Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن


    ڈاکٹر طاہر القادری

    کا اجتماع اور ان کی تقریر اس وقت جاری ہے

    ویسے ہی کچھ باتیں ہیں جو کہنا چاہ رہا ہوں

    یہ کوئی پریڈکشن نہیں نہ میں کو نجومی ہے

    فکری نظر کے تحت کچھ عرض ہے

    ابھی تک کے حوالے سے



    حیرت ہوتی ہے مجھے ۔۔۔ جب سرعام ۔۔۔ خدا کو گواہ بنادیا جاتا ہے ۔۔

    صرف سچ کو ثآبت کرنے کے لیے

    ارے نہیں ارے نہیں یہ تو میں غلط کہہ رہا ہوں

    سیاست میں تو یہ جھوٹ کو ثابت کرنے کےلیے کہا جاتا ہوگا

    جھوٹ کو سچ ثآبت کرنا بھی کوئی آسان کام تو نہیں ہے نہ جی

    دیکھیں ۔۔۔ یہ سب میں بحث کے لیے نہیں کررہا

    مگر جو کوئی بھی جو کہنا چاہے ۔۔ کہہہ سکتا ہے

    ارے یہ کیا


    یہ حضرت تو

    امام حسین بن گئے ہیں ۔۔مطلب ایک تو کاپی اوپر سے

    نبی پاک کو نانا بھی ثآبت کردیا ہے ۔۔۔ اپنا ۔۔



    سچ ہی کہا تھا کہنے والے نے

    امیر شہر غریبوں کو لوٹ لیتا ہے
    کبھی بہ حیلہ مذہب کبھی بنام وطن


    اور شعر کہنے والے صاحب موجود ہوتے

    تو یہ ضرور کہہ دیتے

    قادری صاحب کے بیان کو دیکھتے ہوئے کہ

    کبھی کبھی تو دونوں یعنی وطن اور مذہب کا حیلہ ایک ساتھ ہی پھینکا جاتا ہے




    مجھ سے اتنی ڈھٹائی سے یقین کریں سچ نہیں بولا جاتا

    جتنی ڈھٹائی سے یہاں جھوٹ بول دیا جاتا ہے


    نعرے دلیل کے

    باتیں وہی ۔۔رٹی رٹائی ۔۔۔ باپ دادا کی پرستش


    واہ ڈاکٹر ۔۔۔۔۔ واہ


    ہوسکتا ہے میری باتیں غلط ثابت ہوجائیں

    اور دعا بھی یہی ہے کہ ہوجائیں جی انکا غلط ثابت ہونا کم از کم قوم کی لیے بہتر ہی ہوگا


