نم ناک قہقہے ۔ ۔ ناک بچائیے ۔ ۔ ۔
۔نوٹ ہماری تحریر پڑھ کر مزہ نہ آئے تو ناک واپس
:d::d::d:
ناک ہمارے جسم کا حساس مقام ہے لہذا ہمارے نزدیک ناک کو چہرے کا صدر مقام کہا جانا چاہیے وجہیں اس کی دو ہیں ایک تو یہ کہ یہ ناک ہی کہ جس کی بدولت معاشرے میں آپ کے مقام و متبہ کو اُتارچڑھاؤ نصیب ہوتا ہے کہ اگر عزت کا معیار برقرار رکھنا ہو تو سوسائٹی میں ناک کو مسلسل اونچا رکھنا پڑتا ہے خواہ کتنی ہی چپٹی ناک کیوں نہ ہو اور اگر کوئی ایسا کرگزرنے سے کترائے تو اسکی معاشرے میں ناک کٹ بھی سکتی ہے خواہ وہ کتنی ہی لمبی ناک کیوں نہ رکھتا ہو اور ہمارے نزدیک ناک کو چہرے کا دارالخلافہ کہنے کی دوسری بڑی وجہ یہ ہے کہ سارے چہرے کا مدار ناک پر ہے وہ یوں کہ چہرے پر باقی تمام اعضاء کے مقابلے میں چہرے کے خدوخال کو دوسرے چہروں سے نمایاں و ممتاز کرنے میں بڑی اثرناک حد تک ناک کا بنیادی کردار ہے اورناک ہی وہ واحد کار آمد اور مفید زریعہ ہے کہ جسکی بنیاد پر آپ بغیر کسی افسوس ناک صورتحال کا شکار ہوئے کوئی سے بھی دوچہروں کو ایک دوسرے سے ممتاز کرسکتے ہیں وہ اس طرح کہ آپ کوئی سے بھی دوچہرے لیں کہ جن کی آنکھیں ۔کان ،گال اور ہونٹ وغیرہ آپس میں ملتے ہوں مگر ایک کی ناک اونچی ہو اور دوسرے کی چپٹی تو آپ کو دونوں چہروں میں واضح فرق چٹکیوں میں معلوم پڑجائے گا لیکن اگر اس کے مقابلے میں آپ دو ایسے چہرے لیں کہ جن کی نہ آنکھیں نہ گال اور ہونٹ آپس میں ملتے ہوں مگر فقط ناک ایک جیسی ہوتو آپ کو دونوں چہروں میں تفاوت کرنے میں خاصی خطرناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑھ سکتا ہےاور ایسے میں آپ پر ہیبت ناک اثرات بھی طاری ہوسکتے ہیں جو کہ انتہائی اثرناک حد تک آپ کو نم ناک کر سکتے ہیں لہزا اس سے پہلے کہ آپ غم ناک ہوں آپ سب کا قومی فریضہ ہے کہ اپنی اپنی ناک کی حفاظت کیجیئے کیونکہ آپ کی ناک فقط آپ ہی کا نہیں پوری قوم کا سرمایہ ہوسکتی ہے لہزا ناک بچایئے اپنے لیے قوم کے لیے ۔ ۔ ۔
۔نوٹ ہماری تحریر پڑھ کر مزہ نہ آئے تو ناک واپس
:d::d::d:
Comment