Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

    Originally posted by farrukh View Post
    میرا سادہ سا سوال پھر سے وہی ہے:۔

    جن لوگوں پر اللہ نے اپنے دینِ اسلام کی تکمیل کی، یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور انکے صحابہ اکرام اجمعین، انکا فقہ کیا تھا؟۔

    تو جو اُن کا فقہ تھا، بس وہی میرا فقہ ہے۔ اور وہ سب لوگ مسلمان تھے۔ نہ حنفی، نہ شافعی، نہ مالکی وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔۔



    محترم آپ باربار میرے ایک حدیث کے کوٹ کرنے کو میری جہالت سے تعبیر کررہے ہیں ہیں حالانکہ میں نے اسکی وضاحت کردی تھی کہ میں نے حدیث کے الفاظ نہین بلکہ مفھوم پیش کیا تھا اور مفھوم اور حدیث کے الفاظ میں جو فرق ہوتا ہے اسے علم حدیث کا ایک مبتدی طالب علم بھی سمجھ سکتا ہے رہی بات آپ کے سوالات کی تو پہلے آپ یہ واضح کریں کہ امت کا جمہور جو ان ائمہ کرام کی تقلید کرتا ہے جس کو آپ فرقہ پرستی سے تعبیر کررہے ہیں ۔ ۔ یہ ساری امت کیا گمراہ ہے صرف آپ حق پر ہیں ۔ ۔ اور آپ بار بار جو مولوی مولوی کرکے اس لفظ کو توہین آمیز لہجے میں مجھ پر چسپاں کررہے ہیں اس سے آپ کا خبث باطن صاف دکھائی دے رہا ہے ۔ ۔ حالانکہ نہ تو میں مولوی ہوں (جبکہ میرے نزدیک مولوی بڑے اونچے درجے کہ لوگ ہوتے ہین میں تو گناھگار ہوں ) اور نہ ہی کوئی عالم دین ہوں بس دین کا ادنٰی سا ایک طالب علم ہوں ۔ ۔ ۔ ۔دوسرے یہ کہ ایک طرف تو آپ خود کہتے ہیں کہ آپ نے حنفیت کو چھوڑ دیا ہے اور جب آپ سے یہ پوچھا جاتا ہے کہ بھئی کیوں چھوڑ دیا ہے تو آپ دبے لفظوں میں تو یہ مانتے ہیں کہ یہ سب گمراہی ہے لیکن جب جمہور امت کے حوالے سے آپ سے پوچھا جاتا ہے کہ ان سب کی شرعی حیثیت آپ کے نزدیک کیا ہے جو کہ ان تمام فقہوں کے پیروکار ہیں تو آپ جواب نہیں دیتے بلکہ الٹا ہم پر یہ سوال کرتے ہو کہ نبی کریم سلی اللہ علیہ وسلم کی کون سی فقہ تھی صحابہ کرام کی کون سی فقہ تھی ؟ ارے خدا کے بندے صحابہ کرام تو وہ ہستیاں ہیں جو کے بلواسطہ چشمہ نبوت سے سیراب ہوئی ہیں اور انکا مقام بہت بلند ہیں وہ سب بلواسطہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے فیض لینے والے ہیں ان کو بھلا کسی امام کی کیا ضرورت تھی ؟ وہ تواسلام کی پہلی صف کی مقتدی ہیں اور خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انکے امام ہیں اور ہمارا زمانہ چونکہ زمانہ نبوت سے بہت دور کا ہے اس لیے ہمارا شمار آخری صفوں والے مقتدیان میں ہوتا اس لیے ہمیں امام کے ساتھ ساتھ مکبر کی بھی ضرورت ہے جو کہ امام کی آواز ہم تک پہنچا سکے اور ہم اس مکبر کی اقتدا کریں جب کہ مکبر خود امام کی اقتدا کر رہا ہو کیونکہ ہمیشہ آخری صفحوں کے مقتدیون کو مکبر کی ضرورت ہوتی ہے نا کہ پہلی صف والوں ۔ ۔ ۔ اور آپ کے سوال کا تحقیقی جواب یہ ہے کہ بلا شبہ صحابہ میں بھی ایسی مقتدر ہستیاں موجود تھیں کہ جن کی فقاہت مشہور تھی ان میں چاروں خلفائے راشدین حضرت عبداللہ ابن عمر ، حضرت عائشہ صدیقہ ، حضرت عبداللہ بن مسعود حضرت امیر معاویہ اور حضرت عبداللہ ابن عباس , حضرت ابو موسٰی اشعری اور دیگر قابل ذکر ہیں بے شک زمانہ نبویصلی اللہ علیہ وسلم میں بھی ان سب کی فقہی بصیرت کے پیش نطر ان سب کی طرف رجوع کیا جاتا تھا ۔ ۔ ۔
    پھر انھی صحابہ کرام سے فیض لیکر امام ابوحنیفہ اور پھر انکے بعد ائمہ ثلاثہ نے امت پر احسان کرتے ہوئے فقہ کا عظیم زخیرہ جمع کیا اور ساری امت کے اجماع سے یہ چاروں ائمہ مجتھدین مطلق کہلائے کہ جنھوں نے قرآن و سنت کی روشنی میں اجتھاد کے اصول وضع کیئے اور پھر امت کے جمہور نے انھی کے اجتھادات کو مرکز جانتے ہوئے ان کی تحقیق پر اعتماد کرتے ہوئے ان چارون مذاہب فقہ کو حق جانا اور ان سے انحراف کرنے والے کو گمراہ قرار دیا اور اسی پر اجماع منعقد ہوا ۔ ۔ ۔ ۔ لیکن افسوس آج کے زمانے میں ایک آپ جیسا شخص جو کہ خود کو طالب علم بھی مانتا ہو وہ آزادانہ روش اختیار کرتے ہوئے اپنا مجتھدانہ فیصلہ سناتے ہوئے بالواسطہ قرآن و سنت سے فیض یاب ہونے کی بات کرتا ہے اور خود اسکو یہ بھی نہیں معلوم کہ ایک مجتھد کے لیے خود کتنے علوم کا سیکھنا ضروری ہے ۔ ۔ ۔
    اب آخر میں اس بحث کا خاتمہ کرتے ہوئے آپ سے صرف اتنا عرض ہے کہ آپ خود اپنی حیثیت کا تعین فرمائیں کہ آپ کیاہیں؟ کیا آپ مجتھد ہیں ؟ جو آپ نے جمیع امت سے انحراف کرکے ایک نئے فرقے کی بنیاد رکھی ہے اگر آپ مجھتد ہیں تو وہ کونسے دلائل ہیں آپ کے پاس کہ جن کے تحت آپ نے امت کہ ایک متفقہ فیصلہ سے انـحراف کیا اور ان دلائل کو اخذ کرنے کے پیچھے جو اصول کارفرماء ہیں وہ بھی بیان کیجیئے ۔ ۔ ۔ نیز یہ بھی خدارا بتا دیجیئے کہ جمیع امت جو تقلید ائمہ کو ہی اپنے لیے راہ نجات تصور کرتی ہے آپ کے نزدیک ان سب کی کیا حیثیت ؟ کیا ساری کی ساری امت کہ جن میں اتنے بڑے بڑے نام ہیں کہ مین اگر یہان گنوانے بیٹھوں تو پہروں لگ جائیں کیا وہ سب کے سب گمراہ تھے جو آپ انکی راہ سے ہٹ کر ایک لاگ راہ پر چل نکلے ۔ ۔ ۔ ۔
    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

