریاں عورتوں اور مردوں کے درمیان شرح اموات میں ساٹھ فیصد تک فرق کا باعث بنتی ہیں۔
      برطانیہ میں خواتین مردوں کے مقابلے میں اوسطاً چار برس زیادہ زندہ رہتی ہیں حالانکہ حالیہ برسوں میں یہ فرق کم ہو رہا ہے۔
      جریدے ٹوبیکو کنٹرول کے مطابق تمباکو نوشی کے علاوہ شراب نوشی مردوں میں جلدی اموات کی دوسری اہم وجہ ہے جس کی بنا پر عورتوں اور مردوں کے درمیان اموات کا فرق بیس فیصد ہے۔
      تاہم کچھ ماہرین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس فرق کی وجہ جسمانی ساخت اور یہ حقیقت ہے کہ خواتین مردوں کے مقابلے میں طبی امداد کے لیے زیادہ کوشش کرتی ہیں۔
      تحقیق کے مطابق یورپ کے تیس ممالک میں جس میں برطانیہ بھی شامل ہے مجموعی طور پر مردوں میں جلدی مرنے کی شرح زیادہ ہے۔
      __________________

      Comment


      • #18
        Re: sirf Health & Care


        دردشقیقہ/ آدھے سر کا درد

        سردرد کی کئی اقسام ہیں جن میں ایک آدھے سر کا درد ہے جسے درد شقیقہ جبکہ جدیدایلوپیتھی اصطلاح میں مائیگرین کہتے ہیں ۔ بعض اوقات یہ پورے سر میں ہوتا ہے مگر آدھےسر میں کم اور آدھے میں زیادہ ہوتا ہے ۔ درد شقیقہ بڑی شدت سے ہوتا ہے اور مریض کوکسی کام کاج کا نہیں چھوڑتا ۔ بھنوؤں کے اوپر اور ملحقہ

        حصےکا درد بھی شقیقہ ہی کی ایک قسم ہے ۔



        قدیمطبی کتب میں مشرق وسطیٰ کے پہلی صدی کے طبیب الواطیس نے اسے درد سر کی ایک قسمقرار دیا ۔ جالینوس نے شقیقہ کا نام دیا اس وقت سے اسی نام سے معروف ہے ۔ مردوں کینسبت عورتوں میں زیادہ ہوتا ہے ۔ آدھے سر کا درد عموماً یکایک اور اکثر صبح کے وقتطلوع آفتاب کے ساتھ شروع ہوتا ہے جوں جوں تمازت آفتاب میں اضافہ ہوتا ہے ، درد میںبھی اضافہ ہوتا ہے ۔ چنانچہ جب سورج نصف النہار پر ہوتا ہے تو درد میں شدت غیرمعمولی ہوتی ہے ۔ زوال آفتاب کے ساتھ ساتھ اس میں کمی آتی جاتی ہے اور غروب آفتابکے ساتھ ختم ہو جاتا ہے ۔

        اگرچہیہ درد سر میں ہوتا ہے تاہم پورا جسم اثر پذیر ہوتا ہے ۔ شدت درد سے مریض کو سرپھٹتا ہوا محسوس ہوتا ہے ، آنکھوں کے سامنے چنگاریاں محسوس ہوتی ہیں اور بھنوؤںمیں بھی درد ہوتا ہے ۔ دیکھا گیا ہے کہ اس کا دورہ وقفہ وقفہ سے ہوتا ہے ۔ اور بعضلوگوں میں جی متلاتا ہے اور قے آتی ہے ، کبھی تو اس کی شدت درد بھوک کی خواہش ختمکر دیتی ہے ۔ جب دورہ ختم ہو جائے یا درد ختم ہو جائے تو مریض مکمل طور پر اپنے آپکو صحیح اور پرسکون پاتا ہے ۔


        جب درد شقیقہ پرانا ہو جائے تو ذرا مشکلسے جاتا ہے ، درد سر کا مادہ عام طور پر شریانوں میں ہوتا ہے ۔ گاہے یہ مادہ میںپیدا ہوتا ہے اس مرض کی خاص علامت یہ ہے کہ شریانیں تڑپتی ہیں جس سے سخت ٹیس اٹھتیہے اگر شریانوں کو دبا کر تڑپنے سے روکا جائے تو خون اور فضلات کے بخارات جو دردسر کا سبب بنتے ہیں شریانوں سے دماغ کی طرف نفوذ کر جاتے ہیں ۔


