Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

    میرے محترم

    جہاں اور جب جواب دینا چاہیے وہاں زبان بند رکھتے ہو

    کتنے ہی سوال اور آپ کی پوسٹ پر کمنٹس کیے ہیں وہاں آپ جواب دینا کیون گوارا نہیں کرتے





    Comment


    • #17
      Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

      پاکستان جل رہا ہے،ملکی معیشت تباہ ہوچکی ہے ،دہشت گردی عروج پر ہے، مسلمان ،مسلمانوں کا خون بہا رہے ہیں ۔مرنے والے ہمارے ہی بہن بھائی ہیں اور اس ہی ملک کےباشندے ہیں مگر ہم بے حس ہو گئے ہین اور ہم لگے ہین دوسروں پر الزام دہرنے اور وہ بھی بغیر کسی تحقیق اور چھان بین کے۔
      چند لوگ تجاہل عارفانہ سے کام لیتے ہوئے بے پرکی اڑانے کے ماہر ہیں اور وہ بغیر کسی ثبوت کے ۔ چند مولا جٹ کی طرح بڑہکیں لگانے کے ماہر ہیں۔ مزید براں ،طالبان کی قتل وغارت گری و دہشت گردی کا ذکر کئی دوستوں کی طبع نازک پر ناگوار گزرتا ہے۔ ہم کس طرح ان حقائق سے آنکھیں چرا سکتے ؟
      چند کرم فرمائوں کو مغربی فوبیا ہو گیا ہے۔ لگتا ہے کہ وہ ایسا یا تو فیشن کے طور پر کرتے ہین یا دوسری وجہ یا وجوہات کی بنا پر اور وہ ہر بات کی تان وہین آکر توڑتے ہیں۔ ان کا مقصد طالبان کے مظالم ،زیادتیوں اور خلاف شرعیہ و غیر انسانی حرکات سے لوگوں کی توجہ ہٹا کر اس کا رخ دوسر ی طرف موڑنا ہوتا ہے۔
      مجھے نہیں معلوم کو وہ ایسا ارادی اور شعوری طور پر کرتے ہین یا نہین لیکن اس طرح وہ ان ظالموں کی حوصلہ افزائی کے مرتکب ہو رہے ہین۔
      یہ مجاہدین نہ ہیں۔ جہاد تو اللہ کی راہ میں کیا جاتا ہے بدلہ لینے کے نہیں اور پھر یہ کیسا جہاد ہے کہ یہ صرف مسلمانوں کو ہی دائیں بائیں مار رہے ہیں۔ جہاد و قتال فتنہ کو ختم کرنے کے لئے ہوتا ہے نا کہ فتنہ پھیلانے کے لئے۔




      Originally posted by iqbal ka shaheen View Post

      السلام علیکم،
      میرے بھائی، جب تک ہم اپنے گھر کی کھڑکی سے باہر جھانک کر نہیں دیکھیں گے تب تک ہم مغربی و طاغوتی میڈیا کے شکنجے میں جکڑے رہیں گے اور ہماری اپنی سوچنے سمجھنے کی سکت بالکل مؤف ہو جائے گی۔ اور ہماری زبان وہی بولے گی جو مغربی اور طاغوتی میڈیا ہمارے منہ میں ڈالے گا۔
      میرے بھائی! اپنے ذہنوں کو مغربی و طاغوتی میڈیا سے آزاد کریں اور اس میں غور و فکر کرنے کی صلاحیت پیدا کریں۔

      لگتا ہے آپ کو ناپاک فوج سے متعلق اس تھریڈ میں بھیڑ بکریوں والی بات کچھ زیادہ ہی بری لگ گئی ہے۔
      سلالہ چیک پوسٹ واقع نے بہت سے لوگوں کی بند آنکھیں کھول دیں۔ اور وہ یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے کہ یہ سب ردِعمل ایک عام شہری کیلئے کیوں نہیں؟ صرف فوجیوں کیلئے کیوں؟! اس پر تو خود غیر ملکی ذرائع ابلاغ بھی چیخ اٹھا کہ ان حملوں میں بیشتر عام (مسلمان) شہری ہوتے ہیں اور یہ تعداد کئی ہزاروں تک پہنچ گئی ہے۔ تو کیا یہ کمتر ذات تھے کہ ان کیلئے نیٹو سپلائی رکوانے کی دھمکی اور امریکہ سے معافی منگوانا تو درکنار، کوئی ردِعمل بھی نہیں۔