    Comment


    • #17
      Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

      میں ویسے اب بات نہیں کرنا چاہتا تھا۔ لیکن پھر آپ جان بوجھ کر تہمت بازی پر اتر آئے ہیں اور پھر جان بوجھ کر میری باتوں سے اپنے مطلب کی بات نکال رہے ہیں

      میں نے کہاں گمراہی اور مجتھد والی باتیں کہی ہیں، ذرا واضح کریں گے؟ اور اگر نہ کر سکیں، تو پھر اسطرح جھوٹے الزام لگانے کے گھٹیا ہتھکنڈے کا گناہ جانتے ہیں آپ؟

      جہاں تک مولویوں کی بات کا تعلق ہے، تو اس وقت جو عالمِ اسلام میں تفرقہ بازی ہو رہی ہے، اور انہی فقہات کے لوگ ایک دوسرے کو گالیاں تک نکالتے ہیں، تو وہ کسی دوسری دنیا کی مخلوق نہیں، بلکہ آپکے اونچے درجے کے مولوی حضرات ہی ہیں۔ اور جب کے فتنے آج مسلمانوں سے پوشیدہ نہیں اور جن کے پیچھے چل کر مسلمان ایک دوسرے کی گردن کاٹتے رہے ہیں اور وہ مولوی اپنی بے وقوفیوں کی وجہ کفار کو ٹھہراتے ہیں۔ :d:۔




      جب صحابہ اکرام رضی اللہ اجمعین کے امام ، رسول، کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں تو کیا وہ ہمارے امام نہیں ہیں۔؟ کیا انکی تعلیمات آجکل کے اماموں سے مختلف ہیں یا نعوذ بااللہ معدوم ہو چکی ہیں یا سمجھ سے باہر ہیں؟

      مجھے آپ کے مکبر والی بات سے اختلاف ہرگز نہیں، لیکن یہ فیصلہ کس نے کرنا ہے کہ کس فقہ کا مکبر صحیح ہے اور کس کا غلط؟ یہاں تو فقہات کے مکبران میں بھی اختلافات ہیں اور ہر ایک اپنے آپ کو ٹھیک گردانتا ہے اور دوسرے کو غلط اور ایک دوسرے پرکیچڑ اچھالتے ہیں، جیسے آپ اھلحدیث پر اچھالتے ہیں۔

      آپ نے اتنی بحث کے بعد جو باتیں اب آئمہ کرام کے متعلق اور ان کے اجتہاد سے متعلق کی ہیں، وہ سب درست ہیں اور یہ بات بالکل برحق ہے کہ آئمہ کرام نےہی دیں کے فقہات کو مجتمع کیا اور امت تک پہنچایا۔

      اب یہ بتائیں، کیا امام ابوحنیفہ رحمتہ اللہ علیہ نے آپ کو یہ کہاں کہا تھا کہ بھائی، میرے بعد ایک حنفی فقہ بنانا؟
      اور کیا امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ نے ایسا کرنے کو کہا؟
      اور کیا آپ کے کسی مکبر نے آپ کو یہ سکھایا کہ دوسرے مسلک یا فقہ کے لوگو پر طنز کرنا اور اپنے فقہ کو ہی درست سمجھنا؟

      ان تمام آئمہ کرام نے دیں کو لوگوں کے لیئے آسان کیا، اور اجتھاد وغیرہ کے ذریعے لوگوں کے لیئے فیصلے آسان کئے، مگر آئمہ کرام کی تعریف کرنے سے پہلے یہ بھی سوچا ہے کہ آپ لوگوں نے کیا کیا؟ امت کا بیڑا غرق؟ آپ جیسے مولوی بجائے اسکے کہ دیں کو آسان کریں، اپنے اپنے فرقے کی تشہیر میں لگے ہوئے ہیں۔

