Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Aurat.....Aurat ki DUSHMAN

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #61
    Re: Aurat.....Aurat ki DUSHMAN

    Originally posted by vajiha View Post
    :thmbup:
    Magar Auorat Khud Apni Dushman Wo Kese Bhaya :embarasse
    جب ہم یہ بات کرتے ہیں کہ عورت عورت کی دشمن ہے تو اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہوتا کہ ہر عورت ،عورت کی دشمن ہے یا کوئی عورت رستے سے جارہی ہے اور سامنے سے آنے والی ہر عورت اس کی دشمن ہے نہیں نہیں بالکل نہیں ایسا ہرگز نہیں ہے ۔ ۔۔ ہم ان جرنل بات کرتے ہیں کہ عمومی طور پر ایک عورت ہی دوسری عورت یا خود اپنی بد قسمتی کا باعث بنتی ہے ان معنوں میں وہ دشمن کہلاتی ہے خود کی بھی اور اپنی صنف کی بھی ۔ ۔ یہاں میں نے دیکھا کہ کچھ لوگوں نے دشمنی کا مفہوم یہ لے لیا ہے کہ شاید ہر عورت دوسری عورت کہ پیچھے لٹھ لے کر پڑی ہوئی ہے یا پھر بعض لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ عورت کی عورت دشمنی سے مراد مار دھاڑ سے بھرپور کوئی ایکشن فلم ہے جو کہ قتل و غارت سے بھری ہو (ہنسی) ارے نہیں ۔ ۔ ۔ دشمنی فقط لڑائی جھگڑے مار دھاڑ یا گالم گلوچ ہی کا نام نہیں بلکہ یہ ایک رویہ بھی ہے جو کہ بسا اوقات انسان خود سے بھی اور دیگر لوگوں سے بھی اپنائے رکھتا ہے ۔ ۔ ۔جب ہم یہ کہتے ہیں کہ عورت ، عورت کی دشمن ہے تو اس وقت یہی عمومی رویہ مراد ہوتا ہے نہ کہ کوئی ایکشن فلم ۔ ۔۔ دیکھیئے عورت بہت ہی زیادہ سینسٹیو یعنی حساس مخلوق ہے اور ہر عورت مرد کہ مقابلے میں کہیں زیادہ حساس ہوتی ہے عورت کی یہی حساسیت اس کہ اس اندر مختلف فیلنگز کا باعث بنتی ہے جن میں سے ایک احساس تحفظ بھی ہے اور ہر عورت ہمہ وقت اس احساس کی فکر میں مبتلا دکھائی دیتی ہے ۔ ۔ ۔ اب چونکہ بنیادی طور پر وہ حساس ہوتی ہے لہذا جہاں کہیں سے بھی اسے ہلکا سا بھی عدم احساس تحفظ ہوتا ہے تو فورا ری ایکشن پر اتر آتی ہے ۔ ۔۔ میرے خیال میں عورت کی خود سے اور دیگر عورتوں سے دشمنی کا سب سے زیادہ باعث یہی حساس ہونا ہے ۔ اس کہ علاوہ بھی دیگر کئی عوامل کار فرما ہوسکتے ہیں جن میں سے حسد بھی ایک ہے لیکن بنیاد یہی جذبہ یعنی حساس ہونا بنتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔اس پر کئی مثالیں دی جاسکتی ہیں مثلا ایک عورت کی اصل پریکٹیکل لائف اس کی شادی کہ بعد شروع ہوتی ہے شادی سے پہلے وہ اپنے باپ کہ گھر میں ایک ببیٹی اور بہن کا کردار ادا کرچکی ہوتی ہے اور ان دونوں کرداروں میں اسے بہت زیادہ پریکٹیکل ہونے کی ضرورت نہیں پڑتی کیونکہ ان دونوں کرداروں میں وہ خود کو سیکیور فیل کررہی ہوتی ہے (کیونکہ یہ اس کہ تحفظ کی ضمانت جن دو ذاتوں پر ہوتی ہے ان پر اسے اندھا اعتماد ہوتا ہے یعنی باپ اور بھائی) ۔ ۔ ۔لیکن جیسے شادی کہ بعد وہ ایک نئے گھر کی راہ لیتی ہے تو اس کا یہ جذبہ عدم تحفظ یکبارگی کہ ساتھ بھرپور طریقے سے بیدار ہوجاتا ہے اور وہ ایک دم سے نئے لوگوں میں خود کو ایڈجسٹ نہیں کرپاتی ایسے میں اگر اس کا جیون ساتھی اگر اس کا شروع سے ہی بھرپور ساتھ نہ دے یا ٹھیک ٹھیک رہنمائی نہ کرئے تو شروع سے ہی مشکلات پیدا ہونی شروع ہوجاتی ہیں اور رفتہ رفتہ عورت کا حساس پن اس کہ جذبہ عدم تحفظ کو فروغ دے کر اس کہ لیے پریکٹیکل لائف میں مشکلات پیدا کرنا شروع کردیتا ہے ۔ ۔ ۔ اس پریکٹیکل لائف میں جہاں ایک دم سے اسے تین چار کردار نبھانے ہوتے ہیں مثلا بیوی ،بہو اور بھابھی تو وہیں اسے اپنے سب سے بڑے رول یعنی ماں کہ کردار کہ لیے بھی تیار ہونا ہوتا ہے اور اس کردار میں آنے کہ بعد وہ اور بھی حساس اور عدم تحفظ کا شکار ہوجاتی ہے ۔ ۔۔ آپ یہ سوچ رہے ہوں گے ہم بار بار عدم تحفظ کی تکرار کیوں کیے جارہے ہیں ؟آخر یہ عدم تحفظ ہے کیا بلا ؟ تو عرض یہ ہے کہ یہاں عدم تحفظ سے ہرگز ہماری یہ مراد نہیں کہ عورت کو اپنے سر پر کسی پہاڑ کہ ٹوٹ کر گر پڑنے کا خطرہ ہمہ وقت رہتا ہے اور اسی سلسلے میں وہ بے چین رہتی ہے نہیں نہیں بلکہ یہاں عدم تحفظ سے ہماری مراد وہ احساس ہے جو کہ ہر عورت کہ شعور سے لیکر لاشعور تک میں اس کہ حساس پن کی وجہ سے کارفرما رہتا ہے اور اسکی بدولت ہرعورت اپنی ذات کی اولیت کی قائل ہوجاتی ہے اسی کی وجہ سے عورت اپنے لیے کئی مشکلات پیدا کرلیتی ہے لہزا سب سے پہلے اور سب سے بڑھ کر ایک عام عورت کو خود اپنی ذات کہ تحفظ کی فکر ہوتی ہے شادی سے پہلے ماں باپ کہ گھر میں تو یہ رویہ سرد پڑا رہتا ہے کیونکہ اس کہ تحفظ کا مدار ان دو ذاتوں پر ہوتا ہے کہ جن پر اسے بلا کا بھروسہ اور اعتماد ہوتا ہے یعنی باپ اور بھائی مگر جیسے ہی شادی ہوتی ہے تو اس کہ لیے تحفظ فراہم کرنے والی جو سب سے بڑی ذات ہوتی ہے وہ یکسر تبدیل ہوجاتی ہے اور وہ ہوتی ہے اس کا جیون ساتھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ شادی کہ بعد کسی بھی عورت کو تحفظ فراہم کرنے والی جو سب سے بڑی ذات یعنی اس کا جو جیون ساتھی ہوتا ہے خود اس جیون ساتھی سے ہی ہر عورت کو عدم تحفظ کا خطرہ دوسری عورت کہ روپ میں لگا رہتا ہے اور پھر اوپر سے بہو اور بھابھی کا کردار اور تیسرے جب وہ ماں بن جاتی ہے تو پھر ایک جوائنٹ فیملی سسٹم میں اپنے بچوں کہ لیے بھی اسی عدم تحفظ کی شکار ہوجاتی ہے ایسے میں کوئی بہت ہی سمجھدار اور سلیقہ مند عورت کہ جس کی تربیت میں اس کہ والدیں نے اسکی آئندہ آنے والی زندگی کہ حوالے سے ایک خاص کردار ادا کیا ہو فقط وہی کامیابی و کامرانی سے گزرتی ہے ۔ ۔ ۔ ۔۔
    Last edited by aabi2cool; 12 January 2009, 13:25.
    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

