اسلام علکیم
امید کرتا ہوں سب بخیریت ہونگے۔اج پیغام میری اس تھریڈ کہ ساتھ ہی میری دوہزار پوسٹز اور چار سو تھریڈز مکمل ہو جئایں گی۔پیغام پہ صھیح معنوں میں میری تکمیل ہوئی یوں تو میں برسوں سے فورمز پہ ا ن ہولیکن یہاں بولنے اور سوچنے کی جو آزادی مجھے یہاں ملی تو اسی اظہار ذات نے جہاں مجھے بے پناہ اعتماد بخشا وہاں بہت کچھ سیکھنے کو بھی ملا۔۔میں اپنے محدود علم کی بنا پہ اس حقیقت سے اگاہ ہوا ہوں کہ شک اس فروتنی اور نیاز مندی کو کہتے ہیں جو ذہن نے حکمت اور آگہی کی طلب میں اختیار کیا ہو پس شک ذہن کی عبادت ہے اور اس عبادت سے سعادت اندوز ہونے والے بہت ہی کم لوگ ہیں۔۔کچھ مجھ سے ایسے لوگ بھی ہیں جو یہاں سکھنے اتے اور سیکھنے کی سچی لگن رکھتے ہیں انہیں جہاں کہیں بھی علم ملے دانش ملے خود میں جذب کر لیتے ہیں اور کچھ ایسے لوگ بھی یہاںً آتے جو اپنے گھروں سے یقین کے پٹارے ساتھ لیکر چلے ہیں انہوں نے ہر بات پہلے سی طے کر رکھی ہے جنہوں نے ذہن کی لوح کو پہلے سے ہی سیاہ کر لیا ہوں وہ یہاں کیا سر کھجانے آئیں گے؟سو ایس لوگوں کی خوش بختی کی ابھی سے ہم شہادت دیتے ہیں کہ علم تمہارا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا۔مجھے یہاں ہت سے لوگوں کا شکریہ بھی ادا کرنا ہے جن کے سبب بہت کچھ سیکھنے کو ملا اور جن کی پذیرائی نے مجھے لکھنے اور پڑھنے کا ھوصلہ بخشا۔۔ان میں سب سے پہلے میرے عزیز دوست بانیاز خان کا نام سہرفہرست ہے اس کی بڑی خوبی یہ ایک نئی سوچ نئی بات چاہے وہ اس کے عقیدے سے کتنا ہی متصادم کیوں نہ ہو اس کو تحمل سے سنتا اور کھلے دل سے اس کو سراہتا اور دلیل سے اور شستہ انداز میں بات کا جواب دیتا ہے۔یو آر ہیں جن کی زندہ دلی اور برجستہ فکرے سارے دن کی تھکن ختم کر کے فریش کر دیتے ہیں، احساس ہیں اپنی ذات میں اک باغ و بہار فنکار ایک اچھی شاعرہ اور پولائیٹ ممبر، لولی ال ٹائم ہیں کتنے ہی تند و تیز لہجے سنتا ہے لیکن کتنے تحمل سے جواب دیتا اس کے عقائد سے لاکھ اختلاف لیکن اس کا صبر اس کا مضبوط اعصاب یقینا صد محترم ہے۔سب زیرو ہے بہت کچھ سیکھنے کی لگن ہے ابھی کچھ کچا ہے لیکن پازٹیو تھنگ یہ ہے کہ وہ لگن رکھتا کچھ سیکھنے کی بھوک ہے اس میں۔۔ کرسٹل ہیں جانے مجھے کیوں سارہ سی لگتی ہیں سارہ ہر فن مولا ہے کچن سے لیکر شاعری تک ڈرائی فروٹ کےریٹ سے لیکر تصوف کے گنجلک مسائل تک عالمی مسائل سے لیکر ٹی وی ٹاک شو اور موبائل پیکجز کے ریٹ تک ہر بات اس کے نالج میں ہوتی۔۔کرسٹل جی اپنے نک کی طرح کرسٹل کلیر سوچ ان کا طرہ امتیاز ہے ان کی طرف سے محدود سی پذیرائی مجھے بہت بامعنی لگتی ہے۔اطہر بھائی یہں اپنے خوبصورت انداز بیان کے ساتھ کبھی کبھار تھوڑا سا اختلاف ہوجاتا لیکن اپنے ’’جانی‘‘ ہیں۔۔ابی تو کول ہیں لگتا فقہ حدیث و دیگر دینی علوم کا علم گویا گھوٹ کر پیئا ہوا مخاطب کی ایک ایک بات کوٹ کر کے اس کا جواب دینا شاید ہی کوئی ایسا ہو جو اتنا مدلل اور صاحب علم ہو۔۔