Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

غصہ اور برداشت

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: غصہ اور برداشت

    well done aabi
    :thmbup:

    Comment


    • #17
      Originally posted by aabi2cool View Post
      غصہ کیا ہے ؟

      اسکا جواب یہ ہے کہ غصہ اور جارحیت انسان کا ایک فطری جذبہ ہے جو اس وقت پیدا ہوتا ہے جب اسے کسی مقصد کے حصول میں رکاوٹ پیش آئے ہو یا اپنی خواہش اور رضا مندی سے وہ جو کچھ کرنا چاہے اور نہ کر سکے۔ غصہ
      چونکہ انسانی فطرت کا حصہ ہے اس لیے یہ ایک غیر اختیاری فعل ہے اس لیے غصے کا آجانا انسان کہ بس میں نہیں لیکن اس کو کنٹرول میں کرنا ضرور انسانی بس میں ہے ۔اب چونکہ یہ انسانی فطرت کا تقاضا ہے لہزا مطلقا کسی بھی ذات میں غصہ کا پایا جانا بُرا نہیں بلکہ بُرا یہ ہے کہ کوئی بھی شخص غصہ میں آجانے کہ بعد اس پر قابو نہ رکھ سکے اور بے جا غصہ کرنا شروع کردے اور اسطرح کرنا انتہائی قبیح فعل ہے۔ اور اسی طرح بالکل اس کہ برعکس وہ مقامات کہ جہاں ایک اور انسانی فطرت یعنی غیرت کا تقاضا ہو وہاں پر غصہ کیا جائے مگر کوئی انسان اگر وہاں پر غصہ نہ کرے تو یہ بھی ایک بیماری ہے ۔ غصہ اور غیرت دونوں انسانی فطرت کا حصہ ہیں لہذا جس طرح بے جا اور ہر وقت کا غصہ بجا نہیں بالکل اسی طرح بجا طور پر اور جائز غصہ اور غیرت کا اظہار نہ کرنا بھی صحت کی نہیں بلکہ بیماری کی علامت ہے البتہ غصہ اور غیرت کے اظہار میں اخلاقیات اور قانون کے دائرے کو ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے۔ اب آتے ہیں اس سوال کی طرف کہ .....

      غصہ کیوں آتا ہے ؟
      تو اسکا جواب یہ ہے کہ چونکہ یہ انسانی فطرت کا حصہ ہے لہزا جب جب انسان ایسے حالات سے گزرتا ہے کہ جن کی وجہ سے انسانی فطرت غصہ کی طرف مائل ہو تو انسان کو غصہ آہی جاتا ہے بنیادی طور پر ہر انسان میں غصہ کا ایلیمنٹ جدا جدا ہے کسی کو بہت جلد غصہ آجاتا ہے اور کسی کو بدیر کسی جلد آتا ہے دیر سے جاتا ہے اور کسی کو دیر سے آتا ہے اور جلدی جاتا ہے غصہ کا تعلق جنس سے بھی ہے اسی لیے مردوں کو خواتین کی بنسبت زیادہ غصہ آتا ہے غصہ کا تعلق عمر سے بھی اسی لیے بوڑھوں کہ مقابلے میں نوجوانوں کو زیادہ غصہ آتا ہے ۔
      اور غصہ کا تعلق انسانی شعور سے بھی ہے اسی لیے آپ نے دیکھا ہوگا کہ ایک عام دیہاتی کہ مقابلے میں زیادہ پڑھے لکھے اور باشعور انسان کو غصہ کم آتا ہے ۔ ۔ ۔ اور ان سب کہ بعد غصہ کا سب سے زیادہ تعلق انسانی معاشرتی حالات پر ہے اور انسانی نفسیات سے بھی ہے معاشرتی حالات پر یوں کہ وہ لوگ جو جاگیرداری یا وڈیرہ شاہی کہ نظام کہ تابع اور محکوم ہوتے ہیں وہ جلد غصہ میں آجاتے ہیں ان لوگوں کہ مقابلے میں جو کہ متوسط یا امیر طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور نفسیات سے یوں کہ جب بھی انسان کوئی کام کرنا چاہے اور اور میں کوئی رکاوٹ واقع ہو تو انسان جھنجھلا اٹھتا ہے اور یہی جھنجھلاہٹ غصہ کا باعث بنتی ہے اسی طرح بعض اوقات غصہ عبارت ہوتا انسانی کامیابیوں اور ناکامیوں سے ایک ناکام آدمی کامیاب کہ مقابلے میں بہت جلد غصہ میں آجاتا ہے ۔۔ بالکل اسی طرح غصہ کا ایک بہت بڑا عنصر عبارت ہے روز مرہ کی انسانی زندگی کی تلخیوں سے کہ یہ تلخیاں کسی بھی انسان کہ اندر اتنی کڑواہٹ بھر دیتی ہیں کہ ایسا انسان چاہے وہ کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتا ہو جلد غصہ میں آجاتا ہے اور ہمہ وقت غصہ میں رہتا ہے اس کہ علاوہ بھی غصہ کی متعدد وجوہات ہیں سردست فقط انہی پر اکتفا کرتا ہوں ....

