Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

! مذہبی افتراق کے اسباب سے پرہیز کی ضرورت!

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ! مذہبی افتراق کے اسباب سے پرہیز کی ضرورت!

    مذہبی افتراق کے اسباب سے پرہیز کی ضرورت
    ڈاکٹر علی اکبر قادری



    چنانچہ اسلامی تاریخ کے چمکتے دمکتے چہرے پر بادشاہت کی قباحتوں کے ساتھ ساتھ اگر کوئی بدنما داغ ہے تو وہ یہی خوارج اور روافض کی طویل اور خون آشام کشمکش ہے۔ اسی دور میں چونکہ تفسیر اور حدیث کی تدوین ہو رہی تھی۔ تاریخ اور دیگر علوم عقلیہ و نقلیہ خصوصاً علم الکلام وجود میں آرہا تھا۔ اس لئے اس دور کے علماء کی طرف سے وجو د میں آنے والا قابل قدر علمی ذخیرہ بھی ایسی روایات سے محفوظ نہ رہ سکا جن میں فریقین نے ایک دوسرے کے نظریات کو غلط ثابت کرنے کی کوششیں کی تھیں۔ بہت کم لوگوں پر یہ حقیقت منکشف ہوسکی ہے کہ اس خطرے کے سبب روایت حدیث کے مقدس سلسلے کو فلٹر کرنے کے لیے ائمہ نے جتنی کڑی شرائط متعین کیں ان کی مثال انسانی تاریخ کے کسی شعبے میں موجود نہیں۔ قبولیت و اخذِ حدیث کے باب میں اس قدر کڑے معیارات مقرر کیے گئے کہ کذب و افتراء کے سرچشمے خاصی حد تک خود بخود خشک ہوگئے۔ اسی احتیاط کے باعث امام بخاری نے پوری زندگی لگا کر حاصل کیے گئے 3 لاکھ احادیث کے ذخیرے میں سے صرف چند ہزار احادیث مبارکہ صحیح بخاری میں درج کیں اور یہی حالت دوسرے ائمہ حدیث کی بھی ہے۔ اسی احتیاط کی بناء پر علم جرح و تعدیل اور اسماء الرجال کی درجنوں ضخیم کتب معرض وجود میں آئیں۔ مدعائے کلام یہ ہے کہ اس اعتقادی تعصب نے علمی میدان اور تاریخی ادوار میں بھی مضر اثرات مرتب کیے اور باہمی قوت کو بھی منتشر کیے رکھا۔ یہ افتراق و انتشار مسلمانوں کی ایسی کمزوری رہا جس کے ذریعے عالم کفر کوجارحیت اور مداخلت کیلئے ہمیشہ آسانی اور سہولت میسر رہی۔

    تیرھویں صدی عیسوی میں جب چین کے شمالی علاقوں سے خانہ بدوش تاتاری قبیلہ دنیا کی ہیبت ناک قوت کی شکل میں چین، روس، ہنگری پولینڈ اور جرمن قوم کو روندتا ہوا آگے بڑھ رہا تھا مگر اسلامی سلطنت پر چڑھائی کی ہمت اسے بھی نہیں ہو رہی تھی لیکن یہ ایک تلخ تاریخی حقیقت ہے کہ تاتاری سردار ہلاکو خان کو بغداد پر حملہ کرنے کی ترغیب اور ترکیب بھی ایک معروف مذہبی فرقہ کی طرف سے دی گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے 7 سو سالہ اسلامی سلطنت شاندار علمی تہذیبی اور انسانی امتیازات کے باوجود تاخت و تاراج ہو گئی۔ دارالخلافہ بغداد کی اینٹ سے اینٹ بجا دی گئی، گلیاں مسلمانوں کے خون سے نہا گئیں اور دجلہ و فرات کے دریا مایہ ناز علمی ذخائر کی سیاہی سے بھرگئے۔ سقوط غرناطہ کی طرح خلافت عثمانیہ کا خاتمہ بھی اگرچہ سیاسی اور عسکری کمزوریوں کے باعث ممکن ہوا مگر اس سیاسی کمزوری کے پیچھے بھی مسلمانوں کا افتراق اصل سبب تھا جس سے دشمنان اسلام نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔


    تہذیبوں کے درمیان تصادم کا نظریہ اور چرچا صرف اسلام کے خلاف عام کیا جا رہا ہے کیونکہ اس وقت روئے زمین پر کوئی دوسری تہذیب ایسی نہیں جو اتنے مضبوط اور مربوط نظام الوہیت کے تحت مزاحمتوں اور مخالفتوں کو چیرتی ہوئی آگے بڑھ رہی ہو۔ یہی وجہ ہے کہ ہزاروں سالہ اختلافات کے باوجود دنیا کی بیشتر اقوام اور مذاہب اسلام کے مقابلے میں متحد اور یکجا دکھائی دے رہے ہیں۔ اس کے برعکس یہ کتنی عجیب اور حیران کن حقیقت ہے کہ اپنی آنکھوں کے سامنے آگ اور خون کے بہتے دریا دیکھ کر بھی اسلامی دنیا سبق سیکھنے کے لئے تیار نہیں۔ آپ غور کریں تو اس گہری خاموشی اور تاریخی سرد مزاجی کے کئی اسباب ہیں۔ کچھ سیاسی و معاشی ہیں کچھ سماجی و ثقافتی ہیں کچھ فکری و علمی ہیں اور کچھ مذہبی مسلکی ہیں۔ یہ مسائل صرف مسلمانوں کا ورثہ نہیں بلکہ تقریباً ہر قوم کو ہر دور میں درپیش رہتے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ان میں سے بعض کے اثرات ختم بھی ہوجاتے ہیں لیکن مسلمانوں کے درمیان موجود مذہبی و مسلکی مسائل اس لیے مسلسل اور طویل تاریخ کے حامل ہیں کہ اسے اچھالنے والا طبقہ مذہبی پیشوائیت کے منصب پر فائز رہا۔ اس کو حاصل تقدس اور احترام ان کے نظریات کو تقویت دیتا رہا جس کی وجہ سے ان نظریات کو ماننے اور اپنانے والوں کا کوئی نہ کوئی حلقہ بھی موجود رہا۔ یہ الگ بات ہے کہ ان گروہوں اور حلقہ ہائے اثر میں سے بعض دائرہ اسلام سے بھی خارج ہوگئے۔ اس سارے پس منظر کو بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ دین و مذہب کی دعوت دینے والوں پر سب سے زیادہ نازک اور حساس ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ وہ چاہیں توسادہ لوح عوام کو متحد رکھ سکتے ہیں اور چاہیں تو پورا ماحول آپس میں دست و گریباں ہوسکتا ہے۔
    Last edited by aabi2cool; 21 July 2008, 13:41.
    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

  • #2
    علماء و مصلحین کے لئے یہ ذمہ داری اس دور میں اور زیادہ اہم اور حساس ہوگئی ہے کیونکہ اب ذرائع ابلاغ خصوصاً الیکٹرانکس میڈیا نے زمان و مکاں کے فاصلوں کو سمیٹ دیا ہے۔ بیسیوں ٹی وی چینلز پردن رات براہ راست افکار و خیالات کا اظہار ہو رہا ہے۔ بڑے بڑے نازک موضوعات پر قرآن و حدیث کے حوالہ جات پیش کیے جا رہے ہیں۔ ان سے جہاں لوگوں کو علم و عرفان میں وسعتیں حاصل ہو رہی ہیں وہاں بعض اوقات غلط فہمیاں اور انتشارات کا امکان بھی رہتا ہے۔ میڈیا پر گفتگو کرنے والے سب حضرات ایک جیسی علمی اور استدلالی قوت کے حامل نہیں اور نہ سب کو حکمتِ دعوت کا پیغمبرانہ وصف حاصل ہے۔


    یہ دونوں حضرات متعدد مرتبہ تحریراً اور تقریراً ایک مخصوص اور ناپسندیدہ اعتقادی روش کا اظہار کر چکے ہیں۔ ہم انہیں دیانتدارانہ مشورہ دیتے ہیں کہ یہ دور ایسے اضافی متنازعہ امور کو چھیڑنے کا ہرگز متحمل نہیں۔ جس طرح سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی شخصیت اہل ایمان میں نہایت قابل احترام ہے، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ رضی اللہ عنہ کو خود شہر علم کا دروازہ قراردیا۔ آپ صسلسلہ ہائے ولایت و روحانیت کے امام اور پیشوا ہیں، اسی طرح یزید اکابر ائمہ سمیت جملہ اہل اسلام کے نزدیک بدترین کاموں کے سبب ملعون اور مغضوب ہے۔ متفقہ امور کو چھیڑنا نہ حکمت و تدبر کا تقاضا ہے اور نہ معاصر حالات اس کی اجازت دیتے ہیں۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود سے امام مسلم نے ایک روایت صحت کے ساتھ نقل کی ہے جو ان حضرات کے پیش نظر رہنی چاہیے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

    ما انتَ بمحّدِتٍ قوماً حَديثًا لا تبلغُه عقولهم الا کان لبعضهم فتنة.