مسعود ہیں ان کی ہمت ہے اتنے جھگڑوں اور شور شرابوں کے باوجود بھی اس سائٹ کو چلا رہے ہیں اللہ تعالی ان کی اس محنت کوقبول فرمائیں کہ ان ہی کی وجہ سے ہم مل بیٹھھتے ہیں اور اپبے ان بھث مباھثوں کج بحثیوں سے بہت کچھ سیکھتے خان بھائی ہیں بڑے ی مہربان اور نیوٹرل شخصیت عجیب کشش ہے ان کی زات میں بس جی کرتا باتں کئے جاو کئے جاو، عدنان صاحب ہیں بہت ہی نفیس ڈیزاینر اور انے ہی نفیس انسان شروع میں کچھ ان سے تو تو میں ممیں بھی ہو گئی لیکن اچھے ہیں کہ دل پہ بات نہیں لی انہوں نے اج بھی خندہ پیشانی سے پیش اتے ہں میں ان سب کو جو موجود اور ان سب کا بھی جو یہاں سے چلے گئے ان کا بھی بہت شکریہ ادا کرنا چاہو گا۔۔میں اپنی ان دوہزار فکری تحریروں کو سارہ کے نام منسوب کرتا ہوں میں دیکھتا ہوں وہ دوسری سائٹس پہ جاتی لیکن پیغام پہ نہیں اتی شاید میری وجہ سے۔۔ سو محترمہ ہماری ایک ادنی سے درخواست ہے کہ اپ واپس اجائیں پیغام چھوڑ کر مت جائیں ری بات میری تو ہم ائیندہ سے یہاں نہیں ائیں گے نفرت ایک لفظ ہے لیکن غور کریں تو نفرت کا ’ن ‘ نحوست کا نون ہے، نفرت کا ’‘ف‘‘ فساد اور فتنے کا ’ف‘ ہے اس ک ’رے ‘ رزالت کی ’رے‘ ہے اس کی ’‘ت‘ تباہی وار تباہ کاری ’ت‘ ہے۔تم دنش مند ہو دانش انسانیت کے رشتے کو جوڑتی ہے، توڑتی نہیں توڑ ہی نہیں سکتی ورنہ اسے دانش نہیں کہا جائے گا پھر یہ بے دانشی ٹھرے گی اور ہمیں تمہیں بے دانشی کی بے ہودہ کیشی اور بے ہودہ کوشی کے خلاف نفرت کے خلاف لڑائی لڑنا ہے
اپ سب کا بہت شکریہ کبھی کوئی جانے انجانے میں بات بری لگی ہو کسی کا دل دکھا ہو تو ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ لیتا ہوں فیس بک پہ اپ مجے پڑھ سکتے اب مجھے وہاں کی سمجھ اگئی ہےہیں مجھے اپ ای میل کر سکتے ہیں میں یہاں نہ ہوتے ہوئے بھی اپ کے ساتھ ہی ہونگا۔۔اب میں تمام ہوتا۔۔بہت شکریہ سب دوستوں کا اپنا بہت سا خیال رکھئے گا
اک غزل پیغام ممبرز کے نام
جانے کہاں گیا وہ ، وہ جو ابھی یہاں تھا ؟
وہ جو ابھی یہاں تھا، وہ کون تھا ، کہاں تھا ؟
تا لمحہ گزشتہ یہ جسم اور سائے
زندہ تھے رائگاں میں، جو کچھ تھا رائگاں تھا
اب جس کی دید کا ہے سودا ہمارے سر میں
وہ اپنی ہی نظر میں اپنا ہی ایک سماں تھا
کیا کیا نہ خون تھوکا میں نے اُس گلی میں یارو
سچ جاننا وہاں تو جو فن تھا رائگاں تھا
یہ وار کر گیا ہے پہلو سے کون مجھ پر ؟
تھا میں ہی دائیں بائیں اور میں ہی درمیاں تھا
اُس شہر کی حفاظت کرنی تھی ہم کو جس میں
آندھی کی تھیں فصیلیں اور گرد کا مکاں تھا
تھی عجب فضا سی امکان ِ خال و خد کی
تھایک عجب مصور اور وہ مرا گماں تھا
عمریں گزر گئی تھیں ہم کو یقیں سے بچھڑے
اور لمحہ اک گماں کا صدیوں میں بے اما ں تھا
جب ڈوبتا چلا میں تاریکیوں کی تہ میں
تہ میں تھا ایک دریچہ اور اُس میں آسماں تھا
خوش رہیں
اللہ حافظ:rose
عامر احمد خان حاجی شاہ اٹک