        طب مشرقی کا معینہ اور بنیادی اصول علاجیہ ہے کہ اسباب مرض کا مداوا کیا جائے یہی وجہ ہے کہ علاج سے قبل اسباب مرض جانناضروری ہوتا ہے ۔ درد شقیقہ کے اسباب میں رات کو نیند سے غفلت برتنے والے کی ایکبڑی تعداد پر اس کا شکار ہوتی ہے ۔ نیند کی کمی سے دماغ اور اعصاب متاثر ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ نزلہ زکام کا رہنا ، عام جسمانی کمزوری ، اور فاسد رطوبات کا بند ہوناشامل ہیں ۔ ایک خیال یہ ہے کہ اس مرض میں موروثی اثرات کو بھی دخل ہے ۔ موسم بھیاس کا ایک سبب ہو سکتا ہے ، بے خوابی سے بھی ہو جاتا ہے ۔ جدید تحقیقات کے مطابقرگوں میں تشنج کی وجہ سے وہ ایک طرف سکڑ جاتی ہیں جس کی وجہ سے دوران خون میںرکاوٹ ہوتی ہے ۔ رگیں پھول کر درد ہوتا ہے ۔


        طب مشرقی میں درد شقیقہ کے علاج میںمکمل نیند اور نظام ہضم کی اصلاح کی طرف توجہ دی جاتی ہے ۔ جن حضرات کو یہ درد ہووہ غذا کم اور زود ہضم استعمال کریں ۔ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں ،گاجریں اور ان کا جوس اس شکایت میں بہت مفید ہے ۔


        بعض لوگ درد سے نجات کے لیے درد کیگولیاں یا مسکن ادویہ استعمال کر کے وقتی سکون حاصل کر لیتے ہیں لیکن یہ طرز علاجسراسر منفی و مضرات کا باعث ہے کیونکہ ان کے ما بعد اثرات سے متعدد مسائل جنم لیتےہیں جن میں مریض کا ان ادویہ کا عادی بن جانا اور اعصاب کا متاثر ہونا ہے ۔ قبض کیصورت میں رات کو گلقند آفتابی دو تولے تازہ پانی سے کھا لیا کریں ۔ ذیل کا نسخہ دردشقیقہمیں مفید ثابت ہوا ہے ۔
        __________________

        Comment


        • #19
          Re: sirf Health & Care


          چاکلیٹ دل کے دورے کو روکنے میں مفید




          لندن : ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چاکلیٹ کی ایک چھوٹی سے خوراک دل کا دورہ پڑنے کے امکانات کو چالیس فیصد کم کر دیتی ہے۔ جرمنی کے محققین کا کہنا ہے کہ انہوں نے تقریباً بیس ہزار لوگوں کو آٹھ سال تک ان کی خوراک کے بارے میں کئی سوالات بھیجے۔ آخر میں وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ چاکلیٹ کی ایک چھوٹی سی ٹکڑی کھانے والے لوگوں میں دل کا دورہ پڑنے کے امکانات کم از کم چالیس فیصد کم ہوتے ہیں۔ اس نئی تحقیق کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ بدھ کو یورپین ہارٹ جنرل میں چھپنے والی ہے۔

          Comment


          • #20
            Re: sirf Health & Care

            مشروبات کا زیادہ استعمال دل کی بیماریوں ا

            ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ مشروبات کا زیادہ استعمال خواتین میں مختلف بیماریاں پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔

            طبی ماہرین نے اس سلسلے میں ایسی خواتین پر سٹڈی کی جو اپنے روزمرہ کی خوراک میں مشروبات کا استعمال کرتی تھیں۔ سٹڈی سے ثابت ہوا کہ جو خواتین اپنی روزمرہ کی روٹین میں مشروبات کا زیداہ استعمال کرتی ہیں ان میں دیگر خواتین کی نسبت دل کی بیماریاں ذیابطیس اور موٹاپے کے زیادہ امکانات پائے گئے۔ امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے کی گئی سٹڈی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایسی خواتین جو مختلف بیماریوں اور موٹاپے سے بچنا چاہتی ہیں انھیں کاربونیٹڈ سوڈے کا استعمال کم سے کم کر دینا چاہیئے۔

            Comment


            • #21
              Re: sirf Health & Care


              پھل اور صحت
              جمع و ترتیب: اعجاز عبید

              سیب، طاقت اور قوت کا خزانہ


              عربی تفاح
              فارسی سیب
              سندھی سوف
              انگریزی Apple