    مجھے آج یہ پتہ چلا کہ شریعت اس بات کی اجازت دیتی ہے

    کہ

    جب

    آل رسول کا کوئی نمائندہ

    بیان کررہا ہو

    تو

    اذان کا احترم میں چپ ہونا ضروری نہیں


    یہ سب دیکھ کر پھر سن کر

    پھر وہی کہوں گا

    قسم قرآن کی
    اطاعت شیطان کی



    باتیں شاید بہت تلخ ہیں

    دوستو۔۔

    پر تم لوگوں کا شکریہ

    مجھے بولنے کی اجازت دے دیتے ہو









  • #2
    Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

    پاکستان میں کسی کھڑکی کا شیشہ پتھر سے نہ ٹوٹے

    اس سے بہتر ہے پتھر سے میرا سر پھٹ جائے

    یہ بات

    بلٹ پروف کیوبک میں بیٹھ کر کی جارہی ہے


    ایک منٹ میں تھوڑا

    ہنس لوں





    Comment


    • #3
      Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

      جو اصول و ضوابط
      اور اسلامی واقعات بیان کی جارہے ہیں
      اور

      جیسا وہ کہہ رہے ہیں کہ میں ایسا نظام دیکھنا چاہتا ہوں پاکستان میں

      میں ان کی جذبات اور احساسات کی قدر کرتاہوں






      Comment


      • #4
        Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

        الطاف بھائی کو بھی ٹھیک ٹھاک مکھن لگایا گیا ہے

        اور

















        یہ ضروری بھی تو تھا نہ


        ارے

        پر

        طاہر صاحب

        ابھی تو کہہ رہے تھے کہ

        میں موجود سیاست سے بغاوت کا اعلان کرتا ہوں

        تو ڈاکٹر صاحب


        یہ کہیں آپ بیان آگے پیچھے تو نہیں کرگئے





        Comment


        • #5
          Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

          ڈاکٹر صاحب فرمارہے ہیں

          ذرا پاکستان کے علاقوں میں جا کر غریبوں کو دیکھو۔۔۔

          اپنا ایمان بیچ رہے ہیں ۔۔۔اپنی عزت بیچ رہے ہیں

          ٹھیک کہہ رہیں جناب آپ

          اس وقت تو میری آنکھوں کے سامنے بھی یہی ہورہا ہے






          Comment


          • #6
            Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

            شکر ہے انگریز جھوٹ نہیں بولتا

            ورنہ ساری مغربی رپورٹس کو ہم غلط کہہ دیتے





            Comment


            • #7
              Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

              KESC & WAPDA

              bhai bhai





              Comment


              • #8
                Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

                بڑی گہری نظر رکھی بھی آپ نے۔۔۔۔۔
                میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

                Comment


                • #9
                  Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

                  Originally posted by crystal_thinking View Post
                  بڑی گہری نظر رکھی بھی آپ نے۔۔۔۔۔
                  ary nahi ji itni gehri bhi nahi hai





                  Comment


                  • #10
                    Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

                    :clap::clap::clap::clap::clap::clap::clap:
                    :star1:

                    Comment


                    • #11
                      Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

                      محترم شعر تو بی خوب ہے احمد فراز مرحوم کا ہے

                      امیر شہر غریبوں کو لوٹ لیتا ہے
                      کبھی بہ حیلہ مذہب کبھی بنام وطن

                      لیکن ڈاکٹر صاحب نہ تو امیر شہر ہیں اور نہ کسی کو لوٹا نہ کبھی مذہب کے نام پر اور نہ کبھی بنام وطن۔۔اج سے پہلے میں بھی ڈاکٹر
                      صاحب
                      کو نہیں جانتا تھا۔۔سب باتوں سے اختلاف ہوسکتا لیکن اگر کوئی سچے دل سے اس ملک کے اصلاح کا بیڑہ اٹھائے تو میں اور میرے جسے لاکھوں لوگ اپنا سب کچھ لے کر اس کے گرد اکھٹے ہو جائیں گے کہ خدارا اس غلیظ نظام کو جو بھوکوں کو کھانا، بیماروں و گولی،محتاجوں کو سہارا، دریدہ لباسوں کو لباس نہیں فراہم کر سکتا کو بحیرہ عرب میں غرق کر دے۔۔امید کی کرن بن کر عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سامنے ئے ہیں اس وقت ہم چوروں لٹیروں کو خود پہ مسلط کر چکے ہیں۔ہمیں پڑھی لکھی قیادت کی ضرورت ہے ڈاکٹر صاحب اور عمران خان نے وعدہ کیا ہے وہ اسمبلیوں میں نچلے طبقوں کو نمائندگی دے گے اللہ کرے یہ خیال درست ثابت ہو اور ہم پھر سے ایک زندہ قوم کے طور پر ابھر سکیں

                      یہاں یہ یاد رہنے پائے میری کمٹمنٹ کسی شخص کسی جماعت سے نہیں مجھے صرف اس ملک سے غرض ہے وہ ڈاکٹر ہو کوئی شیدا فیقا گاما ہے کوئی ہو لیکن جو ان تماش بینوں سے ہمیں آزاد کر دے

                      خوش رہیں
                      :(

                      Comment


                      • #12
                        Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

                        ارے جناب آپ امیر شہر سے انکار کر رہے ہیں*
                        اب تو وہ امیر ملک لگنے لگے ہیں