      غصے کا علاج کیا ہے یا اس پر کسی کنٹرول کیا جائے ۔ ۔ ؟
      تو اس کا جواب یہ ہے کہ ہم چونکہ سب سے پہلے مسلمان ہیں لہزا اس سلسلے میں ہمارے لیے سب سے بڑھ کر تعلیمات وہی ہیں جو کہ ہمارے دین نے ہمیں سکھائی ہیں اور وہ تعلیمات ہمارے سامنے موجود ہیں ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کہ پیارے پیارے اسوہ حسنہ کی صورت میں لہزا صرف اسی سے چند مثالیں ذکر کرکے اس موضوع کو ختم کروں گا ۔ ۔ ۔

      (البخاری، جلد نمبر 3، صفحہ نمبر 395)
      اہل طائف نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا سلوک کیا مگر 9ھ میں جب ان کا وفد مدینہ شریف پہنچا تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو صحن مسجد میں مہمان ٹھہرایا اور ان سے عزت و حرمت سے پیش آئے۔

      اس کے باوجود نہ صرف حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عبداللہ بن ابی کو معاف کیا بلکہ مرنے کے بعد اسے اپنی قمیض پہنائی اور ستر سے زیادہ مرتبہ استغفار کرنے کا وعدہ فرمایا۔جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اس کہ قبیلے کہ ایک ہزار لوگ یہ منظر دیکھ کر اسلام لے آئے ۔ ۔
      آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان تھا : وہ نہیں جو کسی دوسرے کو پچھاڑ دے بلکہ اصل طاقتور وہ ہے جو غصے کے وقت خود پر قابو
      (مسلم، حدیث نمبر 2014)
      ایک مرتبہ ایک شخص نے نصیحت سننے کی خواہش کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
      (البخاری، جلد4، صفحہ نمبر 139)
      ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مسلمان قبیلے کے قحط دور کرنے کی خاطر ایک یہودی زید بن سعید سے اسّی دینار قرض لیا۔ چنانچہ اس سے قبیلے کو خوراک مہیا کردی گئی۔ ادائیگی کے وقت سے پہلے ہی زید، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور گستاخانہ انداز میں رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اس کی گستاخی کو برداشت نہ کرسکے اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا سر قلم کرنے کی اجازت چاہی، مگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
      (اردو دائرہ معارف اسلامیہ، جلد19، صفحہ نمبر 129)
      یہ تو تھے پاک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پاکیزہ کردار کہ چند عملی نمونے اس کہ علاوہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہ کچھ قولی ارشادات بھی ایسے ہیں کہ جن کی روشنی میں انسان غصے پر قابو پایا جاسکتا ہے مثلا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غصے کا یہ حل تجویز فرمایا کہ جب کسی کو غصہ آئے تو وہ اگر کھڑا ہے تو بیٹھ جائے اور بیٹھا ہے تو لیٹ جائے۔ اسی طرح آپ نے غصے کی حالت میں وضو کر کے اسے ٹھنڈا کرنے کا حکم دیا ہے ۔ ۔
      اس کہ علاوہ علماء نے بھی غصہ پر قابو پانے کے لئے چند نسخے تجویز کئے ہیں۔
      ۱. اَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیطَانِ الرَّجِیمِ کہنا۔

