Originally posted by aabi2cool
View Post
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
ª!ª حقیقت بدعت ª!ª
Collapse
X
-
اللھم صلی علٰی Ù…Øمد وعلٰی آل Ù…Øمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک Øمید مجید۔
اللھم بارک علٰی Ù…Øمد وعلٰی آل Ù…Øمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک Øمید مجید۔
-
Originally posted by Kartos Khan View Postبسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمه اللہ وبرکاتہـــ وبعد
جی ضرور یہاں پر سب کو لکھنے کی اجازت ہےـــجہاں تک مجھے یاد پڑتا ہےـــ
والسلامـــوعلیکم السلام
جی، مطلع کرنے کا شکریہ۔
ویسے میں راست اس سیکشن کے موڈریٹر صاحب کی اجازت چاہتا ہوں یعنی
aabi2cool
صاحب سے۔
ویسے آبی ٹو کول صاحب مجھے اچھی طرح جانتے ہیں :) ۔
Comment
-
Originally posted by BaaZauq View Postوعلیکم السلام
جی، مطلع کرنے کا شکریہ۔
ویسے میں راست اس سیکشن کے موڈریٹر صاحب کی اجازت چاہتا ہوں یعنی
aabi2cool
صاحب سے۔
ویسے آبی ٹو کول صاحب مجھے اچھی طرح جانتے ہیں :) ۔Last edited by aabi2cool; 17 February 2008, 11:32.ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا
Comment
-
Originally posted by aabi2cool View Postw/salaam jee aap ko ye khush fehmi kionkar lahaq hui k main aap ko achay tareekay se janta hon.main aap ko to naheen balk mistar kartos ko HG k hawaly se achay tareekay se janta hon .میں اپنی اس "خوش فہمی" کو دور کرتے ہوئے آپ سے معذرت بھی چاہوں گا۔Originally posted by aabi2cool View Postj aur aap ka serf itna maloom hy k aap UP main mod hain .جی ، میں اب کا موڈ نہیں ہوں۔Originally posted by aabi2cool View Postaur jee aap ko is mozu bidat par likhnay ki pori pori ijazat hyOriginally posted by aabi2cool View Postmagar serf ilmi andaz main likheen thred ko firqa warana behas ki shakal deny ki ijazat naheen basorat e degar issy muqafal kardiya jay ga shukriya...اجازت کا دلی شکریہ۔
ویسے فرقہ وارانہ بحث کی شکل دینے سے آپ کی طرح میں خود بھی پرہیز ہی کیا کرتا ہوں عموماً۔ مگر ۔۔۔۔ خیر ، جانے دیجئے۔Last edited by Masood; 17 February 2008, 16:09.
Comment
-
-
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ ـــوبعد!ـ
جزاک اللہ خیر ـــ
عابی بھائی میں آپ کی بات سے سو فیصدی متفق ہوں اور مزید اضافہ یہ چاہتا ہوں کے ہماری بحث کی کسوٹی قرآن و سنت ہونی چاہئے ـــ
والسلامـــ
Originally posted by aabi2cool View Postjee aap ko is mozu bidat par likhnay ki pori pori ijazat hy magar serf ilmi andaz main likheen thred ko firqa warana behas ki shakal deny ki ijazat naheen basorat e degar issy muqafal kardiya jay ga shukriya...:rose
Comment
-
