Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

VIEWS: khud kash bombar

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Originally posted by suffard View Post
    BAAT SIRF ITNI SE HAI KEH AMERICA ISLAM KO PASAND NAHI KARTA.
    THATS ALL.


    مسلمان تو امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ اور فوج سميت امريکی معاشرے کے ہر شعبہ زندگی ميں موجود ہيں۔ ايک مسلمان ہونے کی حيثيت سے ميں آپ کو اپنے ذاتی تجربے کی روشنی ميں يہ بتا سکتا ہوں کہ امريکی معاشرے بلکہ امريکی حکومتی اداروں ميں بھی مسلمانوں کو اپنی مذہبی رسومات کی ادائيگی ميں کسی پابندی يا رکاوٹ کا سامنا نہيں کرنا پڑتا۔ ہميں عيد اور رمضان سميت تمام اہم مذہبی مواقع پر صدر بش سميت تمام اہم حکومتی عہديداروں کی جانب سے ای ميل اور پيغامات موصول ہوتے ہيں۔ چند ہفتے قبل اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ ميں عيد کے موقع پر مسلمانوں نے دعوت کا اہتمام کيا جس ميں بے شمار سينير حکومتی عہديداروں نے شرکت کی۔



    اسی ضمن ميں آپ کو ليفٹينينٹ کمانڈر ابن نول کا حوالہ دے سکتا ہوں جو کہ اس وقت امريکی نيوی ميں سب سے سينير مسلم امام ہيں۔ يہ اپنی ملازمت کے دوران مسلمان ہوۓ تھے اور اس وقت امريکی نيوی ميں باقاعدہ اسلام کی تبليغ اور مسلمان افسران کی دينی درس وتدريس کے فرائض انجام ديتے ہيں۔







    اگر امريکی حکومت کو اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ اور امريکی نيوی ميں ان "داڑھی والے مسلم کرداروں" کی موجودگی اور انکے مذہبی عقائد سے کوئ خطرہ نہيں ہے تو يہ کيسے ممکن ہے کہ ہزاروں ميل دور کسی ملک ميں ان "کرداروں" کی مذہبی طرز زندگی امريکی حکومت کے ليے خطرہ بن جاۓ؟



    افغانستان ميں فوجی کاروائ ان مسلم کرداروں کے خلاف نہيں کی گئ۔ يہ ان گروہوں اور تنظيموں کے خلاف کی گئ جو اپنے سياسی ايجنڈے کے ليے دانستہ بے گناہ لوگوں کا قتل عام کر کے مذہب کی آڑ ميں اپنے جرائم کو جائز قرار ديتے ہيں۔ چند روز قبل طالبان کی جانب سے ايک بس کے دو درجن سے زائد مسافروں کا قتل اور اس کے بعد ان کی گردنيں کاٹنے کا واقعہ اس کی تازہ مثال اور ثبوت ہے۔











    Comment


    • #32
      Re: VIEWS: khud kash bombar

      hahaha .islam deen hai piyaray MAZHAB NAHI
      PORAY QURAN MAIN KAHIN BHE MAZHAB KA NAM O NISHAN NAHI HAI.
      khair aap to main na manu haar ki rat lagay huay hain aap say baat waqat ka ziah hai.
      sigpic

      Comment


      • #33
        Re: VIEWS: khud kash bombar

        Originally posted by suffard View Post
        Sallam.
        Aap Sab Kay Khial Main Khud Kush Bombing Kay Zemadar Kon Hain.
        Reply But With "daleel".
        is sab k zimadar america,jews or indian govt he jo is waqt sab afghanistan me mutahid ho kar ye sab karwa rahe hen.america ne dehshat gardi ka naam le le kar pakistan n muslim mumalik me dehshat ka poda lagaya jis ko pani dene wale musharaf jese log mil gaey or aj sari duya dekh sakti he khud ameirca me aman sakon he or hamare mulk ka kia hashar kar dia in logon ne:donno:
        hamari army apne logon ko mar rahi he.or phir un me se bache kuche logon ko hamara dushmsn uksa kar bharka kar ham par hi attacks karwata he,warna islam ka is se koi taluk nahi.

