Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Insaan

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: Insaan

    YAADAIN
    ISLAM

    Comment


    • #17
      Re: Insaan

      Originally posted by senorita View Post
      Aslamoalikum
      insan akher kion insan kehlata he?yani is dunya me beshumaar jandaar Allah ne peda keay lekin insan ko aik imtyazi heseyat ata farmaei...to us ki bunyaad kia he?:mm:
      :mm:
      Originally posted by saraah View Post
      asslamoalikum



      aur ALLAH ne insaan ko insan ka rutba kiyon diya iss k liye i think ''hawwa o aadam'' ka kahani remind karnay parray gi...aur quran se rehnumai.....
      so iss ka jawaab aabi bhai hi de sktay hain.....
      http://www.pegham.com/showthread.php?t=50919
      آپ اگر قرآن پاک میں تخلیق آدم علیہ السلام کہ واقعہ پر غور کریں تو آپ کو آپ کہ سوال کا جواب مل جائے گا سورہ بقرہ کی آیت تیس تا چونتیس میں سب سے پہلی بار اس قصے کا زکر ہے ۔ ۔۔ ۔
      قَالَ إِنِّي أَعْلَمُ مَا لاَ تَعْلَمُونَ
      .
      . And (call to mind) when your Lord said to the angels: ‘I am about to place My deputy on the earth.’ They submitted: ‘Will You put as Your (vicegerent) on the earth such as will do mischief in it and shed blood, while we are engaged in glorifying You with celebrating Your Praise and extolling Your Holiness (all the time)?’ (Allah) said: ‘I know that which you do not know.’
      . وَعَلَّمَ آدَمَ الأَسْمَاءَ كُلَّهَا ثُمَّ عَرَضَهُمْ عَلَى الْمَلاَئِكَةِ فَقَالَ أَنْبِئُونِي بِأَسْمَاءِ هَـؤُلَاءِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

      .
      Allah said: ‘O Adam, (now) apprise them of the names of these things.’ So when Adam had told them the names of those things, (Allah) said: ‘Did I not tell you I know (all) the hidden realities of the heavens and the earth and also know all that you disclose and all that you conceal?’
      . وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلاَئِكَةِ اسْجُدُواْ لِآدَمَ فَسَجَدُواْ إِلاَّ إِبْلِيسَ أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ
      . اور (وہ وقت بھی یاد کریں) جب ہم نے فرشتوں سے فرمایا کہ آدم (علیہ السلام) کو سجدہ کرو تو سب نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کے، اس نے انکار اور تکبر کیا اور (نتیجۃً) کافروں میں سے ہو گیا

      قَالَ مَا مَنَعَكَ أَلاَّ تَسْجُدَ إِذْ أَمَرْتُكَ قَالَ أَنَاْ خَيْرٌ مِّنْهُ خَلَقْتَنِي مِن نَّارٍ وَخَلَقْتَهُ مِن طِينٍ
      .
      (Allah) said: ‘(O Iblis)! What inhibited you that you did not prostrate yourself when I commanded you?’ He said: ‘I am better than he. You have created me from fire and You have made him from clay.’
      . قَالَ فَاهْبِطْ مِنْهَا فَمَا يَكُونُ لَكَ أَن تَتَكَبَّرَ فِيهَا فَاخْرُجْ إِنَّكَ مِنَ الصَّاغِرِينَ
      انا خیر منہ کہ میں اس سے بہتر ہوں اور دلیل یہ پیش کی تونے مجھے آگ سے اور اسے مٹی سے پیدا کیا ۔ ۔۔ ۔تو پھر اللہ پاک نے فرمایا کہ فاخْرُجْ یعنی نکل جا ۔ ۔ إِنَّكَ مِنَ الصَّاغِرِينَ کہ تونے صغر کیا یعنی نیچ پنا دکھایا یہاں لفظ صاغرین استعمال ہوا ہے جو کہ صغیر
      لام
      ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

