Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

جوتا نامہ

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • جوتا نامہ

    مقبول فدا حسین کا گمشدہ جوتا ، ایک لمبی تاریخ کا مسافر ہے۔ وہ رے داس کے ساتھ بھی تھا بعد میں میروغالب کے عہد میںنئے رنگ روپ میں نظیر کے یہاں نظرآتا ہے۔ یہ جوتا کافی سفر مزاج سیلانی ہے۔ کبھی یہ بنارس میں رے داس کے مانڈور نامی گاؤں میں اتحاد ویگانگت کے گیت گاتا ہے۔ آگرے میں نظیر کے یہاں انھیں کوئی چراتا ہے ۔
    ممبئی میں یہ غیر حاضر ہوکر عدالت سے صحیح فیصلہ کرواتا ہے اور کبھی صدام کے بغداد میں ایک صحافی کے ہاتھ سے دُنیا کی سب سے بڑی طاقت کے منہ پر مارا جاتا ہے۔ بغداد نے اس جوتے کے ذریعے عالمی تاریخ میں ایک نیا باب جوڑا ہے۔ اس باب میں اس نے لکھا ہے جب لغت بے معنی ہوجاتی ہے ۔ الفاظ گونگے ہو جاتے ہیں ۔ سننے والے بہرے ہوجاتے ہیں ، بولنے والے ہونٹ خاموش ہوجاتے ہیں توجانور کی مری ہوئی کھال کا جوتا بولنے لگتا ہے۔ میری رائے ہے کہ ان اُچھالے ہوئے جوتوں کو بغداد سے برِصغیر کے تینوں علاقوں میں مدعو کیاجائے اور ان کے کئی کلونز بنائے جائیں اور بہ وقتِ ضرورت سیاست کو راستہ دکھانے کے کام میں لائے جائیں۔
    *******************

    جوتوں سے کئی تہذیبی رسموں کا بھی تعلق ہے ۔ شادی بیاہ میں سالیاں ( دلہن کی بہنیں) اکثر دولہا بھائی کا جو جوتا چھپا کر جوتا چھپائی کا نیگ مانگتی ہیں۔ بھاؤ تاؤ کیا جاتا ہے اوراس طرح دولہے سے منہ مانگا انعام لیاجاتا ہے۔ ایک دولہے اس رسم سے واقف تھے اس لئے احتیاطاًوہ ایک جوڑا پہن کر اوردوسرا ایک تھیلی میں چھپا کر لائے تھے۔ تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں ۔ خود دلہن نے اس طر ف اشارہ کیا اور لڑکیوں نے تھیلی کو بھی غائب کردیا۔ اب دولہا میاں لاچار ہوگئے۔

    دولہا کا جوتا جس نے چرایا
    مُنہ مانگا اس نے انعام پایا

    جوتا نامہ۔۔۔۔۔ ندا فاضلی

  • #2
    Re: جوتا نامہ

    372-haha

    Comment


    • #3
      Re: جوتا نامہ

      :hehe:
      I aM Not a complete Idiot......Some parts are Missing........

      Comment


      • #4
        Re: جوتا نامہ

        :em::khi:

        I Have Green Blood In My Veins Because I Am a Pakistani


        Comment


        • #5
          Re: جوتا نامہ

          Originally posted by badman View Post
          372-haha
          Originally posted by tanha hassan View Post
          :hehe:
          Originally posted by champion_pakistani View Post
          :em::khi:
          آپ سب لوگوں کا بہت بہت شکریہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ارے کس بات کا شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ارے پسند کرنے کا۔۔۔۔۔۔۔۔ایک تم سمجھتے ہی نہیں ہو یار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

          Comment


          • #6
            Re: جوتا نامہ

            hehe

            Comment


            • #7
              Re: جوتا نامہ

              پسند کرنے کا شکریہ بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

              Comment


              • #8
                Re: جوتا نامہ

                Bohat hi khoobsurat sharing ki hay aap nay, waqayi tanz-o-mazah per mabni yeh joke na srif chehray per muskurahat bikhar gaya, balkay issay paRh kar Nida Fazli sahiba kay zouq ki tareef karni paRhay gi kay kis qadar gehri nazar hay inn ki aaj kal haalat aur maashray per. THANKS again, apni khoosburat tehreerain hum sab say share kartay rahain, Khush rahyeh :)