              اس کا رنگ سبز، زرد اور سرخ ہوتا ہے سیب کا ذائقہ شیریں ہوتا ہے۔ اس کا مزاج گرم اور تر دوسرے درجے میں ہے۔ ترش سیب سرد و خشک ہوتا ہے۔ سیب سے مربہّ اور شربت بنایا جاتا ہے۔ اس کی مقدار خوراک سیب آدھ پاؤ، مربہ سیب ڈیڑھ تولہ، شربت چار تولے تک ہے۔ اس کے بے شمار فوائد ہیں۔
              سیب کے فوائد


              (1) سیب مفرح دل و دماغ ہے۔
              (2)دل کو طاقت دیتا ہے۔ دل کی گھبراہٹ کی صورت میں تازہ سیب یا اس کا مربہ کھانا انتہائی مفید ہوتا ہے۔
              (3) اس میں فولاد، وٹامن اے کیلشیم، فاسفورس پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کے لئے ضروری ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ وٹامن بی اور سی بھی ہوتے ہیں۔
              (4)سیب قدرے قابض ہوتا ہے۔ لیکن اس کا مربہ بھوک بڑھاتا ہے۔
              (5) گرمی کو تسکین دیتا ہے۔
              (6) خون صالح پیدا کرتا ہے بشرطیکہ صبح اور تیسرے پہر کھایا جائے۔
              (7)چہرے کا رنگ نکھارتا ہے۔
              (8) جگر کی اصلاح کرتا ہے اور اسے طاقت دیتا ہے۔
              (9)معدہ کو طاقت دیتا ہے اور فعلِ معدہ کو درست کرتا ہے۔
              (10)ہانپنے اور خفقان میں مفید ہے۔
              (11) سانس کی تنگی اور خشک کھانسی کو بے حد مفید ہے۔
              (12)سیب قے کو روکتا ہے اور متلی کا مانع ہے۔
              (13)کمزور مریضوں کو بے حد مفید ہے۔
              (14) ترش سیب قابض ہوتا ہے اور قے کا سبب بھی بنتا ہے۔
              (15) سیب دل کو شگفتہ اور دماغ کو تر و تازہ کرتا ہے اس وجہ سے پریشانی وغیرہ کی صورت میں انسانی جسم میں قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔
              (16) سیب پھلوں میں اپنی غذائی افادیت کی بناء پر خاص مقام رکھتا ہے۔
              (17) اگر روزانہ دو سیب کھا کر ایک پاؤ دودھ صبح نہار منہ پیا جائے تو چھ ہفتوں میں انسانی صحت قابل رشک ہو جاتی ہے۔
              (18) رات کو سوتے وقت سیب کھانا قبض کشا اثر رکھتا ہے۔
              (19)معدہ کی کمزوری اور ضعف جگر کی صورت میں ترش سیب استعمال کرنا مفید ہوتا ہے۔
              (20) دماغی کام کرنے والوں کے لئے سیب کھانا قدرت کا بہترین تحفہ ہے۔
              (21) یہ خون میں سرخ ذرات پیدا کرتا ہے۔
              (22) سیب کے جوس سے پیٹ اور انتڑیوں کے جراثیم دور ہوتے ہیں اور دافع بدبو بھی ہے۔
              (23) گردوں کی صفائی کے لئے سیب سے بہتر اور کوئی چیز نہیں۔
              (24) سیب کے چھلکوں سے نہایت لذیذ اور خوشبو دار چائے تیار کی جا سکتی ہے۔ جو چالیس سال سے اوپر خواتین و حضرات کے لئے بے حد مفید ہے۔
