Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
! Saraah K Liye !
Collapse
X
-
Originally posted by saraah View Postkoi nae aabi bhai............
aap ne pata nae konsa virus daal diya thaa beech me...yeh thraed open krtay saath hi net ko pata nae kya hogya.........372-haha
me restart kr k phir se aagyi........
Originally posted by fari View Postap per tu nahi chala giya net
Originally posted by saraah View Postji aabi bhai sab s epehlay aap yeh btayen k aap pakistaan kab jayen gay........:ANYWORD7
Originally posted by ummid View Postyaani saarah ke net ka dimagh aap jaisa hai... :D
khair... aap zyadah serious na ho me nahi tang kar rahi aap ko... :rose
Originally posted by saraah View Postaur aabi bhai aapko pata hai na zra aqal aur ishaq pe b behas krni hai........:lpop:
Originally posted by saraah View Postaabi bhai aag laga kr kahan chalay gaye aap..........372-haha372-haha372-haha
Originally posted by fari View Posthaien abbi bhai kes ko ag laga kar gay372-shockساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا
Comment
-
Originally posted by saraah View PostAABI BHAI ME SAAAAAAAAAAAB SAMJH GAYI..:eye:.
OK KAL BAAT HOGI INSHALLAH.......teddy
ALLAH HAFIZ.........
Originally posted by fari View Postabbi bhai ap ko kia howa?tabiyat tu thek ha u ki?ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا
Comment
-
Originally posted by saraah View Postaabi Bhai Aap Ne Bano Qudsia Ka Jo Interveiw Share Kiya Wo Me 2 Din Pehlay Suna.....
She Said....k Khwaateen Bna Bna Kr Likhti Hain.....gol Gol Writing.....matlab ?:anyword7
Aur Kaha ''islaam Ka Essence Halal O Haram Hai''
Jis Pe Raja Gigh Base B Krta Hai Novel....
Iss Pe B Mukhtasran Baat Krna ......:salam:بانو آپا نے بالکل ٹھیک لکھا کہ لڑکیاں عمومی طور پر گول گول اور بنا بنا کر لکھتی ہیں اور اس بات کا مجھے ذاتی تجربہ بھی ہے میری کلاس کی اکثر لڑکیوں کا رسم الخط کچھ ایسا ہی تھا کہ جیسا بانو آپا نے لکھا بلکہ خود میری سسٹر بھی ایسا ہی لکھا کرتی تھی ۔ ۔۔ جبکہ مردوں کی ہینڈرائٹنگ میں عموما ایک سرعت اور روانی پائی جاتی ہے اور خواتین کا رسم الخط عموما اس قسم سے مفقود ہوتا ہے ۔۔ ۔ ۔ میرے خیال میں اس طرح گول گول بنا کر لکھنے کہ پیچھے خواتین کی نفسیات کا بڑا عمل دخل ہے کہ وہ چیزوں کو بنا سنوار کر پیش کرنے اور دیکھنے کی عادی ہوتی ہیں مگر رسم الخط کہ معاملے وہ مقصد کو اپنی ذات کی حد تک تو پا لیتی ہیں پر ایز کمپئر ٹو ادر رائٹنگ اسٹائل آئی مین ان نیچرل وے جو خوبصورتی مردوں کہ لکھنے کہ اسٹائل میں سرعت و روانی کی وجہ سے آتی ہے وہ الگ ہی ہوتی ہے بحرحال اتنی بڑی ہستی ہیں بانو آپا میں اس مسئلہ میں انکی حقیقی سوچ کی عکاسی تو نہیں کرسکتا اور نہ ہی میری رسائی انکی عظیم فکر تک ہے بحرحال یہ میرا اپنا ایک نقطہ نظر تھا انکی اس بات پر سو آپ کہ پوچھنے پر پیش کردیا ۔ ۔۔ رہ گئی راجہ گدھ کی بات تو راجہ گدھ میں پہلے بھی بتا چکا ہوں کہ راجہ گدھ اسلام کہ فلسفہ حلال و حرام کہ تناظر میں ہی لکھا گیا ہے کہ جس کی مین تھیم یہ ہے کہ حرام رزق کہ چکر میں پڑ کر انسان عشق لاحاصل میں مبتلا ہوجاتا ہے اور یوں ہمیشہ کا کرب پال لیتا ہے ۔۔ ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم معاشرے کا اصل روپ نہیں دیکھنا چاہتے ۔ ہم `سب نے پہلے سے ہی اپنے اپنی سوچ و فکر اور نظریات کہ الگ الگ سانچے بنا لیے ہیں اور پھر ساری کائنات کو اسی تناظر میں دیکھتے ہیں اور پھر ساری دنیا کو اسی سانچے میں ڈھالنے کی تگ و دو میں اپنی اپنی فکر کہ سانچوں کہ جواز کہ لیے دلائل تلاش کرتے پھرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے جو بانو آپ نے ہمیں بتلائی ہے . . .. اور بانو کی اس سوچ کی عکاسی ہمارے ایک فاضل دوست ان الفاظ میں کرتے ہیں کہ جس طرح انسان اس کی سوچ اور فکر اور اس کی معاشری اقدار میں تنوع پایا جاتا ہے .اسی طرح معاشرے کا مختلف معاملات پر ردعمل بھی مختلف ہو سکتا ہے ۔ خود کو تہذیب کے نام پر دانت نکوستے ہوئے دیکھنا کسی کسی کو نصیب ہوتا ہے اور بانو نے قیوم کی شکل میں ہمیں آئینہ ہی تو دکھایا ہے ۔ گناہ کرنا اور اسی کو اپنے ہی دیئے ہوئے جواز سے ثابت کرنا کوئی حضرت انسان سے سیکھے کہ اگر راجہ گدھ کو کہانی یا ناول سمجھ کر پڑھیں گے تو شاید کبھی سمجھ نہ آسکے ایک الجھا ہوا پلاٹ لگتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہی الجھا ہوا پلاٹ انسانی سوچ کی الجھنوں کو سلجھاتا ہوا اسے معاشرے کا سچ دکھاتا ہوا آخر تک لے جاتا ہے ۔۔۔ رہ گئی اسلامی فلسفہ حلال و حرام کی بات تو وہ یہی تو ہے کہ چند چیزیں ہیں کہ جن کو منع کردیا گیا ہے اور انکے قریب بھی نہیں پھٹکنا چاہیے اس کہ علاوہ جو کچھ بھی ہے وہ حلال و طیب ہے اور اس حلال و طیب میں سے بعض افعال پر زیادہ زور دیا گیا ہے اور بعض پر کم اور بعض میں خاموشی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا
Comment
Comment