Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانی
Collapse
X
-
Re: شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانی
میرے بھائی آپ جس شخصیت كو ولن اور انتہا پسند كے طور پر پیش كرنے جا رہے ہیں انہوں نے برصغیر پاك و ہند میں ایك جابر حكمران كے سامنے جرات كے ساتھ كلمہ حق كہنے كی بنیاد ڈالی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔انہوں نے صلح كل كے نام پر اسلام كا دوسرے مذاہب میں ادغام كے خلاف اواز بلند كی تھی اور ان كا یہ اقدام بعد میں آنے والے علما كرام اورمشائخ عظام كے لئے مشعل راہ بن گیا انہوں نے یہ ثابت كردیا كہ حق پر ڈٹے رہنا اور ہر ظالم اور جابر كے سامنے دیوار كی طرح كھڑا ہونا ہی ایك سچے مسلمان كا اصل فریضہ ہے خواہ وہ جابر ملك كا شہنشاہ یا حكمران ہی كیوں نہ ہو انہیں اس ضمن میں جیل كی مصیبتیں برداشت كرنی پڑیں لیكن اپنے راستے سے نہیں ہٹے اور آخر تك مغل لادینت اور شرك كے خلاف لڑتے رہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مٹی كی محبت میں هم آشفته سروں نے--------وه قرض بھی اتارے هیں جو واجب هی نهیں تھے
-
Re: شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانی
اقبال شيخ مجدد رحمۀ عليه كو نذرانه عقيدت پيش كرتے ہوئے كہتے ہیں:
حاضر ہوا میں شیخ مجدد کی لحد پر
وہ خاک کہ ہے زیر فلک مطلعِ انوار
اس خاک کے ذروں سے ہیں شرمندہ ستارے
اس خاک میں پوشیدہ ہے وہ صاحبِ اسرار
گردن نہ جھکی جس کی جہانگیر کے آگے
جس کے نفسِ گرم سے ہے گرمیئ احرار
وہ ہند میں سرمایہ ملّت کا نگہباں
اللہ نے بر وقت کیا جس کو خبردار
اس لئے عرض ہے كہ اگر شیخ مجدد رحمہ كی شخصیت كا لحاظ نہیں تو كم از كم اپنے قومی شاعر كے كہے كا تو لحاظ ركھا كرو نا یار:think:مٹی كی محبت میں هم آشفته سروں نے--------وه قرض بھی اتارے هیں جو واجب هی نهیں تھے
Comment
-
Re: شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانی
اقبال کے عقیدت مند اقبال کے افکار کو حتمی اور قطعی سمجھ رہے ہیں
ان کے خیال میں اقبال نے ہر مسئلے پر جو کہہ دیا وہ
حرف اخر کی حیثیت رکھتا اس لئے اقبال کی آرا پر لکھنا یا تحقیق کرنا
امرِ محال ہے۔۔یہ اسلاف پرستی تقلید بیجا اور ذہنی جمود کا کرشمہ ہے
اور میں جو لکھ رہا مجدد صاحب کی عللمی لیاقت اور شریں زبانی
پر مکلمل حقائق پر مبنی ہے
ارسطو نے اپنے استاد افلاطون سے اختلاف کرتے ہوئے کہا تھا
مھجےاستاد کا ادب ملحوظ ہے لیکن اس سے زیادہ صداقت کا پاس روا رکھتا ہوں
خوش رہیں
:(
Comment
-
Re: شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانی
Aslam alykum----bhai manay apko mana kiya fazol buzargan-e-deen par ilzam tarashi say guraze karain magar...aur jo app ahul-arab kay muslims ko kahty hain ino nay unanio/hindustanio/cheneo say ilm hasil kiya tu younaniio chenio nay ilm kahan say liya yan ajj british kay pass ilm jo muslim say liya tu koi bhi maa kay pait say nahi sekhta jis qoom ko shok /justujo hoti awo sekhta a...jahan tak sar sayid ko baat roknay ki hay is kay pechy duband thy unko hi har cheez may biddat nazar ati hay ahul-sunnat jitna broad mind manay nahi dekha ye bahta drya hain khra talb nahi..ajj itni bhi ala o jadeed tareka tableegh hain...naat/qawalian/dawat-e-majalis ahul-sunnat say mansoob hain ..srhindi zahniat ki tu app baat mat karin liberal soch ko app kuch nahi kah sakty....2nd app deen-o-dunya ko milaty waqt bas aik baat ko dehan dain mushry ki tarqi kyon aur kab ruki kis nay roki..ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں
Comment
-
Re: شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانی
جی جی آپ کے بزرگان دین کی علمی لیاقت دیکھ ہی چکا جن کو مجدد
ہونے کا گھمنڈ ان کو اتنا نہیں پتہ تھا افلاطون حضرت عیسیٰ سے ساڑھے
تین سو سال پہلے وفات پا چکا تھا
:lol
اور علم کلے بارے میں ان کی شریں گفتاری بھی لکھ چکا اس کے بعد بھی اپ
بضد کہ وہ بزرگان دین تھے تو کیا کر سکتا
پھر ایک صاحب نے فرمایا کہ کلمہ حق کہا تھا ےو جناب وہ بھی نوٹ
کرلیں جناب مجدد صاحب شاہی لشکر سے منسلک ہو گئے تھے
اور جس معراج روحانی کے مطابق وہ صحابہ کرام اور خیلفہ عمر فاروق سے بھی اوپر
گئے تھے اس کا بھی تزک جہانگیری سے حوالہ دے دیا ہے
:garmi::garmi:
:(
Comment
-
Re: شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانی
Originally posted by Johannes_ Kepler View Postجی جی آپ کے بزرگان دین کی علمی لیاقت دیکھ ہی چکا جن کو مجدد
ہونے کا گھمنڈ ان کو اتنا نہیں پتہ تھا افلاطون حضرت عیسیٰ سے ساڑھے
تین سو سال پہلے وفات پا چکا تھا
:lol
اور علم کلے بارے میں ان کی شریں گفتاری بھی لکھ چکا اس کے بعد بھی اپ
بضد کہ وہ بزرگان دین تھے تو کیا کر سکتا
پھر ایک صاحب نے فرمایا کہ کلمہ حق کہا تھا ےو جناب وہ بھی نوٹ
کرلیں جناب مجدد صاحب شاہی لشکر سے منسلک ہو گئے تھے
اور جس معراج روحانی کے مطابق وہ صحابہ کرام اور خیلفہ عمر فاروق سے بھی اوپر
گئے تھے اس کا بھی تزک جہانگیری سے حوالہ دے دیا ہے
:garmi::garmi:
میرے بھائی آپ نے حوالہ دیا تو وہ بھی تزك جہانگیری كا۔۔۔۔۔۔۔جس كا مصنف خود جہانگیر تھا اور بعد میں اس كو مكمل كرنے كا كام دوسرے وفادار نوكروں كو سونپا گیا تھا بھلا كون بیوقوف ان سے یہ امید كر سكتا ہے كہ وہ جہانگیر كے حریف مجدد الف ثانی كے بارے میں سچ لكھیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔اگر آپ كے مضمون كی بنیاد مغلوں كی خود لكھی گئی تصنیفات ہیں تو میں معذرت كے ساتھ اس تریڈ كو خیر باد كہوں گا میں تو سمجھا تھا آپ كہیں سے اچھی اچھی اور مستند كتابوں كا حوالہ دیں گےمٹی كی محبت میں هم آشفته سروں نے--------وه قرض بھی اتارے هیں جو واجب هی نهیں تھے
Comment
-
Re: شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانی
zahir hai jab kehnay ko kuch nahii huga to khair abad hi kehay
Tuzak jangiri Ka Ilwa JIn books sa ref leay gay Un ma
Shaikh Muahmad Ikram Ki Rood-e-kosar
Sibt Husain ki Pakistan Ma Tehzib Ka Irtqa
Aur tuzak Jjahngiri sa Air Quote Lia ma na JIs pa Ap
itnay barham Hu rehay :)Last edited by Dr Fausts; 28 November 2011, 10:05.:(
Comment
-
Re: شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانی
تمام تاریخ دان اس پر متفق ہیں كہ مغلوں نے اقتدار كے حوس میں مذہب كے ساتھ كھلواڑ كیا۔۔۔۔۔۔۔بابر اور اكبر سے لے كر شاہجہاں تك تمام مغل شہنشاٶں نے صلح كل كو بنیاد بنا كر ہندومت٬ بدھ مت ٬ آتش پرستی اور دیگر مذہبوں كو اسلام كے ساتھ جوڑنا چاہا۔ انكا مقصد صرف ایك تھا اور وہ یہ كہ یوں برصغیر جہاں كئی مذاہب كو ماننے والے موجود تھے كو بیك وقت خوش ركھ سكیں اور ان كے درمیان مذہبی اختلافات كو دور كركے ان پر آسانی سے راج كرسكیں۔ اكبر كا دین الہی٬ راجپوت شہزادیوں سے شادیاں٬ مساجد كو اصطبل كے طور پر استعمال كرنا٬ اس كے عادات و اطوار وغیرہ اسی كا شاخسانہ تھے اس كی دیكھا دیكھی دوسرے مغل بادشاہوں نے بھی یہی روش اختیار كئے ركھی اور اسی بنا پر انہیں آرتھوڈاكس علما كی جانب سے تنقید كا حدف بنایا جاتا رہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اورنگزیب واحد مغل بادشاہ تھا جس نے اس روش كو ترك كیا اور غیرمسلموں كو دبانے اور بزور شمشیر انہیں غلام بنانے كا ایك اور خطرناك طریقہ اپنایا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مغلوں كے اس طرز عمل كو بیان كرتے ہوئے مشہور تاریخ دان وی اے سمتھ اور انڈو پاك ہسٹری كے مصنف كے علی كہتے ہیں كہ
"لودھی سلطنت كےخاتمے كے بعد شیرشاہ واحد مسلمان حكمران تھا جس نے تمام قومیتوں اور مذاہب كو یكساں سمجھا اور انہیں مذہبی آزادی دی اكبر نے جہاں اپنے چند اقدامات كے طفیل مسلمانوں كے احساسات كو مجروح كیا وہیں اورنگزیب نے ہندو ازم كے حامیوں كے دلوں میں مسلمانوں كے خلاف آگ پھڑكائی"
لہذا عرض یہ ہے كہ یہ خود مغل ہی تھے جنكی اقتدار كی حوس نے اسلام كے ساتھ ساتھ دوسرے مذاہب كو شدید نقصان پہنچایا اور ان مذاہب كے پیروكاروں كے دلوں میں نفرت كی آگ بھڑكائی۔۔۔۔۔۔۔۔
كیا یہ سچ نہیں كہ ہمایوں نے جب شاہ ایران سے شیرشاہی حكومت كو ختم كرنے كے لئے مدد مانگی تو شاہ ایران نے یہ شرائط ركھی تھی كہ ہمایوں كو شیعہ بننا ہوگا اقتدار حاصل كرنے كے بعد اسے شیعہ ازم كے لئے جو بھی ممكن ہو كرنا ہوگا اور اسے شیعہ ازم كا پرچار كرنا ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایسے موقع پر علماْ دین حق كا علم بلند نہ كرتے تو كیا كرتے؟مٹی كی محبت میں هم آشفته سروں نے--------وه قرض بھی اتارے هیں جو واجب هی نهیں تھے
Comment
-
Re: شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانی
Ya Alag topic hain janab Mughlo ko ma na defend hi nahi
keya jo ap uin ki wakalt kar rehay Kisi aik line ma bata day
ka ma na un ki hemayat ki hu?? haan mara topic Majdad sahib
ki Qableyat Zehaneyat aur Sharyeet aur tareeqat ka jhgaray
pa hai
Khush rehay
Kepler
:):(
Comment
-
Re: شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانی
اب تك جتنے بھی رائٹروں نے مغلوں كا دفاع كیا ہے وہ اس میں بری طرح ناكام رہے ہیں كیونكہ مغلوں نے نہ صرف اسلام بلكہ دوسرے مذاہب اور قومیتوں كے افكار و عقائد كو بھی مسخ كر كے ركھ دیا تھآ یہی وجہ تھی كہ باجی راٶ اور گرو ارجن دیو٬ خوشحال خان خٹك اور كئی راجپوت لیڈروں نے ان كے خلاف مرتے دم تك لڑنے كا فیصلہ كیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔سكھ گرو ارجن دیو نے تخت نشینی كی جنگ میں خسرو كا ساتھ دیا تھا جس پر جہانگیر سخت ناراض ہوا اور اس نے مذہبی تفرقے اور باغی ہونے كا الزام لگا كر ارجن دیو كو قید كرلیا بعد ازاں اسے سخت جسمانی تشدد كا نشانہ بنایا گیااسے تپتی ریت پر ننگا لٹایا جاتا اور اس كے اوپر ابلتا ہوا پانی ڈالا جاتا اور یوں اس كی موت ہوئی جس كے بعد سكھوں نے مغلوں كے خلاف باقاعدہ جنگ شروع كردی
جہانگیر گرو ارجن دیو كے بارے میں اپنی آپ بیتی میں لكھتا ہے كہ یہ بندہ مسلمانوں كو ورغلاتا تھا اور اسلام كے لئے ایك خطرہ تھا جس كو ختم كرنا ضروری تھا"
مٹی كی محبت میں هم آشفته سروں نے--------وه قرض بھی اتارے هیں جو واجب هی نهیں تھے
Comment
Comment