سوئٹزر لینڈ میں مساجد کے میناروں پر پابندی کی مہم کا آغاز کرنے والے سوئس پیپلز پارٹی کے سابق رہنما ڈئینل شریچ اسلام قبول کر کے مسلمان ہو گئے ہیں، شریچ نے اسلام قبول کر نے کے بعد سوئٹزر لینڈ میں ایک خوبصورت ترین مسجد تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے قبل ازیں انہوں نے مساجد کے ساتھ میناروں کی تعمیر کیخلاف رائے عامہ ہموار کرنے کی مہم چلائی اس مہم کے نتیجے میں ان کو سوئس آرمی میں اعلیٰ عہدہ سے نوازا گیا وہ کٹر عیسائی تھے۔ پابندی کے ساتھ چرچ جاتے بائبل کا باقاعدگی سے مطالعہ کرتے مسلمانوں کے خلاف جذبات ابھارنے میں بھی ان کا کردار بہت اہم رہا ۔ انہوں نے مسلمانوں سے ان کے عقائد اور نظریات پر مناظرے بھی کئے ۔ اس دوران اسلامی تعلیمات اور قرآن کریم کا تنقیدی مطالعہ شروع کیا تو وہ اسلام اور قرآن کی مقانیت کو تسلیم کرنے پر مجبور ہو گئے۔ ڈئینل کا کہنا ہے کہ انہیں اسلام میں زندگی کے تمام اہم سوالات کے منطقی جوابات ملے ہیں جو انہیں عیسائیت میں نہیں مل سکے۔ اب وہ ایک با عمل مسلمان ہیں اور پانچ وقت نماز کی ادائیگی کے ساتھ باقاعدگی سے قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہیں مساجد کے ساتھ میناروں کی تعمیر کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام کی عظمت میناروں اور گنبدوں کی مرہون منت نہیں میناروں پر پابندی لگ سکتی ہے دلوں پر نہیں ۔ انہوں نے اسلام اور مینار مخالف مہم کے جواب میں تحریک چلانے کا ارادہ بھی ظاہر کیا۔
__________________
__________________
Comment