      اپنے کسی فقہ سے تعلق کے بارے میں جو باتیں میں نے کہی تھیں وہ تو آپ نے میرے آپ بیتی کہہ کر پسِ پشت ڈال دیں اور ذرا غور نہیں کیا کہ میں کیوں کسی ایک مخصوص فقے سے اپنا تعلق نہیں جوڑ رہا۔ ذرا جا کے وہ باتیں دوبارہ پڑھیں خود سمجھ جائیں گے (اگر عقل میں کچھ سمجھ ہوئی تو) کہ میرا مطلب کیا تھا۔۔۔۔


      اور جہاں تک میرے کسی فقہ سے تعلق کا معاملہ ہے تو یہ چھوٹی سی بات سنیں (باقی اور بہت سی باتیں ہیں اسکے علاوہ، لیکن صرف اس پر بات کریں)، اور اسکا دھیان سے جواب دینا:۔
      میں بچپن سے ہی حنفی اور دیوبندیوں میں رہا ہوں اور اسکے بعد شافعی حضرات میں بھی رہا۔ لیکن اب میں رفع یدین کرکے بھی نماز پڑھتا ہوں اور نہیں بھی کرتا۔ اور آپ جانتے ہیں کہ رفع یدین کرنا تو امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ کی طرف سے بھی ثابت ہے اور اسکی مضبوط احادیث بھی ہیں اور نہ کرنے کی بھی احادیث موجود ہیں جن پر حنفی کاربند ہیں۔ ( ایسے ہی دوسرے اختلافی معاملات نماز سے پہلے تکبیر تحریمہ اورنماز کے مختلف طریقوں میں بھی ہیں)۔

      اب آپ خود بتائیں، کہ
      ۱۔ میں کس فقہ کی پیروی کر رہا ہوں۔ اور اگر ایک غلط ہے، تو اسکا فیصلہ کون کریگا، کہ کونسا فقہ صحیح ہے؟

      ۲۔ اگر دونوں صحیح ہیں تو پھر دونوں کے لوگ ایک دوسرے کے خلاف کیوں ہیں اور الگ کیوں ہیں اور دونوں کی طریقے کی پیروی کیوں نہیں کرتے؟

      ذرا جامع جواب دیجیئے گا قرآن و حدیث کی رو سے،ورنہ بات ختم کردیں اور مزید گفتگو کرنے کابھی کوئی فائدہ نہیں۔


      Originally posted by aabi2cool View Post
      محترم آپ باربار میرے ایک حدیث کے کوٹ کرنے کو میری جہالت سے تعبیر کررہے ہیں ہیں حالانکہ میں نے اسکی وضاحت کردی تھی کہ میں نے حدیث کے الفاظ نہین بلکہ مفھوم پیش کیا تھا اور مفھوم اور حدیث کے الفاظ میں جو فرق ہوتا ہے اسے علم حدیث کا ایک مبتدی طالب علم بھی سمجھ سکتا ہے رہی بات آپ کے سوالات کی تو پہلے آپ یہ واضح کریں کہ امت کا جمہور جو ان ائمہ کرام کی تقلید کرتا ہے جس کو آپ فرقہ پرستی سے تعبیر کررہے ہیں ۔ ۔ یہ ساری امت کیا گمراہ ہے صرف آپ حق پر ہیں ۔ ۔ اور آپ بار بار جو مولوی مولوی کرکے اس لفظ کو توہین آمیز لہجے میں مجھ پر چسپاں کررہے ہیں اس سے آپ کا خبث باطن صاف دکھائی دے رہا ہے ۔ ۔ حالانکہ نہ تو میں مولوی ہوں (جبکہ میرے نزدیک مولوی بڑے اونچے درجے کہ لوگ ہوتے ہین میں تو گناھگار ہوں ) اور نہ ہی کوئی عالم دین ہوں بس دین کا ادنٰی سا ایک طالب علم ہوں ۔ ۔ ۔ ۔دوسرے یہ کہ ایک طرف تو آپ خود کہتے ہیں کہ آپ نے حنفیت کو چھوڑ دیا ہے اور جب آپ سے یہ پوچھا جاتا ہے کہ بھئی کیوں چھوڑ دیا ہے تو آپ دبے لفظوں میں تو یہ مانتے ہیں کہ یہ سب گمراہی ہے لیکن جب جمہور امت کے حوالے سے آپ سے پوچھا جاتا ہے کہ ان سب کی شرعی حیثیت آپ کے نزدیک کیا ہے جو کہ ان تمام فقہوں کے پیروکار ہیں تو آپ جواب نہیں دیتے بلکہ الٹا ہم پر یہ سوال کرتے ہو کہ نبی کریم سلی اللہ علیہ وسلم کی کون سی فقہ تھی صحابہ کرام کی کون سی فقہ تھی ؟ ارے خدا کے بندے صحابہ کرام تو وہ ہستیاں ہیں جو کے بلواسطہ چشمہ نبوت سے سیراب ہوئی ہیں اور انکا مقام بہت بلند ہیں وہ سب بلواسطہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے فیض لینے والے ہیں ان کو بھلا کسی امام کی کیا ضرورت تھی ؟ وہ تواسلام کی پہلی صف کی مقتدی ہیں اور خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انکے امام ہیں اور ہمارا زمانہ چونکہ زمانہ نبوت سے بہت دور کا ہے اس لیے ہمارا شمار آخری صفوں والے مقتدیان میں ہوتا اس لیے ہمیں امام کے ساتھ ساتھ مکبر کی بھی ضرورت ہے جو کہ امام کی آواز ہم تک پہنچا سکے اور ہم اس مکبر کی اقتدا کریں جب کہ مکبر خود امام کی اقتدا کر رہا ہو کیونکہ ہمیشہ آخری صفحوں کے مقتدیون کو مکبر کی ضرورت ہوتی ہے نا کہ پہلی صف والوں ۔ ۔ ۔ اور آپ کے سوال کا تحقیقی جواب یہ ہے کہ بلا شبہ صحابہ میں بھی ایسی مقتدر ہستیاں موجود تھیں کہ جن کی فقاہت مشہور تھی ان میں چاروں خلفائے راشدین حضرت عبداللہ ابن عمر ، حضرت عائشہ صدیقہ ، حضرت عبداللہ بن مسعود حضرت امیر معاویہ اور حضرت عبداللہ ابن عباس , حضرت ابو موسٰی اشعری اور دیگر قابل ذکر ہیں بے شک زمانہ نبویصلی اللہ علیہ وسلم میں بھی ان سب کی فقہی بصیرت کے پیش نطر ان سب کی طرف رجوع کیا جاتا تھا ۔ ۔ ۔


