فرمانِ قائد
اب ہم پاکستانی ہیں۔ نہ بلوچی، نہ پٹھان، نہ سندھی، نہ بنگالی، نہ پنجابی ہیں ہمیں پاکستانی اور صرف پاکستانی کہلانے پر فخر کرنا چاہیے۔ ہم جو کچھ بھی محسوس کریں، جو بھی عمل کریں، جو بھی قدم اٹھائیں، پاکستانی اور فقط پاکستانی کی حیثیت میں۔ میں آپ سے کہتا ہوں کہ آپ جب کوئی نیا اقدام کریں تو پہلے رک کر ذرا سوچ لیں کہ یہ آپ کا ذاتی یا مقامی پسند و نا پسند کے زیر اثر ہے یا پاکستانی کی فلاح و بہبود کا خیال دوسری سب باتوں پر غالب ہے۔
کوئٹہ میونسپلٹی کی استقبالیہ میں ۔ ١٥ جون ١٩٤٨ء
اب ہم پاکستانی ہیں۔ نہ بلوچی، نہ پٹھان، نہ سندھی، نہ بنگالی، نہ پنجابی ہیں ہمیں پاکستانی اور صرف پاکستانی کہلانے پر فخر کرنا چاہیے۔ ہم جو کچھ بھی محسوس کریں، جو بھی عمل کریں، جو بھی قدم اٹھائیں، پاکستانی اور فقط پاکستانی کی حیثیت میں۔ میں آپ سے کہتا ہوں کہ آپ جب کوئی نیا اقدام کریں تو پہلے رک کر ذرا سوچ لیں کہ یہ آپ کا ذاتی یا مقامی پسند و نا پسند کے زیر اثر ہے یا پاکستانی کی فلاح و بہبود کا خیال دوسری سب باتوں پر غالب ہے۔
کوئٹہ میونسپلٹی کی استقبالیہ میں ۔ ١٥ جون ١٩٤٨ء
Comment