Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

    زمانے پر ازل سے ایک ابدی اسغراق طاری ہے اور زمانے کے اس ابدی اور ازلی استغراق میں لمحے ہیں کہ گزر رہے ہیں ساعتیں ہیں کہ تمام ہو رہی ہیں اور وقت ہے کہ بہہ رہا ہے۔۔زندگی نے دنوں اور راتوں کی ایک معیاد پوری کر لی ہے اور ایک اور سال تاریخ کے وجود میں گم ہونے جا رہا ہے۔۔قوموں نے تجربوں کی کچھ اور زادو جنس اکھٹی کر لی ہے۔

    زندگی برابر اگے بڑھ رہی ہے ہم نئے سال کے حاشیے پر کھڑے ہیں اور منفعت اور خسارے کی فرد حساب ہمارے ہاتھوں میں ہے۔۔دنوں اور راتوں سے ہماری اب تک جو معاملت رہی ہے اس میں ہمیں نفع کم اور خسارہ زیادہ ہوا ہے۔۔آنے والا سال شاید تلافی کا سال ہو اسی سے ہماری تمام امیدیں وابستہ ہیں اس سال میں ایک خیر ہے اور وہ یہ کہ ہمیں چیزوں کو قبول کرنے یا رد کرن کا اختیار ہوگا اور یہ ہماری خواہش ہے جو بڑی حسرتوں کے بعد پوری ہو ریہ ہے ۔ساتھ ہی یہ ہماری ازمائش کا دور ہوگا۔

    جان لیا جائے کہ آنے والے دن بڑے واقعات انگیز دن ہیں واقعات ہمارے ھق میں کتنے مہربان ہوں گے یا کتنے نامہربان یہ خود ہم پہ منحصر ہے اب ہمیں خود ہی جواب دہ ہونا ہے اور خؤد ہی جواب طلب۔۔جمہوریت کے اہتمام کا یہ دور ہم سے بڑی احتیاط کا متقاضی ہے۔۔ہم کو اپنے نفس کی اصلاح کرنی ہوگی ہم جمموہرت سے بچھڑ کر بہت خراب ہوئے ہیں سو اب اس سے بغل گیر ہونے کے لیے بہت کچھ سدھارنا ہوگا کہ جمہوریت کا مزاج بولنے کی سلیقہ شعاری اور سننے کی بردبادی سے عبارت ہے۔۔۔

    اس نظام یعنی جمہوریت کے زیر اثر ہم میں سب سے پہلے اس امکان کو قبول کرنے کی اماداگی پید اکرنی چاہیے کہ صداقت شاید ہمارے ساتھ نہ ہو دوسرے کے ساتھ ہو۔۔جمہوریت ان لوگوں کے لیے یقینا ایک نا مناسب ترین نظام ہے جو اپنے قول کو قولِ فیصل سمجھتے ہیں اور دوسرے کی بات سننے کا حؤصلہ نہیں رکھتے۔۔

    یہ سال جو گزر رہا ہے ہم نے بڑی امیدوں کے ساتھ شروع کیا تھا۔۔ نہ چاہتے ہوئے ہوئے دسمبر کےاخر میں وقت گزرنے کا احساس بڑھ جاتا ہے اور ہر گیا سال ایک محاسبہ چاہتا ہے۔میں س پوسٹ نمیں سب کو مدعو کرتا ہوں کہ وہ اس گزرے سال کے حوالے سے اپنی اپنے گرد پیش کی اپنے ملک کی بات شئیر کریں کیا کھویا کیا پایا ۔نئے سال سے کیا امیدیں کیا حالات کیا واقعات۔۔خیر کی امید رکھنا ایک خیر ہے اور ہمارے اپ کے اختیار میں اس کے سوا اور ہے بھی کیا۔۔قوم کو اگلے سال ایک بہترین موقع ملنا ہے جس سے پوری طرح فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے کاش ہم سا سے پوری طرح فائدہ اٹھائیں اور اس بدترین سرنوشت کو بدل سکیں جو ازل سے ہمارا مقسوم رہی ہے

    خوش رہیں


    پروفیسر بیتاب تابانی
    :(

  • #2
    Re: نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

    انشاء اللہ اس پہ ایک پیاری سے سی شئیرنگ کروں گا ۔۔۔ ہم نے کیا پایا اور کیا کھو دیا ۔۔ جمہوریت یا شخصی آزادی کیا واقعی ہم آزاد ہیں یا یہ ہماری خوش فہمی ہے۔۔ جلد
    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

