Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Usey kehna....!

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اسے کہنا
    محبت ہر ادا میں دھوپ ہے لیکن نا جانے کیوں
    محبت کے زمانوں میں دسمبر ٹھہر جاتا ہے

    وہ میرے ذکر کی شمعیں بجھا دیتا ہے جس لمحے
    تو اس کی خنک سانسوں میں دسمبر ٹھہر جاتا ہے

    ہمارے ہاتھ کی خوشبو ذرا سا رخ بدلتی ہے
    تو اس کی گرم سانسوں میں دسمبر ٹھہر جاتا ہے

    کبھی سنسان رستے پہ میرے ہمراہ وہ ہوتا ہے
    تو اس کی سرد آہوں میں دسمبر ٹھہر جاتا ہے

    میں اپنی شال کے پلو میں جاڑا باندھ لیتی ہوں
    تو ان آوارہ آنکھوں میں دسمبر ٹھہر جاتا ہے

    Comment


    • اسے کہنا
      تمھارے بعد گزریں گے بھلا کیسے ہمارے دن
      نومبر سے بچیں گے تو دسمبر مار ڈالے گا

      Comment


      • اسے کہنا
        یہ غم کیا دل کی عادت ہے؟ نہیں تو
        کسی سے کوئی شکایت ہے؟نہیں تو

        ہے وہ ایک خواب تعبیر اس کو
        بھلا دینے کی نیت ہے؟نہیں تو

        کسی کے بن کسی کی یاد کے بن
        جیئے جانے کی ہمت ہے؟نہیں تو

        تیرے اس حال پر ہے سب کو حیرت
        تجھے بھی اس پہ حیرت ہے؟نہیں تو

        ہم آہنگی نہیں دنیا سے تیری
        تجھے اس پر ندامت ہے ؟نہیں تو

        ہوا جو کچھ یہی مقسوم تھا کیا؟
        یہی ساری حکایت ہے؟نہیں تو

        اذیت ناک امیدوں سے تجھ کو
        اماں پانے کی حسرت ہے؟نہیں تو

        سبب جو اس جدائی کا بنا ہے
        وہ مجھ سے خوبصورت ہے؟ نہیں تو

        Comment


        • اسے کہنا
          ایک ہی فن تو ہم نے سیکھا ہے
          جس سے ملیے اسے خفا کیجیے

          Comment


          • Click image for larger version

Name:	1612813189717.jpg
Views:	39
Size:	61.4 KB
ID:	4288794

            Comment


            • اسے کہنا
              ﻣﺤﺒﺖ ٹھہر ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ
              ﮨﻢ ﺍﮐﺜﺮ ﯾﮧ ﺳﻤﺠﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ
              ﺟﺴﮯ ﮨﻢ ﭘﯿﺎﺭ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ
              ﺍﺳﮯ ﮨﻢ ﺑﮭﻮﻝ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﮨﯿﮟ
              ﻣﮕﺮ ﺍﯾﺴﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ
              ﻣﺤﺒﺖ ﺩﺍﺋﻤﯽ ﺳﭻ ﮨﮯ
              ﻣﺤﺒﺖ ٹھہر ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ
              ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺑﺎﺕ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ
              ﻣﺤﺒﺖ ﺑﯿﭩﮫ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ
              ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺫﺍﺕ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ
              ﻣﮕﺮ ﯾﮧ ﮐﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ
              ﮐﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﺩﮐﮫ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﻣﯿﮟ
              ﮐﺒﮭﯽ ﺍﻧﺠﺎﻥ ﺳﮯ ﻏﻢ ﻣﯿﮟ
              ﮐﺒﮭﯽ ﻟﮩﺠﮯ ﮐﯽ ﭨﮭﻨﮉﮎ ﻣﯿﮟ ﺍﺩﺍﺳﯽ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﻣﯿﮟ
              ﮐﺒﮭﯽ ﺑﺎﺭﺵ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺍٌﻧﮑﮫ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ
              ﮐﺒﮭﯽ ﺍٌﺏِ ﺭﻭﺍﮞ ﺑﻦ ﮐﺮ
              ﮐﺒﮭﯽ ﻗﻄﺮﮮ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ
              ﺑﮧ ﻇﺎﮨﺮ ﺍﯾﺴﺎ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ
              ﺍﺳﮯ ﮨﻢ ﺑﮭﻮﻝ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﮨﯿﮟ
              ﻣﮕﺮ ﺍﯾﺴﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ
              ﯾﮧ ﮨﺮﮔﺰ ﮐﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ
              ﻣﺤﺒﺖ ﺑﯿﭩﮫ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ
              ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺑﺎﺕ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ
              ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺯﺍﺕ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ

              Comment


              • Isy kehna ap sab kehn gum
                :(

                Comment


                • اسے کہنا
                  اسکے سا منے بدل جا تے ہیں
                  لفظ میرے منا فق ہیں سارے

                  Comment


                  • اسے کہنا
                    کمی زرا سی اگر فاصلے میں آ جائے
                    وہ شخص پھر سے میرے رابطے میں آ جائے

                    کمال جب ہے کہ سنورے وہ اپنے گھر میں
                    اور اس کا عکس میرے آئینے میں آ جائے

                    کیا ہے ترک تعلق تو مڑ کے دیکھنا کیا
                    کہیں نہ فرق تیرے فیصلے میں آ جائے

                    دماغ اہل محبت کا ساتھ دیتا ہے
                    اسے کہو کہ وہ دل کے کہے میں آ جائے

                    وہ میری راہ میں آنکھیں بچھائے بیٹھا ہو
                    یہ واقعہ بھی کبھی دیکھنے میں آ جائے

                    Comment


                    • Isy kehna.. Khoob ghzal hai
                      :(

                      Comment


                      • اسے کہنا
                        میں نے استعاروں کی سرزمیں پر اتر کے دیکھا تو بھید پایا
                        بشر مسافر __ حیات صحرا __ یقین ساحل __ گمان سمندر

                        Comment


                        • اسے کہنا
                          لِکھ آنا اُن ٹُوٹے کواڑوں پر
                          بھُولی بسری داستان اپنی
                          جب کبھی تازہ ہوا کا جھُونکا
                          دروازہ کھولے گا
                          تیرا میرا عشق بولے گا

                          Comment


                          • اسے کہنا
                            ‏تُم نے کہا تھا جس موسم میں پھول کھلیں گے

                            اُس موسم کے آتے ہی میں لوٹ آؤں گا

                            Comment


                            • اسے کہنا
                              کہو
                              تمہیں کوئی فرق پڑتا ہے
                              میرے ہونے نہ ہونے سے
                              میرے ہنسنے سے' رونے سے
                              میرے لفظوں سے یا پھر
                              میرے بہت ۔۔۔۔خاموش ہونے سے
                              تمھارے پاس ہونے سے
                              یا تم سے دور ہونے سے
                              کہو
                              تمھارے دل پر کیا میرا اشک گرتا ہے
                              میرا خیال تمہیں لیے کبھی آوارہ پھرتا ہے
                              تصور کے پردوں میں میرا کوئی عکس ابهرتا ہے
                              جیسے تم مجھ میں رہتے ہو تم میں کوئی شخص رہتا ہے
                              کہو ہماری کسی یاد پر تمہاری نظر جب ٹھہرتی ہے
                              کیا بڑے حوصلے ' بڑی مشکل سے پلٹتی ہے
                              کیا خوشبو میری کوئی تم میں جا سمٹتی ہے
                              میری یاد تمہارے دل میں بے حد مچلتی ہے
                              کہو کبھی باتوں ہی باتوں میں تمہارا ربط ٹوٹا ہے
                              بہت ضبط کرتے کرتے کیا کبھی ضبط ٹوٹا ہے
                              کوئی اپنا بہت اپنا کیا تم سے ایسے روٹھا ہے
                              خواب آنکھوں کے بنا ' کیا پلکوں میں ٹوٹا ہے
                              کہو
                              تمہیں کوئی فرق پڑتا ہے

                              Comment


                              • usy kehna ab regular hujain pg pa
                                :(

                                Comment

                                Working...
                                X