غزل ہرن کے گلے سے نکلنے والی چیخ کو کہتے ہیں۔ ساخت کے اعتبار سے غزل کے چار بنیادی ارکان ہیں جنہیں مطلع ، مقطع ، قافیہ اور ردیف کہا جاتا ہے۔ مقتع غزل کا وہ آخری شعر جس میں شاعر اپنا تخلص استعمال کرے اور مطلع غزل کا وہ پہلا شعر جس کے دونوں مصرعے ہم قافیہ اور ہم ردیف ہوں۔ قافیہ ہم آواذ الفاظ کو کہتے ہیں جیسے وفا ،خدا ، حیا وغیرہ اور ردیف ، قافیے کے بعد آنے والے الفاظ کو کہتے ہیں جن میں تبدیلی واقع نہیں ہوتی البتہ قافیے غزل کے مختلف شعروں میں بدلتے رہتے ۔ غزل کے کم از کم تین شعر ہوتے ہیں البتہ زیادہ شعروں کی کوئی تعداد مقرر نہیں ہے۔
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
ghazal غزل
Collapse
X
-
ghazal غزل
غزل ہرن کے گلے سے نکلنے والی چیخ کو کہتے ہیں۔ ساخت کے اعتبار سے غزل کے چار بنیادی ارکان ہیں جنہیں مطلع ، مقطع ، قافیہ اور ردیف کہا جاتا ہے۔ مقتع غزل کا وہ آخری شعر جس میں شاعر اپنا تخلص استعمال کرے اور مطلع غزل کا وہ پہلا شعر جس کے دونوں مصرعے ہم قافیہ اور ہم ردیف ہوں۔ قافیہ ہم آواذ الفاظ کو کہتے ہیں جیسے وفا ،خدا ، حیا وغیرہ اور ردیف ، قافیے کے بعد آنے والے الفاظ کو کہتے ہیں جن میں تبدیلی واقع نہیں ہوتی البتہ قافیے غزل کے مختلف شعروں میں بدلتے رہتے ۔ غزل کے کم از کم تین شعر ہوتے ہیں البتہ زیادہ شعروں کی کوئی تعداد مقرر نہیں ہے۔
Tags: None
-
Re: ghazal غزل
Originally posted by maria abbasi View Post
غزل ہرن کے گلے سے نکلنے والی چیخ کو کہتے ہیں۔
اور دوسری بات ماریہ جب بھی کوئی نیا تھریڈ شروع کریں، السلام علیکم سے کیا کریںtumharey bas mein agar ho to bhool jao mujheytumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey
-
Re: ghazal غزل
Originally posted by maria abbasi View Postasalam o alikum masood bhai.... ye lughat men to mujhey confirm nahi ha... men ne wikipedia par dekha ha "ghazal" men.
پس تصدیق ہوا کہ آپ جو بھی انٹرنیٹ پر دیکھیں، ضروری نہیں کہ وہ درست ہو خواہ وہ ویکپیڈیا ہی کیوں نہ ہو۔ لغت کے تحت غزل کے معنی ہیں: عورتوں سے باتیں کرنا، عورتوں کے حسن و جمال کی تعریف کرنا، نظم کے ایک صنف جس میں عشق و محبت کا ذکر ہوتا ہے، ہر شعر جداگانہ مضمون کا حامل ہوتاہے، پہلا شعر مطلع اور آخری مقطع کہلاتا ہے۔ جمع: غزلیات ؛ اردو جمع: غزلیں، غزلوں
جس نے ویکپیڈیا پر لکھا ہے وہ شاید اس لفظ سے دھوکہ کھا گیا ہے: غزال - غزال ہرن کے بچے کو کہتے ہیں۔ اور اس پر ایک شعر ہے:
غزالاں تم تو واقف ہو کہو مجنوں کے مرنے کی
دیوانہ مر گیا آخر ویرانے پر کیا گزری
Last edited by Masood; 19 November 2011, 00:39.tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujheytumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey
Comment
Comment