Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ª!ª Hasan Nisar ª!ª

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ª!ª Hasan Nisar ª!ª

    مجھے ابھی جب کالم کا مطلب بھی نہیں پتا ہوا کرتا تھا میں اس وقت سے حسن نثار کہ کالم پڑھ رہا ہوں مجھے اچھی طرح یاد ہے مارننگ ڈیوٹی سے فراغت کہ فورا بعد چاچے گلزارے کہ ہوٹل پر جاکر چائے کہ ساتھ جو میرا اولین شغل ہوا کرتا تھا وہ اخبار میں حسن نثار کا کالم تلاش کرنا اور پڑھنا تھا ۔ ۔۔ مگر افسوس کہ جیسے جیسے سمجھ آتی گئی لگا یہ شخص سوائے مایوسی کہ کچھ نہیں دیتا اور اپنی ہر بات کو حرف آخر سمجھتا ہے اور خود پسندی کا اتنا قائل ہے کہ اپنی رائے سے اختلاف کو ہرگز برادشت نہیں کرتا ایک بار تو حد ہی کردی ایک غیر معروف کالم نگار کوئی بھلا سا نام تھا مگر اب ذہن سے اتر گیا ہے جب انھوں نے موصوف کی توجہ مسلمانوں کی سنہری تاریخ پر دلوائی اور مشورہ دیا کا تاریخ پڑھیے آپ جو ہمہ وقت مسلمانوں کی تذلیل کہ کار ساز میں مصروف رہ کر ثواب دارین جمع کرتے رہتے ہیں تو عرض ہے کہ موجودہ جدید سائنسی دور کے اصل
    بانی مسلمان ہی ہیں ۔ ۔ ۔ ۔۔ جس پر حسن نثار نے جس انداز میں اس کو جواب
    دیا وہ حسن نثار کے فین خود ہی اس کالم میں پڑھ لیں اور دیکھ لیں کہ اتنی شائتہ زباں ۔ ۔جب پڑھے لکھے لوگوں کا یہ حال ہو کہ اتنی ضد ،انا اور خود پسندی اتنا تکبر ۔ ۔ ۔۔ تو
    Attached Files
    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

  • #2
    tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
    tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

    Comment


    • #3
      السلام علیکم آبی بھائی :
      حسن نثار کی اس قدر شائستہ زبان کا علم پہلی مرتبہ ہوا ہے البتہ ان کے بولنے کے انداز سے لگتا تھا کے سرکار کافی کڑاکے دار انسان ہیں لیکن اس کالم نے ثابت کر دیا ہے کہ حسن نثار اور اس کو چھاپنے والا ادارہ کس قدر مہذب ہے آپ کیوں فکر کرتے ہیں جس ادارے میں نثار محترم کام کرتے ہیں وہ انہی جیسوں کو جمع کرتا ہے پھر جدید قسم کا پلیٹ فارم دیتا ہے اور کہتا ہے بھونکو اور جو جتنا بھونکے گا اُسے اُتنی رقم ملے گی

      Comment


      • #4
        Originally posted by *Roomi* View Post
        السلام علیکم آبی بھائی :


        حسن نثار کی اس قدر شائستہ زبان کا علم پہلی مرتبہ ہوا ہے البتہ ان کے بولنے کے انداز سے لگتا تھا کے سرکار کافی کڑاکے دار انسان ہیں لیکن اس کالم نے ثابت کر دیا ہے کہ حسن نثار اور اس کو چھاپنے والا ادارہ کس قدر مہذب ہے آپ کیوں فکر کرتے ہیں جس ادارے میں نثار محترم کام کرتے ہیں وہ انہی جیسوں کو جمع کرتا ہے پھر جدید قسم کا پلیٹ فارم دیتا ہے اور کہتا ہے بھونکو اور جو جتنا بھونکے گا اُسے اُتنی رقم ملے گی

        Yani BHONKO aur GEO? 372-haha
        tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
        tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

        Comment


        • #5
          Originally posted by *roomi* View Post
          السلام علیکم آبی بھائی :


