کمپیوٹر سافٹ وئیر کمپنی مائیکرو سافٹ کا تیا ر کردہ نیا آپریٹنگ سسٹم وسٹا، جنوری دو ہزار آٹھ کے بعد سے ونڈوز ایکس پی کی جگہ لے گا۔
مائیکرو سافٹ کے اعلان کردہ منصوبے کے مطابق ونڈوز ایکس پی اس تاریخ کے بعد نئے کمپیوٹرز کے ساتھ دستیاب نہیں ہو گا۔ تاہم مائیکروسافٹ کے یورپی مارکیٹ کے ترجمان رابرٹ ایپسٹین کے مطابق کمپنی ایک طویل عرصے تک اس مقبول زمانہ پراڈکٹ کے بارے میں صارفین کو تکنیکی معاونت فراہم کرتی رہے گی۔
وسٹا کی مقبولیت جانچنے کے لئے کیے گئے ایک سروے میں صارفین کی جانب سے اس نئی پراڈکٹ کے بارے میں سرد مہری پر مبنی ردعمل کے باوجود مائیکروسافٹ نے اس منصوبے کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مارکیٹ ریسرچ کے امریکی ادارے ہیرس انٹرایکٹیو کے مطابق سروے میں شامل صرف دس فیصد افراد مستقبل قریب میں وسٹا استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مائیکروسافٹ کے اس فیصلے کا اطلاق ایکس پی کے تمام ورژنز پر ہو گا جن میں میڈیا سینٹرز اور ٹیبلیٹ پی سیز بھی شامل ہیں۔ مائیکروسافٹ نے اس امر کی بھی تصدیق کر دی ہے کہ اکتیس جنوری کے بعدڈیل، ایچ پی اور توشیبا جیسی کمپیوٹرز بنانے والی بڑی کمپنیوں کے لئے بھی ایکس پی کے لائیسنس دستیاب نہیں ہوں گے۔
ونڈوز وسٹا کا آزمائشی ورژن اس سال جنوری میں پہلی بار یورپی صارفین کے لئے تقسیم کیا گیا تھا۔ تاہم اپریل میں ہونے والا سروے اس جانب اشارہ کرتا ہے کہ نیا سسٹم صارفین میں زیادہ مقبول نہیں ہو سکا۔
امریکی سروے کے مطابق انٹرویو کئے گئے دوہزار سے زائد کمپیوٹر صارفین میں سے ستاسی فیصد نے نئے آپریٹنگ سسٹم کے بارے میں سن رکھا ہے لیکن صرف بارہ فیصد اس کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سروے میں کہا گیا ہے ایک طرف تو مارکیٹ میں اس نئے نظام کی آمد کے انتظار میں لوگ نئے کمپیوٹرز خریدنے سے گریز کر رہے ہیں اور دوسری طرف ساٹھ فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ وسٹا ان کے کمپیوٹرز خریدنے کے منصوبے پر کوئی اثر نہیں ڈال سکا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس سروے میں شامل اناسی فیصد لوگ اپنے گھروں میں موجود کمپیوٹرز میں ونڈوز ایکس پی استعمال کرتے ہیں۔
مائیکرو سافٹ کے یورپی مارکیٹ کے ترجمان رابرٹ ایپسٹین کا کہنا ہے پرانے آپریٹنگ سسٹم کی جگہ نئے کو متعارف کروانے کے طریقہ کار میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمپیوٹر ساز کمپنیاں دو ہزار نو تک ایکس پی کا لائینسس شدہ ورژن مارکیٹ میں مائیکروسافٹ کی مصنوعات بیچنے والی کمپنیوں سے حاصل کر سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مائیکروسافٹ میں پرانی مصنوعات کی تکنیکی سپورٹ اور لائیسنس کی دستیابی کا ایک پورا نظام ہے جو ان مصنوعات کے مارکیٹ سے ناپید ہونے تک کام کرتا ہے۔
مائیکروسافٹ نے وسٹا کے آزمائشی صارفین کو بھی یہ یاد دہانی کروائی ہے کہ اس سسٹم کا محدود زندگی والا ابتدائی ورژن یکم جون سے کام کرنا بند کر دے گا جسے مارکیٹ میں آنے کے بعد لاکھوں صارفین تجرباتی طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
اس موقے پر صارفین کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ایکس پی کی طرف واپس جانا چاہتے ہیں یا وسٹا کو آپریٹنگ سسٹم کے طور پر مستقل بنیادوں پر استعمال کرنے کے خواہش مند ہیں۔ نئے نظام کے استعمال کرنے والوں کو وسٹا کا مکمل اور حتمی ورژن استعمال کرنا ہو گا۔
