ہڈی کے گودے سے شوگر کا علاج
سائنسدانوں نے انسانی ہڈی میں پائے جانے والے گودے کے سٹیم سیلز کے ذریعے چوہوں میں ذیابیطس پر قابو پانے کا طریقہ کار دریافت کیا ہے۔
یہ سٹیم سیلز چوہوں میں انسولین پیدا کرنے والے ناقص خلیوں پر نہایت موثر طریقے سے قابو پالیتے ہیں۔ اس طریقہ علاج سے انسولین کی زیادتی سےگردوں کو پہنچنے والے نقصان کو بھی روکنا ممکن ہوگیا ہے۔
نیو آرلینز کی تیولین یونیورسٹی کے تحقیقات کاروں کو امید ہے کہ اس طریقے سے انسانوں میں ذیابیطس کا علاج بھی ممکن ہوسکے گا۔
سٹین سیلز جسم کے ایسے خلیے ہوتے ہیں جن کی ابھی پوری طرح سے نشونما نہیں ہوئی ہوتی اور انہیں جسم کے کسی بھی طرح کے ٹشوز میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
تحقیق کے دوران ایسے چوہوں کو استعمال کیا گیا تھا جن کے خون میں شوگر کی مقدار زیادہ تھی اور ان کے گردے بھی متاثرہ تھے۔
ان چوہوں میں سٹیم سیلز داخل کیے گئے جس کے تین ہفتوں بعد ان کے جسموں میں شوگر کی مقدار کم اور انسولین کی مقدار زیادہ ہوگئی۔
تحقیقات کار ڈاکٹر ڈارون پراک پاپ کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی انسانوں پر اس طریقہ کار کا تجربہ کرنے والے ہیں اور اس مقصد کے لیے ایسے مریضوں کو چنا جارہا ہے جن کے خون میں شوگر کی مقدار زیادہ ہے اور جن کے گردے بھی متاثرہ ہیں۔
صرف برطانیہ میں دو اعشاریہ دو افراد ذیابیطس کا شکار ہیں اور ان میں سے کل ڈھائی لاکھ افراد کا انحصار انسولین پر ہے۔
سائنسدانوں نے انسانی ہڈی میں پائے جانے والے گودے کے سٹیم سیلز کے ذریعے چوہوں میں ذیابیطس پر قابو پانے کا طریقہ کار دریافت کیا ہے۔
یہ سٹیم سیلز چوہوں میں انسولین پیدا کرنے والے ناقص خلیوں پر نہایت موثر طریقے سے قابو پالیتے ہیں۔ اس طریقہ علاج سے انسولین کی زیادتی سےگردوں کو پہنچنے والے نقصان کو بھی روکنا ممکن ہوگیا ہے۔
نیو آرلینز کی تیولین یونیورسٹی کے تحقیقات کاروں کو امید ہے کہ اس طریقے سے انسانوں میں ذیابیطس کا علاج بھی ممکن ہوسکے گا۔
سٹین سیلز جسم کے ایسے خلیے ہوتے ہیں جن کی ابھی پوری طرح سے نشونما نہیں ہوئی ہوتی اور انہیں جسم کے کسی بھی طرح کے ٹشوز میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
تحقیق کے دوران ایسے چوہوں کو استعمال کیا گیا تھا جن کے خون میں شوگر کی مقدار زیادہ تھی اور ان کے گردے بھی متاثرہ تھے۔
ان چوہوں میں سٹیم سیلز داخل کیے گئے جس کے تین ہفتوں بعد ان کے جسموں میں شوگر کی مقدار کم اور انسولین کی مقدار زیادہ ہوگئی۔
تحقیقات کار ڈاکٹر ڈارون پراک پاپ کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی انسانوں پر اس طریقہ کار کا تجربہ کرنے والے ہیں اور اس مقصد کے لیے ایسے مریضوں کو چنا جارہا ہے جن کے خون میں شوگر کی مقدار زیادہ ہے اور جن کے گردے بھی متاثرہ ہیں۔
صرف برطانیہ میں دو اعشاریہ دو افراد ذیابیطس کا شکار ہیں اور ان میں سے کل ڈھائی لاکھ افراد کا انحصار انسولین پر ہے۔
Comment