      Comment


      • #18
        Re: Insaan

        Originally posted by aabi2cool View Post
        سینوریتا آپکے سوال کہ بہت سے پہلو ہیں اور میرے لیے اس وقت ان سب پہلوؤں کا ا�*اطہ کرتے ہوئے جواب دینا ممکن نہیں ہے ۔ ۔ ۔ ب�*ر�*ال جو �*قیقی پہلو ہے میں اسکی طرف معمولی سی نشاندہی کرکہ آپ کہ سوال کا جواب دوں گا آپ اگر کتاب و سنت کا مطالعہ کریں بالخصوص قرآن پاک کا تو اس کا موضوع ہی انسان ہے سو آپ کو آپ کہ تمام سوالات کا جواب باالتفصیل مل جائے گا یہاں میں فقط اس بات کا جواب دوں گا کہ انسان کی تمام مخلوقات پر امتیازی �*یثیت کی وجہ کیا ہے ؟ اس کہ لیے سارا سسٹر نے بالکل ٹھیک کہا کہ آپ کو قرآن پاک میں تخلیق آدم و �*وا کا قصہ مطالعہ کرنا چاہیے اس کہ لیے سارا نے ایک تھریڈ بھی لگایا ہے جو میری نظر سے گزرا ہے معمولی سے اختلاف کہ ساتھ مجھے اس تھریڈ کہ مندرجات سے اتفاق ہے اور اس معمولی سے اختلاف کا ذکر میں آگے چل کر کروں گا تھریڈ درج زیل ہے ۔ ۔ ۔ ۔
        http://www.pegham.com/showthread.php?t=50919
        آپ اگر قرآن پاک میں تخلیق آدم علیہ السلام کہ واقعہ پر غور کریں تو آپ کو آپ کہ سوال کا جواب مل جائے گا سورہ بقرہ کی آیت تیس تا چونتیس میں سب سے پہلی بار اس قصے کا زکر ہے ۔ ۔۔ ۔
        وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلاَئِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً قَالُواْ أَتَجْعَلُ فِيهَا مَن يُّفْسِدُ فِيهَا وَيَسْفِكُ الدِّمَاءَ وَنَ�*ْنُ نُسَبِّ�*ُ بِ�*َمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَكَ قَالَ إِنِّي أَعْلَمُ مَا لاَ تَعْلَمُونَ
        . اور (وہ وقت یاد کریں) جب آپ کے رب نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں زمین میں اپنا نائب بنانے والا ہوں، انہوں نے عرض کیا: کیا تُو زمین میں کسی ایسے شخص کو (نائب) بنائے گا جو اس میں فساد انگیزی کرے گا اور خونریزی کرے گا؟ �*الانکہ ہم تیری �*مد کے ساتھ تسبی�* کرتے رہتے ہیں اور (ہمہ وقت) پاکیزگی بیان کرتے ہیں، (اللہ نے) فرمایا: میں وہ کچھ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتےo
        . And (call to mind) when your Lord said to the angels: ‘I am about to place My deputy on the earth.’ They submitted: ‘Will You put as Your (vicegerent) on the earth such as will do mischief in it and shed blood, while we are engaged in glorifying You with celebrating Your Praise and extolling Your Holiness (all the time)?’ (Allah) said: ‘I know that which you do not know.’
        . وَعَلَّمَ آدَمَ الأَسْمَاءَ كُلَّهَا ثُمَّ عَرَضَهُمْ عَلَى الْمَلاَئِكَةِ فَقَالَ أَنْبِئُونِي بِأَسْمَاءِ هَـؤُلَاءِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