                        اور کچھ بعدی نہیں

                        امیر المومینین کا خطاب اور عہدہ بھی مل جائے

                        خیر

                        میں نے جو یہ مصرعہ لکھا ہے تو وہ ایسے ہی نہیں لکھا

                        بلکہ اگر آپ نے ان کا بیان دیکھا ہو

                        تو شروعات ہی اس انداز سے ہوئی ہے

                        جہاں رسول ص اور خدا کو گواہ بنا کر اپنی بات کا کھلم کھلا اظہار کیا گیا

                        پھر

                        پہلے مذہب کے ذریعہ جذبات سے کھیلا پھر وطن کی محبت بھی خوب اجاگر کی

                        یہ صرف میرے پوائنس ہیں*

                        باقی ۔۔۔

                        دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے

                        پر

                        جو شخص ماضی میں برا رہا ہے اچھا ہوسکتا ہے





                        Comment


                        • #13
                          Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

                          Originally posted by Baniaz Khan View Post
                          ارے جناب آپ امیر شہر سے انکار کر رہے ہیں*
                          اب تو وہ امیر ملک لگنے لگے ہیں

                          اور کچھ بعدی نہیں

                          امیر المومینین کا خطاب اور عہدہ بھی مل جائے

                          خیر

                          میں نے جو یہ مصرعہ لکھا ہے تو وہ ایسے ہی نہیں لکھا

                          بلکہ اگر آپ نے ان کا بیان دیکھا ہو

                          تو شروعات ہی اس انداز سے ہوئی ہے

                          جہاں رسول ص اور خدا کو گواہ بنا کر اپنی بات کا کھلم کھلا اظہار کیا گیا

                          پھر

                          پہلے مذہب کے ذریعہ جذبات سے کھیلا پھر وطن کی محبت بھی خوب اجاگر کی

                          یہ صرف میرے پوائنس ہیں*

                          باقی ۔۔۔

                          دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے

                          پر

                          جو شخص ماضی میں برا رہا ہے اچھا ہوسکتا ہے

                          امیر الممونین بننے کا شوق جناب میاں جی کو چرایا تھا طاہر القادری نے ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا۔۔اپ کھل کے ان اٹھائے ہوئے نکات پہ اپنے تحافظات کا اظہار کریں ۔کوئی کرپشن کا کیس کوئی کھابہ، کوئی فراڈ کو دھوکہ دہی؟
                          باقی لازمی نہیں جو شخص ماضی میں برا ہو اس کا حال اور مستقبل بھی برا ہو۔۔تاریخ میں ب شمار ایسی مثالیں موجود ہے دور نہ جائیں ھضرت عمد فاروق اسلام قبول کرنے سے پہلے کیا تھے اور گھر سے تلوار اٹھا کر کس قصد سے گئے تھے۔۔یہ ایک عام جنرل سی مثال دی ہے لیکن اسدکر ؤائلڈ نے ایک جگہ کہا تھا بڑ ہی خوبصورت بات کہی تھی انہوں نے۔۔کہ پتھروں کےسوا اس کائنات کی ہر چیز کبھی نہ کبھی اپنی تردید کردتی ہے۔۔سو ممکن ہے ماضی میں ان س کچھ غلطیاں ہوئی ہوں جو ٹھوکر کھا کر سنبھل جائے وہ لائق عزت ہے۔۔اپ کو اپنا بتاتا چلوں جب میاں جی سعودی عرب سے واپس آئے بے نظیر قتل ہوئی تو میاں صاحب کو میں نے روالپنڈی جنرل ہسپتال مں بی بی کی میت کے پاس دھاڑیں مار کر روتے دیکھا۔تب مجھے لگا کہ جو نواز شریف سعودی عرب گیا تھا اس میں اور اس میں زمین اسمان کا فرق لگا ( اللہ میری مغحفرت فرمائے) میں ان دونوں اپنے اوتار میں نواز شریف کی تصویر لگاتا اور ان کے لیے پرجوش الفاظ میں خراج تحسین لکھا کرتا تھا لیکن افسوس اخر کار مجھے شیخ رشید صاحب کے اس قول س اتفاقکرنا پڑا کہ میاں برادارن کو کبھی بھی عقل نہیں آسکتی۔۔اور یہ حقیقت بھی ہے