      یہ بھی طاغوتی و دجالی میڈیا کی کرم فرمائیوں کا نتیجہ ہے، اور اس کے جواب میں مجاہدین کی جانب سے کیا کچھ نہیں کہا جا چکا۔ یہ عذر تو اب شاید افریقہ کے کسی ویران جنگل میں بسنے والا کوئی باسی لائے تو لائے ورنہ اب یہ کہیں سننے کو نہیں ملتا۔ یہ بہتان اتنا پرانا ہوچکا ہے کہ اب لطیفہ سا لگتا ہے۔ اور اس کے جواب کی بھی کوئی ضرورت نہیں بنتی مگر میں عادت سے مجبور ہوں:
      مجاہدین اسلام اس بارے میں بارہا کہہ چکے ہیں کہ کسی بھی مسلمان کا ناحق خون بہانا حرام ہے، اور اس پر شیخ عطیۃاللہ نے ایک کتاب (شریعت کی نظر میں قتل ناحق کی حرمت و ممانعت) بھی لکھی ہے۔ مجاہدین اپنی کاروائیوں میں مکمل دھیان رکھتے ہیں کہ اس سے کسی مسلمان کو نقصان نہ پہنچے، اور اسی وجہ سے بہت سی کاروائیاں منسوخ کر دی جای ہیں۔
      اس کے برعکس مجاہدین اسلام کہتے ہیں : کہ ہم قتل کر دیئے جائیں اور ہماری گردنیں ایک ایک کر کے کاٹ دی جائیں، تو یہ ہمارے لیے اس سے بہتر ہے کہ ایک مسلمان کو قصداً قتل کر دیا جائے۔ واللہ، انہی کی خاطر تو ہم جہاد کیلئے نکلے ہیں، اور انہی کے خون، مال اور عزت کے دفاع کیلئے تو ہم آئیں ہیں۔ اور ہم ان سے محبت کرتے رہیں گے چاہے وہ ہم سے نفرت کریں، اور ہم ان کی مدد و حمایت کرتے رہیں گے چاہے وہ کتنا ہی ہمیں مایوس کیوں نہ کریں۔ اور ہم چاہیں گے کہ وہ جیتے رہیں چاہے وہ ہمیں قتل کیا جانا ہی کیوں نہ پسند کریں۔



      شہیدی حملوں کے جائز ہونے کے بے تہاشہ دلائل اور فتاوی موجود ہیں، اور یہ وہ حملے ہیں جن کا جواب کفر کا پاس ہے ہی نہیں۔ الحمدللہ وہ ان حملوں کے آگے بے بس ہے۔ وقت کا فرعون عراق اور افغانستان میں ایک بہت بڑی جنگ ہار گیا اور لوگ ابھی یہی طے نہیں کر پائے کہ یہ حملے جائز ہیں کہ نہیں!۔ سبحان اللہ۔ اور حیرانی تب ہوتی ہے جب آپ ان درباری علماء سُو سے ۱۹۶۵ کی جنگ میں ٹینکوں کے نیچے لیٹنے اور فلسطین میں طالب علم بچی کی اسرائیلی کمرہ امتحان میں ان حملوں کے جواز کے بارے میں پوچھیں، تو پھر آپ دیکھیں کہ کیسے یہ اس "خودکشی" کو اعلیٰ مقام پر فائز کرتے اور کتنا بڑا درجہ دلاتے ہیں۔ آپ کو صرف پیچھے بیٹھ کر تماشا دیکھنا ہے، اور وہی کچھ جسے تھوڑی دیر پہلے آپ ثابت کر رہے ہوتے ہیں ، اپنی پوری استطاعت کے ساتھ وہی ثابت کرنے پر جُت جاتے ہیں۔