      پھر انھی صحابہ کرام سے فیض لیکر امام ابوحنیفہ اور پھر انکے بعد ائمہ ثلاثہ نے امت پر احسان کرتے ہوئے فقہ کا عظیم زخیرہ جمع کیا اور ساری امت کے اجماع سے یہ چاروں ائمہ مجتھدین مطلق کہلائے کہ جنھوں نے قرآن و سنت کی روشنی میں اجتھاد کے اصول وضع کیئے اور پھر امت کے جمہور نے انھی کے اجتھادات کو مرکز جانتے ہوئے ان کی تحقیق پر اعتماد کرتے ہوئے ان چارون مذاہب فقہ کو حق جانا اور ان سے انحراف کرنے والے کو گمراہ قرار دیا اور اسی پر اجماع منعقد ہوا ۔ ۔ ۔ ۔ لیکن افسوس آج کے زمانے میں ایک آپ جیسا شخص جو کہ خود کو طالب علم بھی مانتا ہو وہ آزادانہ روش اختیار کرتے ہوئے اپنا مجتھدانہ فیصلہ سناتے ہوئے بالواسطہ قرآن و سنت سے فیض یاب ہونے کی بات کرتا ہے اور خود اسکو یہ بھی نہیں معلوم کہ ایک مجتھد کے لیے خود کتنے علوم کا سیکھنا ضروری ہے ۔ ۔ ۔

      اب آخر میں اس بحث کا خاتمہ کرتے ہوئے آپ سے صرف اتنا عرض ہے کہ آپ خود اپنی حیثیت کا تعین فرمائیں کہ آپ کیاہیں؟ کیا آپ مجتھد ہیں ؟ جو آپ نے جمیع امت سے انحراف کرکے ایک نئے فرقے کی بنیاد رکھی ہے اگر آپ مجھتد ہیں تو وہ کونسے دلائل ہیں آپ کے پاس کہ جن کے تحت آپ نے امت کہ ایک متفقہ فیصلہ سے انـحراف کیا اور ان دلائل کو اخذ کرنے کے پیچھے جو اصول کارفرماء ہیں وہ بھی بیان کیجیئے ۔ ۔ ۔ نیز یہ بھی خدارا بتا دیجیئے کہ جمیع امت جو تقلید ائمہ کو ہی اپنے لیے راہ نجات تصور کرتی ہے آپ کے نزدیک ان سب کی کیا حیثیت ؟ کیا ساری کی ساری امت کہ جن میں اتنے بڑے بڑے نام ہیں کہ مین اگر یہان گنوانے بیٹھوں تو پہروں لگ جائیں کیا وہ سب کے سب گمراہ تھے جو آپ انکی راہ سے ہٹ کر ایک لاگ راہ پر چل نکلے ۔ ۔ ۔ ۔
      Last edited by Farrukh; 6 June 2008, 19:24.
      -*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-

      Comment


      • #18
        Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

        Originally posted by farrukh View Post
        میں ویسے اب بات نہیں کرنا چاہتا تھا۔ لیکن پھر آپ جان بوجھ کر تہمت بازی پر اتر آئے ہیں اور پھر جان بوجھ کر میری باتوں سے اپنے مطلب کی بات نکال رہے ہیں


        میں نے کہاں گمراہی اور مجتھد والی باتیں کہی ہیں، ذرا واضح کریں گے؟ اور اگر نہ کر سکیں، تو پھر اسطرح جھوٹے الزام لگانے کے گھٹیا ہتھکنڈے کا گناہ جانتے ہیں آپ؟

        جہاں تک مولویوں کی بات کا تعلق ہے، تو اس وقت جو عالمِ اسلام میں تفرقہ بازی ہو رہی ہے، اور انہی فقہات کے لوگ ایک دوسرے کو گالیاں تک نکالتے ہیں، تو وہ کسی دوسری دنیا کی مخلوق نہیں، بلکہ آپکے اونچے درجے کے مولوی حضرات ہی ہیں۔ اور جب کے فتنے آج مسلمانوں سے پوشیدہ نہیں اور جن کے پیچھے چل کر مسلمان ایک دوسرے کی گردن کاٹتے رہے ہیں اور وہ مولوی اپنی بے وقوفیوں کی وجہ کفار کو ٹھہراتے ہیں۔ :d:۔




        اب آپ خود بتائیں، کہ
        ۱۔ میں کس فقہ کی پیروی کر رہا ہوں۔ اور اگر ایک غلط ہے، تو اسکا فیصلہ کون کریگا، کہ کونسا فقہ صحیح ہے؟