      ۔۳. اگر کھڑا ہے تو بیٹھ جائے اور بیٹھا ہو تو لیٹ جائے اور لیٹا ہو تو کھڑا ہو جائے۔
      ۴. جگہ بدل دے کہ شیطان نے جناب موسیٰ علیہ السلام سے گفتگو کرتے ہوئے یہ نصیحت کی کہ جب تمہیں غصہ آئے تو اپنی جگہ بدل دینا ورنہ میں مصیبت میں مبتلا کردوں گا۔
      روایات میں وارد ہوا ہے کہ جو شخص اپنے غصّہ کو روک لے گا، پروردگار روز قیامت اسے معاف کرے گا اور اس کے گناہوں کی پردہ پوشی کرے گا اور اسے جنت عطا فرمائے گا۔

      اگلی نشست میں ہم برداشت پر گفتگو کریں گے ۔ ۔ ۔ ۔
      :alhamd::SubhanAllhaa::alhamd::jazak::insha:

      Comment


      • #18
        Originally posted by rehman View Post
        mr rehman....
        lgta tou nahi k aap ko manners ka pata na ho.....
        agar aap kuch parh nae sktay....tou kam az kam esi posts b na kiya kren..dont u think..its insulting.....?
        شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

        Comment


        • #19
          Originally posted by rehman View Post
          Originally posted by saraah View Post
          mr rehman....
          lgta tou nahi k aap ko manners ka pata na ho.....
          agar aap kuch parh nae sktay....tou kam az kam esi posts b na kiya kren..dont u think..its insulting.....?
          You are right Saraah :thmbup:
          :thmbup:

          Comment


          • #20
            Originally posted by saraah View Post
            mr Rehman....
            Lgta Tou Nahi K Aap Ko Manners Ka Pata Na Ho.....
            Agar Aap Kuch Parh Nae Sktay....tou Kam Az Kam Esi Posts B Na Kiya Kren..dont U Think..its Insulting.....?
            Originally posted by munda_sialkoty View Post
            you Are Right Saraah :thmbup:
            چلو مٹی پاؤ اس معاملے پر غصے سے زیادہ برادشت سے کام لو رحمٰن ابھی بچہ ہے جلد سمجھ جائے گا ہی از اے نائس پرسن
            ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

            Comment


            • #21
              Walikumsalam..

              muj3h gupshup m3i do h3 logon k3 thr3ads aur r3pli3s int3r3sting lagt3 hain
              aik abhi bhai apk3 aur aik Anchal d3 k3....b3shak m3i r3ply karun ya na karun but parhti zaroor hun..




              Originally posted by aabi2cool View Post
              غصہ کیا ہے ؟

              اسکا جواب یہ ہے کہ غصہ اور جارحیت انسان کا ایک فطری جذبہ ہے جو اس وقت پیدا ہوتا ہے جب اسے کسی مقصد کے حصول میں رکاوٹ پیش آئے ہو یا اپنی خواہش اور رضا مندی سے وہ جو کچھ کرنا چاہے اور نہ کر سکے۔ غصہ
              چونکہ انسانی فطرت کا حصہ ہے اس لیے یہ ایک غیر اختیاری فعل ہے اس لیے غصے کا آجانا انسان کہ بس میں نہیں لیکن اس کو کنٹرول میں کرنا ضرور انسانی بس میں ہے ۔اب چونکہ یہ انسانی فطرت کا تقاضا ہے لہزا مطلقا کسی بھی ذات میں غصہ کا پایا جانا بُرا نہیں بلکہ بُرا یہ ہے کہ کوئی بھی شخص غصہ میں آجانے کہ بعد اس پر قابو نہ رکھ سکے اور بے جا غصہ کرنا شروع کردے اور اسطرح کرنا انتہائی قبیح فعل ہے۔ اور اسی طرح بالکل اس کہ برعکس وہ مقامات کہ جہاں ایک اور انسانی فطرت یعنی غیرت کا تقاضا ہو وہاں پر غصہ کیا جائے مگر کوئی انسان اگر وہاں پر غصہ نہ کرے تو یہ بھی ایک بیماری ہے ۔ غصہ اور غیرت دونوں انسانی فطرت کا حصہ ہیں لہذا جس طرح بے جا اور ہر وقت کا غصہ بجا نہیں بالکل اسی طرح بجا طور پر اور جائز غصہ اور غیرت کا اظہار نہ کرنا بھی صحت کی نہیں بلکہ بیماری کی علامت ہے البتہ غصہ اور غیرت کے اظہار میں اخلاقیات اور قانون کے دائرے کو ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے۔ اب آتے ہیں اس سوال کی طرف کہ .....