      مجاہدین عورتوں کے ساتھ کیا سلوک روا رکھتے ہیں اس کا اندازہ
      Yvonne Ridley
      سے ہو جاتا ہے۔ یہ وہ خاتون ہیں جو طالبان کی قید میں گئیں، جب یہ غیر مسلم تھیں، اور مجاہدین کے کردار کو دیکھ کر انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔ سبحان اللہ۔ یہ کہتی ہیں : میرے ذہن میں یہی تھا
      کہ طالبان دنیا کی سب سے بری اور تشدد قسم کی حکومت ہے۔ جب مجھے جیل میں ڈالا تو مجھے یقین تھا کہ انہوں نے مجھے مار تو دینا ہے تو ان کے ساتھ اچھے اخلاق سے کیوں پیش آیا جائے! کہتی: میں اُن پر برتن پھینکا کرتی تھی، میں اُن کو گالیاں دیا کرتی تھی، تھوکا کرتی تھی، اور کھانا لاتے تو میں نے بھوک ہڑتال کیئے رکھی۔ لیکن معاملہ یہ تھا کہ دن میں تین مرتبہ بہترین سے بہترین کھانا لایا جاتا، اور باقاعدہ درخواستیں کرتے اور کسی طرح منانے کی کوششیں کرتے کہ کھانا کھا لو، اور بہن بہن کر کے مجھے مخاطب کرتے۔ میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ اُن میں سے کسی نے نگاہ اُٹھا کر میری طرف دیکھا ہو۔
      یہ سب کچھ دیکھ کر اُن کے ذہن میں جو سانچا بنا ہوا تھا وہ سب ٹوٹ گیا۔ کہتی مجھے کئی دن نہیں سمجھ آسکی کہ ایسا کیوں کر رہے ہیں، یہ کس قسم کا تامّل ہے جس کی نظیر میں نے اپنے معاشروں میں کہیں نہیں دیکھی۔
      میرے بھائی آپ استاد احمد فاروق حفظہ اللہ کا یہ بیان سنیں، جیسے کہ یہ خاص آپ کیلئے ہی بیان ہوا ہے۔
      جبکہ اس کے برعکس جو ظلم اس ناپاک فوج نے ہمارے قبائل پر کیا، جو مجاہدین انہوں نے امریکہ کو پکڑ پکڑ کر بیچے، اور جو اس ناپاک فوج نے ہماری بہن عافیہ کا سودا کیا، اور جو ظلم انہوں نے بلوچوں پر ڈھائے، اور جو انہوں نے مہاجرین پر ڈھائے، اور کچھ اس ناپاک فوج نے بنگال میں ہماری بہنوں کے ساتھ کیا وہ سنتے ہی شرم آجاتی ہے۔ واللہ یہ پاکستانی فوج نہیں بلکہ انڈین رائل آرمی ہے۔ ان کے پچھلے کرتوت اور تاریخ آپ یہاں پر پڑھیں۔
      http://www.box.com/s/zl145fdgfbuo2s1uhpp4

      یہ ناپاک فوج ہمارے قبائل پر کیا کیا ظلم ڈھاتی ہے، کیسے پورے کے پورے شہر ویران کر دیتی ہے، یہ سب آپ یہاں دیکھیں:
      رہ گئی تعلیم، تو وہ آپ یہاں دیکھیں۔



      بلاشبہ اسلام دعوت و تبلیغ سے پھیلا ہے، لیکن یہ سب کچھ تلوار کے بغیر ممکن نہیں۔ تلوار وہ ماحول فراہم کرتی ہے جس میں دعوت و تبلیغ صحیح معنوں میں کام کر پاتی ہے۔ تلوار کا کام صرف زمین کو نرم کرنا ہوتاہے ،اُس کے بعد دعوت و تبلیغ کا پودا کیسے نشونما پاتا ہے اس کا عملی مظاہرہ ہم تاریخ میں دیکھ آئیں ہیں۔
      میرے بھائی ابھی تو معاملہ ہی دفاع کا ہے۔ آپ استاد احمد فاروق حفظہ اللہ کا وہ بیان سنیں جو پوسٹ کے آخر میں ہے۔




      لگتا ہے کہ آپ مرجعہ جماعت الدعوۃ (عرف جماعت الدغا والفراڈ) کے ہتھے چڑھ گئے ہیں۔ حالانکہ آپ کو اس حکومت کو اسلامی اور نظام کو غیر کفریہ ثابت کرنا ابھی باقی ہے۔

      اس کیلئے تو آپ یہ بیان سنیں:
      پاکستان میں جہاد کیوں؟

      Comment

      Working...
      X