Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

تاریخی مغالطے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • تاریخی مغالطے

    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

  • #2
    Re: تاریخی مغالطے

    شکریہ


    ویسے کولمبس کے امریکہ دریافت کرنے والی بات میں مبالغہ سے
    میں عرصہ سے واقت تھا کیونکہ ایک تو کولمبس سے پہلے
    ایک شخص لیف ایرک سن یہاں اچکا تھا سیکنڈ چوبیس سو سال پرانے افلاطون
    کے مکالمے تمائس میں ایک خاصہ معنی خیز تذکرہ موجود
    ہے میں اس کا ترجمہ لکھتا یہاں

    گفتگو میں شریک ایک شخص کری ٹیاس کہتا ہے
    ان دنوں بحر اقیانوس جہاز رانی کے لئے ٹھیک ہی تھا
    وہ مقام جسے تم ہرقل کے ستون کہتے ہو اس کے سامنے ایک جزیرہ
    ہوا کرتا تھا جو لیبیا اور ایشیا کے مجوعے سے بھی بڑا تھا
    اس جزیرے سے دوسرے جزائر تک رسائی ممکن تھی
    اور ان جزیروں سے اگے۔۔پورے علاقے کے سامنے
    ایک بہت برا خطہ زمین تھا۔واقعی بہت بڑا خطہ زمین





    یہ ایک بڑا ہی واضح اشارہ ہے کہ کولمبس سے صدیوں پہلے
    لوگ اس خطی زمین یعنی امریکہ کے بارے میں جانتے تھے



    ایک بات اور


    ایک جرمن انجنئیر ولہم کونگ نے 1933
    میں بغداد سے سترہ سو سال پرانی عمارت سے
    ایک عجیب چیز دریافت کی
    یہ ایک مٹی کا برتن تھا جس کے اندر تانبے کے سلنڈر
    نصب تھے سلنڈر کے اندرونی اطراف میں اسفالٹ
    کی تہہ تھی۔ اوپر اسفالٹ کا ایک کاک لگا تھا جس کے
    وسط میں ایک لوہے کا راڈ تھا اور اس بات
    میں کوئی شعبہ کی گنجائش نہیں تھی کہ وہ
    ایک برقی بیٹری ہی تھی یعنی کے بنجیمن فرنکلین
    سے صدیوں پہلے لوگ نہ صرف بجلی سے واقف
    تھے بلکہ وہ بیٹری بنانے میں بھی قادر تھے




    خوش رہیں


    پروفیسر بےتاب تابانی




    :(

    Comment


    • #3
      Re: تاریخی مغالطے

      کرسٹوفر کولمبس ایک بحری مہم تھا جس نے 15 ویں صدی میں امریکہ کو دریافت کیا۔ وہ 1451ء میں جنوا اٹلی میں پیدا ہوا۔ سپین کے قشتالوی عیسائی حکمرانوں کی ملازمت میں رہا۔ ملکہ ازابیلا اور فرڈینینڈ نے اسے چھوٹے جہاز دیے جن سے اس نے 1492ء میں امریکہ دریافت کیا۔ کولمبس کی اس دریافت نے دریافتوں، مہم جوئی اور نوابادیوں کا ایک نیا سلسلہ کھولا اور تاریخ کے دھارے کو بدل دیا۔ کولمبس سے پہلے کبھی کسی نے امریکہ اور یورپ یا پھر امریکہ سے ایشیا تک مستقل سفر کیا نہیں یا تجارت کی
      بلکہ وہاں ریڈ انڈین رہتے تھے جنہیں ریڈ انڈین بھی اس لئے کہا گیا وہ انڈیا کی تلاش میں تھا اور امریکہ دریافت کرلیا ریڈ انڈین انہیں اس لئے کہا چونکہ وہ تانبے جیسی صورت کے تھے
      Last edited by Jamil Akhter; 28 January 2012, 08:52.
      ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
      سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