امید کرتا ہوں سب بخیریت ہونگے۔اج پیغام میری اس تھریڈ کہ ساتھ ہی میری دوہزار پوسٹز اور چار سو تھریڈز مکمل ہو جئایں گی۔پیغام پہ صھیح معنوں میں میری تکمیل ہوئی یوں تو میں برسوں سے فورمز پہ ا ن ہولیکن یہاں بولنے اور سوچنے کی جو آزادی مجھے یہاں ملی تو اسی اظہار ذات نے جہاں مجھے بے پناہ اعتماد بخشا وہاں بہت کچھ سیکھنے کو بھی ملا۔۔میں اپنے محدود علم کی بنا پہ اس حقیقت سے اگاہ ہوا ہوں کہ شک اس فروتنی اور نیاز مندی کو کہتے ہیں جو ذہن نے حکمت اور آگہی کی طلب میں اختیار کیا ہو پس شک ذہن کی عبادت ہے اور اس عبادت سے سعادت اندوز ہونے والے بہت ہی کم لوگ ہیں۔۔کچھ مجھ سے ایسے لوگ بھی ہیں جو یہاں سکھنے اتے اور سیکھنے کی سچی لگن رکھتے ہیں انہیں جہاں کہیں بھی علم ملے دانش ملے خود میں جذب کر لیتے ہیں اور کچھ ایسے لوگ بھی یہاںً آتے جو اپنے گھروں سے یقین کے پٹارے ساتھ لیکر چلے ہیں انہوں نے ہر بات پہلے سی طے کر رکھی ہے جنہوں نے ذہن کی لوح کو پہلے سے ہی سیاہ کر لیا ہوں وہ یہاں کیا سر کھجانے آئیں گے؟سو ایس لوگوں کی خوش بختی کی ابھی سے ہم شہادت دیتے ہیں کہ علم تمہارا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا۔مجھے یہاں ہت سے لوگوں کا شکریہ بھی ادا کرنا ہے جن کے سبب بہت کچھ سیکھنے کو ملا اور جن کی پذیرائی نے مجھے لکھنے اور پڑھنے کا ھوصلہ بخشا۔۔ان میں سب سے پہلے میرے عزیز دوست بانیاز خان کا نام سہرفہرست ہے اس کی بڑی خوبی یہ ایک نئی سوچ نئی بات چاہے وہ اس کے عقیدے سے کتنا ہی متصادم کیوں نہ ہو اس کو تحمل سے سنتا اور کھلے دل سے اس کو سراہتا اور دلیل سے اور شستہ انداز میں بات کا جواب دیتا ہے۔یو آر ہیں جن کی زندہ دلی اور برجستہ فکرے سارے دن کی تھکن ختم کر کے فریش کر دیتے ہیں، احساس ہیں اپنی ذات میں اک باغ و بہار فنکار ایک اچھی شاعرہ اور پولائیٹ ممبر، لولی ال ٹائم ہیں کتنے ہی تند و تیز لہجے سنتا ہے لیکن کتنے تحمل سے جواب دیتا اس کے عقائد سے لاکھ اختلاف لیکن اس کا صبر اس کا مضبوط اعصاب یقینا صد محترم ہے۔سب زیرو ہے بہت کچھ سیکھنے کی لگن ہے ابھی کچھ کچا ہے لیکن پازٹیو تھنگ یہ ہے کہ وہ لگن رکھتا کچھ سیکھنے کی بھوک ہے اس میں۔۔ کرسٹل ہیں جانے مجھے کیوں سارہ سی لگتی ہیں سارہ ہر فن مولا ہے کچن سے لیکر شاعری تک ڈرائی فروٹ کےریٹ سے لیکر تصوف کے گنجلک مسائل تک عالمی مسائل سے لیکر ٹی وی ٹاک شو اور موبائل پیکجز کے ریٹ تک ہر بات اس کے نالج میں ہوتی۔۔کرسٹل جی اپنے نک کی طرح کرسٹل کلیر سوچ ان کا طرہ امتیاز ہے ان کی طرف سے محدود سی پذیرائی مجھے بہت بامعنی لگتی ہے۔اطہر بھائی یہں اپنے خوبصورت انداز بیان کے ساتھ کبھی کبھار تھوڑا سا اختلاف ہوجاتا لیکن اپنے ’’جانی‘‘ ہیں۔۔ابی تو کول ہیں لگتا فقہ حدیث و دیگر دینی علوم کا علم گویا گھوٹ کر پیئا ہوا مخاطب کی ایک ایک بات کوٹ کر کے اس کا جواب دینا شاید ہی کوئی ایسا ہو جو اتنا مدلل اور صاحب علم ہو۔۔