گئے برس کی عید کا دن کیا اچھا تھا۔
چاند کو دیکھ کے اسکا چہرہ دیکھا تھا۔
فضا میں کیکٹس کے لہجے کی نرماہٹ تھی،
موسم اپنے رنگ میں فیض کا مصرعہ تھا،
دعا کے بے آواز، الوہی لمحوں میں،
وہ لمحہ بھی کتنا دلکش لمحہ تھا۔
ہاتھ اٹھا کر جب آنکھوں ہی آنکھوں میں،
اس نے مجھ کو رب سے مانگا تھا،
پھر میرے چہرے کو ہاتھ میں لے کر
کتنے پیار سے چوما تھا!
ہوا ! کچھ آج کی شب کابھی احوال سنا۔
کیا وہ اپنی چھت پر آج بھی اکیلا تھا؟
یا کوئی میرے جیسی ساتھ تھی؟
اور اس نے چاند کو دیکھ کے اسکا چہرہ دیکھا تھا۔
چاند کو دیکھ کے اسکا چہرہ دیکھا تھا۔
فضا میں کیکٹس کے لہجے کی نرماہٹ تھی،
موسم اپنے رنگ میں فیض کا مصرعہ تھا،
دعا کے بے آواز، الوہی لمحوں میں،
وہ لمحہ بھی کتنا دلکش لمحہ تھا۔
ہاتھ اٹھا کر جب آنکھوں ہی آنکھوں میں،
اس نے مجھ کو رب سے مانگا تھا،
پھر میرے چہرے کو ہاتھ میں لے کر
کتنے پیار سے چوما تھا!
ہوا ! کچھ آج کی شب کابھی احوال سنا۔
کیا وہ اپنی چھت پر آج بھی اکیلا تھا؟
یا کوئی میرے جیسی ساتھ تھی؟
اور اس نے چاند کو دیکھ کے اسکا چہرہ دیکھا تھا۔
Comment