        ۲۔ اگر دونوں صحیح ہیں تو پھر دونوں کے لوگ ایک دوسرے کے خلاف کیوں ہیں اور الگ کیوں ہیں اور دونوں کی طریقے کی پیروی کیوں نہیں کرتے؟

        ذرا جامع جواب دیجیئے گا قرآن و حدیث کی رو سے،ورنہ بات ختم کردیں اور مزید گفتگو کرنے کابھی کوئی فائدہ نہیں۔
        محترم آپ بحث برائے بحث پر اتر آئے ہیں اور اسی چیز کا مجھ کو ڈر تھا اور وہ ہورہا ہے ۔۔ پتا نہیں آپکو بات کیوں نہیں سمجھ میں آرہی اور آپ بار بار یہ دہرا رہے ہیں کہ ہم آپ پر تہمت لگا رہے ہیں حالانکہ آپ نے جو باتیں یہاں کی ہیں ہم انھی باتوں کے پیش نظر آپ سے سوال کر رہے ہیں لیکن ابھی تک آپ نے ہمارے ایک بھی سوال کا جواب نہیں دیا دیکھیے اور زرا غور کیجیئے کیا آپ نے یہ نہیں کہا تھا کہ آپ پہلے حنفی تھے اور پھر آپ نے مسلک حنفی چھوڑ دیا ؟ اب میں اسی ضمن میں اپنے سوال کو مزید آسان کر کے پوچھتا ہوں کہ آکر وہ کیا وجوہات بنیں کہ جن کی بنا پر آپ نے مسلک حنفی چھوڑ دیا حالانکہ بڑے بڑے مجتھدین خود کو حنفی کہلوانے پر فخر کرتے ہیں اور مجتھدین کے ایک کثیرتعداد ہے جو کہ انھی مسالک سے خود کو وابستہ کیئے ہوئے ہے ۔ آپ نے جو اس سوال کا جواب دیا ہے اس کا لب لباب یہ ہے کہ آپ کے نزدیک یہ مسالک دین میں تفرقہ کا باعث ہیں اور انھی مسالک سے تعلق رکھنے والے مولوی امت کو گمراہ کررہے ہیں اپنے اپنے مسلک کے نام فرقہ پرستی پھیلا کر ؟ اب میں آپ سے پوچھتا ہون کہ کیا سارے ہی مولوی ایسے ہی ہیں یا ان میں سے کچھ ایسے بھی ہین کہ جن ان مسالک سے تعلق تو رکھتے ہیں مگر فرقہ واریت سے اجتناب کرتے ہیں ؟ اگر آپ کہیں گے کچھ صحیح ہیں اور کچھ غلط تو پھر بعض لوگون کے انفرادی کردار کی وجہ سے آپ نے ایک مسلک کو کیون ترک کردیا جبکہ آپ نہ تو مجتھد ہیں اور نہ ہی آپ میں اتنی صلاحیت ہے بقول آپ کے آپ کسی حدیث سے براہ راست کسی مسئلہ کو اخز کرسکیں ؟ تو کیا وجہ ہوئی کچھ لوگون کی انفاردی کردار کو سامنے رکھتے ہوئے آپ نے جمہور امت کے مؤقف سے انحراف کیا ؟ بس اس سوال کا جواب آپ ابھی تک نہیں دے پارہے ۔ اس کے بر عکس آپ جمھور امت جو کہ انھی مسالک سے تعلق رکھتی ہے اور ان مسالک سے اپنی وابستگی کو باعث فخر جانتی ہے آپ بار بار گمراہی سے تعبیر فرمارہے ہیں اور نتیجتا جب ہم آپکی توجہ اس طرف دلواتے ہیں تو آپ ہمین کوسنے لگتے ہیں کہ آپ نے کسی بھی مسلک کو گمراہ نہیں کہا ارے بھئی جب کہا نہیں تو پھر کیا سوچ کر ایک اچھے بھلے مسلک سے علحیدگی اختیار کی؟
        باقی آخر میں آپ کے متوجہ کیئے گئے دوسوالوں کا نہایت ہی مختصر جواب عرض کرتا ہوں کہ آپ کو اس کے لیے بالکل فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں کہ آپ ان میں سے کس فقہ کی پیروی کریں کیونکہ اس پر اجماع ہے کہ چاروں فقہ برحق ہیں ان میں سے جس کی بھی پیروی کی جائے حق اب چونکہ آپ مجتھد نہیں اس لیے غیر مجتھد کے لیے محفوظ راستہ یہی ہے کہ وہ کسی نہ کسی مجتھد کی تقلید اختیار کرے کیونکہ بخاری کی روایت کے مطابق مجتھد کی اجتھادی خطا بھی معاف ہے ۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ میری طررف سے آخری بات ہے اب مزید مجھے اس موضوع پر کچھ نہیں کہنا کیونکہ جو اعتراضات آپ اٹھا رہے ہیں وہ پہلے بھی کئی بار اٹھائے جاچکے ہیں اور ایک طویل عرصہ سےمقلدیں اور غیر مقلدین کے مابین ان موضوعات پر مناظرات اور مباحثات اور مناقشات کی فضا برقرا رہے جس کا کوئی بھی نتیجہ نہیں نکل سکا
        ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

        Comment


        • #19
          Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

          محترم، مولانا عابد صاحب، مدظلہ علیہ

          آپ نے میرے جوابات پڑھے ہوں گے تو جواب ملا ہوگا نا۔
          آپ نے جو تہمتیں لگائیں، انہی کے بارے میں یہ پوچھا تھا:۔

