مسجد حرام میں رشوت خوری عام
ریاض : اطلاعات کے مطابق سعودی عرب میں حکام مسجد الحرام میں نماز کی ادائیگی کے لیے بہتر جگہ کی فراہمی کے عوض رقم وصول کرنے کے واقعات کی روک تھام کی کوشش کر رہے ہیں۔ ماہ رمضان میں جب زائرین کا مسجد میں بہت زیادہ ہجوم ہوتا ہے اور اس دوران نماز کے لیے بہتر جگہ فراہم کرنے کا تین سو امریکی ڈالر تک وصول کیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ مذہب اسلام میں مسجدالحرام ایک مقدس ترین مقام ہے۔ جہاں ہر سال ماہ رمضان میں دنیا بھر سے لاکھوں زائرین جمع ہوتے ہیں۔ سعودی اخبارات کے مطابق حکام نے اب تک دو افراد کو مسجد الحرام میں رقم کے عوض جگہ فراہم کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق دوسرے ممالک سے آنے والے افراد اس کاروبار میں ملوث ہیں۔ سعودی عرب میں جب بھی کوئی سماجی یا معاشرتی مسئلہ سامنے آتا ہے تو اس میں غیر ملکیوں کو ملوث کیا جاتا ہے۔ رقم کے عوض جگہ حاصل کرنے والوں میں زیادہ تر سعودی شہری ہیں جو مسجد کی بہترین جگہ پر نماز شروع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے ہی دیکھائی دیتے ہیں۔ جگہ کے عوض پیسے وصول کرنے کے کارروبار میں غیر ملکی ملوث ہیں گزشتہ ہفتے مذہبی حکام نے رقم کے عوض جگہ فراہم کرنے کو اسلام کے منافی قرار دیا تھا۔ علماء اور اماموں نے کہا ہے کہ مسجد کے سامنے فرائض کی ادائیگی زیادہ بہتر ہے اور اس کے حصول کے لیے کوشش کرنی چاہیے نہ کہ اسے خریدا جائے۔ سعودی اخبارات نے واضح کیا ہے کہ رقم کے عوض جگہ حاصل کرنے والوں میں زیادہ تر سعودی شہری ہیں جو مسجد کی بہترین جگہ پر نماز شروع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے ہی دکھائی دیتے ہیں۔ مسجد الحرام سے ملنے والے شوہد کے مطابق مسجد کی بہترین جگہ اور دورانیے کے مطابق رقم وصول کی جاتی ہے۔ سعودع حکام نے مسجد الحرام میں توسیع اور بہتری کے لیے ایک بہت بڑی رقم خرچ رہی ہے اور القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے خاندان کی تعمیراتی کمپنی نے بیشتر تعمیراتی کام مکمل کر لیا ہے لیکن اس کے باوجود ماہ رمضان اور حج کے دوران مسجد میں زائرین کا بہت زیادہ ہجوم جمع ہو جاتا ہے۔
Comment