              (25) سیب کے چھلکوں کی چائے میں اگر لیموں اور شہد کا اضافہ کر لیا جائے تو یہ پیچش اور محرقہ بخار کی کمزوریوں کو دور کرتی ہے۔
              (26)اگر جوڑوں کے درد والے حضرات یہ چائے استعمال کریں تو انہیں خاصا فائدہ ہوتا ہے۔
              (27) سیب دانتوں کو مضبوط کرتا ہے اس کے اجزاء دانتوں اور مسوڑھوں میں جذب ہو کر انہیں خاصا مضبوط کرتے ہیں۔
              (28) ویسے تو سیب اپنے تمام تر فوائد کے ساتھ کسی بھی وقت کھایا جا سکتا ہے۔ اگر سیب کو کھانے کے بعد کھایا جائے تو یہ ہاضمے میں مدد کرتا ہے۔
              (29) بچے کی پیدائش سے پہلے اگر سیب کا متواتر استعمال کیا جائے تو بچہ خوبصورت پیدا ہوتا ہے اور حاملہ عورت مختلف بیماریوں سے محفوظ بھی رہتی ہے۔
              (30) چھ ماہ کی عمر والے بچے کو دو چمچ سیب کا جوس روزانہ پلانے سے اس کی صحت میں اضافہ ہوتا ہے اور چھوٹی موٹی بیماری بھی بچے کو نہیں لگتیں (انشاء اللہ)۔
              (31) پیچش، ٹائیفائیڈ، تپ دق اور کھانسی میں سیب کا استعمال بے حد مفید ہوتا ہے۔
              (32) دل و دماغ کی کمزوری کو دور کرنے کے لئے سیب کا مربہ کھانا بہت ضروری ہوتا ہے اس سے خون کی کمی بھی دور ہو جاتی ہے۔
              (33) اعضائے رئیسہ کو طاقت دیتا ہے۔ اعصابی کمزوری اس کے مسلسل استعمال سے دور ہوتی ہے۔
              (34) سیب کا جوس جوش دے کر تین چار روز تک تقریباً ایک پاؤ روزانہ پلایا جائے تو ہر نشہ کرنے والا نشے کو چھوڑ دے گا۔
              (35) مقوی دل، دماغ اور مقوی جگر مربہ تیار کرنے کے لئے عمدہ سیب ایک سیر لیں۔ انہیں احتیاط سے چھیل کر ایک سیرپانی میں ڈال کر دو جوش دے کر اتار لیں۔ پانی سے سیب الگ کر کے تین گنا(تین سیر) چینی ملا کر قوام تیار کریں پھر سیب اس قوام میں ملا دیں اور سیبوں کو کسی چھری سے ٹک لگائیں۔ جب شیرہ گاڑھا ہو جائے تو اتار لیں۔ ٹھنڈا ہونے پر کسی شیشے کے جار میں محفوظ کر لیں اور حسب ضرورت استعمال میں لائیں۔
              (36)سیب کے مسلسل استعمال سے بدن میں پھرتی اور جسم میں چستی آ جاتی ہے۔
              (37) سیب مقوی بصر اور حافظہ کو تیز کرتا ہے۔
              (38) سر درد کی صورت میں سیب کی نسوار استعمال کی جاتی ہے۔ جس میں خشک شدہ سیب ایک تولہ، جنگلی اپلوں کی راکھ ایک تولہ کو اچھی طرح رگڑ کر ملا کر محفوظ کر لیں بوقت ضرورت ذرا سا سونگھنا فوری فائدہ دیتا ہے۔
              (39) آنکھوں کے ورم کے لئے سیب کی پلٹس مفید ہوتی ہے۔
