Re: Hanso Jee Hanso Khoob Hanso
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
Hanso Jee Hanso Khoob Hanso
Collapse
X
-
Re: Hanso Jee Hanso Khoob Hanso
ایک شخص نے مرنے سے قبل وصیت کی کہ اس کی قبر میں دو عدد پیالے رکھیں اور ان پیالوں میں چائے کے پیے جانے کے اثرات بھی ہوں ۔
جب اسے ان لوازمات کے ساتھ دفنا دیا گیا تو حساب کتاب کے لیے دو فرشتے آگئے انہوں نے کہا کہ اٹھو اور حساب دو تو اس نے کہا کہ اگر حساب آپ نے لینا ہے تو پہلے دو جو چائے پی کر گئے ہیں وہ کون تھے۔
Comment
-
Re: Hanso Jee Hanso Khoob Hanso
ایک مراثی فوت ہو گیا تو فرشتوں نے اُس سے پوچھا کہ:
اُس نے کہا:
اُس کی خواہش پر اُسے دکھایا گیا
اُس نے دیکھا کے دوزخ میں *لوگ بکرے روسٹ کر رہے ہیں اور جنت میں سب اللہ اللہ کر رہے ہیں۔
اُس نے کہا کے مجھے دوزخ میں جانا ہے
دوزخ کا دروازہ کھولا اور اُسے اندر بھیج دیا گیا، وہ اندرگیا ہی تو اعلان ہوا
Comment
-
Re: Hanso Jee Hanso Khoob Hanso
مرنے کے بعد ایک ہندو، ایک انگریز اور ایک سکھ جنت کے دروازے پر پہنچ گئے۔ سینٹ پیٹر (ایک مذہب کے مطابق جنت / دوزخ کا فرشتہ) ان سے کہنے لگا۔ تم تینوں کوگناہوں کی سزا کے طور پر 10 سال کے لیے جہنم بھیجا جاتا ہے ۔ لیکن اس عرصے (10 سال) کے لیے تم میں سے ہر ایک کی ایک خواہش بھی پوری کی جا سکتی ہے ۔
ہندو کہنے لگا میں نے ساری زندگی گاؤ ماتا کا گوشت نہیں کھایا۔ مجھے گائے کا گوشت دے دیا جائے۔ اسے گائے کا گوشت دے کر 10 سال کے لیے جہنم بھیج دیا گیا۔
انگریز عیسائی نے شراب مانگی ۔ چنانچہ اسے شراب دے کر 10 سال کے لیے جہنم دھکیل دیا گیا۔
سکھ سردار نے کچھ سوچنے کے بعد کہا: وائے گرو دی : زندگی وچ سگریٹ پینے دی بڑی تمنا سی۔ پیٹر جی تسی مینوں سگریٹ دے دو ! چنانچہ سردار کے سگریٹ دے کر دوزخ بھیج دیا گیا۔
10 سال کے بعد تینوں کو نکالنے کا وقت آیا۔ پہلے ہندو کو باہر نکالا گیا۔ 10 سال میں گائے کا گوشت کھا کھا کے خوب موٹا تازہ ہو گیا تھا۔
پھر عیسائی کو بلایا گیا۔ وہ ابھی تک شراب کے نشے میں دھت جھومتا جھامتا باہر آ گیا۔
سکھ کو بلایا گیا تو سردار جی ہاتھ میں وہی سگریٹ پکڑے*غصہ میں باہر آئے۔ فرشتے نے پوچھا : بہت غصے میں ہو سردار جی ! سگریٹ نہیں پیا*؟
Comment
-
Re: Hanso Jee Hanso Khoob Hanso
جنت میں ایک شخص کو فرشتے شو تھراپی کر رہے تھے ، دوسرے نے پوچھا کہ اسکا قصور کیا ہے ؟
فرشتوں نے جواب دیا کہ یہ لاہوریا ہے اور روز کہتا تھا کہ میں نے لسی پینی ہے اس کو لسی دی تو اس نے دودھ والی نہر میں ڈال دی ہے اور اس کی دہی بن گئی ہے ۔
اب یہ کہتا ہے کہ میں بھولا بھالا ہوں مجھ سے غلطی ہوگئی۔
Comment
-
Re: Hanso Jee Hanso Khoob Hanso
ایک مولانا صاحب اور رکشہ ڈرائیور فوت ہو گئے ۔ دونوں جنت میں چلے گئے۔
جنت میں فرشتے نے رکشہ ڈرائیور کو اس کا عالی شان محل دکھایا جہاں* جنت کی ہرطرح کی نعمتیں دستیاب تھیں۔ سوئمنگ پول، حوروقصور باغات نہریں وغیرہ ہر چیز موجود تھی۔
فرشتے نے مولانا صاحب کو بھی جنت میں انکا خستہ سا ، چھوٹا سا ایک کمرہ دکھایا جہاں* سوائے پانی کے ایک مٹکے کے کچھ نہ تھا۔
ساجد
Comment
Comment