Originally posted by Kartos Khan View Postبسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ ـــوبعد!ـ
جزاک اللہ خیر ـــ
عابی بھائی میں آپ کی بات سے سو فیصدی متفق ہوں اور مزید اضافہ یہ چاہتا ہوں کے ہماری بحث کی کسوٹی قرآن و سنت ہونی چاہئے ـــ
والسلامـــوعلیکم السلام محترم کیسے ہیں آپ ؟
جی کسوٹی تو سب کے لیے قرآن و سنت ہی ہے اور سب کا ہمیشہ یہی دعوٰی رہا ہے لیکن پھر بھی آپ کی بات کی کچھ وضاحت چاہوں گا کہ قرآن و سنت سے کیا آپ کی یہ مراد ہے کہ قرآن و حدیث کا جو مفہوم آپکی اور میری سمجھ میں آئے وہ معتبر وہ حرف آخر مانا جائے گا یا پھر سلف وسالحین میں سے جمہور امت جس موقف پر ہوگئ وہ معتبر مانا جائے گا؟
اور دوسرا یہ بھی کہ کیا آپ اجماع امت اور قیاس کے منکر ہیں جو ان باقی دونوں دلائل کا زکر نہیں کیا؟
وضاحت مطلوب ہے آپکے بیان کیساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا
Comment
-
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ۔۔۔وبعد!۔
کیا آپ اجماع امت اور قیاس کے منکر ہیں
عابی بھائی ابھی گفتگو شروع ہوئی نہیں اور آپ نے الزامات لگانے شروع کردیئے۔۔۔ ضروری نہیں میری بات سے جو قیاس آپ نے اخذ کیا ہے میرا بھی وہی مقصد مطلوب ہو۔۔۔ کیا مطلوب ہے اور کیا متروک اس کا فیصلہ گفتگو کے اختتام پر ہی اخذ کیا جانا چاہئے۔۔۔ اور محترم جہاں تک بات ہے حدیث کے مفہوم کی تو کیا میں نے ایسی کوئی بات کی؟؟؟۔۔۔ کیا یہ سب باتیں آپ کے اپنے ذہن کی اختراع نہیں ہیں؟؟؟۔۔۔ بھائی ہم سادے لوگ ہیں اور سادی بات کرتے ہیں۔۔۔اس لئے الزامات کا جو سلسلہ شروع کیا جاچکا ہے۔۔۔ اُس سے اجتناب کیجئے۔۔۔ تاکہ ہم بغیر کسی خوف و خطر کے اپنی بات کو بیان کرسکیں۔۔۔ اور مجھے پوری اُمید ہے کہ ان شاء اللہ آپ ہم سادے لوگوں کے ساتھ تعاون کریں گے۔۔۔ شکریہ۔
والسلام۔۔۔
Comment
-
السلام علیکم محترم قارئین۔
ویسے تو اس تھریڈ میں پیش کیا گیا مقالہ ہم نے پڑھ رکھا تھا اور جس کے ایک حصے کا جواب بھی دیا ہے۔
مگر آپ احباب کی خاطر کچھ یہاں بھی جواب لکھنے کی اجازت چاہتے ہیں۔
میں کوشش کروں گا کہ مقالے میں پیش کیے گئے نقاط کا جواب علمی سطح پر دیا جائے۔ اگر کوئی بھول چوک ہو جائے تو پیشگی معذرت۔
بدعت کا مفہوم بیان کرنے کی خاطر سب سے پہلے ترمذی کی جو حدیث پیش کی گئی ہے ، آئیے پہلے اسی پر بات کرتے ہیں۔ اقتباس یوں ہے
===
ایک بار جب اسی قسم کا سوال نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔
حلال وہ ہے جسے اللہ نے قرآن میں حلال ٹھرایا اور حرام وہ ہے جسے اللہ نے قرآن میں حرام ٹھرایا رہیں وہ اشیا ء کہ جن کے بارے میں کوئی حکم نہیں ملتا تو وہ تمہارے لیے معاف ہیں۔ جامع ترمزی جلد 1 ص 206
مذکورہ بالا حدیث میں وما سکت عنہ فھو مما عفا عنہ کے الفاظ بتا رہے ہیں کہ شارع نے جن کا زکر نہیں کیا وہ مباح اور جائز ہیں لہذا محض ترک زکر سے کسی چیز پر حرمت کا فتوٰی نہیں لگایا جاسکتا ۔
===