مسعود ہیں ان کی ہمت ہے اتنے جھگڑوں اور شور شرابوں کے باوجود بھی اس سائٹ کو چلا رہے ہیں اللہ تعالی ان کی اس محنت کوقبول فرمائیں کہ ان ہی کی وجہ سے ہم مل بیٹھھتے ہیں اور اپبے ان بھث مباھثوں کج بحثیوں سے بہت کچھ سیکھتے خان بھائی ہیں بڑے ی مہربان اور نیوٹرل شخصیت عجیب کشش ہے ان کی زات میں بس جی کرتا باتں کئے جاو کئے جاو، عدنان صاحب ہیں بہت ہی نفیس ڈیزاینر اور انے ہی نفیس انسان شروع میں کچھ ان سے تو تو میں ممیں بھی ہو گئی لیکن اچھے ہیں کہ دل پہ بات نہیں لی انہوں نے اج بھی خندہ پیشانی سے پیش اتے ہں میں ان سب کو جو موجود اور ان سب کا بھی جو یہاں سے چلے گئے ان کا بھی بہت شکریہ ادا کرنا چاہو گا۔۔میں اپنی ان دوہزار فکری تحریروں کو سارہ کے نام منسوب کرتا ہوں میں دیکھتا ہوں وہ دوسری سائٹس پہ جاتی لیکن پیغام پہ نہیں اتی شاید میری وجہ سے۔۔ سو محترمہ ہماری ایک ادنی سے درخواست ہے کہ اپ واپس اجائیں پیغام چھوڑ کر مت جائیں ری بات میری تو ہم ائیندہ سے یہاں نہیں ائیں گے نفرت ایک لفظ ہے لیکن غور کریں تو نفرت کا ’ن ‘ نحوست کا نون ہے، نفرت کا ’‘ف‘‘ فساد اور فتنے کا ’ف‘ ہے اس ک ’رے ‘ رزالت کی ’رے‘ ہے اس کی ’‘ت‘ تباہی وار تباہ کاری ’ت‘ ہے۔تم دنش مند ہو دانش انسانیت کے رشتے کو جوڑتی ہے، توڑتی نہیں توڑ ہی نہیں سکتی ورنہ اسے دانش نہیں کہا جائے گا پھر یہ بے دانشی ٹھرے گی اور ہمیں تمہیں بے دانشی کی بے ہودہ کیشی اور بے ہودہ کوشی کے خلاف نفرت کے خلاف لڑائی لڑنا ہے
اپ سب کا بہت شکریہ کبھی کوئی جانے انجانے میں بات بری لگی ہو کسی کا دل دکھا ہو تو ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ لیتا ہوں فیس بک پہ اپ مجے پڑھ سکتے اب مجھے وہاں کی سمجھ اگئی ہےہیں مجھے اپ ای میل کر سکتے ہیں میں یہاں نہ ہوتے ہوئے بھی اپ کے ساتھ ہی ہونگا۔۔اب میں تمام ہوتا۔۔بہت شکریہ سب دوستوں کا اپنا بہت سا خیال رکھئے گا
اک غزل پیغام ممبرز کے نام
جانے کہاں گیا وہ ، وہ جو ابھی یہاں تھا ؟
وہ جو ابھی یہاں تھا، وہ کون تھا ، کہاں تھا ؟
تا لمحہ گزشتہ یہ جسم اور سائے
زندہ تھے رائگاں میں، جو کچھ تھا رائگاں تھا
اب جس کی دید کا ہے سودا ہمارے سر میں
وہ اپنی ہی نظر میں اپنا ہی ایک سماں تھا
کیا کیا نہ خون تھوکا میں نے اُس گلی میں یارو
سچ جاننا وہاں تو جو فن تھا رائگاں تھا
یہ وار کر گیا ہے پہلو سے کون مجھ پر ؟
تھا میں ہی دائیں بائیں اور میں ہی درمیاں تھا
اُس شہر کی حفاظت کرنی تھی ہم کو جس میں
آندھی کی تھیں فصیلیں اور گرد کا مکاں تھا
تھی عجب فضا سی امکان ِ خال و خد کی
تھایک عجب مصور اور وہ مرا گماں تھا
عمریں گزر گئی تھیں ہم کو یقیں سے بچھڑے
اور لمحہ اک گماں کا صدیوں میں بے اما ں تھا
جب ڈوبتا چلا میں تاریکیوں کی تہ میں
تہ میں تھا ایک دریچہ اور اُس میں آسماں تھا
خوش رہیں
اللہ حافظ:rose
عامر احمد خان حاجی شاہ اٹک
Comment