    Comment


    • #3
      Re: نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

      اسی گذرے ہوئے سال میں بھی

      پائی ہیں

      بہت سی خوشیاں اور ڈھیروں غم
      دم بہ دم قدم بہ قدم





      Comment


      • #4
        Re: نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

        :rose

        سب سے پہلے میں اپنی بات کروں گا۔۔اپنی سے بھی پہلے اپنے ملک کی اپنے وطن کی ۔۔آبھی اس سال کے ختم ہونے میں کچھ دن باقی ہیں۔۔یوں تو وطن عزیز ہمیشہ سے ہی بحرانوں کی زد میں رہا لیکن یہ گزرتا سال انتے زخم دے گیا اور زخم بھی وہ کہ ہمیں خود اپنے ہی خون سے دھونے پڑے اج ہم نے ایک اور لاش بشر احمد بلور صاحب کی اٹھائی تو دل خون ہوگیا انکھھیں تھیں کہ سوج گئیں ۔۔پورا سال مرثیہ لکھتے ہی گزرا۔۔میں اپنے پر اتنی بار ہنسا اتنی بار ہنسا اور اتنی بار رویا اتنی بار رویا کہ بس۔۔۔۔ کیا ہماری سرنوشت ایسی نہیں کہ اس پہ بار بار ہنسا اور بار بار رویا جائے۔۔میرے وطن تیری راتیں بڑی بے رحم سے جگاتی ہیں تیرے دن جان لیوا ہیں، تیری گلیاں ،تیرے راستے، تیرے چوک میرے خون سے لتھڑے ہیں میرا خون میں نہایا جسم سارا سال جگہ جگہ تڑپتا رہا، میں جگہ جگہ دم توڑتا گیا، اخر کہاں کہاں سے اپنی لاشیں اٹھائوں ۔کچھ سییلاب بہا لے گیا کچھ کو گلشئیر نگل کئے کتنے چراغ مفسلی جہالت کے ہاتھوں بجھ گئے مجھے جگہ جگہ روند ڈالا گیا


        میرے وطن

        میں تیرا مرثیہ خواں ہوں میں تیرا نبی یرمیاہ ہوں، میں تجھے پھر سے تازہ دم دیکھنا چاہتا ہوں تجھے ایک نئے انداز کی زندگی سے آراستہ دیکھنے کی آرزو رکھتا ہوں۔۔میں بہت ہارا مارا ہوں لیکن مجھ میں امید باقی ہے کہ شاید کوئی معجزہ ہو۔۔میں اک قلاش ملک کا غریب الدیار اس کے سوا اور کر بھی کیا سکتا کہ اپنا گریبان چاک کروں اور اپنے ہی سر خاک ڈالوں۔میں اے وطن وہ کوہ مقدس کہاں سے لائوں جہاں میں اپنے لوگوں کی خوش بختی کے لیے سو ختنی قربانیاں دوں اس مذبح کا سراغ کیسے لگائوں جہاں پہ کئے جانے والے ذبیحے مقبول ہوں؟ میں وہ درگاہ کہاں سے لائوں جہاں تیری سربلندی کے لیے متنیں مانگوں اور س مزار کو کس دیہہ میں تلاش کروں جہاں تیری سلامتی کے لیے چڑھاوے چڑھائوں۔۔
        جاناں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فیصلوں سے فرار بھلا کس نسل کے حصے میں آیا ہے کہ ہمارے ھصے میں ائے ان فیصلوں کا عذاب گزشتگان نے سہا تھا اور آئیندگان بھی ایسے فیصلوں کےجنم میں جلیں گے اور یہ درست فیصلوں کی بھٹی ہی تو ہے جس سے قومیں اور قبیلے کندن بن کر نکلتے ہیں اور جن کا نام وقت کے ٹکسال سے نکلننے والا کھرا سکہ قرار پاتا ہے۔

        میں پیغام اور اپنے ذاتی زندگی کے بارے میں بھی اس سال کے حوالے سے لکھوں گا ملتا ہوں پھر۔۔

        ہوا ہے کار طلب سلسہ امیدوں کا
        ہمیں کبھی تو صلہ ملے گا امیدوں کا
        :(

        Comment


        • #5
          Re: نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

          لمبے سفرکی اوٹ میں پل بھر نہیں رکا
          میں وقت کے فریب میں آکر نہیں رکا
          پھر آگیا اک اور نیا سال دوستو ! !
          اس بار بھی کسی سے دسمبر نہیں رکا

