Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

الجھن

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • الجھن

    اسلام پیغام ساتھیوں کیسے مزاج ہیں خوب انجوائے ہورہا ہے چلیں خوش باش رہیں اور اس تحریر کے جواب ڈھونڈیں جبکہ یہ مشکل ہوگا بحثیت پاکستانی
    ہم پاکستانی بھی عجب قوم ہیں۔ حماقت کو جذباتیت کا نام دیتے ہیں۔ جو لوگ امریکی حکومت کے رحجانات سے واقفیت رکھتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ امریکہ کو اپنے ایک شہری کی زندگی بچانے کے لئے اگر تمام دنیا کو ملیا میٹ کرنا پڑے تو اس کی حکومت اور معاشرہ اس کی پرواہ نہیں کرتے۔ دنیا کے تمام ممالک کا جاسوس اگر پکڑا جائے تو وہ اس سے لاتعلقی کا اعلان کردیتے ہیں ماسوائے امریکہ کے کہ ان کے لئے سب سے زیادہ اہم چیز امریکی عوام کی زندگی، خوشی اور خوشحالی ہے۔ ریمنڈ ڈیوس کے واقعہ میں بھی یہی سوچ پہلے دن سے حاوی تھی۔ کم از کم میرے دل و دماغ میں کوئی شک نہ تھا کہ امریکہ کو چاہے جو کچھ کرنا پڑے وہ ریمنڈ کو پاکستان میں گلنے اور مرنے نہیں دے گا۔ بات صرف اتنی تھی کہ سودا کس بات پر ہوتا ہے۔ اور سودا کرنے والوں نے بہت اچھا سودا کیا۔ بیس کروڑ روپے اور تین امریکی فیملی ویزے۔

    میں تو سوچتا ہوں کہ اگر بارہ مئی کو مرنے والے، کراچی کے لسانی فسادات میں مرنے والے، سیالکوٹ میں مرنے والے دو بھائی اور ان جیسے سینکڑوں غریب جو وطن عزیز میں اپنی غربت کے ہاتھوں مار دیئے جاتے ہیں وہ بھی ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں مرے ہوتے تو ان کے ورثاء کو کچھ تو مل جاتا۔ جو کچھ ہوا، اس سے کچھ بہتر کیا جاسکتا تھا ان مرنے والوں کے لواحقین کے لئے؟ ریمنڈ کی جان لے کر کیا مل جانا تھا انہیں؟ وہی دھکے اس معاشرہ کے؟ دس روز بعد رونے کو کاندھا بھی نہیں ملنا تھا کسی کا۔ اب کم از کم زندگی کو آرام سے گزارنے کی کوئی سبیل تو پیدا ہوئی ۔ جس ملک میں سڑکوں پر دنیا میں سب سے زیادہ لوگ حادثات میں مرتے ہیں وہاں ایک بندہ کا کچلا جانا تو ویسے بھی کوئی خبر نہیں اور جہاں آئے دن درجنوں لوگ بم دھماکوں میں مرتے ہیں وہاں دو بندوں کا مارے جانا کیسا اچھنبا۔ ان تین کے ورثاء کے ہاتھ پیسہ آنے پر اور ان کے امریکی پاسپورٹ لینے پر کیوں ہر "پاکستانی" کو دُکھ ہورہا ہے؟ سمجھائیے ذرا؟ ریمنڈ ڈیوس کی جان لینے کے لئے بیتاب خواتین و حضرات پہلے ان ہزاروں کی موت کے ساتھ تو انصاف کرلیں جو ہر برس لاقانونیت کی کسی ایک یا دوجی شکل کا شکار ہوکر پاکستانیوں کے ہاتھوں زندگی ہار جاتے ہیں؟ جس ملک میں غریب وکیل اور امیر جج کو خریدتا ہو، وہاں انصاف کی دُہائی ایک زوردار تھپڑ کی صورت میں لوٹانی چاہئے۔ آخر پاکستانیوں کو انصاف صرف امریکہ اور بھارت کے لئے ہی کیوں یاد آتا ہے؟ مزے کی بات ہے کہ آئے روز جو نا انصافیاں ہوتی ہیں انہیں تو ہم معمول سمجھ کر پی جاتے ہیں اور جب انصاف ہوا تو پیٹ میں مروڑ اٹھنے لگے۔ ایسا کیوں؟ شائد خالص دودھ کی طرح انصاف بھی ہمارے نازک ہاضموں کے بس سے باہر ہے۔

