Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

    فرقہ وارانہ تشدد اور ہم
    جندواللہ( اللہ کے سپاہی) جو طالبان، بی ایل اے ، القائدہ اور لشکر جھنگوی کا کا ساتھی دہشت گرد اور کالعدم گروپ ہے نےکوہستان بس پر حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے جس میں بے شمار ، بے گناہ و معصوم عورتیں ،بچے اور انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔
    احمد مروت ،جندواللہ کمانڈر نے کہا کہ وہ شیعہ تھے اور ہمارے مجاہدین نے ان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
    میاں افتخار حسین نے کہا کہ اس حملہ کے پیچھے دہشت گرد ہیں اور یہ دہشت گرد ملک میں فرقہ ورانہ فسادات کروانے کے درپے تھے۔
    جندواللہ کے قاتلوں نے فوجی وردیاں پہن رکھی تھیں۔ ۸ مسافر جن میں۲ عورتیں اور ۳بچے تھے ، اس حملہ میں زخمی ہو گئے ہیں۔
    جندواللہ ایک پاکستانی دہشت گرد گروپ ہے، جو جنرل احسن سلیم حیات،اس وقت کے کراچی کے کور کمانڈر پر قاتلانہ حملہ میں ملوث تھا۔ اس حملہ کے بعد حکام نے جندواللہ کے امیر عطا الر حمن اور نائب امیر شہزاد باجوہ کو حراست میں لے لیا تھا۔ جندواللہ تاریخی طور پر شیعہ مسلمانوں کے خلاف حملے کرنے کی وجہ سے مشہور ہے۔ جندواللہ نے اپنا کیمپ ،ساوتھ وزیرستان کے علاقہ شکئی میں بنا رکھا ہے،جس کا انچارج حاجی عمر خان ، ایک طالبان لیڈر ہے جسکے ملا عمر کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں۔ یاد رہے کہ ایک ایرانی جندواللہ گروپ ہے اور دوسرا پاکستانی جندواللہ گروپ۔
    جندواللہ اور اس کے ساتھی گروہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کا امن تباہ کر دیا جائے اور بدامنی و فرقی ورانہ تشدد کی آگ بھڑکا کر ملک کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے۔ بہرحال اس افسوسناک واقعے کے بعد گلگت اور بلتستان ہی نہیں، ملک بھر کے لوگوں نے شدید صدمے و رنج کی جو کیفیت محسوس کی اور جو صدائے احتجاج بلند کیا ، وہ فطری امر ہے.
    دہشت گرد پوری انسانیت کے قاتل ہیں اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے۔ جس نے کسی انسان کو خون کے بدلے یا زمین میں فساد پھیلانے کے سوا کسی اور وجہ سے قتل کیا گویا اس نے سارے انسانوں کو قتل کر دیا اور جس نے کسی کی جان بچائی اس نے گویا تمام انسانوں کو زندگی بخش دی۔(المائدۃ۔۳۲)
    اسلام امن وسلامتی کا دین ہے جو لوگ اسلام کے نفاز کے نام پر اور شریعتِ محمدی کے نام پر، لوگوں کی املاک جلا رہے ہں اورقتل و غارت کا ارتکاب کر رہے ہیں وہ اسلام کے نام پر ایک بدنما داغ ہیں۔ اسلام تو میدان جنگ میں بھی ظلم و بربریت سے منع کرتا ہے اور وہاں بھی بوڑھوں ، بچوں اور خواتین کے قتل سے روکتاہے۔
    وہ شخص جو کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے تو اس کی سزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا۔ اس پر اللہ کا غضب اور لعنت ہے اور الللہ نے اُسکے لیے سخت عذاب مہیا کر رکھا ہے۔(سورۃ النساء۔۹۳)
    معصوم شیعہ مسلمانوں پر حملہ کرنے والے تنگ نظر لوگ ہیں جو اسلام کی غلط تشریح کر رہے ہیں۔ شیعہ اور سنی دونوں اسلام کی لڑی کے موتی ہیں اور فرقہ ورانہ تشدد اسلام اورپاکستان کے لئے زہر قاتل ہے۔ فرقہ بندی، نسلی و لسانی تعصبات اور ذات برادری کا امتیاز پاکستان کی ترق کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ہم متحد و منظم ہوکر ہی اپنی سلامتی اور قومی و ملکی وقار کا تحفظ کرسکتے ہیں۔ یاران تیز گام نے محمل کو جا لیا ہےاور ہم ابھی تک فروعی مسائل میں الجھ کر لکیر کو پیٹ رہے ہیں۔
    کوہستان کے علاقے میں دہشت گردوں کے ہاتھوں 18 افراد کا سفاکانہ قتل ، فرقہ ورانہ ، دہشت گردی و بے رحمی کی بدترین مثال ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے امن و امان کے ذمہ دار اداروں کی کارکردگی کے لئے بھی ایک سوالیہ نشان بن کر رہ گیاہے۔ یہ سانحہ اس بات کا متقاضی ہے کہ ہم اس طرح کے خطرے پر پوری سنجیدگی سے توجہ دیں اور اس کا فوری تدارک کریں تاکہ ٓآ ئیندہ اس طرح کے انسانیت سوز واقعات رونما نہ ہوں اور شتر مرغ کی طرح ریت میں سر دہنسا کر نہ بیٹھیں رہیں۔
    شرپسندانہ کارروائیوں میں ملوث عناصر کی سرگرمیوں کا نقصان پاکستا ن اور سب سے بڑہ کر عوام کو پہنچ رہا ہے۔ اس لئے ہمارے سماجی اداروں ، دانشوروں ، علمائے کرام، اور سب سے بڑھ کر عوام کو بھی اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہو نا چاہئیےاور لوگوں کو اسلام اور جہاد کے صحیح اسلامی عقیدے سے آگاہ کرنا ہو گا ۔ ہم سب کو عزم صمیم کے ساتھ سامنے آنا ہو گا اورفرقہ ورانہ دہشت گردی و انتہا پسندی کی عفریت کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
    Last edited by Amir Nawaz Khan; 3 March 2012, 15:51. Reason: additions