        Comment


        • #34
          Originally posted by Fawad View Post
          مسلمان تو امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ اور فوج سميت امريکی معاشرے کے ہر شعبہ زندگی ميں موجود ہيں۔ ايک مسلمان ہونے کی حيثيت سے ميں آپ کو اپنے ذاتی تجربے کی روشنی ميں يہ بتا سکتا ہوں کہ امريکی معاشرے بلکہ امريکی حکومتی اداروں ميں بھی مسلمانوں کو اپنی مذہبی رسومات کی ادائيگی ميں کسی پابندی يا رکاوٹ کا سامنا نہيں کرنا پڑتا۔ ہميں عيد اور رمضان سميت تمام اہم مذہبی مواقع پر صدر بش سميت تمام اہم حکومتی عہديداروں کی جانب سے ای ميل اور پيغامات موصول ہوتے ہيں۔ چند ہفتے قبل اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ ميں عيد کے موقع پر مسلمانوں نے دعوت کا اہتمام کيا جس ميں بے شمار سينير حکومتی عہديداروں نے شرکت کی۔



          اسی ضمن ميں آپ کو ليفٹينينٹ کمانڈر ابن نول کا حوالہ دے سکتا ہوں جو کہ اس وقت امريکی نيوی ميں سب سے سينير مسلم امام ہيں۔ يہ اپنی ملازمت کے دوران مسلمان ہوۓ تھے اور اس وقت امريکی نيوی ميں باقاعدہ اسلام کی تبليغ اور مسلمان افسران کی دينی درس وتدريس کے فرائض انجام ديتے ہيں۔







          اگر امريکی حکومت کو اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ اور امريکی نيوی ميں ان "داڑھی والے مسلم کرداروں" کی موجودگی اور انکے مذہبی عقائد سے کوئ خطرہ نہيں ہے تو يہ کيسے ممکن ہے کہ ہزاروں ميل دور کسی ملک ميں ان "کرداروں" کی مذہبی طرز زندگی امريکی حکومت کے ليے خطرہ بن جاۓ؟



          افغانستان ميں فوجی کاروائ ان مسلم کرداروں کے خلاف نہيں کی گئ۔ يہ ان گروہوں اور تنظيموں کے خلاف کی گئ جو اپنے سياسی ايجنڈے کے ليے دانستہ بے گناہ لوگوں کا قتل عام کر کے مذہب کی آڑ ميں اپنے جرائم کو جائز قرار ديتے ہيں۔ چند روز قبل طالبان کی جانب سے ايک بس کے دو درجن سے زائد مسافروں کا قتل اور اس کے بعد ان کی گردنيں کاٹنے کا واقعہ اس کی تازہ مثال اور ثبوت ہے۔












          iskii ek COPY Allah MiyaaN ko bhej dijiye taa k jab aap vahaN pahoNche to aapko jirah karne emN madad mile...Good Luck :)
          372-haha

          Fall view from inside my car
          near my work place :)

          Comment


          • #35
            Originally posted by senorita View Post
            is sab k zimadar america,jews or indian govt he jo is waqt sab afghanistan me mutahid ho kar ye sab karwa rahe hen.america ne dehshat gardi ka naam le le kar pakistan n muslim mumalik me dehshat ka poda lagaya jis ko pani dene wale musharaf jese log mil gaey or aj sari duya dekh sakti he khud ameirca me aman sakon he or hamare mulk ka kia hashar kar dia in logon ne:donno:
            hamari army apne logon ko mar rahi he.or phir un me se bache kuche logon ko hamara dushmsn uksa kar bharka kar ham par hi attacks karwata he,warna islam ka is se koi taluk nahi.