    اللہ تعالیٰ ہمیں دعوت دین کے لیے کماحقہ حکمت، بصیرت، محبت اور خلوص کی نعمتوں سے بہرہ یاب فرمائے۔
    اصل مقالے کا لنک درج زیل ہے

    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

    Comment


    • #3
      nice
      "Can you imagine what I would do if I could do all I can? "

      Comment


      • #4
        [FONT="Arial Black"]Mr. Khalil How much Fake IDs would you make in Pegham... ?

        See you Real Face in here 372-shed

        Muhammad Khalil's Real Face [/FONT]

        Comment


        • #5
          Originally posted by Cage View Post
          what is this???? very hard to understand....
          can u do in simple words...
          mohtarm ye urdu forum hay aur urdu hi ki atrqai k liye bana hay ab jis ko urdu samkjh main na aay to us ka kaya ilaj kareen aap hi bata deen?:mm:
          ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

          Comment


          • #6
            Originally posted by aabi2cool View Post
            علماء و مصلحین کے لئے یہ ذمہ داری اس دور میں اور زیادہ اہم اور حساس ہوگئی ہے کیونکہ اب ذرائع ابلاغ خصوصاً الیکٹرانکس میڈیا نے زمان و مکاں کے فاصلوں کو سمیٹ دیا ہے۔ بیسیوں ٹی وی چینلز پردن رات براہ راست افکار و خیالات کا اظہار ہو رہا ہے۔ بڑے بڑے نازک موضوعات پر قرآن و حدیث کے حوالہ جات پیش کیے جا رہے ہیں۔ ان سے جہاں لوگوں کو علم و عرفان میں وسعتیں حاصل ہو رہی ہیں وہاں بعض اوقات غلط فہمیاں اور انتشارات کا امکان بھی رہتا ہے۔ میڈیا پر گفتگو کرنے والے سب حضرات ایک جیسی علمی اور استدلالی قوت کے حامل نہیں اور نہ سب کو حکمتِ دعوت کا پیغمبرانہ وصف حاصل ہے۔

            ہم کسی مبلغ، مصلح اور داعی کی نیت اور اس کے اخلاص پر شک نہیں کرتے البتہ بعض حضرات کی افتادِ طبع سے ضرور شکوہ ہوتا ہے۔ حال ہی میں ایک معروف دانشور اور عالم دین نے بڑی سادگی اور روا روی میں جمہور صحابہ کرام سمیت پروردئہ نبوت اور جانشین رسالت سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ کو شراب نوشی کا رسیا قرار دے دیا۔ کچھ حلقوں کی طرف سے جب ان کی اس لغزش پر گرفت ہوئی تو موصوف نے ایک اور وضاحتی بیان جاری کیا مگر تعجب ہے کہ اس میں بھی انہوں نے سیدنا علی کرم اللہ وجہہ کو نشے کی حالت سے مستثناء نہیں کیا بلکہ مزید حوالوں سے اپنی لغزش پر اصرار کیا حالانکہ انہوں نے حدیث کی جس روایت کا ذکر کیا ہے وہ ایک مطعون راوی کی وجہ سے ضعیف اور متروک ہے خصوصاً تفسیر قرآن کے باب میں اکابر ائمہ نے اس سے احتراز برتا ہے۔ اسی طرح ایک اور بھارتی نژاد معروف نوجوان دینی سکالر نے گذشتہ دنوں یزید کو اس کی ’’شاندار خدمات‘‘ پر ’’خراج تحسین‘‘ پیش کیا۔

            یہ دونوں حضرات متعدد مرتبہ تحریراً اور تقریراً ایک مخصوص اور ناپسندیدہ اعتقادی روش کا اظہار کر چکے ہیں۔ ہم انہیں دیانتدارانہ مشورہ دیتے ہیں کہ یہ دور ایسے اضافی متنازعہ امور کو چھیڑنے کا ہرگز متحمل نہیں۔ جس طرح سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی شخصیت اہل ایمان میں نہایت قابل احترام ہے، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ رضی اللہ عنہ کو خود شہر علم کا دروازہ قراردیا۔ آپ صسلسلہ ہائے ولایت و روحانیت کے امام اور پیشوا ہیں، اسی طرح یزید اکابر ائمہ سمیت جملہ اہل اسلام کے نزدیک بدترین کاموں کے سبب ملعون اور مغضوب ہے۔ متفقہ امور کو چھیڑنا نہ حکمت و تدبر کا تقاضا ہے اور نہ معاصر حالات اس کی اجازت دیتے ہیں۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود سے امام مسلم نے ایک روایت صحت کے ساتھ نقل کی ہے جو ان حضرات کے پیش نظر رہنی چاہیے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

            ما انتَ بمحّدِتٍ قوماً حَديثًا لا تبلغُه عقولهم الا کان لبعضهم فتنة.