              غصہ کیوں آتا ہے ؟
              تو اسکا جواب یہ ہے کہ چونکہ یہ انسانی فطرت کا حصہ ہے لہزا جب جب انسان ایسے حالات سے گزرتا ہے کہ جن کی وجہ سے انسانی فطرت غصہ کی طرف مائل ہو تو انسان کو غصہ آہی جاتا ہے بنیادی طور پر ہر انسان میں غصہ کا ایلیمنٹ جدا جدا ہے کسی کو بہت جلد غصہ آجاتا ہے اور کسی کو بدیر کسی جلد آتا ہے دیر سے جاتا ہے اور کسی کو دیر سے آتا ہے اور جلدی جاتا ہے غصہ کا تعلق جنس سے بھی ہے اسی لیے مردوں کو خواتین کی بنسبت زیادہ غصہ آتا ہے غصہ کا تعلق عمر سے بھی اسی لیے بوڑھوں کہ مقابلے میں نوجوانوں کو زیادہ غصہ آتا ہے ۔
              اور غصہ کا تعلق انسانی شعور سے بھی ہے اسی لیے آپ نے دیکھا ہوگا کہ ایک عام دیہاتی کہ مقابلے میں زیادہ پڑھے لکھے اور باشعور انسان کو غصہ کم آتا ہے ۔ ۔ ۔ اور ان سب کہ بعد غصہ کا سب سے زیادہ تعلق انسانی معاشرتی حالات پر ہے اور انسانی نفسیات سے بھی ہے معاشرتی حالات پر یوں کہ وہ لوگ جو جاگیرداری یا وڈیرہ شاہی کہ نظام کہ تابع اور محکوم ہوتے ہیں وہ جلد غصہ میں آجاتے ہیں ان لوگوں کہ مقابلے میں جو کہ متوسط یا امیر طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور نفسیات سے یوں کہ جب بھی انسان کوئی کام کرنا چاہے اور اور میں کوئی رکاوٹ واقع ہو تو انسان جھنجھلا اٹھتا ہے اور یہی جھنجھلاہٹ غصہ کا باعث بنتی ہے اسی طرح بعض اوقات غصہ عبارت ہوتا انسانی کامیابیوں اور ناکامیوں سے ایک ناکام آدمی کامیاب کہ مقابلے میں بہت جلد غصہ میں آجاتا ہے ۔۔ بالکل اسی طرح غصہ کا ایک بہت بڑا عنصر عبارت ہے روز مرہ کی انسانی زندگی کی تلخیوں سے کہ یہ تلخیاں کسی بھی انسان کہ اندر اتنی کڑواہٹ بھر دیتی ہیں کہ ایسا انسان چاہے وہ کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتا ہو جلد غصہ میں آجاتا ہے اور ہمہ وقت غصہ میں رہتا ہے اس کہ علاوہ بھی غصہ کی متعدد وجوہات ہیں سردست فقط انہی پر اکتفا کرتا ہوں ....

              غصے کا علاج کیا ہے یا اس پر کسی کنٹرول کیا جائے ۔ ۔ ؟
              تو اس کا جواب یہ ہے کہ ہم چونکہ سب سے پہلے مسلمان ہیں لہزا اس سلسلے میں ہمارے لیے سب سے بڑھ کر تعلیمات وہی ہیں جو کہ ہمارے دین نے ہمیں سکھائی ہیں اور وہ تعلیمات ہمارے سامنے موجود ہیں ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کہ پیارے پیارے اسوہ حسنہ کی صورت میں لہزا صرف اسی سے چند مثالیں ذکر کرکے اس موضوع کو ختم کروں گا ۔ ۔ ۔