حدثنا إسماعيل بن موسى الفزاري حدثنا سيف بن هارون البرجمي عن سليمان التيمي عن أبي عثمان عن سلمان قال سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن السمن والجبن والفراء فقال الحلال ما أحل الله في كتابه والحرام ما حرم الله في كتابه وما سكت عنه فهو مما عفا عنه
اردو ترجمہ :
پوچھا گیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سمن(مکھن) اور جبن (پنیر) اور الفراء (فر کے لباس) کے بارے میں تو فرمایا: حلال وہ ہے جس کو اللہ نے اپنی کتاب میں حلال کیا اور حرام وہ ہے جس کو اللہ نے اپنی کتاب میں حرام کیا اور جس چیز سے خاموشی ہے تو اس میں درگزر ہے۔
---
مقالہ نگار نے حدیث کو بیان کرنے کے بعد لکھا ہے :
مذکورہ بالا حدیث میں وما سکت عنہ فھو مما عفا عنہ کے الفاظ بتا رہے ہیں کہ شارع نے جن کا زکر نہیں کیا وہ مباح اور جائز ہیں لہذا محض ترک زکر سے کسی چیز پر حرمت کا فتوٰی نہیں لگایا جاسکتا ۔اس جملے میں دو الفاظ ، وضاحت کے متقاضی ہیں : مباح اور چیز۔
لفظ "مباح" کی یہ تعریف تو ہر پڑھے لکھے کو معلوم ہے کہ : ایک ایسا کام جس کو کرنے پر کوئی ثواب نہ ملے اور نہ کرنے پر گناہ بھی نہ ہو۔
اب سوال یہ ہے کہ : اباحت کا یہ اصول کیا "عبادات
علامہ شاطبی (رحمہ اللہ) ، عبادات کے اس اصل اصول کی وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
امورِ تعبدیہ کے بارے میں یہ کہنا صحیح نہیں کہ ان کے متعلق اختلاف ہے کہ آیا یہ ممنوع الاصل ہیں یا مباح الاصل ؟
اس لیے کہ امورِ تعبدیہ کو شارع علیہ السلام نے مقرر کیا ہے ۔
۔(بحوالہ : الاعتصام ، ج:1 ، ص:301)۔
علامہ شاطبی کی عبارت سے معلوم ہوا کہ اشیاء کی اباحت کا قانون ، عبادت میں جاری کرنا سراسر زیادتی اور جہالت ہے۔
جس مکتبِ فکر کے محترم عالم دین کا مقالہ یہاں لگایا گیا ہے ، اسی مکتب کے معروف عالمِ دین ، مولوی غلام رسول سعیدی بھی علامہ شاطبی کے اصول کی تائید کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
اپنی عقل سے عبادت کے طور طریقے وضع کرنا جائز نہیں ہے ، لوگ اپنی عقل سے عبادت کے طریقے وضع کر لیتے ہیں ، پھر اس کی تائید میں دلائلِ شرعیہ تلاش کرتے ہیں اور جو ان کے بنائے ہوئے طریقے کے مطابق عبادت نہ کریں اس کو لعنت ملامت کرتے ہیں ، اسی کا نام احداث فی الدین اور بدعتِ سیئہ ہے ۔ عبادت صرف اسی طریقہ سے کرنی چاہئے جس طریقہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبادت کی ہے اور جس طرح آپ نے ہدایت دی ہے اور جماعت صحابہ کا اس پر عمل رہا ہے۔
۔(بحوالہ : تبیان القرآن ، ج:1 ، ص:751)۔
۔۔۔ نیکی اور فضیلت حاصل کرنے کا اصل اور صحیح طریقہ وہ ہے جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےعمل کیا اور جو راستہ ہمارے لیے مقرر کیا اور جس طریقہ پر صحابہ کرام گامزن رہے اور اخیار تابعین نے جس کو اپنایا ۔۔۔
۔(بحوالہ : تبیان القرآن ، ج:3 ، ص:280)۔
سعیدی صاحب کی ان عبارات سے معلوم ہوا کہ :
عبادات اصل میں ممنوع الاصل ہیں !!