            آپکے تجزيے کے مطابق سال 2003 ميں نيٹو افواج کی کاروائ سے قبل خطے ميں مکمل امن تھا۔ يہ خبر يقينی طور پر ان افغان باشندوں کے ليے حيران کن ہو گي جو ايک دہائ تک طالبان کے مظالم کے ساۓ میں اپنے شب وروز گزارتے رہے۔ 90 کی پوری دہاہی ميں افغانستان مسلسل خانہ جنگی کا شکار تھا۔ اس ميں تو کسی کو شک نہيں کہ طالبان کے دور حکومت ميں صرف محاورے کی حد تک نہيں بلکہ حقيقت ميں کوئ پرندہ بھی پر نہيں مار سکتا تھا۔ کيا اس کو امن قرار ديا جا سکتا ہے؟



            اگر کوئ آپ کے مکان ميں کراۓ دار کی حيثيت سے رہائش پذير ہو لیکن آپ کے گھر کے احاطے کو مختلف شہروں ميں تخريب کاری کی غرض سے اسلحہ و بارود کی تياری اور دہشت گردی کی تربيت کا اڈہ بنا دے ليکن آپ کو يہ يقين دلاۓ کہ آپ کا گھر، پڑوس اور شہر اس کی تخريبی کاروائيوں سے محفوظ رہيں گے تو آپ کو ايسے کراۓ دار کے خلاف کيا کرنا چاہيے؟ کيا آپ کے ليے يہ يقين دہانی اور حقيقت اطمينان بخش ہونی چاہيے کہ جو بھی تخريب کاری ہو گي وہ دور دراز شہروں ميں ہو گی، کم از کم آپ کا گھر اور پڑوس تو "امن" کی چھاؤں ميں رہے گا۔



            يہ محض اتفاق نہيں ہے کہ طالبان کے زير نگرانی اسامہ بن لادن کے تربيتی کيمپ اپنے جوبن پر تھے۔ کيا آپ کے خيال ميں ان انتہا پسندوں اور دہشت گردی کے خلاف کوئ کاروائ نہيں کرنی چاہيے تھی کيونکہ افغانستان اور پاکستان ان کے حدف نہيں تھے اور ان کے خلاف کاروائ سے ان علاقوں کا امن تباہ ہو جانے کا خطرہ ہے؟ يہ نقطہ بھی اہم ہے کہ افغانستان ميں امن پہلے بھی نہيں تھا۔



            جيسا کہ ميں نے اسی فورم پر پہلے کہا تھا کہ سانپ کو کتنا بھی دودھ پلائيں، ڈسنا اس کی فطرت ہے۔ آپ جب بھی اس کی مرضی کے خلاف جائيں گے وہ آپ کے سارے احسان بھلا کر آپ ہی پر حملہ آور ہو گا۔


            پاکستان ميں پچھلے چند سالوں ميں خود کش حملوں کی لہر ميں بغير کسی تفريق کے بے گناہ شہريوں کا قتل اس کا واضح ثبوت ہے۔








            Comment


            • #36
              Re: Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

              Originally posted by Fawad View Post
              آپکے تجزيے کے مطابق سال 2003 ميں نيٹو افواج کی کاروائ سے قبل خطے ميں مکمل امن تھا۔ يہ خبر يقينی طور پر ان افغان باشندوں کے ليے حيران کن ہو گي جو ايک دہائ تک طالبان کے مظالم کے ساۓ میں اپنے شب وروز گزارتے رہے۔ 90 کی پوری دہاہی ميں افغانستان مسلسل خانہ جنگی کا شکار تھا۔ اس ميں تو کسی کو شک نہيں کہ طالبان کے دور حکومت ميں صرف محاورے کی حد تک نہيں بلکہ حقيقت ميں کوئ پرندہ بھی پر نہيں مار سکتا تھا۔ کيا اس کو امن قرار ديا جا سکتا ہے؟