                Originally posted by aurangzeb6192 View Post
                مقبول فدا حسین کا گمشدہ جوتا ، ایک لمبی تاریخ کا مسافر ہے۔ وہ رے داس کے ساتھ بھی تھا بعد میں میروغالب کے عہد میںنئے رنگ روپ میں نظیر کے یہاں نظرآتا ہے۔ یہ جوتا کافی سفر مزاج سیلانی ہے۔ کبھی یہ بنارس میں رے داس کے مانڈور نامی گاؤں میں اتحاد ویگانگت کے گیت گاتا ہے۔ آگرے میں نظیر کے یہاں انھیں کوئی چراتا ہے ۔
                ممبئی میں یہ غیر حاضر ہوکر عدالت سے صحیح فیصلہ کرواتا ہے اور کبھی صدام کے بغداد میں ایک صحافی کے ہاتھ سے دُنیا کی سب سے بڑی طاقت کے منہ پر مارا جاتا ہے۔ بغداد نے اس جوتے کے ذریعے عالمی تاریخ میں ایک نیا باب جوڑا ہے۔ اس باب میں اس نے لکھا ہے جب لغت بے معنی ہوجاتی ہے ۔ الفاظ گونگے ہو جاتے ہیں ۔ سننے والے بہرے ہوجاتے ہیں ، بولنے والے ہونٹ خاموش ہوجاتے ہیں توجانور کی مری ہوئی کھال کا جوتا بولنے لگتا ہے۔ میری رائے ہے کہ ان اُچھالے ہوئے جوتوں کو بغداد سے برِصغیر کے تینوں علاقوں میں مدعو کیاجائے اور ان کے کئی کلونز بنائے جائیں اور بہ وقتِ ضرورت سیاست کو راستہ دکھانے کے کام میں لائے جائیں۔
                *******************

                جوتوں سے کئی تہذیبی رسموں کا بھی تعلق ہے ۔ شادی بیاہ میں سالیاں ( دلہن کی بہنیں) اکثر دولہا بھائی کا جو جوتا چھپا کر جوتا چھپائی کا نیگ مانگتی ہیں۔ بھاؤ تاؤ کیا جاتا ہے اوراس طرح دولہے سے منہ مانگا انعام لیاجاتا ہے۔ ایک دولہے اس رسم سے واقف تھے اس لئے احتیاطاًوہ ایک جوڑا پہن کر اوردوسرا ایک تھیلی میں چھپا کر لائے تھے۔ تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں ۔ خود دلہن نے اس طر ف اشارہ کیا اور لڑکیوں نے تھیلی کو بھی غائب کردیا۔ اب دولہا میاں لاچار ہوگئے۔

                دولہا کا جوتا جس نے چرایا
                مُنہ مانگا اس نے انعام پایا

                جوتا نامہ۔۔۔۔۔ ندا فاضلی
                sigpic

                Comment


                • #9
                  Re: جوتا نامہ

                  Originally posted by thefire1 View Post
                  Bohat hi khoobsurat sharing ki hay aap nay, waqayi tanz-o-mazah per mabni yeh joke na srif chehray per muskurahat bikhar gaya, balkay issay paRh kar Nida Fazli sahiba kay zouq ki tareef karni paRhay gi kay kis qadar gehri nazar hay inn ki aaj kal haalat aur maashray per. THANKS again, apni khoosburat tehreerain hum sab say share kartay rahain, Khush rahyeh :)
                  پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اگر آپ اس طرح مجھے سراہتے رہے تو میں آئندہ اس بہتر شیئرنگ کرتا رہوں گا۔۔۔۔۔:insha:

                  Comment


                  • #10
                    Re: جوتا نامہ

                    u can't gain RESPECT by choice nor by requesting it... it is earned through your words & actions."

                    :pr:

                    Comment


                    • #11
                      Re: جوتا نامہ

                      Originally posted by *Hala* View Post
                      :five

                      Comment

                      Working...
                      X