Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

hadith Sahii Bukhri sa

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: hadith Sahii Bukhri sa

    Originally posted by S.Athar View Post
    قرآن کہیں یہ دعوٰی نہیں کرتا کہ یہ سائنس کی کتاب ہے یا یہ انسان کو سائنس سکھانے آیا ہے

    یہ انسان کی کتاب ہے انسان کو اپنی زندگی کس طرح بسر کرنی چاہئے اُس سے آگاہ کرنے کی کتاب ہے

    ہوا یوں کہ کچھ باتیں کچھ چیزیں جو قران اور بدلتے زمانے کے مطابق درست ثابت ہونے لگیں تو علما وقت نے اپنے دین کو سچا ثابت کرنے کے لئے قرآن اور سائنس کی مماثلت کو استعمال کرنا شروع کر دیا

    جہاں تک بات رہا آپ کے متراجم کا تو جناب جب تک آپ عربی کے فصیح و بلیغ لغت کو نہیں سمجھیں گے جب تک آپ کسی ترجمہ کی اپنی زبان میں تشریح نہ ہی کریں تو بہتر ہے

    ورنہ نیم حکیم خطرہ جاں والی بات ہوگی

    آپ ارسطو اور فیثا غورث کی باتیں تو یاد رکھتے ہیں تو یہ بھی یاد رکھیں کہ جب کسی کے تصور میں بھی نہیں تھا کہ کائنات وسیع سے وسیع ترین ہوتی جا رہی ہے کائنات پہلے اکٹھی ایک جگہ تھی زمین سے باہر کس طرح نکلاجاسکتا ہے تب ایک ریگستانی علاقے میں رہنے والے ان پڑھ شخص نے کہا کہ کائنات کو وسعت دی جارہی ہے،کائنات پہلے یک جان تھی زمین سے باہر نکلنا ممکن ہے ۔


    پلیز اللہ جی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے سطحی الفاظ استعمال نہ کیا کریں




    یہ آپ نے کہا ہے یا ایسا سوچتے ہیں؟
    اگر آپ کو لگتا ہے یہ ترجمہ درست نہیں تو آپ کسی بھی مسلک کی کسی قرآنی ترجمے کو دیکھ لیں تسلی ہوجائے گئی دوسرا اس کی تشریح اتنی مشکل نہیں جو سمجھنے کے لئے کسی سائنس کی ضرورت ہو!۔
    زمین ایک جگہ تھی اور نکلا نہیں جاسکتا آپ اپنی اس بات کی تھوڑی وضاحت فرمادیں؟ کیونکہ سائنس کی رو سے یہ کائنات ارتقاء کی حالت میں ہے پہلے پہل کہکشائیں سادہ اور لمبائی میں تھیں اور اب پیچیدہ اور چکردار ہیں دوسرا سورج اور زمین کی عمر میں دو ارب سال کا فرق ہے اور کائنات اور سورج کی عمر میں تین ارب اس حساب سے کائنات کے بنتے وقت نہ زمین تھی نہ سورج سورج کی پیدائش کے دو ارب سال بعد ایک دم دار ستارے کے سورج سے ٹکراؤ سے نظام شمسی وجود میں آیا جبکہ قرآن میں لکھا ہے اوپر دیکھا تو دھواں تھا اور زمین کو کہا مرضی سے آ؟
    تیسری بات وسعت دی گئی کیونکہ آسمان وسیع یہ نہیں کہا دی جارہی ہے آپ دوبارہ غور فرمائیں

    تیسری بات یہ جب سورج کسی ملک میں غروب ہوتا ہے تو فوراً کسی دوسرے ملک میں طلوع ہوجاتا ہے جیسے بنگلہ دیش میں ڈوبتے ہی ہندوستان پھر پاکستان پھر دبئی سعودیہ مگر افسوس وہ سورج نہیں زمین گھومتی ہے سورج ساکن ہے جو اپنی کہکشاں میں گھومتا ہے جیسے پیڑ ساکن ہے مگر زمین کی گردش سے گھومتے ہیں
    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

    Comment

    Working...
    X