  • #2
    Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

    font size bhot chota hai sir g





    Comment


    • #3
      Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

      فرقہ وارانہ تشدد اور ہم
      جندواللہ جو طالبان، بی ایل اے ، القائدہ اور لشکر جھنگوی کا کا ساتھی دہشت گرد اور کالعدم گروپ ہے نےکوہستان بس پر حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے جس میں بے شمار ، بے گناہ و معصوم عورتیں ،بچے اور انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔
      http://tribune.com.pk/story/342909/1...ighway-police/
      ۔
      http://www.islamghar.blogspot.com/

      Comment


      • #4
        Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

        hmari sb se bari kharabi ye hai k hm wohi daikhte hain jo hme media dikhana chahta hai...
        http://www.islamghar.blogspot.com/

        Comment


        • #5
          Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

          عامر صاحب
          کافی اچھی اور بہت حد تک سچی بات کی ہے آپ نے


          اور شز یا شازیہ صاحبہ

          کوئی طریقہ بتائیں کہ ہم وہ نہ دیکھیں یا اس طرح دیکھیں جو آپ کہنا چاہتی ہو کیونکہ یہ فورم بھی تو میڈیا کا ہی ایک حصہ ہے





          Comment


          • #6
            Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

            Originally posted by baniazkhan View Post
            اور شز یا شازیہ صاحبہ

            کوئی طریقہ بتائیں کہ ہم وہ نہ دیکھیں یا اس طرح دیکھیں جو آپ کہنا چاہتی ہو کیونکہ یہ فورم بھی تو میڈیا کا ہی ایک حصہ ہے
            g thek kaha ap ne k ye forum b media ka hissa hai magar kia ankhen band kr k media ki hr bat pe yaqeen kr lena sahi hai???is mai koi shak nhi hai k media aj ksi k haq mai bolta hai to kal usi k khilaf hojata hai or hm uski bat man b lete hain. un(mujahideen) k bivi bachon k sath kia ho rha hai hm is se bekhabar ho kr bs unko bura bhala kehne mai lage hue hain. ab REHMAN Malik sahab ko hi dekh len mulk mai kahi b kuch b hojaye 5 mint bad hi unka bayan jari ho jata hai k" taliban ne is ki zimedari qabool kr li hai"... jo Allah ki Rah mai apne ghar bar bivi bache sb kuch luta kr deen ko qaim krne koshish mai lagay hue hain unhe is tarah badnam kia ja rha hai.
            http://www.islamghar.blogspot.com/

