میرے بچپن کی محبت
دوستو
آج میں آپ سے اپنے بچپن کی محبت کی باتیں شیئر کرنا چاہ رہا ہوں
بچپن بھی کیا چیز ہوتا ہے اور بچپن کی محبت کی تو بات ہی اور ہے۔
بچپن سے ہی وہ مجھے بہت اچھی اور اپنی اپنی سی لگتی تھی ۔ جب سے ہوش سنبھالا بس اسی کوہی دیکھا صبح شام۔ اسکول جانے سے پہلے اور پھر واپس آ کر بھی اسی کو دیکھتے رہنا یوں سمجھیں گھنٹوں کھڑے ہوکر اسکو دیکھتے رہنا عادت سی ہو گئی تھی۔
جوانی آئی تو وہ دل کواور بھی اچھی لگنے لگی ، اسکے کو دیکھنے کی عادت مزید زیادہ ہوتی گئی۔
کبھی خواہش کرنی اسکو حاصل کرنے کی ۔ مگر میں بے بس تھا اسکو حاصل نہیں کر سکتا تھا۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ مجھے کبھی نہیں مل سکے گی میں پھر بھی اسکو چاہنااسکو خیالوں میں بسانا نہیں چھوڑا تھا۔
بہت دن سے اسکی یاد آ رہی تھی ۔ ہر جگہ اسکو ڈھونڈا یہ سوچ کر کہ شاید وہ مجھے نظر آ جائے ۔
شاید اسکو دیکھ کر جو دل میں بے چینی سی ہے وہ ختم ہو جائے ۔ مگر ہر جگہ ڈھونڈنے کے باوجود وہ نہیں ملی ، اسکا چہرہ نظر نہیں آیا۔
پھر کیا اک ہی غزل گنگناتے رہنا۔
کبھی اس نگر تجھے دیکھنا ، کبھی اُس نگر تجھے ڈھونڈنا
کبھی رات بھر تجھے سوچنا ، کبھی رات بھر تجھے ڈھونڈنا
مجھے جابجا تیری جستجو ، تجھے ڈھونڈتا ہوں میں کُو بہ کُو
کہاں کھُل سکا تیرے رُو برُو میرا اس قدر تجھے ڈھونڈنا
میرا خواب تھا کہ خیال تھا وہ عروج تھا کہ زوال تھا
کبھی عرش پر تجھے دیکھنا کبھی فرش پر تجھے ڈھونڈنا
یہاں ہر کسی سے ہی بیر ہے،تیرا شہر قریہ غیر ہے
یہاں سہل بھی تو نہیں کوئی میرے بے خبر تجھے ڈھونڈنا
تیری یاد آئی تو رو دئیے ، جو تُو مل گیا تجھے کھو دیا
میرے سلسلے بھی عجیب ہیں ، تجھے چھوڑ کر تجھے ڈھونڈنا
یہ میری غزل کا کمال ہے کہ تیری نظر کا جمال ہے
تجھے شعر شعر میں سوچنا، سرٍ بام و در تجھےڈھونڈنا
آج یونہی اسکے بارے میں سوچتے سوچتے اک گلی سے گزر رہا تھا کہ کھڑکی سے اک چیز اڑتی اڑتی آئی اور میرے سر میں ٹن کر کے لگی ۔ چند لمحے تو اوسان ہی خطا رہے ۔ مگر جب اس چیز کو اٹھایا تو میں خوشی سے باغ باغ ہو گیا۔
یہ تو اسکی تصویر تھی جس کو دیکھنے کے لیے میں کتنے دن سے تڑپ رہا تھا۔ پھر اس کو اٹھایا اور اتنی دیر دیکھتا رہے وہ بالکل ویسی ہی تھی جیسی آج سے 20 سال پہلے تھی۔
پھر اسکو مخاطب ہوا اور بولا سنو جاناں میری بچپن کی محبت اب میں تم کو کہیں گم نہیں کروں گا اور اپنے پاس رکھوں گا اور جب دل کیا دیکھ لیا کروں گا
.
.
.
میری تبت ٹیلکم پاؤڈر والی حسینہ ۔
Comment