          حسن نثار کی اس قدر شائستہ زبان کا علم پہلی مرتبہ ہوا ہے البتہ ان کے بولنے کے انداز سے لگتا تھا کے سرکار کافی کڑاکے دار انسان ہیں لیکن اس کالم نے ثابت کر دیا ہے کہ حسن نثار اور اس کو چھاپنے والا ادارہ کس قدر مہذب ہے آپ کیوں فکر کرتے ہیں جس ادارے میں نثار محترم کام کرتے ہیں وہ انہی جیسوں کو جمع کرتا ہے پھر جدید قسم کا پلیٹ فارم دیتا ہے اور کہتا ہے بھونکو اور جو جتنا بھونکے گا اُسے اُتنی رقم ملے گی
          جی ہاں بھائی میں موصوف کا بڑا پرانا قاری تھا لڑکپن میں انکے کالم پڑھنے شروع کردیئے تھے چڑھتی جوانی تھی جذبات کا غلبہ ہمہ وقت رہتا تھا سو ایسے میں موصوف کی باتیں بڑی دل کو لگتی تھیں ۔ ۔ ۔۔لیکن جب وار ان ٹیرر پر موصوف کا موقف دیکھا تو عباس اطہر،خورشید ندیم، نذیر ناجی، اور منو بھائی سمیت انکو بھی کافی حد تک امریکی نکتہ نظر سے قریب تر پایا اور ان سب لوگوں نے تو حد ہی کردی اس تواتر اور اس طریق سے اس جنگ کے حق میں لکھا ہے کہ بسا اوقات واقعی امریکیوں کی مظلومیت اور معصومیت پر یقین آنے لگتا تھا بس وہ دن اور آج کا دن ہم بیزار ٹھرے موصوف سے
          ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

          Comment


          • #6
            آبی بھائی میں نے بھی ان سب کو بغور مطالعہ کیا ہے لیکن مجھے اُس وقت شدید دھچکے لگے جب مجھ پر ان لوگوں کی حقیقت کھلی یہ لوگ معلوم نہیں کن خیالات کے حامی ہیں ان کی تحریروں میں امریکی غلامی صاف عیاں ہوتی ہے اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ یہ سب امریکہ کے ملازم ہیں اور اُس کے کسی ایجنڈے کے مطابق ایسے کام کر رہے ہیں عوام میں امریکی محبت اُجاگر کر رہے ہیں اور ایسا تاثر دے رہے ہیں جس کا مطلب نکلتا ہے کہ ہم پہلے برطانیہ کے غلام تھے اور اب امریکہ کے ہیں اور اگر ہم امریکہ سے ہٹ گئے تو ہمارا آوے کا آوا بگڑ جائے گا اور ہمیں دُنیا میں کوئی پوچھنے والا نہیں ہوگا ۔
            جاوید چوہدری ،طلعت حسین ،عبدالقادر حسن، عرفان صدیقی اس تمام لوگوں سے بہتر کالم نگار ہیں لیکن مجھے عرفان صدیقی جیسے بندے پر تعجب ہے جو حدود آرڈینیس پر جنگ گروپ کے شدید خلاف تھا ایک نظریاتی بندہ آج جنگ اخبار میں کالم لکھنے لگا ہے اس بات نے مجھے اس شخص کے کردار پر بھی شکوک کا شکار کر دیا ہے معلوم نہیں کیا ہو رہا ہے خیر جس ملک کے دانشور ہی مایوسی پھیلا رہے ہوں اور غلامی کا سبق دے رہے ہوں اُس ملک کا کچھ بنے نہ بنے البتہ غلامی کا غبارہ ضرور بنے گا

            Comment


            • #7
              Originally posted by *roomi* View Post
              آبی بھائی میں نے بھی ان سب کو بغور مطالعہ کیا ہے لیکن مجھے اُس وقت شدید دھچکے لگے جب مجھ پر ان لوگوں کی حقیقت کھلی یہ لوگ معلوم نہیں کن خیالات کے حامی ہیں ان کی تحریروں میں امریکی غلامی صاف عیاں ہوتی ہے اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ یہ سب امریکہ کے ملازم ہیں اور اُس کے کسی ایجنڈے کے مطابق ایسے کام کر رہے ہیں عوام میں امریکی محبت اُجاگر کر رہے ہیں اور ایسا تاثر دے رہے ہیں جس کا مطلب نکلتا ہے کہ ہم پہلے برطانیہ کے غلام تھے اور اب امریکہ کے ہیں اور اگر ہم امریکہ سے ہٹ گئے تو ہمارا آوے کا آوا بگڑ جائے گا اور ہمیں دُنیا میں کوئی پوچھنے والا نہیں ہوگا ۔


              جاوید چوہدری ،طلعت حسین ،عبدالقادر حسن، عرفان صدیقی اس تمام لوگوں سے بہتر کالم نگار ہیں لیکن مجھے عرفان صدیقی جیسے بندے پر تعجب ہے جو حدود آرڈینیس پر جنگ گروپ کے شدید خلاف تھا ایک نظریاتی بندہ آج جنگ اخبار میں کالم لکھنے لگا ہے اس بات نے مجھے اس شخص کے کردار پر بھی شکوک کا شکار کر دیا ہے معلوم نہیں کیا ہو رہا ہے خیر جس ملک کے دانشور ہی مایوسی پھیلا رہے ہوں اور غلامی کا سبق دے رہے ہوں اُس ملک کا کچھ بنے نہ بنے البتہ غلامی کا غبارہ ضرور بنے گا
              عرفان صدیقی ایک محب وطن اور مخلص کلم نگار ہیں میری ذاتی رائے میں فقط جنگ گروپ کہ ساتھ منسلک ہوجانا کسی بھی شخصیت کو مشکوک نہیں بناتا ۔ ۔ ۔
              ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