              (40)آنکھوں کی جملہ بیماریاں دور کرنے کے لئے سرمہ سیاہ ایک تولہ، قلمی شورہ ڈیڑھ ماشہ، کف دریا ڈیڑھ ماشہ، کالی مرچ چار عدد لے کر پانچ دن تک تمام ادویہ کو عرق سیب میں کھرل کریں۔ خشک ہونے پر شیشی میں محفوظ کر لیں۔ رات کو سوتے وقت دو دو سلائیاں ڈالنا بے حد مفید رہتا ہے۔
              (41) اگر کھل کر اجابت کا خیال ہو تو ایک سیب کو دودھ کے اندر اتنا پکائیں کہ وہ بالکل نرم ہو جائے۔ اسے اچھی طرح مل چھان کر حسب طبیعت چینی ملا کر پینا فائدہ دیتا ہے۔
              (42) دانتوں کا منجن بنانے کے لئے سیب کے درخت کا کوئلہ دو تولے ، سونٹھ ایک تولہ، نمک لاہوری ایک تولہ، پھٹکڑی آدھ تولہ، تمام ادویہ کا سفوف بنا لیں اور یہ سفوف حسب ضرورت استعمال میں لائیں۔
              (43) اگر بہی دانہ ایک تولہ پوٹلی میں باندھ کر بکری کے آدھ سیر دودھ میں جوش دیں پوٹلی نکال کر اس دودھ میں تین پاو سیب کا جوس ملا کر پینے سے نیند آنا شروع ہو جاتی ہے اور اس طرح نیند کی کمی والی بیماری سے چھٹکارا حاصل ہو جاتا ہے۔
              (44) شربت سیب جو کہ اعصابی طاقت دیتا ہے کو یوں تیار کیا جا سکتا ہے آدھ سیر سیب کا اچھی طرح سے جوس نکال لیں۔ پھراس کے اندر عرق گلاب ایک سیر کا اضافہ کر لیں۔ اس کے بعد آدھ سیر چینی ملا کر قوام بنائیں۔ جب گاڑھا ہو جائے تو آگ سے اتار کر ٹھنڈا ہونے پر بوتلوں میں بھر لیں۔ دو تولے شربت ہمراہ پانی صبح و شام استعمال کریں۔
              ( 45) سیب کو خوب چبا چبا کر کھانا چاہئیے تاکہ اس کے مفید اجزاء دانتوں اور مسوڑھوں کو مضبوط کریں۔
              ( 46 )اگر بچے کو سیب کی قاشیں تراش کر دی جائیں اور بچہ اس کو چبا کر کھائے تو اس کے دانت بآسانی نکل آتے ہیں۔
              ( 47)سیب ایک عدد لے کر اچھی طرح سے چھیل کر تھوڑا نمک لگا کر صبح نہار منہ تین روز تک کھانے سے سر درد کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔
              (48) بھوک میں اضافہ کرنے کے لئے آدھ سیر جوس سیب میں کالی مرچ، زیرہ اور نمک معمولی مقدار میں ملا کر پینے سے فائدہ ہوتا ہے اور غذا بھی جزو بدن بنتی ہے۔
              (49) سیب کا مربہ ایک دانہ صبح ورق نقرہ میں لپیٹ کر کھانا مقوی قلب اور مقوی دماغ ہوتا ہے۔ بینائی کو طاقت دیتا ہے۔
              (50) سیب وسواس سوداوی کو رفع کرتا ہے اور وبا کو نافع ہے۔
              (51)بچھو کے زہر کو دور کرتا ہے اس کے لئے ایک پاؤ جوس دن میں چار دفعہ پلائیں اور سیب کا گودا کاٹے والی جگہ پر باندھیں۔
              (52)صفراء کا غلبہ اور جوش خون کو مفید ہوتا ہے۔
              (53) کچے سیبوں کو گرم کر کے ورم پر لگانا مفید ہوتا ہے۔
              (54) ترش سیب نسیان (بھول جانے والی بیماری) پیدا کرتا ہے۔
              ٭٭٭