              اگر کوئ آپ کے مکان ميں کراۓ دار کی حيثيت سے رہائش پذير ہو لیکن آپ کے گھر کے احاطے کو مختلف شہروں ميں تخريب کاری کی غرض سے اسلحہ و بارود کی تياری اور دہشت گردی کی تربيت کا اڈہ بنا دے ليکن آپ کو يہ يقين دلاۓ کہ آپ کا گھر، پڑوس اور شہر اس کی تخريبی کاروائيوں سے محفوظ رہيں گے تو آپ کو ايسے کراۓ دار کے خلاف کيا کرنا چاہيے؟ کيا آپ کے ليے يہ يقين دہانی اور حقيقت اطمينان بخش ہونی چاہيے کہ جو بھی تخريب کاری ہو گي وہ دور دراز شہروں ميں ہو گی، کم از کم آپ کا گھر اور پڑوس تو "امن" کی چھاؤں ميں رہے گا۔



              يہ محض اتفاق نہيں ہے کہ طالبان کے زير نگرانی اسامہ بن لادن کے تربيتی کيمپ اپنے جوبن پر تھے۔ کيا آپ کے خيال ميں ان انتہا پسندوں اور دہشت گردی کے خلاف کوئ کاروائ نہيں کرنی چاہيے تھی کيونکہ افغانستان اور پاکستان ان کے حدف نہيں تھے اور ان کے خلاف کاروائ سے ان علاقوں کا امن تباہ ہو جانے کا خطرہ ہے؟ يہ نقطہ بھی اہم ہے کہ افغانستان ميں امن پہلے بھی نہيں تھا۔



              جيسا کہ ميں نے اسی فورم پر پہلے کہا تھا کہ سانپ کو کتنا بھی دودھ پلائيں، ڈسنا اس کی فطرت ہے۔ آپ جب بھی اس کی مرضی کے خلاف جائيں گے وہ آپ کے سارے احسان بھلا کر آپ ہی پر حملہ آور ہو گا۔


              پاکستان ميں پچھلے چند سالوں ميں خود کش حملوں کی لہر ميں بغير کسی تفريق کے بے گناہ شہريوں کا قتل اس کا واضح ثبوت ہے۔




              فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




              ap ki wo beauty queen condi rice ne bush ko joote parne par irshad farmaya he k is joote bari se sabit hota he k iraqi ab zeada azaad hen.....to me soch rahi hon k akher ham Pakistani bhi itne azaad kiun nahi henbush or bush k chamchon k leay

              Comment


              • #37
                Re: VIEWS: khud kash bombar

                salam


                pehli baat yeh kai "Brain-wash" uska hi kiya jata hai jo UN-padh ho, yaa bohat ghareeb ho.... aur wohi bichaare... ghareeb masoom, aur un-padh log aisiey logou kai haath mai ate hain, aur wo unsai yeh kaam "janat" kai laalach mai kerwaate hain.

                11th september ka waqaya saab kai saamne TRUTH kai saath hai, usmai to zahir hai kai bush ka haath hi tha. lekin apne mulq mai haath apnou ka hi hota hai....what i think



                Comment


                • #38
                  Originally posted by Khala@Saleema View Post
                  salam


                  11th september ka waqaya saab kai saamne TRUTH kai saath hai, usmai to zahir hai kai bush ka haath hi tha. lekin apne mulq mai haath apnou ka hi hota hai....what i think


                  جب مختلف تجزيہ نگار اسامہ بن لادن کے خلاف ثبوت کے حوالے سے اظہار خيال کرتے ہیں تو وہ يہ بات نظرانداز کر ديتے ہيں کہ اسامہ بن لادن نے 911 کے واقعات سے کئ سال پہلے امريکہ کے خلاف باقاعدہ اعلان جنگ کيا تھا۔ اسامہ بن لادن کی تنظيم کی جانب سے دنيا بھر ميں امريکی املاک پر براہ راست حملے کيے جا رہے تھے جس ميں سينکڑوں کی تعداد ميں بے گناہ شہری ہلاک ہو چکے تھے۔ 911 کے واقعات سے پہلے ہی ان کے جرائم کی لسٹ خاصی طويل تھی۔ افغانستان ميں ايک فوجی کاروائ کے دوران حاصل ہونے والی ويڈيو ٹيپ اور اس ميں ان کا اقبال جرم محض ان ثبوتوں کی تصديق تھا جو پہلے ہی ان کے خلاف موجود تھے۔



