اسلام علیکم
ابھی خبریں سن رہا تھا جس میں سلمان تاثیر کے قتل کو فوزیہ وہاب سیاسی مرڈر قرار دے رہی ہے اور ابھی بابر اعوان پریس کانفرنس میں نام لئے بغیر شہباز حکومت پر نکتہ چینی کر رہا تھا۔
میرا خیال کل رات میں پیپلز پارٹی نے میٹنگ کی اور سوچا کہ اگر اسے ہم نے مزہبی قتل قرار دیتے ہوئے، مزہبی جماعتوں یا مزہبی رجحانات کو نقطہ چینی کا نشانہ بنایا تو حکومت کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا
جبکہ اگر اسے سیاسی قتل کا رنگ دیں تو اس طرح فائدے ہی فائدے ہیں نہ صرف پنجاب حکومت انڈر پریشر رہے گی بلکہ پوری نواز لیگ کو لتاڑا جاسکتا ہے
سو پیپلز پارٹی کو کڑے وقت میں ایک اور لاش مل گئی اور اب یہ اسے بھرپور طریقے سے کیش کروانے کے چکر میں ہے۔
ابھی خبریں سن رہا تھا جس میں سلمان تاثیر کے قتل کو فوزیہ وہاب سیاسی مرڈر قرار دے رہی ہے اور ابھی بابر اعوان پریس کانفرنس میں نام لئے بغیر شہباز حکومت پر نکتہ چینی کر رہا تھا۔
میرا خیال کل رات میں پیپلز پارٹی نے میٹنگ کی اور سوچا کہ اگر اسے ہم نے مزہبی قتل قرار دیتے ہوئے، مزہبی جماعتوں یا مزہبی رجحانات کو نقطہ چینی کا نشانہ بنایا تو حکومت کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا
جبکہ اگر اسے سیاسی قتل کا رنگ دیں تو اس طرح فائدے ہی فائدے ہیں نہ صرف پنجاب حکومت انڈر پریشر رہے گی بلکہ پوری نواز لیگ کو لتاڑا جاسکتا ہے
سو پیپلز پارٹی کو کڑے وقت میں ایک اور لاش مل گئی اور اب یہ اسے بھرپور طریقے سے کیش کروانے کے چکر میں ہے۔
Comment