              (البخاری، جلد نمبر 3، صفحہ نمبر 395)
              اہل طائف نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا سلوک کیا مگر 9ھ میں جب ان کا وفد مدینہ شریف پہنچا تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو صحن مسجد میں مہمان ٹھہرایا اور ان سے عزت و حرمت سے پیش آئے۔

              اس کے باوجود نہ صرف حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عبداللہ بن ابی کو معاف کیا بلکہ مرنے کے بعد اسے اپنی قمیض پہنائی اور ستر سے زیادہ مرتبہ استغفار کرنے کا وعدہ فرمایا۔جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اس کہ قبیلے کہ ایک ہزار لوگ یہ منظر دیکھ کر اسلام لے آئے ۔ ۔
              آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان تھا : وہ نہیں جو کسی دوسرے کو پچھاڑ دے بلکہ اصل طاقتور وہ ہے جو غصے کے وقت خود پر قابو
              (مسلم، حدیث نمبر 2014)
              ایک مرتبہ ایک شخص نے نصیحت سننے کی خواہش کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
              (البخاری، جلد4، صفحہ نمبر 139)
              ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مسلمان قبیلے کے قحط دور کرنے کی خاطر ایک یہودی زید بن سعید سے اسّی دینار قرض لیا۔ چنانچہ اس سے قبیلے کو خوراک مہیا کردی گئی۔ ادائیگی کے وقت سے پہلے ہی زید، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور گستاخانہ انداز میں رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اس کی گستاخی کو برداشت نہ کرسکے اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا سر قلم کرنے کی اجازت چاہی، مگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
              (اردو دائرہ معارف اسلامیہ، جلد19، صفحہ نمبر 129)
              یہ تو تھے پاک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پاکیزہ کردار کہ چند عملی نمونے اس کہ علاوہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہ کچھ قولی ارشادات بھی ایسے ہیں کہ جن کی روشنی میں انسان غصے پر قابو پایا جاسکتا ہے مثلا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غصے کا یہ حل تجویز فرمایا کہ جب کسی کو غصہ آئے تو وہ اگر کھڑا ہے تو بیٹھ جائے اور بیٹھا ہے تو لیٹ جائے۔ اسی طرح آپ نے غصے کی حالت میں وضو کر کے اسے ٹھنڈا کرنے کا حکم دیا ہے ۔ ۔
              اس کہ علاوہ علماء نے بھی غصہ پر قابو پانے کے لئے چند نسخے تجویز کئے ہیں۔
              ۱. اَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیطَانِ الرَّجِیمِ کہنا۔

              ۔۳. اگر کھڑا ہے تو بیٹھ جائے اور بیٹھا ہو تو لیٹ جائے اور لیٹا ہو تو کھڑا ہو جائے۔
              ۴. جگہ بدل دے کہ شیطان نے جناب موسیٰ علیہ السلام سے گفتگو کرتے ہوئے یہ نصیحت کی کہ جب تمہیں غصہ آئے تو اپنی جگہ بدل دینا ورنہ میں مصیبت میں مبتلا کردوں گا۔
              روایات میں وارد ہوا ہے کہ جو شخص اپنے غصّہ کو روک لے گا، پروردگار روز قیامت اسے معاف کرے گا اور اس کے گناہوں کی پردہ پوشی کرے گا اور اسے جنت عطا فرمائے گا۔

              اگلی نشست میں ہم برداشت پر گفتگو کریں گے ۔ ۔ ۔ ۔

              apn3 itna tafs33l s3 jawab dia ab k3hn3 k3 liy3 kia baqi hai:thmbup:
              Phir bhi itna kahungi gusaa ata hai to kisiki galat baat p3 h3 ata hai..aur m3r3 cas3 m3i y3hi hai m3i jitna ignor3 karun nai kar sakti...
              aur jisss p3 gusaa ho uss p3 nikal bhi d3ti hun aik to usss insaan ko uski galati ka ahsaas ho
              doosra apki s3hat bhi kharab na ho:D:

              Comment


              • #22
                Originally posted by aabi2cool View Post
                چلو مٹی پاؤ اس معاملے پر غصے سے زیادہ برادشت سے کام لو رحمٰن ابھی بچہ ہے جلد سمجھ جائے گا ہی از اے نائس پرسن
                alaa :khi:
                :thmbup:

                Comment


                • #23
                  Originally posted by aabi2cool View Post
                  چلو مٹی پاؤ اس معاملے پر غصے سے زیادہ برادشت سے کام لو رحمٰن ابھی بچہ ہے جلد سمجھ جائے گا ہی از اے نائس پرسن
                  Originally posted by munda_sialkoty View Post
                  alaa :khi:
                  same here..........:embarasse..........:D:
                  شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                  Comment


                  • #24
                    Originally posted by *khushi* View Post
                    Walikumsalam..

                    muj3h gupshup m3i do h3 logon k3 thr3ads aur r3pli3s int3r3sting lagt3 hain
                    aik abhi bhai apk3 aur aik Anchal d3 k3....b3shak m3i r3ply karun ya na karun but parhti zaroor hun..



                    apn3 itna tafs33l s3 jawab dia ab k3hn3 k3 liy3 kia baqi hai:thmbup:
                    Phir bhi itna kahungi gusaa ata hai to kisiki galat baat p3 h3 ata hai..aur m3r3 cas3 m3i y3hi hai m3i jitna ignor3 karun nai kar sakti...
                    aur jisss p3 gusaa ho uss p3 nikal bhi d3ti hun aik to usss insaan ko uski galati ka ahsaas ho
                    doosra apki s3hat bhi kharab na ho:D:
                    aap ka husan e nazar hy k aap ko meri tehreer pasand aati hy :salam:
                    jee han ghussa amooman ghalat baat per hi aata hy magar har ghussa ghalat baat bhi naheen aata:D:
                    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                    Comment


                    • #25
                      Originally posted by saraah View Post
                      same here..........:embarasse..........:D:
                      aap ke aur mere khyaalaat kitnay miltay jultay hein :embarasse
                      :thmbup:

                      Comment


                      • #26
                        Originally posted by munda_sialkoty View Post
                        aap ke aur mere khyaalaat kitnay miltay jultay hein :embarasse
                        :D:....pta hans kiyon rahi hun....

                        sach poochain tou ek baat kahoon........
                        aj me soch rahi thi....k aap ko pm kr k poochoon gii....k aap ne ye word"alaa"....kiya likhaa thaa....me kahin aabi bhai koi kuch galat tou nae keh bethi......
                        Last edited by saraah; 20 November 2008, 17:55.
                        شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                        Comment


                        • #27
                          Originally posted by saraah View Post
                          :D:....pta hans kiyon rahi hun....

                          sach poochain tou ek baat kahoon........
                          aj me soch rahi thi....k aap ko pm kr k poochoon gii....k aap ne ye word"alaa"....kiya likhaa thaa....me kahin aabi bhai koi kuch galat tou nae keh bethi......
                          mujhy kaya pata main to khud pardaisi hon :embarasse
                          ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                          Comment


                          • #28
                            Originally posted by saraah View Post
                            :D:....pta hans kiyon rahi hun....

                            sach poochain tou ek baat kahoon........
                            aj me soch rahi thi....k aap ko pm kr k poochoon gii....k aap ne ye word"alaa"....kiya likhaa thaa....me kahin aabi bhai koi kuch galat tou nae keh bethi......
                            Originally posted by aabi2cool View Post
                            mujhy kaya pata main to khud pardaisi hon :embarasse
                            Toon te Gujjar v ein 372-haha
                            :thmbup:

                            Comment


                            • #29
                              Originally posted by munda_sialkoty View Post
                              Toon te Gujjar v ein 372-haha
                              tay fair teno tay gana ,gawana chaihie da ay k jhappe kut k jay ik wari paien gujjraaaaaaaa:khi:
                              ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                              Comment


                              • #30
                                Originally posted by aabi2cool View Post
                                tay fair teno tay gana ,gawana chaihie da ay k jhappe kut k jay ik wari paien gujjraaaaaaaa:khi:
                                O Gujjraa way
                                O Gujjraa wayyyyyyyyyyy :dance2:
                                :thmbup:

                                Comment

                                Working...
                                X