    ایک بات سمجھاؤں؟ جس روز پاکستان اپنے شہریوں کے لئے اس قدر بے قرار ہوگا جیسے امریکہ جیسی سپر پاور ریمنڈ ڈیوس کے لئے ہوئی ہے، اس روز پاکستان بھی ایک عالمی طاقت بننے کی راہ پر گامزن ہوجائے گا۔ یہ فرق ہے امریکہ میں اور پاکستان میں اور یہی ایک سبق ہے اس سارے قصہ میں۔ لیکن سمجھے گا کون؟

    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

  • #2
    Re: الجھن

    بے شک ایک عمدہ اور سوچ میں ڈال دینے والی تحریر لکھی ہے آپ نے

    صرف اتنا ہوا کہ "بہت دیر کی مہرباں آتے آتے"۔

    اگر یہ تحریر اُن دنوں میں منظر عام پر لاتے تو بہت ہی اچھی لگنی تھی لیکن خیرررر

    دیر آئید درست آئد شائد اسی لیے کہا جاتا ہے

    خیر جو پیغام یہ تحریر دے رہی ہے وہ اس وقت بھی سود مند ہے

    اتنی عمدہ تحریر لکھنے پر ریپو پاور اور ایکسلنٹ ووٹ قبول فرمائے

    آپ کے زرخیز زہن کی مزید تحریروں کا انتظار رہے گا۔
    :star1:

    Comment


    • #3
      Re: الجھن

      Originally posted by Jamil Akhter View Post
      اسلام پیغام ساتھیوں کیسے مزاج ہیں خوب انجوائے ہورہا ہے چلیں خوش باش رہیں اور اس تحریر کے جواب ڈھونڈیں جبکہ یہ مشکل ہوگا بحثیت پاکستانی
      ہم پاکستانی بھی عجب قوم ہیں۔ حماقت کو جذباتیت کا نام دیتے ہیں۔ جو لوگ امریکی حکومت کے رحجانات سے واقفیت رکھتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ امریکہ کو اپنے ایک شہری کی زندگی بچانے کے لئے اگر تمام دنیا کو ملیا میٹ کرنا پڑے تو اس کی حکومت اور معاشرہ اس کی پرواہ نہیں کرتے۔ دنیا کے تمام ممالک کا جاسوس اگر پکڑا جائے تو وہ اس سے لاتعلقی کا اعلان کردیتے ہیں ماسوائے امریکہ کے کہ ان کے لئے سب سے زیادہ اہم چیز امریکی عوام کی زندگی، خوشی اور خوشحالی ہے۔ ریمنڈ ڈیوس کے واقعہ میں بھی یہی سوچ پہلے دن سے حاوی تھی۔ کم از کم میرے دل و دماغ میں کوئی شک نہ تھا کہ امریکہ کو چاہے جو کچھ کرنا پڑے وہ ریمنڈ کو پاکستان میں گلنے اور مرنے نہیں دے گا۔ بات صرف اتنی تھی کہ سودا کس بات پر ہوتا ہے۔ اور سودا کرنے والوں نے بہت اچھا سودا کیا۔ بیس کروڑ روپے اور تین امریکی فیملی ویزے۔

      میں تو سوچتا ہوں کہ اگر بارہ مئی کو مرنے والے، کراچی کے لسانی فسادات میں مرنے والے، سیالکوٹ میں مرنے والے دو بھائی اور ان جیسے سینکڑوں غریب جو وطن عزیز میں اپنی غربت کے ہاتھوں مار دیئے جاتے ہیں وہ بھی ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں مرے ہوتے تو ان کے ورثاء کو کچھ تو مل جاتا۔ جو کچھ ہوا، اس سے کچھ بہتر کیا جاسکتا تھا ان مرنے والوں کے لواحقین کے لئے؟ ریمنڈ کی جان لے کر کیا مل جانا تھا انہیں؟ وہی دھکے اس معاشرہ کے؟ دس روز بعد رونے کو کاندھا بھی نہیں ملنا تھا کسی کا۔ اب کم از کم زندگی کو آرام سے گزارنے کی کوئی سبیل تو پیدا ہوئی ۔ جس ملک میں سڑکوں پر دنیا میں سب سے زیادہ لوگ حادثات میں مرتے ہیں وہاں ایک بندہ کا کچلا جانا تو ویسے بھی کوئی خبر نہیں اور جہاں آئے دن درجنوں لوگ بم دھماکوں میں مرتے ہیں وہاں دو بندوں کا مارے جانا کیسا اچھنبا۔ ان تین کے ورثاء کے ہاتھ پیسہ آنے پر اور ان کے امریکی پاسپورٹ لینے پر کیوں ہر "پاکستانی" کو دُکھ ہورہا ہے؟ سمجھائیے ذرا؟ ریمنڈ ڈیوس کی جان لینے کے لئے بیتاب خواتین و حضرات پہلے ان ہزاروں کی موت کے ساتھ تو انصاف کرلیں جو ہر برس لاقانونیت کی کسی ایک یا دوجی شکل کا شکار ہوکر پاکستانیوں کے ہاتھوں زندگی ہار جاتے ہیں؟ جس ملک میں غریب وکیل اور امیر جج کو خریدتا ہو، وہاں انصاف کی دُہائی ایک زوردار تھپڑ کی صورت میں لوٹانی چاہئے۔ آخر پاکستانیوں کو انصاف صرف امریکہ اور بھارت کے لئے ہی کیوں یاد آتا ہے؟ مزے کی بات ہے کہ آئے روز جو نا انصافیاں ہوتی ہیں انہیں تو ہم معمول سمجھ کر پی جاتے ہیں اور جب انصاف ہوا تو پیٹ میں مروڑ اٹھنے لگے۔ ایسا کیوں؟ شائد خالص دودھ کی طرح انصاف بھی ہمارے نازک ہاضموں کے بس سے باہر ہے۔