              Comment


              • #22
                Re: sirf Health & Care


                کیلا کھائیے ، صحت بنایئے


                پھلوں کی افادیت سے بھلا کون انکار کر سکتا ہے۔ ہر پھل کی اپنی خصوصیات ہیں ، لیکن ظاہر ہے کہ فوائد کے لحاظ سے بعض پھل زیادہ اہم ہیں اور بعض کم۔ سیب کے فوائد کے سبھی لوگ عرصہ دراز سے قائل ہیں۔ انگریزی کی ایک مشہور کہاوت کا مفہوم یہ ہے کہ اگر کوئی شخص روزانہ ایک سیب کھائے تو اسے معالج کے پا س جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ لیکن اب جو تحقیق ہوئی ہے اس سے ظاہر ہو تا ہے کہ کیلا بہترین پھل ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق کیلا توانائی، حیا تین اور معدنی اجزا کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔ ننھے منے بچوں کے لیے یہ خصوصی طور پر بہت مفید ہے۔ کیلا زود ہضم ہے اور جسم میں مقویات کی کمی دور کرنے اور وزن گھٹانے میں مدد دیتا ہے۔ کیلے کی ایک خصوصیت یہ بھی بتائی جا تی ہے اگر اسے مسل کر اس میں ایک بڑا چمچہ جئی کا آٹا ملا یا جائے اور پھر چہرے پر ملا جائے تو اس سے جلد نکھر جا تی ہے۔ جدید تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کیلاکسی حد تک بڑھا پے کا راستہ بھی روکتا ہے اور ذہنی اضمحلال دور کر نے میں مدد دیتا ہے۔ درمیانے کیلے میں 90 حرارے ہو تے ہیں جب کہ پروٹین، نشاستہ، ریشہ، فاسفورس، فولاد، سوڈیم، پوٹاشیم اور حیا تین الف،ب اور ج (وٹامن اے ، بی اورسی ) اس میں خاصی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ مغربی ممالک میں لو گ عموماً چتری دار کیلا پسند نہیں کر تے اور ایسے کیلے کو ترجیح دیتے ہیں جو پوری طر ح پکا نہ ہو، لیکن نئی تحقیق بتاتی ہے کہ چتری دار کیلا زیادہ مفید ہو تا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ جب کیلا خوب پک جاتا ہے۔ تو اس کا زیادہ نشاستہ شکر میں تبدیل ہو کر اسے مزے دار بھی بنا دیتا ہے اور زود ہضم بھی۔
                کیلا اس لیے زیادہ مقبول ہو رہا ہے کہ اس میں پائی جانے والی نشاستے کی زیادہ مقدار ہمارے جسم میں توانائی کی گرتی ہو ئی سطح کو فوری طور پر سنبھال لیتی ہے۔ پھر یہ بھی ہے کہ جو لوگ عام غذا ہضم کر نے میں دقت محسو س کرتے ہیں وہ کیلا بہ آسانی ہضم کر لیتے ہیں۔ معدے کی حساسیت میں بھی کیلا کھا نے سے کمی ہو تی ہے۔ ماہرین یہ تو پہلے سے ہی تسلیم کرتے رہے ہیں کہ کیلا کھانے سے معدے کی تیزابیت کم ہوتی ہے ، لیکن یہ انکشاف جدید تحقیق سے ہوا کہ کیلا ایسے خلیوں کے نشوونما میں مدد دیتا ہے جو معدے کی اندرونی جھلی کو تیزاب سے محفوظ رکھتے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ چونکہ کیلے میں پوٹاشیم بھی خوب ہو تا ہے لہذا یہ فشار خون کی زیادتی (ہا ئی بلڈ پریشر ) پر قابو پانے میں مدد دیتا ہے۔ کیلا اسہال روکنے میں بھی ممد ہو تا ہے اسے مسل کر ابلے ہوئے چاول میں ملا کر کھا یا جا سکتا ہے۔
                انیسویں صدی کی بات ہے کہ بعض لو گ کیلے کے چھلکے سے مہا سوں ، مسوں اور چھا ئیوں کا علاج کر تے تھے۔ جہاں مہا سے اور مسے ہو تے وہاں وہ کیلے کا چھلکا چپکا لیتے تھے۔ رات کے وقت چھلکا چپکا یا جا تا اور صبح ہٹا دیا جا تا تھا اور یہ علاج ہفتے بھر جاری رہتا تھا۔ اب اس مقصد کے لیے چھلکے چپکانے کی ضرورت نہیں ، کیوں کہ بہت سی کریموں سے اس کا علاج کیا جاتا ہے۔ ماہرین عام طور پر یہ کہتے ہیں کہ ہمیں دن بھر میں پانچ بار پھل اور سبزی مناسب مقدار میں کھانی چاہیے۔ کیوں کہ یہ جسمانی نشو و نما میں بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔
                ٭٭٭

                Comment


                • #23
                  Re: sirf Health & Care


                  اخروٹ قوتوں کا خزانہ

                  (حکیم اصغر سراج، لاہور)


                  عربی جو ز
                  فارسی گر دگان
                  سندھی اکھرو ٹ
                  انگریزی میں Walnut