            یعنی اگر تم لوگوں کے سامنے ایسی بات بیان کروگے جس کا مطلب ان کے ہاں معروف نہ ہوگا تو یہ چیز ان میں سے بعض لوگوں کے لیے فتنے کا سبب بن جائے گی۔ ‘‘

            اللہ تعالیٰ ہمیں دعوت دین کے لیے کماحقہ حکمت، بصیرت، محبت اور خلوص کی نعمتوں سے بہرہ یاب فرمائے۔
            اصل مقالے کا لنک درج زیل ہے

            Ab to chor bi khaeen chor chor chor
            pehlay kehtay haan key tafarqa na pilaoo and pir apney name key sath
            "Qadri shadri etc etc" likh ker tafarqa pehlaty haan

            hamein tuman un logon sey perhaiz kerna chayeh jo key apney app ko dosron sey bartar sabit kernay key liya apney name key sath is tarah key zabardasti key laqab laga letay haan
            halankey islam tumam logon ko barabar sabit kerta hay and ager farak hay to takway ka and jis ka faisla sirf Allah ker sakta hay , insan khud naeen
            key appney app ko bartar kaheey and apney name key sath khud sakta laqab laga ley "qadri shadri" type ka
            People should not be afraid of their governments. Governments should be afraid of their people

            Comment


            • #7
              یہ ویسے ایک بڑا پرانا طریقہ ہے فرقہ پرست مولویوں کا کہ پہلے اچھی اچھی باتیں کر کے لوگوں کو راغب کرتے ہیں، پھر ایک دم اپنا کوئی وطیرہ بیچ میں ڈال دیتے ہیں۔

              شروع سے یہ آرٹیکل بہت اچھا لگا، لیکن جب اس اچھا لگنے کے احساس کو لے کر دوسروں کے خلاف معاملات کو اٹھایا گیا، تو سمجھ آیا کہ اتنی لمبی اور پر اثر تمہید باندھنے کے پیچھے اصل مقاصد کیا تھے اور ظاہر ہے کچھ اختلافی مسائل کو بڑھا چڑھا کے بیان کرنا، یہ خاص قسم کے مولویوں کا ایک طریقہ ہوتا ہے

              حالانکہ موصوف قادری صاحب نے جس انداز میں ان دونوں علما پر طنز کیا، انہوں نے وہ باتیں اس حد تک قطعاً نہیں کی تھیں۔ لیکن وہ مولوی ہی کیا جو بات کا بتنگڑ نا بنائے۔


              اور شائید ان قادری صاحب نے اپنے بریلوی مسلک سے تعلق رکھنے والے عامر لیاقت کی بکواس نہیں سنی، یا شائید سن کر اس لیئے نظر انداز کر دی ہو وہ حضرت بریلویوں اور شعیہ کے درمیاں پل کا کردار ادا کرتے ہیں
              ورنہ یہ آرٹیکل لکھنے سے پہلے وہ اس عامر لیاقت کو یاد رکھتے جس کے الفاظ صحابہ اکرام کے خلاف بہت گھٹیا انداز میں نکلے۔

              لیکن ان مولویوں نے اپنے اس فتنہ سے توجہ ہٹانے کے لیئے دوسروں پر مسلسل کیچڑ اچھالنے کا عمل جاری رکھا ہوا ہے۔

              -*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-

              Comment


              • #8
                aabhi Bhai n Taurus Bhai both ov u must remain away 4om each other plz!
                Last edited by Shaim; 31 July 2008, 12:55.
                ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                Comment