                          خوش رہیں

                          :(

                          Comment


                          • #14
                            Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

                            Originally posted by Dr Faustus View Post



                            امیر الممونین بننے کا شوق جناب میاں جی کو چرایا تھا طاہر القادری نے ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا۔۔اپ کھل کے ان اٹھائے ہوئے نکات پہ اپنے تحافظات کا اظہار کریں ۔کوئی کرپشن کا کیس کوئی کھابہ، کوئی فراڈ کو دھوکہ دہی؟
                            باقی لازمی نہیں جو شخص ماضی میں برا ہو اس کا حال اور مستقبل بھی برا ہو۔۔تاریخ میں ب شمار ایسی مثالیں موجود ہے دور نہ جائیں ھضرت عمد فاروق اسلام قبول کرنے سے پہلے کیا تھے اور گھر سے تلوار اٹھا کر کس قصد سے گئے تھے۔۔یہ ایک عام جنرل سی مثال دی ہے لیکن اسدکر ؤائلڈ نے ایک جگہ کہا تھا بڑ ہی خوبصورت بات کہی تھی انہوں نے۔۔کہ پتھروں کےسوا اس کائنات کی ہر چیز کبھی نہ کبھی اپنی تردید کردتی ہے۔۔سو ممکن ہے ماضی میں ان س کچھ غلطیاں ہوئی ہوں جو ٹھوکر کھا کر سنبھل جائے وہ لائق عزت ہے۔۔اپ کو اپنا بتاتا چلوں جب میاں جی سعودی عرب سے واپس آئے بے نظیر قتل ہوئی تو میاں صاحب کو میں نے روالپنڈی جنرل ہسپتال مں بی بی کی میت کے پاس دھاڑیں مار کر روتے دیکھا۔تب مجھے لگا کہ جو نواز شریف سعودی عرب گیا تھا اس میں اور اس میں زمین اسمان کا فرق لگا ( اللہ میری مغحفرت فرمائے) میں ان دونوں اپنے اوتار میں نواز شریف کی تصویر لگاتا اور ان کے لیے پرجوش الفاظ میں خراج تحسین لکھا کرتا تھا لیکن افسوس اخر کار مجھے شیخ رشید صاحب کے اس قول س اتفاقکرنا پڑا کہ میاں برادارن کو کبھی بھی عقل نہیں آسکتی۔۔اور یہ حقیقت بھی ہے

                            خوش رہیں


                            ڈاکٹر صاحب آپ بھی کمال کرتے ہو۔۔۔۔۔
                            جناب میں نے خود یہی عرض کیا ہے کہ جو ماضی میں برا ہو ضروری نہیں کہ ہمیشہ برا ہی رہے ۔۔اور ہوسکتا ہے قادری صاحب ۔۔اب ویسے نہ رہے ہوں ۔۔
                            لیکن حضور ۔۔ ایک ایسا شخص جو یہ جانتا ہو ۔۔ میرا نظریہ ۔۔ اور بات کس پیرائے میں ہوتی ہے وہی جب اسے غلط سمجھنے تو پھر اسے کون سمجھے ۔۔
                            آپ نے حضرت عمر والی جو مثال دی ہے وہ بھی بہت معذرت کے ساتھ بلکل غلط ہے
                            اور یہ جرنل مثال کہاں بلکہ یہ تو رجسٹر مثال ہے ۔۔
                            لیکن ۔۔ بات یہ ہے کہ یہ مثال اس وقت دی جاتی ۔۔۔۔ جب وہ ایسا کوئی کام کرتا
                            ابھی اس نے اسی طریقے سے
                            مذہب اور وطن کی محبت کے جذبات سے کھیلا ہے

                            میں نے ہرگز یہ نہیں کہا کہ
                            یہ میری پیشن گوئیاں ہیں اور یہ سچ ثابت ہونگی
                            بلکہ جو کچھ دیکھا ۔۔ اور جہاں تک دیکھا وہ بیان کیا ہے
                            لیکن