              Comment


              • #8
                عابد بھاءی مجھے بھی یہی سمجھ نہیں آرہی کے عرفان صدیقی جیسا بندہ کیسے جنگ میں چلا گیا ہے وہ ایک نظریاتی انسان ہیں اور ہمارا اُن کے ساتھ فیملی ٹرمز بھی ہیں عرفان صدیقی نے جتنی محنت کی ہے وہ مجھے معلوم ہے دو گھنٹے صبح کام کرنے کے بعد اسکول جانا اور کی کی کلو میٹر پیدل چل کر اسکول جانے والا یہ شخص واقعی محب وطن ہے لیکن جنگ کے ساتھ منسلک کر کے اس پہاڑ نما شخص نے اپنے آپ کو سمندر سے نکال کر گدلے پانی میں ڈال دیا ہے

                Comment


                • #9
                  In simple words..........sahafat bikki hoi ik cheez hai teddy

                  Comment


                  • #10
                    Originally posted by aabi2cool View Post
                    جی ہاں بھائی میں موصوف کا بڑا پرانا قاری تھا لڑکپن میں انکے کالم پڑھنے شروع کردیئے تھے چڑھتی جوانی تھی جذبات کا غلبہ ہمہ وقت رہتا تھا سو ایسے میں موصوف کی باتیں بڑی دل کو لگتی تھیں ۔ ۔ ۔۔لیکن جب وار ان ٹیرر پر موصوف کا موقف دیکھا تو عباس اطہر،خورشید ندیم، نذیر ناجی، اور منو بھائی سمیت انکو بھی کافی حد تک امریکی نکتہ نظر سے قریب تر پایا اور ان سب لوگوں نے تو حد ہی کردی اس تواتر اور اس طریق سے اس جنگ کے حق میں لکھا ہے کہ بسا اوقات واقعی امریکیوں کی مظلومیت اور معصومیت پر یقین آنے لگتا تھا بس وہ دن اور آج کا دن ہم بیزار ٹھرے موصوف سے
                    kia kabi app ney ghor kia , key itnay log , jo baat ker rahey haan un ki baat main koi asar bi ho sakta hay,

                    yeh lazmi to naeen key app jo soch rahey hoon , wo quarani ilfaz hoon key ghalat ho hi na saktay hon

                    aj pakistan jis halat main pohanch chuka hay , is ki bari waja bi yahi hay key hmm sab bus apni baat ko qurani ilfaz samjtay haan

                    maslan app log , so called muslim yani taliban ko muslims kehtay haan

                    and wo aik k bat aik district ko taba kertay aa rahey haan. ager koi un k khilaf boley to us k khilaf bolney lagtay haan

                    i hate hassan nisaar lakin in column nigaroon ka war on terror per moakaf durust hay ager in taliban type muslims ko abi bi na mara to sara pakistan in k hath main ho ga

                    and app log bi in k hath zibah ho rahey hon gay , keeon key app bi in ki shariat k mutabik kafir haan
                    People should not be afraid of their governments. Governments should be afraid of their people

                    Comment


                    • #11
                      Originally posted by tauruskhan View Post
                      kia Kabi App Ney Ghor Kia , Key Itnay Log , Jo Baat Ker Rahey Haan Un Ki Baat Main Koi Asar Bi Ho Sakta Hay,

                      Yeh Lazmi To Naeen Key App Jo Soch Rahey Hoon , Wo Quarani Ilfaz Hoon Key Ghalat Ho Hi Na Saktay Hon

                      Aj Pakistan Jis Halat Main Pohanch Chuka Hay , Is Ki Bari Waja Bi Yahi Hay Key Hmm Sab Bus Apni Baat Ko Qurani Ilfaz Samjtay Haan

                      Maslan App Log , So Called Muslim Yani Taliban Ko Muslims Kehtay Haan

                      And Wo Aik K Bat Aik District Ko Taba Kertay Aa Rahey Haan. Ager Koi Un K Khilaf Boley To Us K Khilaf Bolney Lagtay Haan

                      I Hate Hassan Nisaar Lakin In Column Nigaroon Ka War On Terror Per Moakaf Durust Hay Ager In Taliban Type Muslims Ko Abi Bi Na Mara To Sara Pakistan In K Hath Main Ho Ga