          میں نے کہاں گمراہی اور مجتھد والی باتیں کہی ہیں، ذرا واضح کریں گے؟ اور اگر نہ کر سکیں، تو پھر اسطرح جھوٹے الزام لگانے کے گھٹیا ہتھکنڈے کا گناہ جانتے ہیں آپ؟

          اسکا جواب دیجئے پہلے


          اور جہاں تک مسالک کی بات ہے، تو یہ بھی فرمائیے، کیا
          امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ اور دیگر آئمہ کرام سے پہلے دین میں ایسی تفریق تھی ؟ اور کیا اسوقت کا دین (خدا نخواستہ) نا مکمل تھا؟

          بزرگانِ دین کی دینی خدمات سے کوئی بھی صحیح مسلمان منحرف نہیں ہو سکتا، لیکن میری بات پھر وہیں آئے گی کہ جس فقہ پر، نبی کریم صلی اللہ علیہ وا آلہ وسلم اور انکے صحابہ اکرام رضوان اللہِ اجمعین تھے، ان میں اختلافات کیسے پیدا ہوئے، جبکہ خود صحابہ اکرام ، اور تابعین میں بھی ایسے اختلافات موجود نہ تھے۔

          اور آپ کی تسلی کے لیئے یہ ضرور کہوں گا، کہ میں نے کہیں یہ نہیں کہا کہ میں نے حنفی، یا کسی اور مسلک کو ترک کیا ہے۔ بلکہ میں صرف اور صرف کسی ایک مسلک کے نام کو اپنانا نہیں چاہتا، اور صرف وہ مسلک رکھنا چاہتا ہوں جو صحابہ اکرام رضوان اللہ اجمعین کا تھا۔ اور اسی لیئے ہر مسلک کے لوگوں میں اٹھتا بیٹھتا ہوں تاکہ بزرگوں سے تعلق بھی قائم رہے لیکن کسی قسم کی گروہ بندی سے بھی لاتعلق رہوں۔
          یہ بھی بتا دوں کہ یہ میرے اکیلے کی ایجاد کردہ سوچ نہیں، بلکہ فقہ پرستی کے برے نتائیج کے بعد بہت سے مسلمان اب اسی ڈگر پر سوچنے پر مجبور ہو چکے ہیں کہ مختلف فقہات میں بٹ کر ہم نے کیا پایا ہے؟ ہم اپنا وہ اتحاد کھو چکے ہیں، اللہ کی برکت بھی اسی لیئے اٹھہ گئی ہے کہ ہم ایک جماعت کی بجائے مختلف جماعتیں بن گئے ہیں۔

          اسی لیئے میں صرف اور صرف ایک مسلمان ہوں اور جہاں سے بھی دین کا مستند علم ملے گا اور قرآن و سنت کے مطابق ہوگا، اپنا لوں گا۔ اور بس۔

          میں مجتھد تو نہں ہوں لیکن علما اکرام نے احادیث کو اتنے اچھے انداز میں جمع ضرور کر دیا ہے کہ زیادہ تر احادیث سے نتیجہ اخذ کرنا کوئی مشکل نہیں رہا۔ اور یہ بھی بتاتا چلوں کہ اس سلسلے میں میں دیندار لوگوں سے رابطہ بھی رکھتا ہوں اور مختلف ڈسکشنز بھی کرتا ہوں۔

          مجھے اس اجماع کی بھی خبر ہے کہ چاروں فقہات حق پر ہیں،، اس سلسلے میں میرے پاس مولانا تقی عثمانی رحمتہ اللہ علیہ (جو غالباً مفتی اعظم پاکستان بھی ہیں) کا بیان انگریزی ترجمہ میں موجود ہے۔

          اسی وجہ سے میں یہ بہتر سمجھتا ہوں کہ فقہات کے نام ساتھ لے کر چلنے کی بجائے صرف مسلمان کہلانا ہی کافی ہے۔ کہ چاروں فقہات کے حق پر ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ قرآن و سنت کے مطابق چل رہے ہیں تو پھر فرقہ بندی کیسی؟

          منفعت ایک ہے اس قوم کی، نقصاں بھی ایک
          ایک ہی سب کا نبی، دین بھی، ایمان بھی ایک
          حرمِ پاک بھی، اللہ بھی، قرآن بھی ایک
          کچھ بڑی بات تھی جو ہوتے مسلمان بھی ایک؟

          فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں
          کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں؟


          اور یہ بھی کہ مناظرات، مباحثات کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا ہے، تو جب سب حق پر ہیں تو اعتراض کاہے کا؟۔

          قرآن اور سنت اتنے مشکل نہیں جتنے بنا دیئے گئے ہیں۔

          جیسے سقوط بغداد کا واقعہ مشہور ہے کہ جب چنگیز خان نے بغداد پر حملہ کیا تو اسوقت وہاں کے علما نماز کے مسائل پر جھگڑ رہے تھے اور اطلاع دینے پر بھی انہوں نے کوئی توجہ نہ کی اور نتیجۃً چنگیز خان نے بغداد کی اینٹ سے اینٹ بجا دی۔

          بھائی دین کو لوگوں کے لیئے آسان بناؤ، مشکل نہیں۔ انہیں فرقوں میں بانٹنے کی بجائے ایسے اقدامات کرو کہ ان میں اتحاد پیدا ہو اور وہ سب ایک جماعت بن جائیں اور پھر انشااللہ اسلام کا دنیا پر وہ غلبہ دوبارہ ہو، جو ہمارے عظیم الشان ماضی میں تھا۔