                • #9
                  محترم فرخ صاحب
                  سب سے پہلے تو یہ عرض کردوں کہ الصحابہ کلھم عدول
                  پر تمام مکاتب فکر یعنی بریلوی ، دیوبندی اور اہل حدہث سب کا اتفاق ہے لہزا داکٹر اسرار احمد کا متنازعہ بیان از قبیل سنی وہابی جھگڑوں میں سے نہیں کہ جو آپ نے بھی یہاں آتے ہی بریلوی بریلوی کا راگ الاپنا شروع کردیا اور ثانیا یہ کہ ڈاکٹرعلی اکبر قادری صاحب کا تعلق منھاج القرآن سے ہے اور منھاجین خود کو بریلوی نہیں کہلواتے بلکہ مزے کی بات یہ ہے کہ خود کو بریلوی کہلوانے والے شدت پسند علماء خود منھاجین کو فتنہ کہتے ہیں ۔ ۔ ۔
                  رہ گئی علی اکبر قادری صاحب کے مضمون کی بات تو میرے خیال میں ہر معتدل مزاج آدمی اس بات کی تائید کرئے کہ انھوں نہایت ہی شائستہ پیرائے میں ڈاکٹر اسرار احمد اور ذاکر نائک کی مخصوص اعتقادی فکر اور بیانات کی مذمت کی ہے ۔ ۔
                  اب ظاہر سی بات ہےکہ ڈاکٹر اسرار احمد نے ایک بیان تو دیا ہے ناں کہ جسکے الفاظ کی سنگینی کا خود آپکو بھی اعتراف تھا تو اب ان کو سمجھانے کے لیے کسی نہ کسی پیرائے میں تو ان کے مزکورہ بیان کی مزمت کی ہی جائے گی نہ اب آپ کو نہ تو اس بیان کی مزمت شدت کے ساتھ مطلوب ہے اور نہ ہی شائستگی کے ساتھ تو پھر آپ ہی بتائیے کہ مزکورہ بیان پر جناب ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کو کس طریقے سے سمجھایا جائے کہ ان کے وہ الفاظ غلط تھے
                  ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                  Comment


                  • #10
                    Originally posted by aabi2cool View Post
                    mohtarm ye urdu forum hay aur urdu hi ki atrqai k liye bana hay ab jis ko urdu samkjh main na aay to us ka kaya ilaj kareen aap hi bata deen?:mm:
                    Hazrat mainn y yehan note kia hay k siraf aap hee aisi urdu likhty hian.
                    aur aap logon ko shaid aik hee kaam ata hay k aisi her jaga post laga ker pher os per la hasil behas kerty hain pher member ko ban ker daity hian.
                    akser forum main aisa huta hay yehan b lazmi hota hoga..
                    [FONT="Arial Black"]Mr. Khalil How much Fake IDs would you make in Pegham... ?

                    See you Real Face in here 372-shed

                    Muhammad Khalil's Real Face [/FONT]

                    Comment


                    • #11
                      Originally posted by Cage View Post
                      Hazrat mainn y yehan note kia hay k siraf aap hee aisi urdu likhty hian.
                      aur aap logon ko shaid aik hee kaam ata hay k aisi her jaga post laga ker pher os per la hasil behas kerty hain pher member ko ban ker daity hian.
                      akser forum main aisa huta hay yehan b lazmi hota hoga..
                      aur aap yahaan kaya anmb laynay aay hain?lolz :zuban::kr:372-haha372-haha372-haha
                      ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                      Comment


                      • #12
                        Originally posted by aabi2cool View Post
                        aur aap yahaan kaya anmb laynay aay hain?lolz :zuban::kr:372-haha372-haha372-haha
                        heehhe waisy aap kee asliyat esi jumly main hee khull gai hay ....abi2hot.
                        [FONT="Arial Black"]Mr. Khalil How much Fake IDs would you make in Pegham... ?

                        See you Real Face in here 372-shed

                        Muhammad Khalil's Real Face [/FONT]

                        Comment


                        • #13
                          Originally posted by Cage View Post
                          heehhe waisy aap kee asliyat esi jumly main hee khull gai hay ....abi2hot.
                          lagta hay aap to ghussa kar gay ... .. chalo koi gal naheen ays tarah k kamoon main ays tarah to hota hi hay :salam:
                          ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                          Comment


                          • #14
                            Originally posted by aabi2cool View Post
                            lagta hay aap to ghussa kar gay ... .. chalo koi gal naheen ays tarah k kamoon main ays tarah to hota hi hay :salam:
                            Na janab ghusa jab karonga to lag pata jay ga...
                            :fuming:.
                            khair aik baat thora zehan main nasheen ko bitha lian k asaan lafzon main likha karian yeh na ho

                            likhy mosa aur parhy khu a
                            [FONT="Arial Black"]Mr. Khalil How much Fake IDs would you make in Pegham... ?

                            See you Real Face in here 372-shed

                            Muhammad Khalil's Real Face [/FONT]

                            Comment


                            • #15
                              Originally posted by Cage View Post
                              Na janab ghusa jab karonga to lag pata jay ga...
                              :fuming:.
                              khair aik baat thora zehan main nasheen ko bitha lian k asaan lafzon main likha karian yeh na ho

                              likhy mosa aur parhy khu a
                              ala :D
                              ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                              Comment

                              Working...
                              X