      Comment


      • #4
        Re: تاریخی مغالطے

        Jahan Christopher columbus ko america aur vaskoday gama ko hindustan daryaft kerne ka credit dia jata he wahan kuch tareekh daan is baat per misr hein k yeh dono mohim'ju nahi thay bulke luteeray thay. Vaskoday gama purtgal ka jub ke christopher columbus spenish don thay jo k behri kazaaki mein mulawas thay. 15vein sadi mein Spain aur Portugal ke darmeyan aksar jagra rehta tha k behri kazaki se jo maal-o-asbaab loota jata he us pe ziada haq kis ka banta he. chonke dono mulkon mein christianity thi to us waqt ke 6th Pop ne yeh faisla sunaya k 1492 k baad sari dunia ki dolat ko 2 hison mein banta jis mein Mashraki hissay se lootmaar se hasil shuda dolat Portugal ko jubke Magrabi hissay ko spain kay haq mein faisla suna dia k in hisson ki doolat per Spain ka haq he. Isi faislay ko le ker 15wein sadi k aakhir mein Christopher columbus ne America aur Waskoday gama ne kali kut k rastay hindustan mein entry mari aur dono Khitoon ko khoob loota. Chiropher columbus per to Lakhon red indians ko katal kerne ka bhi ilzam lagaya jata he. Spanish aur Portugese history mein bohat saaray abhaam moojood hein aur yeh kai directions mein aik saath move kerti he. Is per hatmi raye dena he fazool he.
        :thmbup:

        Comment


        • #5
          Re: تاریخی مغالطے

          دیکھئی کیپلر عامر خان علم دینا اور بات ہے لیکن تاریخ کو توڑ مروڑ کر اپنے حساب سے بنا دینا نہائت غلط جیسا کہ اٹلانٹس کو امریکہ سے ملادینا اٹلانٹس میرے علم کی وہ خوائش ہے جس کے بارے میں سب سے زیادہ کھوج مجھے ہے یہ کون لوگ تھے اتنی ترقی کیسے کرگئے اور اچانک تباہ کیوں ہوگئے ان کے پاس اڑنے کی صلاحیت تھی ہزاروں ٹن وزنی پتھر بغیر کرین اٹھانے کی صلاحیت مزید
          دو ہزار سال قبل افلاطون نے پہلی مرتبہ تصوراتی شہر اٹلانٹس کا تذکرہ کیا تھا جو قدیم زمانے میں ہی تباہ ہو گیا تھا اس کے بعد سے ہی یہ شہر محققین
          کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔افلاطون نے ایک ایسے شہر کے بارے میں لکھا ہے جو بہت ترقی یافتہ تھااوردولت اور انتہائی خوبصورت قدرتی مناظر سے مالا مال تھا۔اس شہر کے بارے میں یہ بحث عام ہے کہ اگر یہ شہر تھا تو کس جگہ تھا۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ شہر کیوبا کے نزدیک تھا جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ یہ تصوراتی شہر بحرِ اوقیانوس کے درمیان واقع تھا۔
          *مزید جو ڈسپلے پکچر میں آپ احرام مصر دیکھ رہے ہیں کہاجاتا ہے اس کی تعمیر میں کچھ بچ جانے والےباسی مددگار تھے جو بچارے جہازوں پہ تجارت پہ گئےہوئے تھے جب واپس آئے تو سب ختم ہوچکا تھا مگر کچھ ٹیکنالوجی انہیں معلوم تھی یہ بھی کہا جاتا انہوں نے ہی زراعت کی داغ بیل ڈالی ورنہ پہلے لوگ خانہ بدوشوں کی طرح شکار اور درختوں سے غذا حاصل کرتے تھے ان کی ترقی کا یہ عالم تھا یہ لوگ خلا تک میں جاتے تھے
          Last edited by Jamil Akhter; 27 January 2012, 21:06.
          ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
          سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