                      And App Log Bi In K Hath Zibah Ho Rahey Hon Gay , Keeon Key App Bi In Ki Shariat K Mutabik Kafir Haan
                      او پائی جی تُسی ڈاہڈے او ۔ ۔۔ ہم نے ان کالم نگاروں کہ اس مؤقف کی مخالفت نہیں کررہے ہیں کہ ملک میں شر پسند عناصر ہیں بلکہ ہمارا مؤقف یہ ہے کہ یہ تمام شز پسند عناصر امریکہ ہی کی پیداوار ہیں اور کل تک یہ امریکہ کہ محبوب ترین لوگ تھے کہ امریکی صدر ان کو پانے آباو ء اجداد کی نشانی قرار دیتے تھے مگر آج اچانک یہ امریکہ کو مطلوب ہوگئے اور کی آڑ میں وہ روز ہمارے بے گناہ شہریوں کو مارتا ہے اور بدلے میں ہم سے ہمارے اعلٰی ترین اعزازات پاتا ہے ۔ ۔ ۔۔ اور رہے ہمارے یہ کالمسٹ یہ امریکہ کی جنگ کو ہماری جنگ ہماری جنگ قرار دے دے کر خود ہماری عوام کو بھی فوج کہ مخالف کررہے ہیں ۔ ۔ ۔سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ گر یہ ہماری ہی جنگ ہے تو ہم خود اسے لڑیں گے امریکہ کون ہوتا ہے ؟اور دوسری بات کہ امریکی رویہ کی وجہ سے جو لوگ پاکستان میں پیدا ہوگئے ہیں نام نہاد تحریک طالبان کہ نام پر ہم بھی انکے سخت مخالف ہیں مگر مجبوری یہ ہے کہ امریکہ ان کا مخالف نہیں ہے امریکہ تو ہمارے معصوم شہریوں کو مارتا ہے
                      ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                      Comment


                      • #12
                        Originally posted by tauruskhan View Post
                        kia kabi app ney ghor kia , key itnay log , jo baat ker rahey haan un ki baat main koi asar bi ho sakta hay,

                        yeh lazmi to naeen key app jo soch rahey hoon , wo quarani ilfaz hoon key ghalat ho hi na saktay hon

                        aj pakistan jis halat main pohanch chuka hay , is ki bari waja bi yahi hay key hmm sab bus apni baat ko qurani ilfaz samjtay haan

                        maslan app log , so called muslim yani taliban ko muslims kehtay haan

                        and wo aik k bat aik district ko taba kertay aa rahey haan. ager koi un k khilaf boley to us k khilaf bolney lagtay haan

                        i hate hassan nisaar lakin in column nigaroon ka war on terror per moakaf durust hay ager in taliban type muslims ko abi bi na mara to sara pakistan in k hath main ho ga

                        and app log bi in k hath zibah ho rahey hon gay , keeon key app bi in ki shariat k mutabik kafir haan
                        hamaray danashwar dunya kay bewaqoof tareen insan hain.....
                        sigpic

                        Comment


                        • #13
                          Originally posted by suffard View Post
                          hamaray danashwar dunya kay bewaqoof tareen insan hain.....
                          kabi yeh socha, ho sakta hay wo bewaqoof na hoon, kharabi kaheen hamari soch main na ho, kabi apni soch ko khod counter kernay ki kohsish ki
                          People should not be afraid of their governments. Governments should be afraid of their people

                          Comment


                          • #14

                            Comment


                            • #15
                              السلام علیکم محترم اراکین
                              ابھی دو یا تین دب قبل میں ٹی وی چینلز تندیل کر رہا تھا کے جیو ٹی وی پر ایک پروگرام چل رہا تھا انویسٹیگیشن کے نام سے جس میں سوات کے حالات پر ایک رپورٹ دیکھاءی جا رہی تھی مجھے بھی آپ کی طرح سوات کے حالات کو جاننے کی خواہش ہے جب میں پروگرام دیکھ رہا تھا تو آدھے سے زیادہ پروگرام کو دیکھنے کے بعد مجھے طالبان کی حرکتوں پر شدید غصہ آرہا تھا یہاں تک میں دل ہی دل میں بڑ بڑا رہا تھا کے کتنے پاگل لوگ ہیں مجھے جس بات کے جاننے کا شوق تھا وہ تھی اسکول جلانے کی کے طالبان کس موقف کے تحت اسکولوں کو جلا رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے اُس پروگرام میں طالبان کے رہنما مسلم خان کی دیگر باتیں تو بتا دیں گی لیکن اسکول والا معاملے میں صرف اتنا ہی بتایا گیا کے اسکولوں میں فوجی چھاونیاں بنی ہیں اس لیے ہم وہاں کاروای کرتے ہیں مجھے ایسی ذرد صحافت پر افسوس ہوا ہے اتنے اہم موضوع پر کیوں عوام اور دُنیا کے سامنے طالبان کا موقف نہیں لایا گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                              Comment

                              Working...
                              X