کراچی کے علاقے لیاری میں ایک ہفتے سے جاری آپریشن شدت اختیار کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔حکام نے مسلح افراد کو ہتھیار ڈالنے کے لیے بہتر گھنٹے کا وقت دیا ہے۔ بظاہر جرائم پیشہ افراد کو پکڑنے کے لیے شروع کیا گیا یہ آپریشن سیاسی تنازع کا شکار ہو گیا ہے۔ حکومت کے مخالفین کہتے ہیں کہ اس آپریشن کا مقصد پیپلز پارٹی کے گڑھ میں اس کے مخالفین کو بڑی قوت بننے سے روکنا ہے۔ کہا جا رہا ہے پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو لیاری کے حلقے سے انتخاب لڑ کر اپنے سیاسی کیریر کا آغاز کریں گے۔ لیاری کے واقعات کی بازگشت لندن میں بھی سنائی دی جہاں ہاؤس آف لارڈز کے ارکان اس آپریشن کی مخالفت کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے سیاسی مقاصد ہیں۔ پاکستان میں انصاف اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک برطانوی وکلاء کی تنظیم نے پاکستان کے وزیر داخلہ کو متنبہ کیا ہے کہ آپرشین جاری رہنے کی صورت میں بحیثیت برطانوی شہری ان پر تشدد کو ہوا دینے کا مقدمہ چل سکتا ہے۔ پاکستان کے معروف فوٹوگرافر عارف محمود کی ان تصاویر میں لیاری میں روز مرّہ زندگی کی جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
یہ لیاری ہے
Collapse
X
-
یہ لیاری ہے
کراچی کے علاقے لیاری میں ایک ہفتے سے جاری آپریشن شدت اختیار کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔حکام نے مسلح افراد کو ہتھیار ڈالنے کے لیے بہتر گھنٹے کا وقت دیا ہے۔ بظاہر جرائم پیشہ افراد کو پکڑنے کے لیے شروع کیا گیا یہ آپریشن سیاسی تنازع کا شکار ہو گیا ہے۔ حکومت کے مخالفین کہتے ہیں کہ اس آپریشن کا مقصد پیپلز پارٹی کے گڑھ میں اس کے مخالفین کو بڑی قوت بننے سے روکنا ہے۔ کہا جا رہا ہے پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو لیاری کے حلقے سے انتخاب لڑ کر اپنے سیاسی کیریر کا آغاز کریں گے۔ لیاری کے واقعات کی بازگشت لندن میں بھی سنائی دی جہاں ہاؤس آف لارڈز کے ارکان اس آپریشن کی مخالفت کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے سیاسی مقاصد ہیں۔ پاکستان میں انصاف اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک برطانوی وکلاء کی تنظیم نے پاکستان کے وزیر داخلہ کو متنبہ کیا ہے کہ آپرشین جاری رہنے کی صورت میں بحیثیت برطانوی شہری ان پر تشدد کو ہوا دینے کا مقدمہ چل سکتا ہے۔ پاکستان کے معروف فوٹوگرافر عارف محمود کی ان تصاویر میں لیاری میں روز مرّہ زندگی کی جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میںTags: None
-
Re: یہ لیاری ہے
کیا لیاری کا مستقبل یہ ہے؟ جہاں دیکھیں گندگی کے بڑھتے ہوئے ڈھیر جو ایک پوری نسل کے مستقبل کو تاریک کر رہے ہیں۔ اس نسل کو جو اپنے لیاری کو طاقتور مافیا اور لا تعلق افسرشاہی کے ہاتھوں تباہ ہوتا ہوا دیکھ کر پروان چڑھ رہی ہے۔
لیاری کا ایک پرانا سینما جو اب صرف ایک خالی ہال ہے۔ اب یہاں ایک مقامی مصور تصاویر بنا کر اپنی روزی روٹی کا بندوبست کرتے ہیں۔ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں
-
Re: یہ لیاری ہے
شام ہوتے ہی لوگ کیرم بورڈ کی ایک مقامی قسم ڈابو کا لطف اٹھانے کے لیے جمع ہو جاتے ہیں۔ یہ شائقین کے درمیان عام مقابلہ یا کسی مقامی ٹورنامنٹ کا میچ بھی ہو سکتا ہے یا پھر مقامی طور پر کام کرنے والی چھوٹی چھوٹی جوا مافیا کا پیسہ کمانے کا ایک ذریعہ بھی۔
حجام کی ایسی دکانیں لوگوں کے لیے علاقے کی روز مرّہ معلومات کا ذریعہ تھیں۔ یہاں وہ نجی سے لے کر سیاست تک ہر قسم کے مسائل پر تبادلۂ خیال کرتے ہیں۔ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں
Comment
-
Re: یہ لیاری ہے
لیاری کراچی کی سب سے پرانی غریب آبادیوں میں سے ایک تھا جو بعد میں مڈل کلاس علاقے میں بدل گیا۔اب اس کی سبزی منڈی کی رونقیں بھی تشدد کی موجودہ لہر کی زد میں ہیں۔
مستقل سہولتوں کی عدم موجودگی میں لیاری کے ایتھلیٹ اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے خود ہی انتظام کر لیتے ہیں، لیکن موجودہ حالات نے انہیں اس آسائش سے بھی محروم کر دیا ہے۔
لیاری کے ماحول میں بچوں کے متاثر ہونے کا قوی امکان رہتا ہے۔ انہیں فٹبال کے علاوہ کم ہی چیزیں پسند ہیں لیکن وہ اکثر پولیس کے آپریشنوں یا مختلف جرائم پیشہ گروہوں کے درمیان لڑائیوں میں گھرے نظر آتے ہیں۔
ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں
Comment
Comment