                  نومبر 9 2001 کو قندھار ميں اسامہ بن لادن اور القائدہ تنظيم کے بعض ليڈروں کے مابين ايک ملاقات ہوئ جس ميں ہونے والی گفتگو کی ريکارڈنگ کی گئ۔ نومبر 30 2001 کو صدر بش کو يہ ويڈيو دکھائ گئ۔ صدر بش نے ماہرين کی جانب سے اس ويڈيو کی تصديق کے بعد اسے ميڈيا پر ريليز کرنے کی اجازت دے دی۔ دسمبر 9 2001 کو واشنگٹن پوسٹ نے ايک امريکی اہلکار کے حوالے سے اس ويڈیو کی تصديق کی خبر شائع کر دی تھی۔ دسمبر 13 2001 کو يہ ویڈیو دنيا بھر کے نشرياتی اداروں کے ذريعے ريليز کر دی گئ۔



                  اس ويڈيو ميں اسامہ بن لادن کا 911 کے واقعات ميں ملوث ہونے کے حوالے سے اقبال جرم ان کے خلاف ثبوتوں ميں ايک اہم اضافہ تھا۔ اس ويڈيو ميں کی جانے والی گفتگو سے يہ واضح تھا کہ اسامہ بن لادن 11 ستمبر کے واقعات سے نہ صرف باخبر تھے بلکہ اس منصوبے کی تشکيل ميں بھی شامل تھے۔







                  Comment


                  • #39
                    Re: Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

                    Originally posted by Fawad View Post
                    جب مختلف تجزيہ نگار اسامہ بن لادن کے خلاف ثبوت کے حوالے سے اظہار خيال کرتے ہیں تو وہ يہ بات نظرانداز کر ديتے ہيں کہ اسامہ بن لادن نے 911 کے واقعات سے کئ سال پہلے امريکہ کے خلاف باقاعدہ اعلان جنگ کيا تھا۔ اسامہ بن لادن کی تنظيم کی جانب سے دنيا بھر ميں امريکی املاک پر براہ راست حملے کيے جا رہے تھے جس ميں سينکڑوں کی تعداد ميں بے گناہ شہری ہلاک ہو چکے تھے۔ 911 کے واقعات سے پہلے ہی ان کے جرائم کی لسٹ خاصی طويل تھی۔ افغانستان ميں ايک فوجی کاروائ کے دوران حاصل ہونے والی ويڈيو ٹيپ اور اس ميں ان کا اقبال جرم محض ان ثبوتوں کی تصديق تھا جو پہلے ہی ان کے خلاف موجود تھے۔



                    نومبر 9 2001 کو قندھار ميں اسامہ بن لادن اور القائدہ تنظيم کے بعض ليڈروں کے مابين ايک ملاقات ہوئ جس ميں ہونے والی گفتگو کی ريکارڈنگ کی گئ۔ نومبر 30 2001 کو صدر بش کو يہ ويڈيو دکھائ گئ۔ صدر بش نے ماہرين کی جانب سے اس ويڈيو کی تصديق کے بعد اسے ميڈيا پر ريليز کرنے کی اجازت دے دی۔ دسمبر 9 2001 کو واشنگٹن پوسٹ نے ايک امريکی اہلکار کے حوالے سے اس ويڈیو کی تصديق کی خبر شائع کر دی تھی۔ دسمبر 13 2001 کو يہ ویڈیو دنيا بھر کے نشرياتی اداروں کے ذريعے ريليز کر دی گئ۔