        . اور اللہ نے آدم (علیہ السلام) کو تمام (اشیاء کے) نام سکھا دیئے پھر انہیں فرشتوں کے سامنے پیش کیا، اور فرمایا: مجھے ان اشیاء کے نام بتا دو اگر تم (اپنے خیال میں) سچے ہو
        And Allah taught Adam the names of all (things), and then set them before the angels and said: ‘Tell Me the names of these things if you are true (in your assumption).’
        . قَالُواْ سُبْ�*َانَكَ لاَ عِلْمَ لَنَا إِلاَّ مَا عَلَّمْتَنَا إِنَّكَ أَنتَ الْعَلِيمُ الْ�*َكِيمُ
        . فرشتوں نے عرض کیا: تیری ذات (ہر نقص سے) پاک ہے ہمیں کچھ علم نہیں مگر اسی قدر جو تو نے ہمیں سکھایا ہے، بیشک تو ہی (سب کچھ) جاننے والا �*کمت والا ہےo
        The angels (humbly) submitted: ‘Glory to You, You are Holy (Free from every deficiency). We have no knowledge except that which You have taught us. Surely, You alone are All-Knowing, All-Wise.’
        . قَالَ يَا آدَمُ أَنْبِئْهُمْ بِأَسْمَآئِهِمْ فَلَمَّا أَنبَأَهُمْ بِأَسْمَآئِهِمْ قَالَ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ إِنِّي أَعْلَمُ غَيْبَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَأَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ وَمَا كُنتُمْ تَكْتُمُونَ
        اللہ نے فرمایا: اے آدم! (اب تم) انہیں ان اشیاء کے ناموں سے آگاہ کرو، پس جب آدم (علیہ السلام) نے انہیں ان اشیاء کے ناموں سے آگاہ کیا تو (اللہ نے) فرمایا: کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کی (سب) مخفی �*قیقتوں کو جانتا ہوں، اور وہ بھی جانتا ہوں جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو تم چھپاتے ہو

        Allah said: ‘O Adam, (now) apprise them of the names of these things.’ So when Adam had told them the names of those things, (Allah) said: ‘Did I not tell you I know (all) the hidden realities of the heavens and the earth and also know all that you disclose and all that you conceal?’
        . وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلاَئِكَةِ اسْجُدُواْ لِآدَمَ فَسَجَدُواْ إِلاَّ إِبْلِيسَ أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ
        . اور (وہ وقت بھی یاد کریں) جب ہم نے فرشتوں سے فرمایا کہ آدم (علیہ السلام) کو سجدہ کرو تو سب نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کے، اس نے انکار اور تکبر کیا اور (نتیجۃً) کافروں میں سے ہو گیا