      ایک بات سمجھاؤں؟ جس روز پاکستان اپنے شہریوں کے لئے اس قدر بے قرار ہوگا جیسے امریکہ جیسی سپر پاور ریمنڈ ڈیوس کے لئے ہوئی ہے، اس روز پاکستان بھی ایک عالمی طاقت بننے کی راہ پر گامزن ہوجائے گا۔ یہ فرق ہے امریکہ میں اور پاکستان میں اور یہی ایک سبق ہے اس سارے قصہ میں۔ لیکن سمجھے گا کون؟

      dost aap nay sach likha hai.... lakin yeh sach awam ko tu samajh aata hai Allah karay in hukumraan logon ko bhi iss sach ka ehsaas ho.
      sigpic

      Comment


      • #4
        Re: الجھن

        Originally posted by Pagal1 View Post
        بے شک ایک عمدہ اور سوچ میں ڈال دینے والی تحریر لکھی ہے آپ نے

        صرف اتنا ہوا کہ "بہت دیر کی مہرباں آتے آتے"۔

        اگر یہ تحریر اُن دنوں میں منظر عام پر لاتے تو بہت ہی اچھی لگنی تھی لیکن خیرررر

        دیر آئید درست آئد شائد اسی لیے کہا جاتا ہے

        خیر جو پیغام یہ تحریر دے رہی ہے وہ اس وقت بھی سود مند ہے

        اتنی عمدہ تحریر لکھنے پر ریپو پاور اور ایکسلنٹ ووٹ قبول فرمائے

        آپ کے زرخیز زہن کی مزید تحریروں کا انتظار رہے گا۔
        وقت تھم سا گیا ہے عرصہ پہلے کی بات بھی آج سی نہیں لگتی ؟ وہی غرور وہی گھمنڈ وہی اکڑ پیسے کا نشہ کچھ بھی تو نہیں بدلا سوائے ریمنڈ ڈیوس کے اب انکی جگہ نیٹو افواج نے لےلی
        Last edited by Jamil Akhter; 5 January 2012, 21:52.
        ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
        سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

        Comment


        • #5
          Re: الجھن

          Originally posted by azeem-ahmed View Post
          dost aap nay sach likha hai.... lakin yeh sach awam ko tu samajh aata hai Allah karay in hukumraan logon ko bhi iss sach ka ehsaas ho.
          عوام تو اللہ کی گائےہے جہاں ہانکوں گے چل پڑی گی اور عوام کو سب خبر ہے الیکٹرونک میڈیا روز ایک ڈنڈا رسید کرتا ہے مگر یہ کھونٹے سے بندھی گائے ڈکار کر رہ جاتی ہے مگر جس دن اسے غصہ آگیا اور رسی ٹوٹ گئی تو آگے آپ خود با شعور ہیں
          ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
          سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

          Comment


          • #6
            Re: الجھن

            میں تو کہتا ہوں کہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے بدلے جو رقم بھی انکے گھر والوں نے لی
            تو یہ ان لوگوں نے بہت اچھا کام کیا ہے
            اچھا اس لئے کہ میرے خیال میں اس سے بہتر اور کوئی چارہ بھی نہیں تھا

            ریمنڈ ڈیوس نے تو ہر حال میں جانا ہی تھا

            اور پاکستانیوں کو ایک نعرہ بھی تو چاہیے تھا
            ریمنڈ کی رہائی نامنظور
            نامنظور
            نامنظور





            Comment

            Working...
            X