السلامُ علیکم
جیسا کہ سبھی کو معلوم ہے کہ موجودہ انتخابات میں صرف پنجاب ہی ایسا صوبہ ہے جہاں اُمیدواران بھرپور طریقے سے اپنی انخابی مہم چلا رہے ہیں
اور باقی تینوں صوبوں میں ختم نہ ہونے والا بم دھماکوں کا سلسلہ ختم ہونے کو نہیں آرہا
پہلے تو میں ایک سیاسی جماعت کے غیر سنجیدہ روئے کو دیکھ دیکھ کر سوچتا تھا کہ ان انخابات کا اختتام بھرپور تشدد پسند کاروائیوں پرہوگا
کیونکہ جب اپنے ووٹرز سپوٹرز کو صرف یہی باور کروایا جائے کہ ہم ہی ہم چاروں طرف ہیں نہ ہمیں کسی اتحاد کی ضرورت ہے نہ ہم کسی الائنس کے ضرورت مند ہیں
تو لامحالہ اگر نتیجہ بالکل برعکس نکل آیا تو پھر اُس ووٹر سے یہ غیر متوقعہ نتیجہ برداشت نہ ہوسکے گا اور اپنے انتخابی نشان کو ایک ہتھیار کی طرح استعمال کرتے ہوئے گاڑیوں دکانوں کے شییشے توڑنا اور بنکوں پٹرول پمپوں کو لوٹنا انتقامی کاروائیوں کے کھاتے میں ڈالنا زرا بھی مشکل نہ ہوگا کہ چونکہ انتخابات میں دھاندلا ہوا لہذا متعلقہ جماعت کے کارکنوں نے انتقامی طور پر یہ سب کر دیا۔
لیکن کل اے این پی کے انتخابی اُمیدوار کے قتل کے بعد جو خدشہ دل کے پنہاں خانوں میں پل رہا تھا وہ نکل کر سامنے آگیا ہے کہ تین صوبوں میں مسلسل ہونے والے دھماکے اور دو تین سیاسی جماعتوں کو بالکل ہی دیوار سے لگانے کے بعد کے نتائج نہائت خوفناک ہیں
کیونکہ
اگر انتخابات ہوگئے اور پنجاب کی وجہ سے ایک جماعت اقتدار میں آگئی تو پیچھے رہ جانے والی جماتیں چند ہی دنوں میں صوبائیت کا نعرہ لگا کر خود کو اپنے اپنے صوبوں میں زندہ رکھنے کی کوشش کریں گی اور شور مچائیں گی کہ ہمیں تو کھل کر انتخابات میں حصہ ہی نہیں لینے گیا گیا تین صوبوں میں اس طرح کی فضاء بنا دی گئی کہ ووٹر گھروں سے ہی نہیں نکل سکا لہذا یہ حکومت مملکت کی حکومت نہیں بلکہ ایک صوبے کی حکومت ہے جسے بقیہ تین صوبوں پر مسلط کر دیا گیا ہے۔
دل سے دعا ہے کہ اللہ جی اس مملکت کو درپیش خطرات سے بچائیں اور اس کی وحدت کو قائم رکھیں آمین۔dua:dua۔
جیسا کہ سبھی کو معلوم ہے کہ موجودہ انتخابات میں صرف پنجاب ہی ایسا صوبہ ہے جہاں اُمیدواران بھرپور طریقے سے اپنی انخابی مہم چلا رہے ہیں
اور باقی تینوں صوبوں میں ختم نہ ہونے والا بم دھماکوں کا سلسلہ ختم ہونے کو نہیں آرہا
پہلے تو میں ایک سیاسی جماعت کے غیر سنجیدہ روئے کو دیکھ دیکھ کر سوچتا تھا کہ ان انخابات کا اختتام بھرپور تشدد پسند کاروائیوں پرہوگا
کیونکہ جب اپنے ووٹرز سپوٹرز کو صرف یہی باور کروایا جائے کہ ہم ہی ہم چاروں طرف ہیں نہ ہمیں کسی اتحاد کی ضرورت ہے نہ ہم کسی الائنس کے ضرورت مند ہیں
تو لامحالہ اگر نتیجہ بالکل برعکس نکل آیا تو پھر اُس ووٹر سے یہ غیر متوقعہ نتیجہ برداشت نہ ہوسکے گا اور اپنے انتخابی نشان کو ایک ہتھیار کی طرح استعمال کرتے ہوئے گاڑیوں دکانوں کے شییشے توڑنا اور بنکوں پٹرول پمپوں کو لوٹنا انتقامی کاروائیوں کے کھاتے میں ڈالنا زرا بھی مشکل نہ ہوگا کہ چونکہ انتخابات میں دھاندلا ہوا لہذا متعلقہ جماعت کے کارکنوں نے انتقامی طور پر یہ سب کر دیا۔
لیکن کل اے این پی کے انتخابی اُمیدوار کے قتل کے بعد جو خدشہ دل کے پنہاں خانوں میں پل رہا تھا وہ نکل کر سامنے آگیا ہے کہ تین صوبوں میں مسلسل ہونے والے دھماکے اور دو تین سیاسی جماعتوں کو بالکل ہی دیوار سے لگانے کے بعد کے نتائج نہائت خوفناک ہیں
کیونکہ
اگر انتخابات ہوگئے اور پنجاب کی وجہ سے ایک جماعت اقتدار میں آگئی تو پیچھے رہ جانے والی جماتیں چند ہی دنوں میں صوبائیت کا نعرہ لگا کر خود کو اپنے اپنے صوبوں میں زندہ رکھنے کی کوشش کریں گی اور شور مچائیں گی کہ ہمیں تو کھل کر انتخابات میں حصہ ہی نہیں لینے گیا گیا تین صوبوں میں اس طرح کی فضاء بنا دی گئی کہ ووٹر گھروں سے ہی نہیں نکل سکا لہذا یہ حکومت مملکت کی حکومت نہیں بلکہ ایک صوبے کی حکومت ہے جسے بقیہ تین صوبوں پر مسلط کر دیا گیا ہے۔
دل سے دعا ہے کہ اللہ جی اس مملکت کو درپیش خطرات سے بچائیں اور اس کی وحدت کو قائم رکھیں آمین۔dua:dua۔
Comment