نوٹ: یه انفارمیشن بی بی سی اردو سے لی گئی هے۔
مائیکرو سافٹ کے اعلان کردہ منصوبے کے مطابق ونڈوز ایکس پی اس تاریخ کے بعد نئے کمپیوٹرز کے ساتھ دستیاب نہیں ہو گا۔ تاہم مائیکروسافٹ کے یورپی مارکیٹ کے ترجمان رابرٹ ایپسٹین کے مطابق کمپنی ایک طویل عرصے تک اس مقبول زمانہ پراڈکٹ کے بارے میں صارفین کو تکنیکی معاونت فراہم کرتی رہے گی۔
وسٹا کی مقبولیت جانچنے کے لئے کیے گئے ایک سروے میں صارفین کی جانب سے اس نئی پراڈکٹ کے بارے میں سرد مہری پر مبنی ردعمل کے باوجود مائیکروسافٹ نے اس منصوبے کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مارکیٹ ریسرچ کے امریکی ادارے ہیرس انٹرایکٹیو کے مطابق سروے میں شامل صرف دس فیصد افراد مستقبل قریب میں وسٹا استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مائیکروسافٹ کے اس فیصلے کا اطلاق ایکس پی کے تمام ورژنز پر ہو گا جن میں میڈیا سینٹرز اور ٹیبلیٹ پی سیز بھی شامل ہیں۔ مائیکروسافٹ نے اس امر کی بھی تصدیق کر دی ہے کہ اکتیس جنوری کے بعدڈیل، ایچ پی اور توشیبا جیسی کمپیوٹرز بنانے والی بڑی کمپنیوں کے لئے بھی ایکس پی کے لائیسنس دستیاب نہیں ہوں گے۔
ونڈوز وسٹا کا آزمائشی ورژن اس سال جنوری میں پہلی بار یورپی صارفین کے لئے تقسیم کیا گیا تھا۔ تاہم اپریل میں ہونے والا سروے اس جانب اشارہ کرتا ہے کہ نیا سسٹم صارفین میں زیادہ مقبول نہیں ہو سکا۔
امریکی سروے کے مطابق انٹرویو کئے گئے دوہزار سے زائد کمپیوٹر صارفین میں سے ستاسی فیصد نے نئے آپریٹنگ سسٹم کے بارے میں سن رکھا ہے لیکن صرف بارہ فیصد اس کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سروے میں کہا گیا ہے ایک طرف تو مارکیٹ میں اس نئے نظام کی آمد کے انتظار میں لوگ نئے کمپیوٹرز خریدنے سے گریز کر رہے ہیں اور دوسری طرف ساٹھ فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ وسٹا ان کے کمپیوٹرز خریدنے کے منصوبے پر کوئی اثر نہیں ڈال سکا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس سروے میں شامل اناسی فیصد لوگ اپنے گھروں میں موجود کمپیوٹرز میں ونڈوز ایکس پی استعمال کرتے ہیں۔
مائیکرو سافٹ کے یورپی مارکیٹ کے ترجمان رابرٹ ایپسٹین کا کہنا ہے پرانے آپریٹنگ سسٹم کی جگہ نئے کو متعارف کروانے کے طریقہ کار میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمپیوٹر ساز کمپنیاں دو ہزار نو تک ایکس پی کا لائینسس شدہ ورژن مارکیٹ میں مائیکروسافٹ کی مصنوعات بیچنے والی کمپنیوں سے حاصل کر سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مائیکروسافٹ میں پرانی مصنوعات کی تکنیکی سپورٹ اور لائیسنس کی دستیابی کا ایک پورا نظام ہے جو ان مصنوعات کے مارکیٹ سے ناپید ہونے تک کام کرتا ہے۔
مائیکروسافٹ نے وسٹا کے آزمائشی صارفین کو بھی یہ یاد دہانی کروائی ہے کہ اس سسٹم کا محدود زندگی والا ابتدائی ورژن یکم جون سے کام کرنا بند کر دے گا جسے مارکیٹ میں آنے کے بعد لاکھوں صارفین تجرباتی طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
اس موقے پر صارفین کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ایکس پی کی طرف واپس جانا چاہتے ہیں یا وسٹا کو آپریٹنگ سسٹم کے طور پر مستقل بنیادوں پر استعمال کرنے کے خواہش مند ہیں۔ نئے نظام کے استعمال کرنے والوں کو وسٹا کا مکمل اور حتمی ورژن استعمال کرنا ہو گا۔
نوٹ: یه انفارمیشن بی بی سی اردو سے لی گئی هے۔
Comment