                    اس ويڈيو ميں اسامہ بن لادن کا 911 کے واقعات ميں ملوث ہونے کے حوالے سے اقبال جرم ان کے خلاف ثبوتوں ميں ايک اہم اضافہ تھا۔ اس ويڈيو ميں کی جانے والی گفتگو سے يہ واضح تھا کہ اسامہ بن لادن 11 ستمبر کے واقعات سے نہ صرف باخبر تھے بلکہ اس منصوبے کی تشکيل ميں بھی شامل تھے۔




                    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ



                    akher ap kis america ko sacha sabait karne par itni mehnat kar rahe hen??wo jis ne 12 lakh Iraqi shehri halak kar deay or aj ap ka bush devil kehta he k Iraq par hamla intellinge failure tha....kia itna sa beyan de dene se bush n america ki taraf se lakhon halakaton ka hisab saaf ho jata he:fuming:
                    ap america ki bohat tarafdari me lage rehte hen yakinan ap ki roti rozi ka moamla ho ga lekin ye bhi sochen k akher puri duniya khas kar muslim dunya me america k leay itni shaded nafrat kion pai jati he...aik sahafi ne joote mare to sari dunya me khushi ki leher doar gai...kuch to he....sochen ....ager aap wakai aik kalmia go musalman hen to ap ko apne Allah k samne bhi jawab dena he wahan na dollars kaam aen ge na ap ko bush bachane aey ga.

                    Comment


                    • #40
                      Re: VIEWS: khud kash bombar

                      Originally posted by Khala@Saleema View Post
                      salam


                      pehli baat yeh kai "Brain-wash" uska hi kiya jata hai jo UN-padh ho, yaa bohat ghareeb ho.... aur wohi bichaare... ghareeb masoom, aur un-padh log aisiey logou kai haath mai ate hain, aur wo unsai yeh kaam "janat" kai laalach mai kerwaate hain.

                      11th september ka waqaya saab kai saamne TRUTH kai saath hai, usmai to zahir hai kai bush ka haath hi tha. lekin apne mulq mai haath apnou ka hi hota hai....what i think
                      yakinan ghareeb,unparh or kam umar log brain wash me ate hen...lekin kion??is leay k jab ham apne hi logon par zulm karte hen to ese logon ko hamara dushmsn bohat sehel tareeke se hamare khilaf istemal karta he.
                      or 9/11 aik drama tha is par ab mazeed baat karne ko dil nahi chahta kion k america k apne log bhi ye baat maan chuke hen.or abhi Iraqi war par bush devil ka iqrar k intelligence failure ki waja se iraq war hui or ye un ki ghali thi...america ka ahar ilzam,har itla sab bakwas he....un ko bas dunya se musalmanon ko kamzor kar k un ka khatma maqsood he or kamzor karne ko america ko wafir mikdar me dollars k age dum hilane wale mil jate hen

                      Comment


                      • #41
                        Originally posted by senorita View Post
                        aj ap ka bush devil kehta he k Iraq par hamla intellinge failure tha.....


                        جس انٹرويو کا حوالہ ديا گيا ہے وہ آپ اس ويب لنک پر ديکھ سکتے ہیں۔

















                        Comment


                        • #42
                          Originally posted by senorita View Post
                          akher ap kis america ko sacha sabait karne par itni mehnat kar rahe hen??wo jis ne 12 lakh Iraqi shehri halak kar deay .


                          کسی بھی عراقی شہری کی ہلاکت يقينی طور پر قابل مذمت ہے۔ ليکن يہ حقیقت ہے کہ عراق ميں زيادہ تر شہريوں کی ہلاکت دہشت گرد تنظيموں کی کاروائيوں کا نتيجہ ہے جو دانستہ بے گناہ شہريوں کو نشانہ بنا رہے ہيں۔ کار بم دھماکوں اور اغوا براۓ تاوان ميں ملوث يہ لوگ صرف اور صرف اپنی مرضی کا نظام نافذ کرنے ميں دلچسپی رکھتے ہيں۔