                  اخروٹ میں روغن اور پروٹین کی مقدار کا فی ہو تی ہے۔ اس کا رنگ سفیدی مائل بھورا اور مغز سفید ہو تا ہے۔ اس کا ذائقہ پھیکا مگر لذیذ اور مرغن ہو تا ہے۔ اخروٹ کا مزاج گرم دوسرے درجے میں اور خشک تیسرے درجے میں ہو تا ہے اس کی مقدار خوراک دو تولہ سے تین تولہ تک ہے ، اخروٹ کے حسب ذیل فوائد ہیں۔
                  (1 )یہ بد ہضمی کو دور کر تا ہے۔
                  (2 )جسم کے فا سد ما دوں کو تحلیل کر تا ہے۔
                  (3 ) باہ کو قوت دیتا ہے۔
                  (4 )اس کا مغز زیادہ مقوی معجونات میں استعمال ہو تا ہے۔
                  (5 )سرد کھا نسی کی صورت میں مغز اخروٹ کو بھون کر کھلاتے ہیں۔
                  (6 ) بواسیر کے خون کو روکنے کے لیے اسے بکائن کے پانی میں رگڑ کر استعمال کرنا بے حد مفید ہو تا ہے۔
                  (7 )داد کا نشان مٹانے کے لیے پانی میں رگڑ کر تین ہفتے تک لگا تے رہنا مفید ہو تا ہے۔
                  (8)اسی طرح چوٹ کے نشان کو مٹانے کے لیے پانی میں رگڑ کر تین ہفتے تک لگا تے رہنا مفید ہو تا ہے۔
                  (9 ) اخروٹ کا تیل خارش پر لگا نے سے خارش دور ہو جا تی ہے۔
                  (10 )آنکھوں کی کھجلی، پانی بہنا اور جالا وغیرہ کی صورت میں بطور سرمہ پیس کر لگا تے ہیں۔
                  (11 )سبز اخروٹ کے چھلکوں کو اتار کر دانتوں اورمسوڑھوں پر ملنے سے دانتوں کو کیڑا نہیں لگتا اور مسوڑھے مضبوط ہو تے ہیں۔
                  (12 )بہت لطیف ہو تا ہے اور طبیعت کو نرم کر تا ہے۔
                  (13 )اعضائے رئیسہ اور باطنی حوا سوں کو قوت بخشنا ہے۔
                  (14 )مغز اخروٹ، سداب اور انجیر کے ساتھ کھا نا زہر کے اثر کو دور کرتا ہے۔
                  (15)اس کے بکثرت کھا نے سے پیٹ کے کیڑے مر جا تے ہیں۔
                  (16)فالج کے لیے بے حد مفید ہے۔
                  مغز اخروٹ تین تولہ اور انجیر سات دانہ دونوں کو رگڑ کر کھانا مفید ہو تا ہے۔
                  (17)اخروٹ کے سبز چھلکے سے خضاب بھی بنا یا جا تا ہے جو با لوں کو نہ صرف کا لا کر تا ہے بلکہ چمکدار بھی بناتا ہے۔ ایک کلو پو ست اخروٹ میں آٹھ کلو دودھ ملا کر ابالیں ، پھر اسی کا دہی جما دیں۔ صبح بلو کر گھی حاصل کریں اور اسے شیشی میں محفوظ کر لیں۔ حسب ضرورت بالوں پر لگائیں ، بال سیاہ ہو جائیں گے یہ خضاب بالکل بے ضرر ہو تا ہے۔
                  (18 )گرمی کو بڑھاتا ہے اور چر بی پیدا کر تا ہے اس لیے دل کے مریض ا س کے کھا نے میں احتیاط برتیں۔
                  (19 )اگر دو اخروٹ کے مغز بچوں کو رات سو تے وقت کھلائے جائیں تو ان کے پیٹ کے کیڑے مر جا تے ہیں۔
                  (20 )مقوی دماغ ہے۔
                  (21 ) گر دہ، مثانہ اور جگر کو طاقت دیتا ہے۔
                  (22 ) اس کا زیادہ استعمال گلے میں خراش اور معدہ میں سو ز ش پیدا کر تا ہے۔
                  (23 )اخروٹ انتڑیوں میں ملائمت پیدا کر کے قبض کو دور کرتا۔
                  (24 )جسم کے اندرونی ورموں میں اس کا استعمال بے حد مفید ہے۔
                  ٭٭٭

