Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Reported Post by -=The Driver=-

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Reported Post by -=The Driver=-

    -=The Driver=- has reported a post.

    Reason:
    iss kisam ke post se forum ka mahol kharab ho jata hai... lehaza action liya jaye
    Post: کیا یہ سب کرنا ٹھیک ہے
    Forum: Fiqah Section
    Assigned Moderators: *Rida*, Mr.Khan, Tanha Hassan

    Posted by: lovelyalltime
    Original Content:
    کیا یہ سب کچھ نہیں ھو رہا
    جو بھی کر رہا ہے لکن کیا یہ علم کو چھپانے کی کوشش نہیں ہے
    اگر یہ کام
    اہلحدیث
    دیوبند
    بریلوی
    جو بھی کر رھے ہیں کیا وہ مجرم نہیں


    امام ترمذی رحمہ اللہ نے ابوحنیفہ کے بارے میں نقل کیا

    وَقَالَ النُّعْمَانُ أَبُو حَنِيفَةَ لاَ تُصَلَّى صَلاَةُ الاِسْتِسْقَاءِ وَلاَ آمُرُهُمْ بِتَحْوِيلِ الرِّدَاءِ وَلَكِنْ يَدْعُونَ وَيَرْجِعُونَ بِجُمْلَتِهِمْ. قَالَ أَبُو عِيسَى خَالَفَ السُّنَّةَ.[سنن الترمذي 2/ 445]۔
    یعی امام ترمذی رحمہ اللہ نے کہا کہ ابوحنیفہ نے سنت کی مخالفت کی۔


    انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امام ترمذی رحمہ اللہ کے اس تبصرہ کو سنن ترمذی کے بعض نسخوں سے مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے، اورعجیب بات یہ ہے کہ شاملہ کے رسمی نسخہ میں ترمذی کے دو نسخے ہیں ان دونوں میں سے کسی میں بھی امام ترمذی کا مذکورہ تبصرہ نہیں ہے۔
    اسی طرح شاملہ میں تحفہ الاحوذی کا جو نسخہ اس سے بھی یہ عبارت غائب کردی گئی ہے۔


    حالانکہ احمدشاکر رحمہ اللہ کی تحقیق والا جو نسخہ ہے اس کی مطبوعہ نسخہ میں امام ترمذی رحمہ اللہ کا مذکورہ تبصرہ موجود ہے۔
    اسی طرح تحفۃ الاحوذی کا جو مطبوعہ نسخہ ہے اس میں بھی یہ عبارت موجود ہے۔


    ملاحظہ ہواحمدشاکر رحمہ اللہ کی تحقیق سے سنن ترمذی کے متعلقہ صفحہ کا عکس














    ثبوت


    http://library.islamweb.net/newlibra...bk_no=2&ID=512



    خرج متبذلا متواضعا متضرعا حتى أتى المصلى فلم يخطب




    سفرکا بیان
    نماز استسقائ


    جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 541





    حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کِنَانَةَ عَنْ أَبِيهِ فَذَکَرَ نَحْوَهُ وَزَادَ فِيهِ مُتَخَشِّعًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ قَالَ يُصَلِّي صَلَاةَ الِاسْتِسْقَائِ نَحْوَ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ يُکَبِّرُ فِي الرَّکْعَةِ الْأُولَی سَبْعًا وَفِي الثَّانِيَةِ خَمْسًا وَاحْتَجَّ بِحَدِيثِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَرُوِي عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ أَنَّهُ قَالَ لَا يُکَبِّرُ فِي صَلَاةِ الِاسْتِسْقَائِ کَمَا يُکَبِّرُ فِي صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ و قَالَ النُّعْمَانُ أَبُو حَنِيفَةَ لَا تُصَلَّی صَلَاةُ الِاسْتِسْقَائِ وَلَا آمُرُهُمْ بِتَحْوِيلِ الرِّدَائِ وَلَکِنْ يَدْعُونَ وَيَرْجِعُونَ بِجُمْلَتِهِمْ قَالَ أَبُو عِيسَی خَالَفَ السُّنَّةَ





    محمود بن غیلان، وکیع، سفیان، ہشام بن اسحاق بن عبداللہ بن کنانہ انہوں نے اپنے باپ سے اسی کی مثل روایت کرتے ہوئے یہ الفاظ زیادہ بیان کئے ہیں متخشعا یعنی ڈرتے ہوئے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے امام شافعی کا یہی قول ہے کہ نماز استسقاء عید کی نماز کی طرح پڑھے پہلی رکعت میں سات اور دوسری میں پانچ تکبیریں کہے یہ ابن عباس کی حدیث سے استدلال کرتے ہیں امام ابوعیسی ترمذی کہتے ہیں کہ مالک بن انس سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا نماز استسقاء میں عید کی نماز کی طرح تکبیریں نہ کہے



    یہاں پر حنفیوں نے ترجمہ گول کر دیا


    اور یہ ترجمہ اس کا ترجمہ نہیں لکھا



    وَقَالَ النُّعْمَانُ أَبُو حَنِيفَةَ لاَ تُصَلَّى صَلاَةُ الاِسْتِسْقَاءِ وَلاَ آمُرُهُمْ بِتَحْوِيلِ الرِّدَاءِ وَلَكِنْ يَدْعُونَ وَيَرْجِعُونَ بِجُمْلَتِهِمْ. قَالَ أَبُو عِيسَى خَالَفَ السُّنَّةَ.


    یعی امام ترمذی رحمہ اللہ نے کہا کہ ابوحنیفہ نے سنت کی مخالفت کی۔





    یہ سوفٹ وئیر دیوبند والوں نے بنایا ہے اور انٹرنیٹ پر کافی لوگ استعمال کر رہے ہیں


    یہ لنک ہے خود انسٹال کر کے دیکھ لیں

    Easy Quran Wa Hadees


    ثبوت
























Working...
X