        آپ نے دیکھا پہلی آیت میں اللہ پاک نے فرشتوں سے فرمایا کہ وہ زمین پر اپنا نائب یعنی خلیفہ بناے والا ہے تو بس اللہ پاک انسان کو اپنا نائب بنانا ہی انسان کی فضیلت کی دلیل ہے پھر اس پر جب فرشتوں نے سوال کیا کہ اے اللہ تو ایک ایسی مخلوق کو اپنا نائب بنائے گا کہ جو زمین پر فساد کرنے والی ہو �*الانکہ ہم تیری عبادت( یعنی ہم تیرے کسی �*کم کہ خلاف نہیں کرتے بلکہ اطاعت و فرمانبرداری ) کرنے والے ہیں تو اللہ پاک نے فرمایا کہ جومیں جانتا ہوں وہ تم نہیں جانتے پھر اللہ پاک نے خود ہی آدم علیہ السلام کو جمیع معلومات کا علم بخشا اور پھر انھے یعنی آدم علیہ السلام کی زات کو فرشتوں کہ سامنے بطور چیلنج پیش کیا اور فرشتوں سے اشیاء کہ علم کا سوال کیا تو فرشتوں نے معذوری ظاہر کی اور اللہ پاک کی پاکی بیان کرتے ہوئے اپنے علم کی نفی کردی پھر اللہ پاک آدم علیہ السلام کو فرمایا کہ ۔۔ اے آدم! (اب تم) انہیں ان اشیاء کے ناموں سے آگاہ کرو، پس جب آدم (علیہ السلام) نے انہیں ان اشیاء کے ناموں سے آگاہ کیا تو (اللہ نے) فرمایا: کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کی (سب) مخفی �*قیقتوں کو جانتا ہوں، اور وہ بھی جانتا ہوں جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو تم چھپاتے ہو ۔ ۔۔ میرے نزدیک انسان کی فضیلت کی اصل یہ ہے کہ اسے اللہ پاک نے فضیلت بخشی دوسری مخلوقات پر اور پھر اس کی فضیلت کا اظہار فرماتے ہوئے اس اللہ پاک نے انسان کی صفت علم کو بیان کیا اور اسی صفت علم کی وجہ سے فرشتوں پر اس کی فضیلت کو ظاہر فرمایا اور میرے نزدیک انسان کا علم کی معراج یہ ہے کہ اسے معرفت الٰہی نصیب ہوجائے ۔ ۔ ۔ ۔
        پھر جب یہ سب کچھ ہوچکا تو اللہ پاک نے تمام فرشتوں کو آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے کہ لیے کہا تو سب نے سجدہ کیا سواء ابلیس کہ جو کہ جنوں میں سے تھا اور اپنی عبادت گزاری کی وجہ سے فرشتوں کی صفوں میں جگہ �*اصل کرچکا تھا ۔ ۔ ۔۔ ۔ یہاں سے میرا سسٹر سارا کہ شئر کیے گئے مضمون میں نگار سے اختلاف ہے کہ صا�*ب مقالہ نے یہ تو تسلیم کیا ہے کہ یہ سجدہ آدم کی اکرام کہ لیے تھا مگر ساتھ ہی موصوف نے یہ کہہ کر یہ سجدہ آدم کی بـڑائی اور عظمت کہ لیے سجدہ نہ تھا بلکہ اللہ پاک کی کمال قدرت اور عظمت شان الٰہی کہ اعتراف میں سجدہ تھا ۔ ۔ ۔ یہاں پر موصوف مقالہ نگار اضطراب کا شکار ہوگیا ہے اور نہ جانے کس انجانے خوف اور خدشے کہ تدارک لیے اس نے یہ اک عجب خامہ فرسائی کرڈالی ہے جو کہ سراسر نظم قرآن کہ خلاف ہے اور بدیہی طور پر بھی باطل ہے ۔ ۔ ۔ ۔ میں پوچھتا ہوں کہ جب یہ آپ کو بھی تسلیم ہے کہ سجدہ اکرام آدم کہ لیے کیا گیا تو کیا اکرام میں تعظیم اور عظمت کا پہلو نہیں پایا جاتا ؟؟؟؟؟؟؟؟ اور یہ بھی کہ جب آدم کی تکریم کہ لیے سجدہ کو آپ بھی روا جانتے ہیں کیونکہ �*کم خدا تھا تو اس �*کم خدا کہ ت�*ت آدم کو سجدہ کرنا ہی اصل میں اللہ پاک کی بڑائی اور عظمت شان کو سجدہ کرنا تھا ۔ ۔۔ اگر فقط بات اللہ پاک کی شان تخلیق اور عظمت اور بڑائی کی ہوتی تو سجدہ ڈائریکٹ اللہ پاک کو کرنے کا �*کم ہوتا کہ اللہ پاک فرماتے کہ یہ میری تخلیق ہے لہذا سب مجھے سجدہ کرو نہ کہ آدم علیہ السلام کی ذات کو مسجود الیہ قرار دیا جاتا ۔ ۔ ۔ اور اگر ایسا ہوتا یعنی سجدہ بلاواسطہ اللہ پاک کو کیا جاتا تو شیطان کبھی بھی نہ انکار کرتا کہ وہ سب سے زیادہ اللہ پاک کو سجدہ کرنے والا تھا مگر ہم نے دیکھا کہ معاملہ اس کہ بالکل برعکس تھا اللہ پاک نے فرشتوں کہ ساتھ مکالمہ میں آدم کی برتری اور پھر اس برتری کی وجہ فرشتوں کو دکھانے کہ بعد فرشتوں کو آدم کو سجدہ کرنے کہ لیے کہا جس پرت تمام فرشتوں نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کہ اور ابلیس نے بطور انکار جو الفاظ فرمائے ہیں وہ بھی ہماری دلیل کو مضبوط کرتے ہیں کیونکہ اس نے تکبر کیا تھا اور وہ تکبر اللہ کہ مقابلے میں نہیں تھا بلکہ انسان کہ مقابلے میں تھا اس کہ لیے ہماری دلیل سورہ اعراف کی درج زیل آیات ہیں ۔ ۔۔
        قَالَ مَا مَنَعَكَ أَلاَّ تَسْجُدَ إِذْ أَمَرْتُكَ قَالَ أَنَاْ خَيْرٌ مِّنْهُ خَلَقْتَنِي مِن نَّارٍ وَخَلَقْتَهُ مِن طِينٍ
        . ارشاد ہوا: (اے ابلیس!) تجھے کس (بات) نے روکا تھا کہ تو نے سجدہ نہ کیا جبکہ میں نے تجھے �*کم دیا تھا، اس نے کہا: میں اس سے بہتر ہوں، تو نے مجھے آگ سے پیدا کیا ہے اور اس کو تو نے مٹی سے بنایا ہے
        (Allah) said: ‘(O Iblis)! What inhibited you that you did not prostrate yourself when I commanded you?’ He said: ‘I am better than he. You have created me from fire and You have made him from clay.’
        . قَالَ فَاهْبِطْ مِنْهَا فَمَا يَكُونُ لَكَ أَن تَتَكَبَّرَ فِيهَا فَاخْرُجْ إِنَّكَ مِنَ الصَّاغِرِينَ
        ارشاد ہوا: پس تو یہاں سے اتر جا تجھے کوئی �*ق نہیں پہنچتا کہ تو یہاں تکّبر کرے پس (میری بارگاہ سے) نکل جا بیشک تو ذلیل و خوار لوگوں میں سے ہے
        13. (Allah) said: ‘So, get you down from here. You have no way any right to show arrogance here. Away with you (from My Presence)! You are certainly of the disgraced and humiliated lot.’
        یہاں جب اللہ پاک نے ابلیس سے پوچھا کہ تجھے کس چیز نے روکا جب کہ میں نے تجھے �*کم دیا تھا کہ تو اسے سجدہ کر تو اس نے جواب دیا انا خیر منہ کہ میں اس سے بہتر ہوں اور دلیل یہ پیش کی تونے مجھے آگ سے اور اسے مٹی سے پیدا کیا ۔ ۔۔ ۔تو پھر اللہ پاک نے فرمایا کہ فاخْرُجْ یعنی نکل جا ۔ ۔ إِنَّكَ مِنَ الصَّاغِرِينَ کہ تونے صغر کیا یعنی نیچ پنا دکھایا یہاں لفظ صاغرین استعمال ہوا ہے جو کہ صغیر سے ہے یعنی چھوٹا ہونا چھوٹا پن یا نیچ یا گھٹیا �*رکت کہ لیے بولا جاتا ہے ۔ ۔۔ یعنی اللہ پاک نے فرمایا کہ تونے میرے فضیلت دیئے ہوئے کہ ساتھ اپنا تقابل کرکے پھر خود کو اس سے بہتر کہہ کہ نیچ پنے کا ثبوت دیا ہے اس لیے اب نکل جا میری بارگاہ سے ۔ ۔ ۔ یہان پر ان لوگوں کہ لیے بھی تنبیہ ہے کہ جو پیغمبروں کو فقط پیغمبر اور عام انسان ہی سمجھتے ہیں اور خود کو ان جیسا یا ان کہ اپنے جیسا قرار دیتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔جبکہ �*قیقت میں اللہ کہ تمام انبیاء بہت اعلٰی و ارفٰی شان کہ مالک ہوتے ہیں ہر اعتبار سے ۔ ۔ ۔ ۔۔ اس کہ علاوہ سورہ بنی اسرائیل کی آیت اکسٹھ سے لیکر ستر تک یہی مضمون یعنی عظمت آدم بیان ہوا ہے اس کا مطالعہ بھی مفید رہے گا ۔ ۔۔ والس
        لام
        thanxx:salam:

        Comment


        • #19
          Re: Insaan

          Originally posted by senorita View Post
          thanxx:salam:
          agar faqat thanxx hi likhna tha to itna lamba cote karny ki kaya zaroorat thi . . :D:
          ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

          Comment


          • #20
            Re: Insaan

            Originally posted by aabi2cool View Post
            سارا نے ایک تھریڈ بھی لگایا ہے جو میری نظر سے گزرا ہے معمولی سے اختلاف کہ ساتھ مجھے اس تھریڈ کہ مندرجات سے اتفاق ہے اور اس معمولی سے اختلاف کا ذکر میں آگے چل کر کروں گا تھریڈ درج زیل ہے ۔ ۔ ۔ ۔




            ji bhai me ne aap se kehna thaa k aap isay parrahin ..kiyon k iss waqiaa me bohat jhaghon pe ikhtil;aaf paya jata hai.....
            aap ko jab b waqt milay ikhtilaaf bayaan kijiye ga
            shukria
            شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

            Comment


            • #21
              Re: Insaan

              Originally posted by saraah View Post
              ji bhai me ne aap se kehna thaa k aap isay parrahin ..kiyon k iss waqiaa me bohat jhaghon pe ikhtil;aaf paya jata hai.....
              aap ko jab b waqt milay ikhtilaaf bayaan kijiye ga
              shukria[/center]
              aap jis ikhtilaf ki baat kar rahai hain main us ikhtilaf ki baat anheen karraha . . . mujhy us waqea k qurani pas e manzar se maqala nigar nay jo samjha hy bus us se ikhtilaf tha so us ikhtilaf ko main nay yahaan hi wazy kardiya hy . . . . reh gai aap jis ikhtilaf ki baat karrahi hain tu us ikhtilaf ka taluq hazrat hawa k qisay k tafseelat se hy aur us baray main meri reserch ye hy k quran o sunnat se is qisay ki bohat ziyada tafseelat maloom anheen hosakeen balk is saray qissay ki tafseel ka daro madar israili rawayaat per hy aur israili rawayat k baray main haq ye hy k un main saheeh bhi hain aur ghalat bhi lehaza jo quran o sunnat k mutabik hogi usay hum lain gay abqi ko chor daien gay. . .
              ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

              Comment


              • #22
                Re: Insaan

                Originally posted by aabi2cool View Post
                aap jis ikhtilaf ki baat kar rahai hain main us ikhtilaf ki baat anheen karraha . . . mujhy us waqea k qurani pas e manzar se maqala nigar nay jo samjha hy bus us se ikhtilaf tha so us ikhtilaf ko main nay yahaan hi wazy kardiya hy . . . . reh gai aap jis ikhtilaf ki baat karrahi hain tu us ikhtilaf ka taluq hazrat hawa k qisay k tafseelat se hy aur us baray main meri reserch ye hy k quran o sunnat se is qisay ki bohat ziyada tafseelat maloom anheen hosakeen balk is saray qissay ki tafseel ka daro madar israili rawayaat per hy aur israili rawayat k baray main haq ye hy k un main saheeh bhi hain aur ghalat bhi lehaza jo quran o sunnat k mutabik hogi usay hum lain gay abqi ko chor daien gay. . .

                RIGHTTTT:mm:
                شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                Comment


                • #23
                  Re: Insaan

                  yeh mera manay hai k ALLAH ka haar kaam main koi na koi masliyaat hoti hai

                  to iss kaam main bhi koi na koi masliyaat hogi

                  jaab insaan ki takleek ho rahee ti to farishtoo nay RAB izaat say kaha

                  ka ayeee RAB tu ann insanoo ko kyue bana raha hai tere ibadaat k leyai

                  kia hum kaam hai .... to RAB UL IZAAT farmata hai k tum to banay hee mere

                  ibadaat k leyai hoo ... na tum ko bhook lagte hai aur na hee piyaas

                  per yeh joo insaan hai ann ko bhook bhi lagai gi aur pyass bhi yeh burai

                  bhi karahai gai aur gunnah bhi per iss k bawajood yah muj ko aik baar

                  yaad karahai gai ya koi aik naki karahai gai to woh tum faristoo ki

                  100 saal ki nakiyoo say afzaal hogi yeh ALLAH nay makkan deyaa hai

                  insaan ko to koi to waja hogi hee na joo atna bharaa makaam dai raha hai

                  aur asay hee to hum ko Ashraaf ul maqlokaat nahi kaha jata

                  Comment


                  • #24
                    Re: Insaan

                    Originally posted by aabi2cool View Post
                    agar faqat thanxx hi likhna tha to itna lamba cote karny ki kaya zaroorat thi . . :D:
                    sare likhe huey ka thanx kehna tha na:D:

                    Comment

                    Working...
                    X