                            آپ کی باتوں سے ایک بات تو کھل کر عیاں ہوگئی ہے ۔۔۔۔
                            کہ آپ کو اس شخص کی ہسٹری نہیں معلوم ۔۔اور اگر معلوم ہے بھی تو ۔۔۔ کہیں نہ کہیں کچھ غلطی ضرور ہے ۔۔





                            Comment


                            • #15
                              Re: کبھی بہ حیلہء مذہب کبھی بنام وطن

                              Originally posted by baniaz khan View Post



                              ڈاکٹر صاحب آپ بھی کمال کرتے ہو۔۔۔۔۔
                              جناب میں نے خود یہی عرض کیا ہے کہ جو ماضی میں برا ہو ضروری نہیں کہ ہمیشہ برا ہی رہے ۔۔اور ہوسکتا ہے قادری صاحب ۔۔اب ویسے نہ رہے ہوں ۔۔
                              لیکن حضور ۔۔ ایک ایسا شخص جو یہ جانتا ہو ۔۔ میرا نظریہ ۔۔ اور بات کس پیرائے میں ہوتی ہے وہی جب اسے غلط سمجھنے تو پھر اسے کون سمجھے ۔۔
                              آپ نے حضرت عمر والی جو مثال دی ہے وہ بھی بہت معذرت کے ساتھ بلکل غلط ہے
                              اور یہ جرنل مثال کہاں بلکہ یہ تو رجسٹر مثال ہے ۔۔
                              لیکن ۔۔ بات یہ ہے کہ یہ مثال اس وقت دی جاتی ۔۔۔۔ جب وہ ایسا کوئی کام کرتا
                              ابھی اس نے اسی طریقے سے
                              مذہب اور وطن کی محبت کے جذبات سے کھیلا ہے

                              میں نے ہرگز یہ نہیں کہا کہ
                              یہ میری پیشن گوئیاں ہیں اور یہ سچ ثابت ہونگی
                              بلکہ جو کچھ دیکھا ۔۔ اور جہاں تک دیکھا وہ بیان کیا ہے
                              لیکن

                              آپ کی باتوں سے ایک بات تو کھل کر عیاں ہوگئی ہے ۔۔۔۔
                              کہ آپ کو اس شخص کی ہسٹری نہیں معلوم ۔۔اور اگر معلوم ہے بھی تو ۔۔۔ کہیں نہ کہیں کچھ غلطی ضرور ہے ۔۔


                              اپ اشاروں کنایوں میں بات نہ کریں کھل کر اپنا موقف بیان کریں۔۔جو بات میں نے غلظ لکھی اپ اس کی ٹھیک کر کے لکھ دیں۔۔یہ طریقہ ہے بحث کا۔۔جو کسی نتیجہ پہ پہنچا سکتا۔۔اب کی مثال اس جیسی ہے کہ ایک شخص نے شہکار بت تراشا پھر اس نے اسے چوک میں لاکر رکھ دیا اور نیچے ایک عبارت درج کی کہ اس مییں اگر کسی کو کوی نقص نظر آتا تو براہ مہبربانی اس کے بارے میں اگاہ کریں÷÷اگلے دن وہ صنم تراش چوک میں اتا تو تو کیا دیکھتا بہت ساری تحریریں لکھی پڑی ہوتی ہیں کوئی کہتا ہے اس کی ناک ٹھیک نہیں کوئی انکھوں پہ گریہ زاری کر رہا الغرض جتنے منہ اتنہ باتیں۔۔وہ شخص غم سے رونے لگتا ہے قریب سے ایک دانشور گزرتا ہے ماجرا معلوم کرت ہے تو ہنس دیتا ہے۔صنم تتراش کو دلاسا دیتا ہے اور عبارت میں ایک تبدیلی لاتا ہے۔۔کہ اگر کسی کو اس میں کوئی نقص نظر اتا تو ازراہہ مہربانی اس کو درست کر دیں۔۔پھر ایسا ہوتا کہ جو اتا وہ تعریف کرتا اور جاتا۔۔
                              سو اپ ہمت کریں لکھیں ان کی ہسٹری تو ہمیں بھی پتہ چلے کچھ۔۔۔

                              :(

                              Comment

                              Working...
                              X