          Comment


          • #6
            Re: تاریخی مغالطے

            Originally posted by Jamil Akhter View Post
            دیکھئی کیپلر عامر خان علم دینا اور بات ہے لیکن تاریخ کو توڑ مروڑ کر اپنے حساب سے بنا دینا نہائت غلط جیسا کہ اٹلانٹس کو امریکہ سے ملادینا اٹلانٹس میرے علم کی وہ خوائش ہے جس کے بارے میں سب سے زیادہ کھوج مجھے ہے یہ کون لوگ تھے اتنی ترقی کیسے کرگئے اور اچانک تباہ کیوں ہوگئے ان کے پاس اڑنے کی صلاحیت تھی ہزاروں ٹن وزنی پتھر بغیر کرین اٹھانے کی صلاحیت مزید
            دو ہزار سال قبل افلاطون نے پہلی مرتبہ تصوراتی شہر اٹلانٹس کا تذکرہ کیا تھا جو قدیم زمانے میں ہی تباہ ہو گیا تھا اس کے بعد سے ہی یہ شہر محققین
            کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔افلاطون نے ایک ایسے شہر کے بارے میں لکھا ہے جو بہت ترقی یافتہ تھااوردولت اور انتہائی خوبصورت قدرتی مناظر سے مالا مال تھا۔اس شہر کے بارے میں یہ بحث عام ہے کہ اگر یہ شہر تھا تو کس جگہ تھا۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ شہر کیوبا کے نزدیک تھا جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ یہ تصوراتی شہر بحرِ اوقیانوس کے درمیان واقع تھا۔
            *مزید جو ڈسپلے پکچر میں آپ احرام مصر دیکھ رہے ہیں کہاجاتا ہے اس کی تعمیر میں کچھ بچ جانے والےباسی مددگار تھے جو بچارے جہازوں پہ تجارت پہ گئےہوئے تھے جب واپس آئے تو سب ختم ہوچکا تھا مگر کچھ ٹیکنالوجی انہیں معلوم تھی یہ بھی کہا جاتا انہوں نے ہی زراعت کی داغ بیل ڈالی ورنہ پہلے لوگ خانہ بدوشوں کی طرح شکار اور درختوں سے غذا حاصل کرتے تھے ان کی ترقی کا یہ عالم تھا یہ لوگ خلا تک میں جاتے تھے


            مجھے شوق نہیں نالج جھاڑے کا نہ ہیرو ببنے کا میں نے تمائس کا حوالہ دیا ہے
            اسے پڑھ لینا لیکن اپ لوگوں کو یہ ہوتا
            کہ بس ہم ہی ہم ہیں باقی جھک مارنے ائے


            اور غلطی ہو گئی جو پوسٹ کر دی



            میں فضول بحث نہیں بڑھاتا یہاں بات تاریخی مغالطے کی ہوئی تھی
            تو میں نے بر سبیل تبصرہ کولمبس والی بات شئیر کر دی
            اور اپ پنجے جھاڑ کے اس کے کسی کو وہ ڈاکو کسی کو ہیرو لگ
            رہا حالانکہ اس چیز کو پوسٹ سے تعلق ہی نہیں بات صرف اتنی
            تھی کہ کولمبس سے پہلے امریکہ دریافت ہو چکا تھا




            خدا حافظ

            :(

            Comment


            • #7
              Re: تاریخی مغالطے

              Originally posted by Johannes_ Kepler View Post


              مجھے شوق نہیں نالج جھاڑے کا نہ ہیرو ببنے کا میں نے تمائس کا حوالہ دیا ہے
              اسے پڑھ لینا لیکن اپ لوگوں کو یہ ہوتا
              کہ بس ہم ہی ہم ہیں باقی جھک مارنے ائے


              اور غلطی ہو گئی جو پوسٹ کر دی



              میں فضول بحث نہیں بڑھاتا یہاں بات تاریخی مغالطے کی ہوئی تھی
              تو میں نے بر سبیل تبصرہ کولمبس والی بات شئیر کر دی
              اور اپ پنجے جھاڑ کے اس کے کسی کو وہ ڈاکو کسی کو ہیرو لگ
              رہا حالانکہ اس چیز کو پوسٹ سے تعلق ہی نہیں بات صرف اتنی
              تھی کہ کولمبس سے پہلے امریکہ دریافت ہو چکا تھا




              خدا حافظ

              Bhai mere Columbus se pehlay Amrika daryaaft ho chuka tha aur Waskooday gama se pehlay hindustan, no question about it. Fact bus itna he k Spanish loogon ne Amrika ko aur portugese'on ne hindustan ko 15wein sadi k aakhir (1492 aur 1498) main approach kia.
              :thmbup:

              Comment


              • #8
                Re: تاریخی مغالطے

                دیکھیں میرا مقصد آپ کی حتک کرنا نہیں تھا مگر اس کا مطلب یہ بھی نہیں کسی عالم سے غلطی ہوجائے تو ہم من و عن قبول کرلیں آپ کافی دلچسپ اور پڑھے لکھے انسان ہیں انسان سے ہی گڑ *بڑ ہوتی ہے مجھ سے سیکڑوں بار ہوئی اسی فورم میں بہرحال اگر برا لگا تو دوست سوری مجھے آپ کی نارضگی اچھی نہیں لگتی
                :rose
                Last edited by Jamil Akhter; 27 January 2012, 21:42.
                ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                Comment