                          ميں آپ کو ايک عراقی تنظيم کی ويب سائٹ کا لنک دے رہا ہوں جس کا امريکی حکومت سے کوئ تعلق نہيں ہے۔ اس ويب سائٹ پر آپ عراق ميں ہلاک ہونے والے تمام شہريوں کے نام، ان کے کوائف اور ان واقعات کی تفصيل پڑھ سکتے ہيں جن کے نتيجے ميں يہ شہری ہلاک ہوۓ۔ يہ اعداد وشمار آپ کو عراق ميں بے گناہ شہريوں کے حوالے سے حقيقی صورت حال سمجھنے ميں مدد ديں گے۔






                          عراق جنگ کے آغاز سے اب تک قريب 90 ہزارعراقی ہلاک ہو چکے ہيں۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ يہ ايک عظيم سانحہ ہے۔ بے گناہ شہريوں کی موت اس ليے بھی قابل مذمت ہے کيونکہ فوجيوں کے برعکس وہ ميدان جنگ کا حصہ نہيں ہوتے۔ اس وقت عراق ميں بے شمار مسلح گروپ دہشت گردی کی کاروائيوں ميں دانستہ بے گناہ شہريوں کو نشانہ بنا رہے ہيں۔ عراق ميں موجود ان تنظيموں کے نام اور انکی کاروائيوں کے نتيجے ميں ہلاک ہونے والے عراقيوں کے حوالے سے کچھ اعداد وشمار۔






                          ايران عراق جنگ ، الانفال کی تحريک يا 1991 ميں ہزاروں کی تعداد ميں عراقی شيعہ برادری کا قتل عام اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر صدام کا دور حکومت مزيد طويل ہوتا تو بے گناہ انسانوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری رہتا۔








                          Comment


                          • #43
                            Re: Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

                            Originally posted by Fawad View Post
                            جس انٹرويو کا حوالہ ديا گيا ہے وہ آپ اس ويب لنک پر ديکھ سکتے ہیں۔






                            ڈبليو – ايم – ڈی ايشو کے حوالے سے اينٹلی جينس کی ناکامی محض امريکی اداروں تک محدود نہيں تھی بلکہ حقيقت يہ ہے کہ اس ايشو کے حوالے سے رپورٹنگ ميں امريکہ سميت بہت سے ديگر ممالک کے اداروں نے مساوی کردار ادا کيا تھا۔



                            صدر بش اپنے انٹرويو میں ان عوامل اور محرکات کا ذکر کر رہے تھے جو عراق پر کاروائ کے فيصلے کے ضمن ميں زير بحث تھے۔ ڈبليو – ايم – ڈی پر انٹيلی جينس رپورٹ فيصلہ سازی کے عمل کا اہم حصہ تھی۔ اگر يہ رپورٹ مختلف ہوتی تو اس کے نتيجے ميں سرکاری اور غير سرکاری سطح پر بحث بھی مختلف ہوتی۔ اس وقت حکومتی سطح پر کيے جانے والے فيصلے ڈبلیو – ايم – ڈی کی موجودگی کی صورت ميں ممکنہ خطرات کی روشنی ميں کيے گۓ تھے۔ ليکن يہ حقيقت بہرحال اٹل ہے کہ صدام حکومت اس خطے اور عراقی عوام کے ليے ايک مستقل خطرہ تھی۔




                            فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




                            ainda me koshish karun ki k' BHENS K AGE BEEN NA BAJAUUUUNNNN"

                            Comment


                            • #44
                              [quote=senorita;920163]ainda me koshish karun ki k' BHENS K AGE BEEN NA BAJAUUUUNNNN"[/
                              hehehehehehe

                              Comment


                              • #45
                                Re: Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

                                [QUOTE=wajid hanif;920167]
                                Originally posted by senorita View Post
                                ainda me koshish karun ki k' BHENS K AGE BEEN NA BAJAUUUUNNNN"[/
                                hehehehehehe
                                sahi keh rahi hon na:embarasse
                                bhens k samne jitni bhi been bajai jaey wo apni jagali karti rehti he or been sunane me koi dilchaspi nai leti....:khi:

                                Comment

                                Working...
                                X