مجھے ابھی جب کالم کا مطلب بھی نہیں پتا ہوا کرتا تھا میں اس وقت سے حسن نثار کہ کالم پڑھ رہا ہوں مجھے اچھی طرح یاد ہے مارننگ ڈیوٹی سے فراغت کہ فورا بعد چاچے گلزارے کہ ہوٹل پر جاکر چائے کہ ساتھ جو میرا اولین شغل ہوا کرتا تھا وہ اخبار میں حسن نثار کا کالم تلاش کرنا اور پڑھنا تھا ۔ ۔۔ مگر افسوس کہ جیسے جیسے سمجھ آتی گئی لگا یہ شخص سوائے مایوسی کہ کچھ نہیں دیتا اور اپنی ہر بات کو حرف آخر سمجھتا ہے اور خود پسندی کا اتنا قائل ہے کہ اپنی رائے سے اختلاف کو ہرگز برادشت نہیں کرتا ایک بار تو حد ہی کردی ایک غیر معروف کالم نگار کوئی بھلا سا نام تھا مگر اب ذہن سے اتر گیا ہے جب انھوں نے موصوف کی توجہ مسلمانوں کی سنہری تاریخ پر دلوائی اور مشورہ دیا کا تاریخ پڑھیے آپ جو ہمہ وقت مسلمانوں کی تذلیل کہ کار ساز میں مصروف رہ کر ثواب دارین جمع کرتے رہتے ہیں تو عرض ہے کہ موجودہ جدید سائنسی دور کے اصل
بانی مسلمان ہی ہیں ۔ ۔ ۔ ۔۔ جس پر حسن نثار نے جس انداز میں اس کو جواب
دیا وہ حسن نثار کے فین خود ہی اس کالم میں پڑھ لیں اور دیکھ لیں کہ اتنی شائتہ زباں ۔ ۔جب پڑھے لکھے لوگوں کا یہ حال ہو کہ اتنی ضد ،انا اور خود پسندی اتنا تکبر ۔ ۔ ۔۔ تو
بانی مسلمان ہی ہیں ۔ ۔ ۔ ۔۔ جس پر حسن نثار نے جس انداز میں اس کو جواب
دیا وہ حسن نثار کے فین خود ہی اس کالم میں پڑھ لیں اور دیکھ لیں کہ اتنی شائتہ زباں ۔ ۔جب پڑھے لکھے لوگوں کا یہ حال ہو کہ اتنی ضد ،انا اور خود پسندی اتنا تکبر ۔ ۔ ۔۔ تو
Comment