                • #9
                  Re: تاریخی مغالطے

                  بات ہتک کی نہیں بات یہ کہ بغیر پڑھے رئپلائی کر تے اور دوسروں کو غلط بنا دیتے


                  گفتگو میں شریک ایک شخص کری ٹیاس کہتا ہے
                  ان دنوں بحر اقیانوس جہاز رانی کے لئے ٹھیک ہی تھا
                  وہ مقام جسے تم ہرقل کے ستون کہتے ہو اس کے سامنے ایک جزیرہ
                  ہوا کرتا تھا جو لیبیا اور ایشیا کے مجوعے سے بھی بڑا تھا

                  اس جزیرے سے دوسرے جزائر تک رسائی ممکن تھی
                  اور ان جزیروں سے اگے۔۔پورے علاقے کے سامنے
                  ایک بہت برا خطہ زمین تھا۔واقعی بہت بڑا خطہ زمین



                  اب اس تصوراتی شہر اٹلانٹس جس کا ذکر افلاطون کے مقالمے مں آیا
                  ہے اس کا نقشہ دیکھو اور ہرقل کے استون یعنی جبرالٹر کے سامنے
                  موجود تھا اورمصر اور اطالیہ تک پھیلا تھا
                  اوپر پیراگراف میں میں نے اس کو بولڈ کر کے لکھا ہے
                  اب اس کے بعد کری ٹیاس لکھتا کہ اس جزیرے یعنی اٹلانٹس کے سامنے
                  ایک بہت بڑا خطہ زمین تھا یعنی امریکہ
                  خطہ زمین اور جزیرے میں فرق بھی ہوتا میرے بھائی
                  اپ بہت جذباتی ہو جاتے


                  اب میری یہی ریکوسٹ ہو گی کہ پڑھو ٹھنڈے دل سے پھر
                  بات کرو محض طفلانہ قیاس آرئیوں سے کام نہیں چلتے

                  :(

                  Comment


                  • #10
                    Re: تاریخی مغالطے

                    بھائی آپ پھر جزباتی ہوجائیں گے بلکہ ناراض چھوڑیں اس بات کو بس اتنا سمجھ لیں آسٹرلی کیا ہے براعظم کے ساتھ ساتھ ایک جزیرہ اسکا رقبہ دیکھیں کل رقبہ 7617930 مربع کلومیٹر ہے۔ یہ سارے کا سارا انڈو آسٹریلین پلیٹ پر واقع ہے۔ اس کے گرد انڈین، جنوبی اور اوقیانوس کے سمندر ہیں۔ آسٹریلیا اور ایشیا کے درمیان تیمور اور ارافورا کے سمندر واقع ہیں۔ آسٹریلیا کے پاس کل 34218 کلومیٹر کا ساحل موجود ہے۔
                    آسٹریلیا کا مرکزی حصہ 42000 سال سے قدیمی آسٹریلین لوگوں سے آباد رہا ہے۔ شمال سے آنے والے اکا دکا ماہی گیروں اور یورپی مہم جوؤں اور تاجروں نے 17ویں صدی میں ادھر آنا شروع کر دیا تھا۔ 1770 میں آسٹریلیا کے مشرقی نصف حصہ پر برطانیہ نے دعویٰ کیا۔ اسے پھر 26 جنوری 1788 میں نیو ساؤتھ ویلز کی کالونی کا حصہ بنا دیا گیا۔ جونہی آبادی بڑھتی گئی اور نئے علاقے دریافت ہوتے گئے، 19ویں صدی تک ادھر مزید پانچ کالونیاں بھی بنا دی گئیں۔ کہنے کا مقصد یہ ہے جزیرے میں چھوٹا بڑا ہونا شرط نہیں نیز ایک پراپر دریافت کا مطلب اس کا تعلق رابطہ باقی دنیا سے ہوجانا ہوتا ہے

                    مزید آپ کے کہنے کے مطابق یا افلاطون کے مطابق وہ امریکہ ہوتا تو تباہ ہوکر سمندر برد ہوچکا ہوتا یا کم از کم وہاں سے ان کی ترقی کی نشانیاں اور آثار قدیمہ ملتا جبکہ وہاں سے جاہل غیر مہذب اور ترقی پزیر ریڈ انڈین ملے
                    Last edited by Jamil Akhter; 28 January 2012, 09:13.
                    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                    Comment


                    • #11
                      Re: تاریخی مغالطے

                      zabardast

                      Comment

                      Working...
                      X