Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

خدا کے وجود سےانکار پر ہنگامہ

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • خدا کے وجود سےانکار پر ہنگامہ

    خدا کے وجود سےانکار پر ہنگامہ

    انڈونیشیا میں اس شخص کو جیل بھیجے جانے کا امکان ہے جس نے اپنی فیس بک پر لکھا تھا کہ خدا کا وجود نہیں ہے۔

    اکتیس سالہ سرکاری ملازم الیگزینڈر آن نے فیس بک پر خدا کا انکار کرنے والے ایک گروپ کے صفحہ پر متنازعہ جملہ لکھا تھا جس کے بعد ایک مشتعل ہجوم نے ان پر حملہ کر دیا تھا۔

    آن اب پولیس کی حفاظتی تحویل میں ہیں۔ اس بات کا بھی امکان ہے کہ آن کو سوشل نیٹورکنگ کی ویب سائٹ پر پنی رائے کا اظہار کرنے کی پاداش میں نوکری سے بھی فارغ کر دیا جائے۔

    انڈونیشیا کے بنیادی قوانین کے تحت لادینیت جرم ہے۔ جکارتہ میں بی بی سی کی نامہ نگار کرشنا واسوامی نے بتایا کہ دنیا میں سب سے زیادہ مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا میں اسلام کے علاوہ پانچ دیگر مذاہب کو تسلیم کیا جاتا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملکی قوانین کے تحت کسی بھی دوسرے شخص کو مذہب سے روکنے کی سزا پانچ سال قید ہے۔

    آن کے حامیوں نے فیس بک کے اسی صفحہ پر ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے جہاں انہوں نے لکھا تھا کہ خدا کا وجود نہیں ہے۔








  • #2
    Re: خدا کے وجود سےانکار پر ہنگامہ

    کتنے بد بخت لوگ ہیں جو الله کے وجود کو نہیں مانتے . چاند ، سورج یہ اتنی بڑی کائنات الله کی وجود کی گواہی دے رہی ہے
    sigpic

    Comment


    • #3
      Re: خدا کے وجود سےانکار پر ہنگامہ

      ارے بھائی ایسے لوگ کم از کم ان سے تو بہتر ہیں جو خدا کے وجود کو

      ماننے کے باوجود زندگی ایسے گذارتے ہیں جیسے کبھی کسی چیز کا حساب

      کتاب ہی نہیں ہونا





      Comment


      • #4
        Re: خدا کے وجود سےانکار پر ہنگامہ

        اللہ جی سیدھی راہ دکھائیں آمین
        :star1:

        Comment


        • #5
          Re: خدا کے وجود سےانکار پر ہنگامہ

          Aameeeeeeeeeeen





          Comment


          • #6
            Re: خدا کے وجود سےانکار پر ہنگامہ

            اصل میں یہ صرف بانیاز انڈونیشا کا مسئلہ یا ایک شخص کا مسئلہ نہی اگر ہم اپنے اردگرد نظر ڈوڑائے تو ہم ایسے لاتعداد انسان دیکھ سکتے ہیںاللہ تعالیٰ کے وجود سے انکار عقلی دلائل کی بنیاد پر نہیں کیا جاتا۔ اگر ہم ملحدین کے لٹریچر کا جائزہ لیں تو اس میں دو چیزیں ملیں گی۔ یا تو وہ خدا کے وجود پر پیش کئے گئے دلائل کو اپنے تئیں رد کرکی کوشش میں مصروف ہوں گے یا پھر ڈارون کے نظریے جیسے بودے دلائل پیش کرتے نظر آئیں گے۔
            اصل میں خدا کو مان لینے کے نتیجے میں انسان پر کچھ اخلاقی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ خدا کو مان لینا محض ایک فلسفیانہ اقرار نہیں ہے۔ اس کے نتیجے میں لا محالہ ایک معقول شخص کو اس کے رسولوں اور اس کی جزا و سزا کو ماننا پڑتا ہے۔اگر یہ سب مان لیا جائے تو پھر زندگی کو خدا کے بنائے ہوئے اصولوں کی پابندی میں گزارنا پڑتا ہے جو بے لگام آزادی کے علمبردار کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
            جو لوگ خدا کا انکار کرتے ہیں، وہ ایسا کسی معقول دلیل کی بنیاد پر نہیں بلکہ محض اپنے جذبات کی بنیاد پر کرتے ہیں۔ اس کا تجربہ آپ ملحدین کی تصنیفات کو پڑھ کر یا ان سے اس موضوع پر گفتگو کرکے کر سکتے ہی
            ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
            سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

            Comment


            • #7
              Re: خدا کے وجود سےانکار پر ہنگامہ

              جمیل بھائی آپ کی ہینڈ رائٹنگ تو دن بدن اچھی ہوتی جارہی ہے

              ویری گُڈ





              Comment

              Working...
              X