          اس دور کی ظلمت میں، ہر قلبِ پریشان کو


          وہ داغِ محبت دے، جو چاند کو شرما دے۔



          اور



          قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے


          دہر میں اسم محمد سے اجالا کردے




          عقل ہے تیری سپر، عشق ہے شمشیر تری


          مرے درویش! خلافت ہے جہانگیر تری


          ماسوا اللہ کے لیئے، آگ ہے تکبیر تری


          تو مسلمان ہو تو تقدیر ہے تدبیر تری



          اور یہ ذرا غور کرنا۔



          کی محمد سے وفا تُو نے تو ہم تیرے ہیں


          یہ جہاں چیز ہے کیا،لوح و قلم تیرے ہیں۔






          Originally posted by aabi2cool View Post
          محترم آپ بحث برائے بحث پر اتر آئے ہیں اور اسی چیز کا مجھ کو ڈر تھا اور وہ ہورہا ہے ۔۔ پتا نہیں آپکو بات کیوں نہیں سمجھ میں آرہی اور آپ بار بار یہ دہرا رہے ہیں کہ ہم آپ پر تہمت لگا رہے ہیں حالانکہ آپ نے جو باتیں یہاں کی ہیں ہم انھی باتوں کے پیش نظر آپ سے سوال کر رہے ہیں لیکن ابھی تک آپ نے ہمارے ایک بھی سوال کا جواب نہیں دیا دیکھیے اور زرا غور کیجیئے کیا آپ نے یہ نہیں کہا تھا کہ آپ پہلے حنفی تھے اور پھر آپ نے مسلک حنفی چھوڑ دیا ؟ اب میں اسی ضمن میں اپنے سوال کو مزید آسان کر کے پوچھتا ہوں کہ آکر وہ کیا وجوہات بنیں کہ جن کی بنا پر آپ نے مسلک حنفی چھوڑ دیا حالانکہ بڑے بڑے مجتھدین خود کو حنفی کہلوانے پر فخر کرتے ہیں اور مجتھدین کے ایک کثیرتعداد ہے جو کہ انھی مسالک سے خود کو وابستہ کیئے ہوئے ہے ۔ آپ نے جو اس سوال کا جواب دیا ہے اس کا لب لباب یہ ہے کہ آپ کے نزدیک یہ مسالک دین میں تفرقہ کا باعث ہیں اور انھی مسالک سے تعلق رکھنے والے مولوی امت کو گمراہ کررہے ہیں اپنے اپنے مسلک کے نام فرقہ پرستی پھیلا کر ؟ اب میں آپ سے پوچھتا ہون کہ کیا سارے ہی مولوی ایسے ہی ہیں یا ان میں سے کچھ ایسے بھی ہین کہ جن ان مسالک سے تعلق تو رکھتے ہیں مگر فرقہ واریت سے اجتناب کرتے ہیں ؟ اگر آپ کہیں گے کچھ صحیح ہیں اور کچھ غلط تو پھر بعض لوگون کے انفرادی کردار کی وجہ سے آپ نے ایک مسلک کو کیون ترک کردیا جبکہ آپ نہ تو مجتھد ہیں اور نہ ہی آپ میں اتنی صلاحیت ہے بقول آپ کے آپ کسی حدیث سے براہ راست کسی مسئلہ کو اخز کرسکیں ؟ تو کیا وجہ ہوئی کچھ لوگون کی انفاردی کردار کو سامنے رکھتے ہوئے آپ نے جمہور امت کے مؤقف سے انحراف کیا ؟ بس اس سوال کا جواب آپ ابھی تک نہیں دے پارہے ۔ اس کے بر عکس آپ جمھور امت جو کہ انھی مسالک سے تعلق رکھتی ہے اور ان مسالک سے اپنی وابستگی کو باعث فخر جانتی ہے آپ بار بار گمراہی سے تعبیر فرمارہے ہیں اور نتیجتا جب ہم آپکی توجہ اس طرف دلواتے ہیں تو آپ ہمین کوسنے لگتے ہیں کہ آپ نے کسی بھی مسلک کو گمراہ نہیں کہا ارے بھئی جب کہا نہیں تو پھر کیا سوچ کر ایک اچھے بھلے مسلک سے علحیدگی اختیار کی؟



          باقی آخر میں آپ کے متوجہ کیئے گئے دوسوالوں کا نہایت ہی مختصر جواب عرض کرتا ہوں کہ آپ کو اس کے لیے بالکل فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں کہ آپ ان میں سے کس فقہ کی پیروی کریں کیونکہ اس پر اجماع ہے کہ چاروں فقہ برحق ہیں ان میں سے جس کی بھی پیروی کی جائے حق اب چونکہ آپ مجتھد نہیں اس لیے غیر مجتھد کے لیے محفوظ راستہ یہی ہے کہ وہ کسی نہ کسی مجتھد کی تقلید اختیار کرے کیونکہ بخاری کی روایت کے مطابق مجتھد کی اجتھادی خطا بھی معاف ہے ۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ میری طررف سے آخری بات ہے اب مزید مجھے اس موضوع پر کچھ نہیں کہنا کیونکہ جو اعتراضات آپ اٹھا رہے ہیں وہ پہلے بھی کئی بار اٹھائے جاچکے ہیں اور ایک طویل عرصہ سےمقلدیں اور غیر مقلدین کے مابین ان موضوعات پر مناظرات اور مباحثات اور مناقشات کی فضا برقرا رہے جس کا کوئی بھی نتیجہ نہیں نکل سکا
          Last edited by Farrukh; 7 June 2008, 08:54.
          -*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-

          Comment


          • #20
            Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

            no more coments . . . . :salam:
            ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

            Comment


            • #21
              Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

              Ok, and I hope, you are clear about my thoughts now.