                  Comment


                  • #24
                    Re: sirf Health & Care


                    بیر ! وٹامن بی اور فولاد کا خزانہ

                    محمد اکرم


                    ’سدرة المنتہٰیٰ‘ یعنی آسمانوں پر بیری کے درخت والا وہ آخری مقام ہے جس سے آگے فرشتے بھی نہیں جا سکتے۔ لیکن ہمارے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلممعراج کے موقع پر اس مقام سے بھی آگے گئے تھے۔ جنت کی خوبصورتی اور دلنوازی کا نقشہ ہمارے سامنے رکھتے ہوئے مالک الملک نے بیری کا ذکر بھی فرمایا ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے وہ زبان زد عام محاورہ بھی سنا ہو گا کہ، جس گھر میں بیری ہو وہاں پتھر تو آتے ہی ہیں ، یا بیر بیر جتنے آنسو ، یہ باغ و بہار قسم کا درخت برصغیر میں عام پا یا جا تا ہے۔ خوب گھنا اور تناور ہونے کی خوبی کے سا تھ ساتھ اس کا پیڑ خاردار اور سدابہار ہوتا ہے۔ اس کے پھول سبزر نگ کے چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں جن کی شکل بالکل ناک میں بہنے والے زیور لونگ جیسی ہو تی ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں اگنے والے بیری (Indian Jujube) کی دو قسمیں ہیں۔ ایک جنگلی بیری جو عمو ماً جھاڑی کی شکل کی ہوتی ہے اور دوسری عام یعنی گھریلو پیڑ۔ جنگلی بیری کو جھڑبیری بھی کہتے ہیں۔ یہ خودرو ہوتی ہے ا س کا پھل عام طور پر چھوٹا اور گول ہو تا ہے۔ دوسری قسم کاشت کی جاتی ہے۔ اس کا پھل بیضوی، گداز گودا اور جسامت میں بڑا ہو تا ہے۔ یہ چھوٹی قسم کے برعکس شیریں ہو تا ہے۔ قدرت نے اس خوبصورت پیڑ کے پھل، چھال اور پتوں میں غذائی اور ادویاتی خواص رکھے ہیں۔ اس کا پھل یعنی بیر وٹا من بی کا خزانہ ہے۔ اس کے علاوہ اے اور ڈی وٹامن بھی اس کے حصے میں آئے ہیں۔ معدنیات میں فولاد، کیلشیم، پوٹاشیم اور فلو رین اس میں شامل ہیں۔ طب یونانی کے مطابق اس کا مزاج سرد ہے اور یہ جسم میں گوشت بنانے کی صلاحیت سے مالا مال ہے۔ ان خواص کی روشنی میں آپ اس کی تعمیری افعال کا اندازہ کر سکتے ہیں۔ جو یہ جسم کے اندر سر انجام دیتا ہے۔ آج ہم اس کے چیدہ چیدہ خواص پر روشنی ڈالتے ہیں۔ ڈھائی سو گرام بیروں میں ایک بڑی چپاتی کے مساوی غذائیت ہو تی ہے۔ ایک کلو بیروں میں دو اونس مکھن جتنی چکنائی ہوتی ہے۔ آدھ کلو بیروں کی مقدار ایک وقت کے کھانے کا نعم البدل ہے۔

                    Comment


                    • #25
                      Re: sirf Health & Care

                      بڑھے ہوئے پیٹ کا علاج


                      بیری کی راکھ یا گوند آپ کسی پنساری سے بھی لے سکتے ہیں اور درخت سے تا زہ حالت میں بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ ڈیڑھ ماشہ سے چھ ماشے تک راکھ کی مقدار عرق مکو اور عرق بادیاں پانچ پانچ تولے کے سا تھ صبح چند دن تک استعمال کر نے سے بدن کی چر بی پگھلنے لگتی ہے اور بڑھا ہوا پیٹ کم ہو نے لگتا ہے۔

                      Comment


                      • #26
                        Re: sirf Health & Care

                        بلند فشار خون


                        ترش (جنگلی )بیری کے ایک تولہ پتے صبح کو ایک گلاس پانی میں بھگو دیں۔ شام کو مل چھان کر، چینی ملا کر پینے سے انشاء اللہ شریا نوں کی لچک بحال ہو جائے گی اور مرض دور ہو گا۔

                        Comment


                        • #27
                          Re: sirf Health & Care

                          معدے کی خرابیاں


                          بیری کی چھال اسہال، پیچش اور قولنج کے علاج میں نہایت موثر ہے۔ اندرونی چھال کا جو شاندہ قبض کی حالت میں جلاب کے طور پر دیا جاتا ہے۔

                          Comment


                          • #28
                            Re: sirf Health & Care

                            دماغی امراض


                            ایسے ذہنی مریض جن کا دماغ بہت سست ہو، ان کے علا ج کے لیے مٹھی بھر خشک بیر آدھ لیٹر پانی میں اس وقت تک ابالے جائیں جب پانی آدھا رہ جائے۔ پھر اس آمیزے میں شہد یا چینی ملا کر روزانہ رات سونے سے قبل مریض کو کھلایا جائے۔ یہ علاج دماغ کی کارکردگی بڑھا کر مریض کو فعال بنا دے گا۔

                            Comment


                            • #29
                              Re: sirf Health & Care

                              منہ کے امراض


                              بیری کے تازہ پتوں کا جوشاندہ نمک ملا کر غراروں کے لیے استعمال کرنا، گلے کی خراش، منہ کی سوزش، مسوڑھوں سے خون بہنا اور زبان پھٹ جا نے کے امراض میں شافی ہے۔

                              Comment


                              • #30
                                Re: sirf Health & Care

                                آشوب ِ چشم


                                دکھتی آنکھوں کے لیے بیری کے پتے بہت مفید ہیں۔ پتوں کا جوشاندہ آنکھوں میں ڈالنے والی دوا کی طرح استعمال کرنا صحت دیتا ہے۔

                                Comment

                                Working...
                                X