          اسلام علیکم پیغام دوستو ؎ ایک عرضی کے ساتھ
          دنیا کو ہر وہ چیز میسر ہے جو اسکے آرام اور ترقی میں ہمقدم ہو البتہ اگر ضرورت ہے تو اس بات کی کہ انسانیت باہمی امن و چاشتی اور پیار ، محبت کا دامن تھام لے۔ نفرتوں اور دوریوں کے بادل اب چھٹ جانے چاہیں ، پیار اور محبت کا سورج طلوع چاہیے۔ آلامِ زندگی، آفات عالم اورروز مرہ کی ذمہ داریاں کم تو نہ تھیں جو مصائب سے دوچار رکھتیں ، اب
          بھی اگر معاملات کو سلجھانے کی کوشش نہ کی گئی تو نہ جانے کتنے دیے اور بجھ جائیں گے، اذیت ہو یا خوشی ، زندگی تو بسر ہو جائے گی مگر آنے والی نسلوں پر جو چھاپ پڑ رہی ہے اسکا بھی خیال ہونا چاہیے۔
          ہر روز وہی سورج اور وہی دن مگر نئی امنگیں اور نئی تونائیاں اپنی مہربانیان نچھاور کرتی نظر آتی ہیں، نیا سال نئی امنگوں اور نئے پیغام کیساتھ ؛ نیا پیغام ، ڈائری کا پہلا صفحہ نئے عزم کے ساتھ کہ یہ برس انسانیت کے شانے بلند کرنے میں پیش پیش ہوگا۔ ہر ذی شے اپنے انجام کی طرف تیزی کے ساتھ سفر کر رہی ہے اور ہر آنے والا پل نئی امنگوں سے بھرپور ہے ، آج اگر ضرورت ہے تو صرف پیار ، امن اور دوسروں کے اقدار کا احترام کرنے کی ۔
          میری طرف سے آپ سب کو نیا سال 2013 مبارک ہو
          ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
          سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

          Comment


          • #6
            Re: نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

            naye sal k hasheya per sirf aik he cheez badalny ki umeed hy or hy 12 ka hindsa.... teddy
            میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

            Comment


            • #7
              Re: نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

              Originally posted by crystal_thinking View Post
              naye sal k hasheya per sirf aik he cheez badalny ki umeed hy or hy 12 ka hindsa.... teddy
              hazor is ka elwa bhi kuch khoya kuch paya to huga hi na to keya jata jo chand ilfaz yehan bhi likh daiti
              aur kkuch nahii to handy ka hii bata day ka 2012 main paya tha
              :lol
              :(

              Comment


              • #8
                Re: نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

                Originally posted by Dr Faustus View Post
                hazor is ka elwa bhi kuch khoya kuch paya to huga hi na to keya jata jo chand ilfaz yehan bhi likh daiti
                aur kkuch nahii to handy ka hii bata day ka 2012 main paya tha
                :lol
                :lol
                sara sal mera rona jari o sari rehta hy PG py :lol ... mein shaid aik na shukari bandi hn : ))

                han ji meny 2012 mein new handy paya :dance5: or apko b is k ilm sy rosh'nas karwaya hy :p
                میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

                Comment


                • #9
                  Re: نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

                  Originally posted by Baniaz Khan View Post
                  اسی گذرے ہوئے سال میں بھی

                  پائی ہیں

                  بہت سی خوشیاں اور ڈھیروں غم
                  دم بہ دم قدم بہ قدم
                  ap khushiyon ko muqadam rakhiye ghum khud ba khud khatam ho jain gy....
                  میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

                  Comment


                  • #10
                    Re: نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

                    Originally posted by crystal_thinking View Post


                    :lol
                    sara sal mera rona jari o sari rehta hy PG py :lol ... mein shaid aik na shukari bandi hn : ))

                    han ji meny 2012 mein new handy paya :dance5: or apko b is k ilm sy rosh'nas karwaya hy :p

                    :lol:lol

                    Haan Such Hai Ya. mari achievement ma ya bhi shamil kar lia jay ka 2012 ma ma Handy sa Roshanas Howa :D
                    :(

                    Comment


                    • #11
                      Re: نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

                      Originally posted by Dr Faustus View Post
                      :lol:lol

                      Haan Such Hai Ya. mari achievement ma ya bhi shamil kar lia jay ka 2012 ma ma Handy sa Roshanas Howa :D
                      :lol

                      ab yeh roshanasi apny mulk k chapay chapay sy chori karni hy..:lpop:
                      میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

                      Comment


                      • #12
                        Re: نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

                        Originally posted by crystal_thinking View Post


                        :lol

                        ab yeh roshanasi apny mulk k chapay chapay sy chori karni hy..:lpop:

                        Changi Raah pay Landay Oh MInu...

                        :lol
                        :(

                        Comment


                        • #13
                          Re: نئے سال کے ھاشیے پر۔۔کیا کھویا کیا پایا

                          کوئی ہار گیا کوئی جیت گیا
                          یہ سال بھی آخر بیت گیا

                          کبھی سپنے سجے آنکھوں میں
                          کبھی بیت گئے پل باتوں میں
                          کچھ تلخ سے لمحات بھی تھے
                          کچھ حادثے اور صدمات بھی تھے
                          کچھ بے رُخی، کچھ بے چینی
                          کچھ مونہہ میں سمٹی ویرانی
                          کچھ لمحے تھے یادگار بہت
                          کچھ لمحوں کو برباد کیا





                          Comment

                          Working...
                          X