            Comment


            • #7
              Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم


              کاش میں اس فورم کو چھوڑ سکتا
              :star1:

              Comment


              • #8
                Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

                Originally posted by Pagal1 View Post

                کاش میں اس فورم کو چھوڑ سکتا
                ku bhae hm ne aisa kia keh dia jo ap itna ro rhe hain???:ekek:
                http://www.islamghar.blogspot.com/

                Comment


                • #9
                  Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

                  Originally posted by Pagal1 View Post

                  کاش میں اس فورم کو چھوڑ سکتا
                  فورم ویسا ہی دوست جیسے اس وقت دنیا کا ٹرینڈ ہے

                  اور
                  خودکشی
                  حرام ہے اس میں تو کافر بھی متفق ہے
                  Last edited by Baniaz Khan; 3 March 2012, 12:48.





                  Comment


                  • #10
                    Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

                    قرآنی آیات، احادیث نبوی اور آئمہ کرام کے استدلال کی روشنی میں یہ بات واضح کی کہ بے گناہ و معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اور ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، مسجدون پر حملے کرنا اور نمازیون کو شہید کرنا ، سراسر اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے، کسی بھی عذر، بہانے یا وجہ سے ایسے عمل کی اسلام ہر گز اجازت نہیں دیتا۔مزیدبرآں کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے۔ اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ طالبان کے اعمال اسلامی تعلیمات کے خلاف ہین اور یہ وہ گروہ ہین جو دائرہ اسلام سے اپنی غیر اسلامی حرکات کی وجہ سے خارج متصور ہونگے۔ طالبان کا یہ کیسا جہاد ہے کہ خون مسلم ارزان ہو گیا ہے اور طالبان دائین بائین صرف مسلمانوں کو ہی مار رہے ہین۔اسلام خود کشی کو حرام قرار دیتا ہے جو کہ دہشت گردی کی ایک شکل ہے۔ یہ گمراہ گروہ اسلام کے نام پر خود کش حملہ آور کی فوج تیار کر رہا ہے۔اسلام دوسروں کی جان و مال کی حفاظت کا حکم دیتا ہے یہ دوسروں کا مال لوٹنے اور بے گناہوں کی جان سے کھیلنے کو ثواب کا نام دیتے ہیں۔اسلام خواتین کا احترام سکھاتا ہے یہ دہشت گرد ،عورتوں کو بھیڑ بکریوں سے بھی برا سمجھتے ہیں۔بچیوں کے اسکول جلاتے ہیں۔
                    اس وقت دنیا کو سب سے بڑا درپیش چیلنج دہشت گردی ہے اس پر سب متفق ہیں۔ دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہ ہے اور یہ قابل مذمت ہے۔ اسلام میں دہشت گردی اور خودکش حملوں کی کوئی گنجائش نہیں اور طالبان اور القاعدہ دہشت گرد تنظیمیں ہولناک جرائم کے ذریعہ اسلام کے چہرے کو مسخ کررہی ہیں۔ برصغیرسمیت پُوری دنیا میں اسلام طاقت سے نہیں،بلکہ تبلیغ اور نیک سیرتی سے پھیلاجبکہ دہشت گرد طاقت کے ذریعے اسلام کا چہرہ مسخ کررہے ہیں۔




                    Originally posted by shizz View Post
                    g thek kaha ap ne k ye forum b media ka hissa hai magar kia ankhen band kr k media ki hr bat pe yaqeen kr lena sahi hai???is mai koi shak nhi hai k media aj ksi k haq mai bolta hai to kal usi k khilaf hojata hai or hm uski bat man b lete hain. un(mujahideen) k bivi bachon k sath kia ho rha hai hm is se bekhabar ho kr bs unko bura bhala kehne mai lage hue hain. ab REHMAN Malik sahab ko hi dekh len mulk mai kahi b kuch b hojaye 5 mint bad hi unka bayan jari ho jata hai k" taliban ne is ki zimedari qabool kr li hai"... jo Allah ki Rah mai apne ghar bar bivi bache sb kuch luta kr deen ko qaim krne koshish mai lagay hue hain unhe is tarah badnam kia ja rha hai.

