Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

چودہ جنوری

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: چودہ جنوری

    طاہر صاحب کی ابتدا ہی اتنی عمدہ ہے کہ انتہا کا سوچ کر غش آتا ہے


    ایم کیو ایم سے چند ہی روز میں شروع ہونے والے رازو نیاز بڑھتے بڑھتے اس نہج پر پہنچ گئے کہ آج طاہر صاحب کی جانب سے ناین زیرو جانے والے وفد کو ایم کیو ایم کی جانب سے "ملک کے وسیع تر مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے" اُن کی اس عظیم جدو جہد میں بھرپور تعاون کا یقین دلا دیا گیا ہے ۔

    :dua
    :star1:

    Comment


    • #17
      Re: چودہ جنوری

      Originally posted by Dr Faustus View Post


      ایران کی دیومالا کا ایک کردار ۔۔پیر تسمہ پا جو دریا کے کنارے پہ بیٹھا ہوتا اکمزور اور فالج زدہ ٹانگیں لیے ہوئے۔۔جب کوئ قمست کا مارا ادھر انکلتا تو پیر تسمہ پا اسے منت کرتا کہ اسے کاندھے پہ اٹھا کہ دریا کے پار پہنچا دے۔۔مسافر اس کی باتوں میں آجاتا اور اس کو کاندھے پہ بٹھا کہ دریا کے پار لے جاتا لیکن جب دیا کے پر جاتے تو اس کی سوکھی سڑی ٹانگوں میں جان پڑ جاتی اور وہ اٹھانے والے شخص کی گردن سے چمٹ جاتا اور ساری زندگی اترتا نہیں تھا اسی کا خون چوستا رہتا تھا حتی کہ وہ شخص ہلاک ہوجاتا۔۔یہ ایران کی دیو مالا سےاقتباس ہے

      اب یہ زرداری نون لیگ وغیرہ وغیرہ کو میں پیر تمسہ پا کہتے جو ہماری گردنوں پہ سوار۔۔یہ ہمیں تھوڑی بہت خوراک دیتے تاکہ ہم میں خون پید اہو اور وہ چوسیں جیسا کہ سستی روٹی، بے نظیر انکم سپوڑت سکیم وغیرہ وغیرہ اور تھوڑی بہت تعلیم بھی دیتے تاکہ ہم ان کی خدمت کر سکیں دانش سکول سسسٹم وغیرہ لیکن حقیقت میں یہ جدید دور کے پیران تسمہ پا ہی ہیں

      خوش ریںً


      تابانی
      ایسی دیومالائی کہانی ہندو مت میں بھی ہے جس کو ڈرامہ کی شکل میں کافی عرصہ تک ہندوستانی چینلز پہلے بھی چلاتے رہے اور اب کارٹون کی شکل میں جاری و ساری ہے

      وکرم اور بے تال کے نام سے
      :star1:

      Comment


      • #18
        Re: چودہ جنوری

        Originally posted by Sub-Zero View Post


        ہاں چشمہ دیکھ کر اور لبوں کے پیچھے چھپی مسکراہٹ سے کچھ کچھ تو مجھے بھی لگتا ہے
        bas yahi tou bat thi janab





        Comment


        • #19
          Re: چودہ جنوری

          Originally posted by Dr Faustus View Post


          ایران کی دیومالا کا ایک کردار ۔۔پیر تسمہ پا جو دریا کے کنارے پہ بیٹھا ہوتا اکمزور اور فالج زدہ ٹانگیں لیے ہوئے۔۔جب کوئ قمست کا مارا ادھر انکلتا تو پیر تسمہ پا اسے منت کرتا کہ اسے کاندھے پہ اٹھا کہ دریا کے پار پہنچا دے۔۔مسافر اس کی باتوں میں آجاتا اور اس کو کاندھے پہ بٹھا کہ دریا کے پار لے جاتا لیکن جب دیا کے پر جاتے تو اس کی سوکھی سڑی ٹانگوں میں جان پڑ جاتی اور وہ اٹھانے والے شخص کی گردن سے چمٹ جاتا اور ساری زندگی اترتا نہیں تھا اسی کا خون چوستا رہتا تھا حتی کہ وہ شخص ہلاک ہوجاتا۔۔یہ ایران کی دیو مالا سےاقتباس ہے

          اب یہ زرداری نون لیگ وغیرہ وغیرہ کو میں پیر تمسہ پا کہتے جو ہماری گردنوں پہ سوار۔۔یہ ہمیں تھوڑی بہت خوراک دیتے تاکہ ہم میں خون پید اہو اور وہ چوسیں جیسا کہ سستی روٹی، بے نظیر انکم سپوڑت سکیم وغیرہ وغیرہ اور تھوڑی بہت تعلیم بھی دیتے تاکہ ہم ان کی خدمت کر سکیں دانش سکول سسسٹم وغیرہ لیکن حقیقت میں یہ جدید دور کے پیران تسمہ پا ہی ہیں

          خوش ریںً


          تابانی


          فارسی قصہ گو بھی اپنے پائے کے قصہ گو تھے ۔۔ اگر بات کی نصیحت کی ہے تو ساٹھ سال سے ہی ہر حکومت یہی کرتی آرہی ہے عوام کا کون سگا ہے؟ نواز شریف چونکہ فرش سے ترقی کرکے اوپر پہنچا ہے تو سوچا جا سکتا ہے اسے موقع ملے تو کچھ کرے اب یہی دیکھ لیں مشرف کو پانچ سال اور زرداری کے پانچ یعنی دس سال میں کیا ہوا کچھ بھی نہیں رہی سہی بجلی گیس بھی ختم جبکہ امریکہ سے کروڑوں ڈالر کی امداد بھی ملتی رہی ۔۔ نواز شریف کو کیا ملتا تھا پریسلر پابندیاں جس کی وجہ سے ہماری ایکسپورٹ یورپ سمیت بیس ملکوں میں بند تھی ٹیکس کوئی دیتا نہیں پھر بھی آج کے ڈالر اور کرنسی کا موازنہ کرلو ۔۔ گندم گھر کی ہے پھر بھی انٹرنیشنل مارکیٹ سے تیس چالیس فیصد مہنگی یعنی کچھ نہیں کیا انہوں نے نواز شریف نے ویسے تو بہت کچھ کیا آپ کا موٹر وے جس پر ایف سیکسٹین بھی لینڈ کرسکتا ہے یلو کیب اس کے علاوہ گوادر پورٹ اگر مجھے اس کے علاوہ یاد نہیں تو کم از کم مہنگائی بیروزگاری لوڈ شیڈنگ نہیں تھی ۔۔ یہ عمران خان یہ طاہر القادری کچھ نہیں کرسکتے انہیں سیکھنے سمجھنے کے لئے عمر چاہئے اور وطن عزیز اس کا محتمل نہیں ہو سکتا

          ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
          سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

          Comment


          • #20
            Re: چودہ جنوری

            میری زاتی خواہش ہے کہ پنجاب حکومت بغیر کسی روک ٹوک کے پرسکون طریقے سے اس جلوس کو اسلام آباد روانہ ہونے دے

            کیونکہ اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا ہر جمہوری فرد کا جمہوری حق ہے اگر دوسری جانب سے کوئ چھیڑ خانی نہیں ہوتی تو پنجاب حکومت کو بھی چاہئے کہ پرسکون افراد کو سکون و آرام سے گزر جانے دے۔
            :star1:

            Comment

            Working...
            X