۔(یعنی : ہر عبادت ممنوع ہے سوائے انہی عبادات کے جو قرآن و سنت سے ثابت ہوں)۔
مگر اس مقالے کی تحریر سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ ۔۔۔ شریعت کے تمام احکام میں اباحت کا اصول جاری ہوگا ، جیسا کہ کہا گیا ہے :
شارع نے جن کا زکر نہیں کیا وہ مباح اور جائز ہیںحالانکہ پوری حدیث کو پڑھنے سے صاف معلوم ہو رہا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے "دنیاوی چیزوں" کے بارے میں دریافت کیا گیا تھا ، جیسا کہ خود امام ترمذی کے اس عمل سے معلوم ہوتا ہے جو انہوں نے اس حدیث کو "کتاب اللباس" کے تحت درج کیا۔
اب قارئین خود سمجھ سکتے ہیں کہ ۔۔۔ عام اشیاء کے اصول کو ، عبادات میں لاگو کرنا سنگین غلطی ہے یا نہیں؟؟Last edited by Masood; 17 February 2008, 16:11.
Comment
-
Originally posted by Kartos Khan View Postبسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ۔۔۔وبعد!۔
عابی بھائی ابھی گفتگو شروع ہوئی نہیں اور آپ نے الزامات لگانے شروع کردیئے۔۔۔ ضروری نہیں میری بات سے جو قیاس آپ نے اخذ کیا ہے میرا بھی وہی مقصد مطلوب ہو۔۔۔ کیا مطلوب ہے اور کیا متروک اس کا فیصلہ گفتگو کے اختتام پر ہی اخذ کیا جانا چاہئے۔۔۔ اور محترم جہاں تک بات ہے حدیث کے مفہوم کی تو کیا میں نے ایسی کوئی بات کی؟؟؟۔۔۔ کیا یہ سب باتیں آپ کے اپنے ذہن کی اختراع نہیں ہیں؟؟؟۔۔۔ بھائی ہم سادے لوگ ہیں اور سادی بات کرتے ہیں۔۔۔اس لئے الزامات کا جو سلسلہ شروع کیا جاچکا ہے۔۔۔ اُس سے اجتناب کیجئے۔۔۔ تاکہ ہم بغیر کسی خوف و خطر کے اپنی بات کو بیان کرسکیں۔۔۔ اور مجھے پوری اُمید ہے کہ ان شاء اللہ آپ ہم سادے لوگوں کے ساتھ تعاون کریں گے۔۔۔ شکریہ۔
والسلام۔۔۔اسلام علیکم بھائی کیا ہوگیا ہے آپکو؟
میں نے کوئی الزام نہیں لگایا آپ پر میں نے تو سیدھی سیدھی آپ کے قول کی وضاحت مانگی ہے کہ آپ کی اس بات سے کیا مراد ہے کیونکہ میں چاہتا ہوں کے بات شروع کرنے سے پہلے یہ امور طے پاجانے چاہیں اس لیے آپ سے ادبا گذارش ہے کہ آپ بتایئے کہ آپ نے گفتگو کے آغاز میں قرآن و سنت کو تخصیص کے ساتھ کیوں زکر کیا اس سے آپکی کیا مراد تھی؟ کیا قرآن سنت سے آپکی یہ مراد ہے کہ کوئی بھی شخص جس کا جو دل چاہے قرآن کی کسی آیت سے استدلال کرتا پھر یا پھر معتبر مفسرین کی رائے ضروری وہگی اس ضمن اور اگر مفسرین کی رائے ضروری ہوئی تو اس باب میں کس طریقے سے کسی نتیجے پر پہنچا جائے گا آیا کای جمہور کی رائے کا اھترام کیا جائے گا یا پھر کوئی اور طریقہ کار آپ بتلادیں کہ جس سے کسی نےیجے پر پہنچا جاسکے اور دوسرے یہ کہ صرف قرآن و سنت ہی کا آپ نے کیوں ذکر کیا ؟ ادلہ اربعہ میں جو باقی دو دلائل ہیں یعنی اجماع اور قیاس کہ جن کا حقیقی ماخذ بھی قرآن و سنت ہی ہےہیں کیا آپ ان کو لائق استدلال نہیں سمجھتے یا کیا وہ آپ کے نزدیک حجت نہیں ہیں ؟ میرے خیال میں گفتگو سے پہلے ان امور کا طے پاجانا ضروری تھا اس لیے وضاحت مانگ لی تھی لیکن آپ تو ناراض ہی ہوگئے میں ہرگز آپ کو کوئی الزام نہیں دے رہا۔۔۔