                    Comment


                    • #11
                      Click image for larger version

Name:	1100614776-2.gif
Views:	1
Size:	19.4 KB
ID:	2422208
                      http://www.islamghar.blogspot.com/

                      Comment


                      • #12
                        Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

                        اپنی بات اپنے الفاظ میں کریں شز صاحبہ

                        آپ سے پوچھا تھا کہ صحیح طریقہ بتائیں دیکھنے کا یا اس کے پرکھنے کا معیار بتائیں





                        Comment


                        • #13
                          Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

                          bat darasal ye hai k jo mai kehna chah rhi thi mai apne alfaz mai shayad itne ache tareeqay se bayan nhi kr pati jese Javed Chaudhry sahab ne bayan ki..
                          http://www.islamghar.blogspot.com/

                          Comment


                          • #14
                            Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم

                            tou phir javed choudry saheb ko batadien k har darhi waly ko taliban nahi samja jata





                            Comment


                            • #15
                              Re: فرقہ وارانہ تشدد اور ہم


                              السلام علیکم،
                              میرے بھائی، جب تک ہم اپنے گھر کی کھڑکی سے باہر جھانک کر نہیں دیکھیں گے تب تک ہم مغربی و طاغوتی میڈیا کے شکنجے میں جکڑے رہیں گے اور ہماری اپنی سوچنے سمجھنے کی سکت بالکل مؤف ہو جائے گی۔ اور ہماری زبان وہی بولے گی جو مغربی اور طاغوتی میڈیا ہمارے منہ میں ڈالے گا۔
                              میرے بھائی! اپنے ذہنوں کو مغربی و طاغوتی میڈیا سے آزاد کریں اور اس میں غور و فکر کرنے کی صلاحیت پیدا کریں۔

                              لگتا ہے آپ کو ناپاک فوج سے متعلق اس تھریڈ میں بھیڑ بکریوں والی بات کچھ زیادہ ہی بری لگ گئی ہے۔
                              سلالہ چیک پوسٹ واقع نے بہت سے لوگوں کی بند آنکھیں کھول دیں۔ اور وہ یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے کہ یہ سب ردِعمل ایک عام شہری کیلئے کیوں نہیں؟ صرف فوجیوں کیلئے کیوں؟! اس پر تو خود غیر ملکی ذرائع ابلاغ بھی چیخ اٹھا کہ ان حملوں میں بیشتر عام (مسلمان) شہری ہوتے ہیں اور یہ تعداد کئی ہزاروں تک پہنچ گئی ہے۔ تو کیا یہ کمتر ذات تھے کہ ان کیلئے نیٹو سپلائی رکوانے کی دھمکی اور امریکہ سے معافی منگوانا تو درکنار، کوئی ردِعمل بھی نہیں۔