              I wish to have some other good discussion with you in future, in order to gain knowledge from you. :insha:

              Hope for best

              Wasalam
              Farrukh
              Originally posted by aabi2cool View Post
              no more coments . . . . :salam:
              -*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-

              Comment


              • #22
                Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

                السلام علیکم بھائی فرخ اور بھائی عابد :
                اُمید کرتا ہوں کہ دونوں حضرات خیر و آفیت سے ہوں گے اور پُروقار زندگی بسر کر رہے ہوں گے ماشااللہ آپ دونوں احباب کی بحث کافی اچھی چل رہی ہے علمہ بحث ضرور ہونی چاہیے لیکن یہ بحث اُس وقت کی جاتی ہیں جب کرنے کو کچھ باقی نہ ہو یعنی ہم اپنے ضروری کاموں سے فراغت حاصل کر چکے ہوں کیا ہم نے اپنے ضروری کاموں سے فراغت حاصل کر لی ؟ جن مقاصد کیلئے ہمیں دُنیا میں بھیجا گیا کیا ہم نے وہ سرانجام دیئے ؟ اس وقت آدھی سے زیادہ مسلم اُمہ نماز سے غافل بیٹھی ہے اس وقت مسلم اُمہ کی اکثریت اسلامی قوانین سے بیزار بیٹھی ہے یہاں پر لوگ نمازیں ادا نہیں کر رہے اسلام کا پیغام اُن تک نہیں پہنچ رہا اور ہم یہاں بحث کرنے میں مشغول ہیں اپنے اپنے مکتبہ فکر کو درست بتلانے میں جتے ہوئے ہیں یہ بعد کی باتیں ہیں ہمیں پہلے اسلام کا پیغام پہنچانا ہے جو ہمارے ذمے ہے ہمیں دُنیا کے تمام انسانوں کی فکر کرنی ہے کوئی غیر مسلم نہ چلا جائے کوئی ایمان کے بغیر نہ اُٹھ جائے ۔۔۔۔۔
                ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔
                فرخ بھائی آپ کی تحریر کا پہلا جملہ پڑھتے ہی میرے ذہن میں ایک شخصیت کا خاکہ کھنچ گیا اور پھر چلتے چلتے میرا یقین پختہ ہو گیا ہے کہ آپ وہی شخصیت ہو جسے میں کسی اور نام سے بھی جانتا ہوں پہنچانتا ہوں وہی اندازَ گنتگو وہی انداز بیان سب کچھ تو رہی ہے بس نہیں ہے تو نام کی تبدیلی ہے

                Comment


                • #23
                  Re: Aik sawal...Namaz mein Aameen

                  رومی صاحب
                  میں کسی اور نام سے تو کبھی کسی فورم پر نہیں آیا، ابھی تک تو فرخ ہی استعمال کر رہا ہوں
                  اسلیئے مجھے کچھ حیرت ہوئی کہ آپ کے ذھن میں کسی اور شخصیت کا خاکہ بن گیا ہے۔
                  پوچھ سکتا ہوں کہ یہ کیا قصہ ہے اور وہ کون شخصیت ہیں اور آپ کا واسطہ ان سے کہاں اور کیسےپڑا؟
                  والسلام

                  Originally posted by *roomi* View Post
                  السلام علیکم بھائی فرخ اور بھائی عابد :


                  اُمید کرتا ہوں کہ دونوں حضرات خیر و آفیت سے ہوں گے اور پُروقار زندگی بسر کر رہے ہوں گے ماشااللہ آپ دونوں احباب کی بحث کافی اچھی چل رہی ہے علمہ بحث ضرور ہونی چاہیے لیکن یہ بحث اُس وقت کی جاتی ہیں جب کرنے کو کچھ باقی نہ ہو یعنی ہم اپنے ضروری کاموں سے فراغت حاصل کر چکے ہوں کیا ہم نے اپنے ضروری کاموں سے فراغت حاصل کر لی ؟ جن مقاصد کیلئے ہمیں دُنیا میں بھیجا گیا کیا ہم نے وہ سرانجام دیئے ؟ اس وقت آدھی سے زیادہ مسلم اُمہ نماز سے غافل بیٹھی ہے اس وقت مسلم اُمہ کی اکثریت اسلامی قوانین سے بیزار بیٹھی ہے یہاں پر لوگ نمازیں ادا نہیں کر رہے اسلام کا پیغام اُن تک نہیں پہنچ رہا اور ہم یہاں بحث کرنے میں مشغول ہیں اپنے اپنے مکتبہ فکر کو درست بتلانے میں جتے ہوئے ہیں یہ بعد کی باتیں ہیں ہمیں پہلے اسلام کا پیغام پہنچانا ہے جو ہمارے ذمے ہے ہمیں دُنیا کے تمام انسانوں کی فکر کرنی ہے کوئی غیر مسلم نہ چلا جائے کوئی ایمان کے بغیر نہ اُٹھ جائے ۔۔۔۔۔
                  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔

                  فرخ بھائی آپ کی تحریر کا پہلا جملہ پڑھتے ہی میرے ذہن میں ایک شخصیت کا خاکہ کھنچ گیا اور پھر چلتے چلتے میرا یقین پختہ ہو گیا ہے کہ آپ وہی شخصیت ہو جسے میں کسی اور نام سے بھی جانتا ہوں پہنچانتا ہوں وہی اندازَ گنتگو وہی انداز بیان سب کچھ تو رہی ہے بس نہیں ہے تو نام کی تبدیلی ہے
                  Last edited by Farrukh; 17 June 2008, 13:56.
                  -*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-

                  Comment

                  Working...
                  X