Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ایلوایا گھیکوار (Aloe Vera )

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ایلوایا گھیکوار (Aloe Vera )

    ایلوایا گھیکوار (Aloe Vera )
    کا پودا کسی خاص آب و ہوا یا موسم کا پابند نہیں ، ا سےکہیں بھی اگا یا جا سکتا ہے۔ اس کے پودے عام گھروں کے گملوں میں بھی لگا ئے جا سکتے ہیں۔اس پودے کے اجزاءجسم کے اوپر بھی لگائےجاتے ہیں اور اندرونی طور پر بھی بطوردوااستعمال ہوتے ہیں۔جسم کے جلنے یا آبلے کے علاج میں اس کی شفا ئی خصو صیات کا شہرہ سکندر اعظم کے دورسے شروع ہوگیا تھا۔ روایات کے مطابق سکندراعظم نے صومالیہ کے قریب ایک جزیرے کو محض اس لئے فتح کیا تھا کہ وہاں زخم کو ٹھیک کرنے والا یہ حیران کن پودا اگا کرتا تھا۔ایلوویرا کے پودے کا ایک خاص جزواس کا دودھ ہےجوتازہ پتے یاڈنٹھل کو توڑ کرحاصل کیا جاتا ہے۔ یہ جوس انتہائی طاقتور قبض کشا ہوتا ہے۔ ایلوا کاذائقہ تلخ کبھی میٹھا بھی ہوتا ہےجبکہ مزاج ٹھنڈا ہے۔ یہ جریان خون کو روکنے والااورخون صاف کرنےمیں لاجواب ہے۔

    گھیکواراہم جسمانی غدود مثلاگلے میں موجود تھائی رائڈ غدہ اوردماغ کی جڑ میں واقع غدہ نخامی(Pituitary Gland) جو جسمانی افزائش اور افعال کیلئے ضروری ہارمون تیار کرتے ہیں ، پر مثبت اثرڈالتا ہے۔علاوہ ازیں خواتین کی بیضہ دانیوں کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔ اس پودے کے پتے،دودھ اور عرق طب میں استعمال کئے جا تے ہیں۔ گھیگوارسوزش کم کرتا ہے، پٹھےاکڑ جائیں تو انہیں نرم کرتا ہے، خون صاف کرتا ہےاور جگر سے فاسدمادوں کو باہر نکالتا ہے۔ گھیکو ارکےنرم دبیزپتوں کو دبا اور نچوڑ کر جو جیل (Gel) حاصل کیا جا تا ہے اسے جلنے ،آبلہ پڑنے خراش لگنے ،تیز دھوپ سے جلد کے سرخ ہونے اور زخمی ہونے کی صورت میں جلد پر لیپ کی صورت میں لگا یا جا سکتا ہے۔ آشوب چشم کی وجہ سے اگر آنکھیں سرخ ہوں اور دکھ رہی ہوں تو اسں جیل کو آنکھوں کے با ہر پیو ٹے پر ملیں ـ آنکھوں کے اندر ہر گز نہ جانے دیں۔ اگر جلد کشش کھو چکی ہے، بے رونق اور کھر دری نظر آرہی ہے تو گھیکوار کے دودھ سے ان کی تازگی اور شگفتگی بحا ل کی جا سکتی ہے تاہم اس کیلئے تازہ جیل استعمال کرنا ضروری ہے۔ بازار میں پہلے سے تیار شدہ ایلوویرا جیل میں وہ شفائی خوبیاں ہوتیں جو تازہ جیل سے حاصل ہوسکتی ہیں۔ جسم کی اندرونی خرابیوں کو دور کر نے کیلئے ایلویرا کا جوس پئیں اور اس کا جیل بیرونی جلد پر لگا ئیں۔ زخم ٹھیک کرنے کیلئے پہلے اسے صابن اور پانی سے صاف کریں پھر ایلویرا کے ایک پتے کو کئی انچ تک لمبا ئی میں کاٹ لیں اس کے بعد اس میں سے جو جیل یا گاڑھا مادہ خارج ہوا سے زخم پر لگا ئیں اور خشک ہو نے کیلئے کئی گھنٹے تک یو نہی چھوڑدیں- اگر اس سے درد ہو تو تھوڑی دیر بعد اسے دھولیں اور پھر تا زہ جیل لگا ئیں۔ ایلوا کے طبی خواص والا تیل آپ گھر پر بھی تیا ر کر سکتے ہیں- اس مقصد کیلئے ایلوا کے پتے کو با ریک کاٹ کر شیشے کے ایک مرتبان میں ڈالیں، پھر ان ٹکڑوں کو کسی بھی نباتاتی تیل میں ڈبو دیں۔ 60 دن تک انہیں اسی طرح پڑا رہنے دیں پھر چھان کر گہرے رنگ کی شیشی میں تیل جمع کر لیں اور اس پر "ایلوا تیل" کا لیبل چپکادیں۔ یہ اس لئے ضروری ہے کہ گھیکوار کی اپنی کوئی بو نہیں ہوتی اور بعد میں اس تیل کو شناخت کرنا مشکل ہوسکتا ہے۔ یہ تیل عرصہ دراز تک قابل استعمال رہ سکتا ہے۔
    ایلوا کا تیل چونکہ جراثیم اور پھپھوند کا قلع قمع کر تا ہے اسلئے اسے کیل مہاسوں ، خارش،دنبل ، ایگزیما ،داد،قراع (Candidacies) اور دیگر جلدی امراض میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے جیل کو مسوڑوں کی خرابی دور کر نے کیلئےماؤتھ واش کے طورپر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جیل تو محفوظ ہے لیکن پورے پتے سے نکالے گئے عرق کو بطور دوااستعمال کرنے میں احتیاط کی ضرورت ہے کیو نکہ اس میں موجود Anthraquinone کے با عث یہ بہت تیز قسم کی قبض کشا دوا بن سکتی ہے۔ اسے طویل عرصے تک یا دوران حمل استعمال کرنا خطر ناک ہوسکتا ہے۔ بعض لوگوں میں ایلوویرا جیل سے جلن اور خارش ہو سکتی ہے۔ اگر ایسا ہو تو اس کا استعمال ترک کر دیں۔ قبض کشادوا کے طور پر کسی طبیب کے مشورے سے استعمال کریں اور مقرر خوراک سے تجاوز نہ کریں۔


    Click image for larger version

Name:	download.jpg
Views:	1
Size:	6.0 KB
ID:	2492276
Working...
X