                              اور طالبان دائین بائین صرف مسلمانوں کو ہی مار رہے ہین
                              یہ بھی طاغوتی و دجالی میڈیا کی کرم فرمائیوں کا نتیجہ ہے، اور اس کے جواب میں مجاہدین کی جانب سے کیا کچھ نہیں کہا جا چکا۔ یہ عذر تو اب شاید افریقہ کے کسی ویران جنگل میں بسنے والا کوئی باسی لائے تو لائے ورنہ اب یہ کہیں سننے کو نہیں ملتا۔ یہ بہتان اتنا پرانا ہوچکا ہے کہ اب لطیفہ سا لگتا ہے۔ اور اس کے جواب کی بھی کوئی ضرورت نہیں بنتی مگر میں عادت سے مجبور ہوں:
                              مجاہدین اسلام اس بارے میں بارہا کہہ چکے ہیں کہ کسی بھی مسلمان کا ناحق خون بہانا حرام ہے، اور اس پر شیخ عطیۃاللہ نے ایک کتاب (شریعت کی نظر میں قتل ناحق کی حرمت و ممانعت) بھی لکھی ہے۔ مجاہدین اپنی کاروائیوں میں مکمل دھیان رکھتے ہیں کہ اس سے کسی مسلمان کو نقصان نہ پہنچے، اور اسی وجہ سے بہت سی کاروائیاں منسوخ کر دی جای ہیں۔
                              اس کے برعکس مجاہدین اسلام کہتے ہیں : کہ ہم قتل کر دیئے جائیں اور ہماری گردنیں ایک ایک کر کے کاٹ دی جائیں، تو یہ ہمارے لیے اس سے بہتر ہے کہ ایک مسلمان کو قصداً قتل کر دیا جائے۔ واللہ، انہی کی خاطر تو ہم جہاد کیلئے نکلے ہیں، اور انہی کے خون، مال اور عزت کے دفاع کیلئے تو ہم آئیں ہیں۔ اور ہم ان سے محبت کرتے رہیں گے چاہے وہ ہم سے نفرت کریں، اور ہم ان کی مدد و حمایت کرتے رہیں گے چاہے وہ کتنا ہی ہمیں مایوس کیوں نہ کریں۔ اور ہم چاہیں گے کہ وہ جیتے رہیں چاہے وہ ہمیں قتل کیا جانا ہی کیوں نہ پسند کریں۔


                              اسلام خود کشی کو حرام قرار دیتا ہے جو کہ دہشت گردی کی ایک شکل ہے۔ یہگمراہ گروہ اسلام کے نام پر خود کش حملہ آور کی فوج تیار کر رہا ہے
                              شہیدی حملوں کے جائز ہونے کے بے تہاشہ دلائل اور فتاوی موجود ہیں، اور یہ وہ حملے ہیں جن کا جواب کفر کا پاس ہے ہی نہیں۔ الحمدللہ وہ ان حملوں کے آگے بے بس ہے۔ وقت کا فرعون عراق اور افغانستان میں ایک بہت بڑی جنگ ہار گیا اور لوگ ابھی یہی طے نہیں کر پائے کہ یہ حملے جائز ہیں کہ نہیں!۔ سبحان اللہ۔ اور حیرانی تب ہوتی ہے جب آپ ان درباری علماء سُو سے ۱۹۶۵ کی جنگ میں ٹینکوں کے نیچے لیٹنے اور فلسطین میں طالب علم بچی کی اسرائیلی کمرہ امتحان میں ان حملوں کے جواز کے بارے میں پوچھیں، تو پھر آپ دیکھیں کہ کیسے یہ اس "خودکشی" کو اعلیٰ مقام پر فائز کرتے اور کتنا بڑا درجہ دلاتے ہیں۔ آپ کو صرف پیچھے بیٹھ کر تماشا دیکھنا ہے، اور وہی کچھ جسے تھوڑی دیر پہلے آپ ثابت کر رہے ہوتے ہیں ، اپنی پوری استطاعت کے ساتھ وہی ثابت کرنے پر جُت جاتے ہیں۔