امید کرتا ہوں کہ میں اپنا مقصود آپ پر واضح کرچکا۔۔۔ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا
Comment
-
محترم باذوق آپ کو جو کچھ بھی کہنا ہے آپ خود یہاں لکھیے کسی بھی اور فورم کی تشہیر یہاں مت کیجیئے یہاں پر کسی بھی دوسرے فورم کے لنک کی اجازت نہیں ہے۔۔
دوسرا آپ نے بغیر کچھ طے کیے ہی گفتگو شروع کردی۔۔۔چونکہ آپ کا بھی ایک خاص مکتبہ فکر سے تعلق ہے اس لیے ضروری تھا کہ گفتگو سے پہلے ہمارے درمیان کچھ امور طے پاجاتے تاکہ قارئین کو کسی نتیجے پر پہنچنے میں آسانی ہوتی۔۔۔خیر آپکی دیگر تمام باتوں کا جواب میں آپکی گفتگو مکمل ہوجانے کے بعد ہی دوں گا سردست آپ سے اتنی گذارش ہے کہ کہ مباح کی تعریف بھی نقل فرمادیں لغوی اور اصطلاحی دونوں۔۔۔Last edited by aabi2cool; 18 February 2008, 15:35.ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا
Comment
-
Originally posted by aabi2cool View Postاسلام علیکم بھائی کیا ہوگیا ہے آپکو؟
وعلیکم السلام ، برادر محترم!
آپ نے خود قبول کیا کہ اجماع اور قیاس کا حقیقی ماخذ بھی قرآن و سنت ہیں ، جیسا کہ آپ لکھتے ہیں :
ادلہ اربعہ میں جو باقی دو دلائل ہیں یعنی اجماع اور قیاس کہ جن کا حقیقی ماخذ بھی قرآن و سنت ہی ہےہیں
اس کی مثال یوں سمجھئے کہ میں گلشن اقبال ، کراچی میں رہتا ہوں۔ اب اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ آپ کہاں رہتے ہیں اور میں اس سے کہوں کہ میں سندھ میں رہتا ہوں تو کیا یہ اس بات کا مطلب ہوا کہ میں گلشن اقبال یا کراچی میں اپنے قیام سے انکار کر رہا ہوں؟
اگر میرا کوئی دوست میرے ساتھ ہو اور وہ میرے اس جواب پر یوں اعتراض کرے کہ یار تم نے سندھ کیوں کہا ؟ کیا تم کراچی کو سندھ میں شامل نہیں سمجھتے؟
تو بتائیے میرے دوست کا ایسا اعتراض معقول کہلائے گا یا اس کا منفی اندازِ فکر ؟؟
Comment
-
وعلیکم السلام ، برادر محترم!
آپ نے خود قبول کیا کہ اجماع اور قیاس کا حقیقی ماخذ بھی قرآن و سنت ہیں ، جیسا کہ آپ لکھتے ہیں :
تو جب صرف حقیقی ماخذ کا ذکر کر دیا جائے تو اس سے یہ کہاں لازم آتا ہے کہ ادلہ اربعہ کے باقی دو دلائل کا انکار کیا جا رہا ہے؟
اس کی مثال یوں سمجھئے کہ میں گلشن اقبال ، کراچی میں رہتا ہوں۔ اب اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ آپ کہاں رہتے ہیں اور میں اس سے کہوں کہ میں سندھ میں رہتا ہوں تو کیا یہ اس بات کا مطلب ہوا کہ میں گلشن اقبال یا کراچی میں اپنے قیام سے انکار کر رہا ہوں؟
اگر میرا کوئی دوست میرے ساتھ ہو اور وہ میرے اس جواب پر یوں اعتراض کرے کہ یار تم نے سندھ کیوں کہا ؟ کیا تم کراچی کو سندھ میں شامل نہیں سمجھتے؟
تو بتائیے میرے دوست کا ایسا اعتراض معقول کہلائے گا یا اس کا منفی اندازِ فکر ؟؟ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا
Comment
Comment