    Comment


    • #62
      Re: Aurat.....Aurat ki DUSHMAN

      Right ! n thanx 4 detailed reply bhaya ji:rose
      auorat hassas hoti he bnisbat mard k magar is bat ka use margin hargiz nahi
      diya jata to mere khayal se zyda problems isi vajeh se creat hoti hein.
      or awwaliyat ki bat jo aap ne ki bhaya use bhi sirf auoraton se mansoob
      kerne ki bijae human nature kehen to zyda behter nahi hoga ?:)

      Comment


      • #63
        Re: Aurat.....Aurat ki DUSHMAN

        Originally posted by Khala@Saleema View Post
        Salam...
        maine pehle bih sunna huwa tha...lekin kal
        maine tv per aik programme mai suna...


        .... Aik Aurat ...Aurat ki Dushman hoti he

        Kiya waqiye mai aisa hota hai??? Aik aurat....doosri aurat ki Dushman hoti he?:donno:

        Waise yeh sentence bih hona chahiye tha;

        Mard ...Mard ka DUSHMAN :dance:

        ya pihr MARD ...aurat ka Dushman

        ziada ter to hum Dunia me Yehi dehk rahe hain :khi: Her Mard doosre Mard se lar raha hai.

        What do u think :mm:
        Starr Plusss kayy Drammay matt dekhhaaa karroo :hathora
        "Can you imagine what I would do if I could do all I can? "

        Comment


        • #64
          Re: Aurat.....Aurat ki DUSHMAN

          Originally posted by vajiha View Post
          right ! N Thanx 4 Detailed Reply Bhaya Ji:rose
          Auorat Hassas Hoti He Bnisbat Mard K Magar Is Bat Ka Use Margin Hargiz Nahi
          Diya Jata To Mere Khayal Se Zyda Problems Isi Vajeh Se Creat Hoti Hein.
          Or Awwaliyat Ki Bat Jo Aap Ne Ki Bhaya Use Bhi Sirf Auoraton Se Mansoob
          Kerne Ki Bijae Human Nature Kehen To Zyda Behter Nahi Hoga ?:)
          بہت شکریہ آپ کہ رپلائی اور تبصرے کا ۔۔ جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ اپنی ذات کی اولیت کو بجائے عورت کہ ساتھ مخصوص کرنے کہ انسانی سائکی یا انسانی نیچر قرار دینا زیادہ بہتر ہے تو میں آپکی اس بات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں اور اگر آپ میرے مقالے کو بغور پڑھیں تو آپ پر واضح ہوگا کہ اپنی زات کی اولیت کو میں نے ہرگز عورتوں کہ ساتھ مخصوص نہیں کیا بلکہ میں نے یہ کہنے کی کوشش کی ہے کہ عورت میں اس کہ فطری حساس پن کی وجہ سے جب بھی کوئی عورت عدم تحفظ جیسے رویے کا شکار ہوجاتی ہے تو پھر اس میں اپنی ذات کی اولیت کا جزبہ بھی شدت سے بیدار ہوجاتا ہے جیسا کہ اس موقعے پر ہمارے یہ الفاظ تھے ۔ ۔ ۔
          بلکہ یہاں عدم تحفظ سے ہماری مراد وہ احساس ہے جو کہ ہر عورت کہ شعور سے لیکر لاشعور تک میں اس کہ حساس پن کی وجہ سے کارفرما رہتا ہے اور اسکی بدولت ہرعورت اپنی ذات کی اولیت کی قائل ہوجاتی ہے اسی کی وجہ سے عورت اپنے لیے کئی مشکلات پیدا کرلیتی ہے ۔ ۔۔ ۔
          ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

          Comment

          Working...
          X