                              یہ ،عورتوں کو بھیڑ بکریوں سے بھی برا سمجھتے
                              مجاہدین عورتوں کے ساتھ کیا سلوک روا رکھتے ہیں اس کا اندازہ
                              Yvonne Ridley
                              سے ہو جاتا ہے۔ یہ وہ خاتون ہیں جو طالبان کی قید میں گئیں، جب یہ غیر مسلم تھیں، اور مجاہدین کے کردار کو دیکھ کر انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔ سبحان اللہ۔ یہ کہتی ہیں : میرے ذہن میں یہی تھا
                              کہ طالبان دنیا کی سب سے بری اور تشدد قسم کی حکومت ہے۔ جب مجھے جیل میں ڈالا تو مجھے یقین تھا کہ انہوں نے مجھے مار تو دینا ہے تو ان کے ساتھ اچھے اخلاق سے کیوں پیش آیا جائے! کہتی: میں اُن پر برتن پھینکا کرتی تھی، میں اُن کو گالیاں دیا کرتی تھی، تھوکا کرتی تھی، اور کھانا لاتے تو میں نے بھوک ہڑتال کیئے رکھی۔ لیکن معاملہ یہ تھا کہ دن میں تین مرتبہ بہترین سے بہترین کھانا لایا جاتا، اور باقاعدہ درخواستیں کرتے اور کسی طرح منانے کی کوششیں کرتے کہ کھانا کھا لو، اور بہن بہن کر کے مجھے مخاطب کرتے۔ میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ اُن میں سے کسی نے نگاہ اُٹھا کر میری طرف دیکھا ہو۔
                              یہ سب کچھ دیکھ کر اُن کے ذہن میں جو سانچا بنا ہوا تھا وہ سب ٹوٹ گیا۔ کہتی مجھے کئی دن نہیں سمجھ آسکی کہ ایسا کیوں کر رہے ہیں، یہ کس قسم کا تامّل ہے جس کی نظیر میں نے اپنے معاشروں میں کہیں نہیں دیکھی۔
                              میرے بھائی آپ استاد احمد فاروق حفظہ اللہ کا یہ بیان سنیں، جیسے کہ یہ خاص آپ کیلئے ہی بیان ہوا ہے۔
                              جبکہ اس کے برعکس جو ظلم اس ناپاک فوج نے ہمارے قبائل پر کیا، جو مجاہدین انہوں نے امریکہ کو پکڑ پکڑ کر بیچے، اور جو اس ناپاک فوج نے ہماری بہن عافیہ کا سودا کیا، اور جو ظلم انہوں نے بلوچوں پر ڈھائے، اور جو انہوں نے مہاجرین پر ڈھائے، اور کچھ اس ناپاک فوج نے بنگال میں ہماری بہنوں کے ساتھ کیا وہ سنتے ہی شرم آجاتی ہے۔ واللہ یہ پاکستانی فوج نہیں بلکہ انڈین رائل آرمی ہے۔ ان کے پچھلے کرتوت اور تاریخ آپ یہاں پر پڑھیں۔
                              http://www.box.com/s/zl145fdgfbuo2s1uhpp4

                              یہ ناپاک فوج ہمارے قبائل پر کیا کیا ظلم ڈھاتی ہے، کیسے پورے کے پورے شہر ویران کر دیتی ہے، یہ سب آپ یہاں دیکھیں:
                              رہ گئی تعلیم، تو وہ آپ یہاں دیکھیں۔


                              برصغیرسمیت پُوری دنیا میں اسلام طاقت سے نہیں،بلکہ تبلیغ اور نیک سیرتی سے پھیلا

                              بلاشبہ اسلام دعوت و تبلیغ سے پھیلا ہے، لیکن یہ سب کچھ تلوار کے بغیر ممکن نہیں۔ تلوار وہ ماحول فراہم کرتی ہے جس میں دعوت و تبلیغ صحیح معنوں میں کام کر پاتی ہے۔ تلوار کا کام صرف زمین کو نرم کرنا ہوتاہے ،اُس کے بعد دعوت و تبلیغ کا پودا کیسے نشونما پاتا ہے اس کا عملی مظاہرہ ہم تاریخ میں دیکھ آئیں ہیں۔
                              میرے بھائی ابھی تو معاملہ ہی دفاع کا ہے۔ آپ استاد احمد فاروق حفظہ اللہ کا وہ بیان سنیں جو پوسٹ کے آخر میں ہے۔


                              کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اورمسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں

                              لگتا ہے کہ آپ مرجعہ جماعت الدعوۃ (عرف جماعت الدغا والفراڈ) کے ہتھے چڑھ گئے ہیں۔ حالانکہ آپ کو اس حکومت کو اسلامی اور نظام کو غیر کفریہ ثابت کرنا ابھی باقی ہے۔

                              اس کیلئے تو آپ یہ بیان سنیں:
                              پاکستان میں جہاد کیوں؟

                              Comment

                              Working...
                              X